HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Abu Dawood

.

سنن أبي داود

1678

صحیح
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَذَا حَدِيثُهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ) يَوْمًا أَنْ نَتَصَدَّقَ، ‏‏‏‏‏‏فَوَافَقَ ذَلِكَ مَالًا عِنْدِي، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ الْيَوْمَ أَسْبِقُ أَبَا بَكْرٍ إِنْ سَبَقْتُهُ يَوْمًا فَجِئْتُ بِنِصْفِ مَالِي، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ):‏‏‏‏ مَا أَبْقَيْتَ لِأَهْلِكَ ؟قُلْتُ:‏‏‏‏ مِثْلَهُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَأَتَى أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِكُلِّ مَا عِنْدَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ):‏‏‏‏ مَا أَبْقَيْتَ لِأَهْلِكَ ؟قَالَ:‏‏‏‏ أَبْقَيْتُ لَهُمُ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ لَا أُسَابِقُكَ إِلَى شَيْءٍ أَبَدًا.
اسلم کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب (رض) کو کہتے سنا کہ ایک دن ہمیں رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ ہم صدقہ کریں، اتفاق سے اس وقت میرے پاس دولت تھی، میں نے کہا : اگر میں کسی دن ابوبکر (رض) پر سبقت لے جا سکوں گا تو آج کا دن ہوگا، چناچہ میں اپنا آدھا مال لے کر آیا، رسول اللہ ﷺ نے پوچھا : اپنے گھر والوں کے لیے تم نے کیا چھوڑا ہے ؟ ، میں نے کہا : اسی قدر یعنی آدھا مال، اور ابوبکر (رض) اپنا سارا مال لے کر حاضر ہوئے، رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا : اپنے گھر والوں کے لیے تم نے کیا چھوڑا ہے ؟ ، انہوں نے کہا میں ان کے لیے اللہ اور اس کے رسول کو چھوڑ کر آیا ہوں ١ ؎، تب میں نے (دل میں) کہا : میں آپ سے کبھی بھی کسی معاملے میں نہیں بڑھ سکوں گا۔ تخریج دارالدعوہ : سنن الترمذی/المناقب ١٦ (٣٦٧٥) ، ( تحفة الأشراف : ١٠٣٩٠) ، وقد أخرجہ : سنن الدارمی/الزکاة ٢٦ (١٧٠١) (حسن ) وضاحت : ١ ؎ : گذشتہ باب کی حدیثوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سارا مال اللہ کی راہ میں دینے سے اللہ کے رسول نے روکا ہے، جب کہ باب کی اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ ابوبکر (رض) نے اپنی پوری دولت اللہ کی راہ میں دے دی، اور یہ بات آپ کی فضیلت و بزرگی کا باعث بھی بنی، اس کا جواب یہ دیا جاتا ہے کہ ممانعت کا حکم ایسے لوگوں کے لئے ہے جن کے اعتماد اور توکل میں کمزوری ہو، اور وہ مال دینے کے بعد مفلسی سے گھبرائیں اور ندامت و شرمندگی محسوس کریں، لیکن اس کے برخلاف اگر کسی شخص کے اندر ابوبکر (رض) جیسا جذبہ، اللہ کی ذات پر اعتماد و توکل ہو تو اس کے لئے اس کام میں کوئی حرج نہیں بلکہ باعث خیر و برکت ہوگا، ان شاء اللہ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔