HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

11775

(۱۱۷۷۰) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَیْسَرَۃَ وَحُمَیْدُ بْنُ مَسْعَدَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ قَالَ سَأَلْتُ ہِشَامَ بْنَ عُرْوَۃَ عَنْ قَطْعِ السِّدْرِ وَہُوَ مُسْنِدٌ إِلَی قَصْرِ عُرْوَۃَ فَقَالَ : تَرَی ہَذِہِ الأَبْوَابَ وَالْمَصَارِیعَ إِنَّمَا ہِیَ مِنْ سِدْرِ عُرْوَۃَ کَانَ عُرْوَۃُ یَقْطَعُہُ مِنْ أَرْضِہِ وَقَالَ لاَ بَأْسَ بِہِ۔ زَادَ حُمَیْدٌ وَقَالَ : َا عِرَاقِیُّ جِئْتَنِی بِبِدْعَۃٍ قَالَ قُلْتُ إِنَّمَا الْبِدْعَۃُ مِنْ قِبَلِکُمْ سَمِعْتُ مَنْ یَقُولُ بِمَکَّۃَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَنْ قَطَعَ السِّدْرَ فَقَالَ أَبُو دَاوُدَ ثُمَّ سَاقَ مَعْنَاہُ قَالَ أَبُو دَاوُدَ یَعْنِی مَنْ قَطَعَ السِّدْرَ فِی فَلاَۃٍ یَسْتَظِلُّ بِہَا ابْنُ السَّبِیلِ وَالْبَہَائِمُ عَبَثًا وَظُلْمًا بِغَیْرِ حَقٍّ یَکُونُ لَہُ فِیہَا۔ قَالَ الإِمَامُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ قَرَأْتُ فِی کِتَابِ أَبِی الْحَسَنِ الْعَاصِمِیِّ رِوَایَتَہُ عَنْ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَعْقُوبَ بْنِ الْفَرَجِیِّ عَنْ أَبِی ثَوْرٍ أَنَّہُ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیَّ رَحِمَہُ اللَّہُ عَنْ قَطْعِ السِّدْرِ فَقَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ قَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہُ قَالَ : اغْسِلْہُ بِمَائٍ وَسِدْرٍ۔ قُلْتُ فَالْحَدِیثُ الَّذِی رُوِیَ فِی قَاطِعِ السِّدْرِ یَکُونُ مَحْمُولاً عَلَی مَا حَمَلَہُ عَلَیْہِ أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ إِنْ صَحَّ طَرِیقُہُ فَفِیہِ مِنَ الاِخْتِلاَفِ مَا قَدَّمْنَا ذِکْرَہُ۔ وَرُوِّینَا عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ أَنَّہُ کَانَ یَقْطَعُہُ مِنْ أَرْضِہِ وَہُوَ أَحَدُ رُوَاۃِ النَّہْیِ فَیُشْبِہُ أَنْ یَکُونَ النَّہْیُ خَاصًّا کَمَا قَالَ أَبُو دَاوُدَ رَحِمَہُ اللَّہُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ وَقَرَأْتُ فِی کِتَابِ أَبِی سُلَیْمَانَ الْخَطَّابِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَنَّ إِسْمَاعِیلَ بْنَ یَحْیَی الْمُزَنِیَّ رَحِمَہُ اللَّہُ سُئِلَ عَنْ ہَذَا فَقَالَ وَجْہُہُ أَنْ یَکُونَ -ﷺ- سُئِلَ عَمَّنْ ہَجَمَ عَلَی قَطْعِ سِدْرٍ لِقَوْمٍ أَوْ لِیَتِیمٍ أَوْ لِمَنْ حَرَّمَ اللَّہُ أَنْ یُقْطَعَ عَلَیْہِ فَتَحَامَلَ عَلَیْہِ بِقَطْعِہِ فَاسْتَحَقَّ مَا قَالَہُ فَتَکُونُ الْمَسْأَلَۃُ سَبَقَتِ السَّامِعَ فَسَمِعَ الْجَوَابَ وَلَمْ یَسْمَعِ الْمَسْأَلَۃَ وَجَعَلَ نَظِیرَہُ حَدِیثَ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنَّمَا الرِّبَا فِی النَّسِیئَۃِ ۔ فَسَمِعَ الْجَوَابَ وَلَمْ یَسْمَعِ الْمَسْأَلَۃَ وَقَدْ قَالَ : لاَ تَبِیعُوا الذَّہَبَ بِالذَّہَبِ إِلاَّ مِثْلاً بِمِثْلٍ یَدًا بَیْدٍ ۔ وَاحْتَجَّ الْمُزَنِیُّ بِمَا احْتَجَّ بِہِ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُمَا اللَّہُ مِنْ إِجَازَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنْ یُغْسَلَ الْمَیِّتُ بِالسِّدْرِ وَلَوْ کَانَ حَرَامًا لَمْ یَجُزِ الاِنْتِفَاعُ بِہِ قَالَ وَالْوَرِقُ مِنَ السِّدْرِ کَالْغُصْنِ وَقَدْ سَوَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِیمَا حَرُمَ قَطْعُہُ مِنْ شَجَرِ الْحَرَمِ بَیْنَ وَرَقِہِ وَبَیْنَ غَیْرِہِ فَلَمَّا لَمْ أَرَ أَحَدًا یَمْنَعُ مِنْ وَرَقِ السِّدْرِ دَلَّ عَلَی جَوَازِ قَطْعِ السِّدْرِ۔ [حسن۔ ابوداؤد ۵۲۴۱]
(٧٠ ١١٧) (الف) حسان بن ابراہیم فرماتے ہیں : میں نے ہشام بن عروہ سے بیری کو کاٹنے کے بارے میں سوال کیا اور وہ عروہ کے مکان سے ٹیک لگا کر بیٹھے تھے۔ انھوں نے کہا : ان دروازوں اور چوکھٹوں کو دیکھتے ہو۔ وہ عروہ کی بیری کے ہیں۔ عروہ نے اپنی زمین سے کاٹا تھا اور کہا تھا : اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور کہا : اے عراقی ! یہ بدعت تو لے کر آیا ہے، حسان کہتے ہیں : میں نے کہا کہ بدعت تو تمہاری طرف سے ہے، میں نے اہل مکہ سے سنا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیری کاٹنے والے پر لعنت کی ہے۔ ابو داؤد کہتے ہیں : جس نے بیری ایسی جگہ سے کاٹی جہاں سے مسافر اور جانور سایہ لیتے ہوں، اس نے ظلم کیا اور وہ اس کا ذمہ دار ہوگا۔
(ب) امام احمد (رح) فرماتے ہیں : ابو ثورنے امام شافعی (رح) سے بیری کاٹنے کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا : اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کیا گیا ہے کہ اس کو پانی کے ساتھ اور بیری کے ساتھغسل دو ۔
(ج) میں نے کہا : وہ حدیث جس میں کاٹنے کا حکم ہے وہ امام ابو داؤد کی تو جیح پر محمول ہوگی۔
(د) عروہ بن زبیر اپنی زمین سے اس کو کاٹ دیتے تھے۔ اسماعیل بن یحییٰ مزنی سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس درخت کے بارے میں سوال کیا گیا تھا جس پر کسی نے پابندی لگائی ہو یا کسی یتیم کا ہو یا اللہ کی حرام کردہ اشیاء کے لیے کاٹا جائے۔ پس اس پر ہی محمول ہوگا سننے والے نے جواب سن لیا اور سوال نہ سنا اور وہ اس حدیث کی طرح ہے جو اسامہ بن زید سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا : ادھار میں سود ہے۔ اس راوی نے بھی سوال نہ سنا اور جواب سن لیا اور آپ نے فرمایا : سونے کو سونے کے بدلے نہ بیچو مگر برابر برابر۔
(ر) اور امام شافعی (رح) نے دلیل پکڑی ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میت کو بیری سے غسل دینے کی اجازت دی ہے۔ اگر حرام تھی تو اس سے فائدہ اٹھانا جائز نہ ہوتا۔ فرمایا : بیری کے پتے گویا کہ شاخیں ہیں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حرم کے درختوں کو کاٹنے کی حرمت کو برابر رکھاچا ہے صرف پتے ہوں یا کوئی اور چیز۔ جب میں نے کسی کو پتوں سے روکتے نہیں دیکھا تو یہ بیری کے کاٹنے پر جواز فراہم کرتا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔