HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

13002

(۱۲۹۹۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ َخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ حَمْدَانَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حُبَابٍ حَدَّثَنِی أَبُو مَعْشَرٍ قَالَ حَدَّثَنِی عُمَرُ مَوْلَی غُفْرَۃَ وَغَیْرُہُ قَالَ : لَمَّا تُوُفِّیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- جَائَ مَالٌ مِنَ الْبَحْرَیْنِ قَالَ أَبُو بَکْرٍ : مَنْ کَانَ لَہُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- شَیْئٌ أَوْ عِدَۃٌ فَلْیَقُمْ فَلْیَأْخُذْ فَقَامَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِنْ جَائَ نِی مَالٌ مِنَ الْبَحْرَیْنِ لأُعْطِیَنَّکَ ہَکَذَا وَہَکَذَا ۔ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ وَحَثَی بِیَدِہِ فَقَالَ لَہُ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : قُمْ فَخُذْ بِیَدِکَ فَأَخَذَ فَإِذَا ہُنَّ خَمْسُمِائَۃٍ فَقَالَ : عُدُّوا لَہُ أَلْفًا وَقَسَمَ بَیْنَ النَّاسِ عَشْرَۃَ دَرَاہِمَ عَشْرَۃَ دَرَاہِمَ وَقَالَ : إِنَّمَا ہَذِہِ مَوَاعِیدُ وَعَدَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- النَّاسَ حَتَّی إِذَا کَانَ عَامٌ مُقْبِلٌ جَائَ مَالٌ أَکْثَرُ مِنْ ذَلِکَ الْمَالِ فَقَسَمَ بَیْنَ النَّاسِ عِشْرِینَ دِرْہَمًا عِشْرِینَ دِرْہَمًا وَفَضَلَتْ مِنْہُ فَضْلَۃٌ فَقَسَمَ لِلْخَدَمِ خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ خَمْسَۃَ دَرَاہِمَ وَقَالَ : إِنَّ لَکُمْ خَدَمًا یَخْدُمُونَکُمْ وَیُعَالِجُونَ لَکُمْ فَرَضَخْنَا لَہُمْ فَقَالُوا : لَوْ فَضَّلْتَ الْمُہَاجِرِینَ وَالأَنْصَارَ لِسَابِقَتِہِمْ وَلِمَکَانِہِمْ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : أَجْرُ أُولَئِکَ عَلَی اللَّہِ إِنَّ ہَذَا الْمَعَاشَ الأُسْوَۃُ فِیہِ خَیْرٌ مِنَ الأَثَرَۃِ۔فَعَمِلَ بِہَذَا وِلاَیَتَہُ حَتَّی إِذَا کَانَ سَنَۃَ أُرَاہُ ثَلاَثَ عَشْرَۃَ فِی جُمَادَی الآخِرَ مِنْ لَیَالٍ بَقِینَ مِنْہُ مَاتَ فَوَلِیَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَفَتَحَ الْفُتُوحَ وَجَائَ تْہُ الأَمْوَالُ فَقَالَ : إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَأَی فِی ہَذَا الْمَالِ رَأْیًا وَلِی فِیہِ رَأْیٌ آخَرُ لاَ أَجْعَلُ مَنْ قَاتَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَمَنْ قَاتَلَ مَعَہُ فَفَرَضَ لِلْمُہَاجِرِینَ وَالأَنْصَارِ مِمَّنْ شَہِدَ بَدْرًا خَمْسَۃَ آلاَفٍ خَمْسَۃَ آلاَفٍ وَفَرَضَ لِمَنْ کَانَ لَہُ إِسْلاَمٌ کَإِسْلاَمِ أَہْلِ بَدْرٍ وَلَمْ یَشْہَدْ بَدْرًا أَرْبَعَۃَ آلاَفٍ أَرْبَعَۃَ آلاَفٍ وَفَرَضَ لأَزْوَاجِ النَّبِیِّ -ﷺ- اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا إِلاَّ صَفِیَّۃَ وَجُوَیْرِیَۃَ فَرْضَ لَہُمَا سِتَّۃَ آلاَفٍ فَأَبَتَا أَنْ تَقْبَلاَ فَقَالَ لَہُمَا : إِنَّمَا فَرَضْتُ لَہُنَّ لِلْہِجْرَۃِ فَقَالَتَا : إِنَّمَا فَرَضْتَ لَہُنَّ لِمَکَانِہِنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکَانَ لَنَا مِثْلُہُ فَعَرَفَ ذَلِکَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَفَرَضَ لَہُمَا اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا وَفَرَضَ لِلْعَبَّاسِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ اثْنَیْ عَشَرَ أَلْفًا وَفَرَضَ لأُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ أَرْبَعَۃَ آلاَفٍ وَفَرَضَ لِعَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ ثَلاَثَۃَ آلاَفٍ فَقَالَ : یَا أَبَہْ لِمَ زِدْتَہُ عَلَیَّ أَلْفًا مَا کَانَ لأَبِیہِ مِنَ الْفَضْلِ مَا لَمْ یَکُنْ لأَبِی وَمَا کَانَ لَہُ مَا لَمْ یَکُنْ لِی فَقَالَ : إِنَّ أَبَا أُسَامَۃَ کَانَ أَحَبَّ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ أَبِیکَ وَکَانَ أُسَامَۃُ أَحَبَّ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْکَ وَفَرَضَ لِلْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا خَمْسَۃَ آلاَفٍ خَمْسَۃَ آلاَفٍ أَلْحَقَہُمَا بِأَبِیہِمَا لِمَکَانِہِمَا مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَفَرَضَ لأَبْنَائِ الْمُہَاجِرِینَ وَالأَنْصَارِ أَلْفَیْنِ أَلْفَیْنِ فَمَرَّ بِہِ عُمَرُ بْنُ أَبِی سَلَمَۃَ فَقَالَ : زِیدُوہُ أَلْفًا فَقَالَ لَہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَحْشٍ : مَا کَانَ لأَبِیہِ مَا لَمْ یَکُنْ لآبَائِنَا وَمَا کَانَ لَہُ مَا لَمْ یَکُنْ لَنَا قَالَ : إِنِّی فَرَضْتُ لَہُ بِأَبِیہِ أَبِی سَلَمَۃَ أَلْفَیْنِ وَزِدْتُہُ بِأُمِّہِ أُمِّ سَلَمَۃَ أَلْفًا فَإِنْ کَانَتْ لَکَ أُمٌّ مِثْلُ أُمِّہِ زِدْتُکَ أَلْفًا وَفَرَضَ لأَہْلِ مَکَّۃَ وَالنَّاسِ ثَمَانَمِائَۃٍ فَجَائَ ہُ طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بِأَخِیہِ عُثْمَانَ فَفَرَضَ لَہُ ثَمَانَمِائَۃٍ فَمَرَّ بِہِ النَّضْرُ بْنُ أَنَسٍ فَقَالَ عُمَرُ : افْرِضُوا لَہُ فِی أَلْفَیْنِ فَقَالَ لَہُ طَلْحَۃُ جِئْتُکَ بِمِثْلِہِ فَفَرَضْتَ لَہُ ثَمَانَمِائَۃٍ وَفَرَضْتَ لِہَذَا أَلْفَیْنِ فَقَالَ : إِنَّ أَبَا ہَذَا لَقِیَنِی یَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ لِی : مَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-؟ فَقُلْتُ : مَا أُرَاہُ إِلاَّ قَدْ قُتِلَ فَسَلَّ سَیْفَہُ وَکَسَرَ غِمْدَہُ فَقَالَ : إِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- قَدْ قُتِلَ فَإِنَّ اللَّہَ حَیٌّ لاَ یَمُوتُ فَقَاتَلَ حَتَّی قُتِلَ وَہَذَا یَرْعَی الشَّائَ فِی مَکَانِ کَذَا وَکَذَا۔ [ضعیف]
(١٢٩٩٧) غفرہ عمر فرماتے ہیں : جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوگئے، بحرین سے مال آیا۔ ابوبکر (رض) نے کہا : جس کی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر کوئی چیز ہو وہ لے لے، جابر بن عبداللہ (رض) کھڑے ہوئے اور کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : اگر بحرین سے مال آیا تو میں تجھے اتنا اتنادوں گا۔ تین مرتبہ فرمایا اور اپنے ہاتھ سے مٹھی بنائی۔ پس ابوبکر (رض) نے کہا : کھڑے ہوجاؤ اور اپنے ہاتھ سے پکڑ لو۔ پس وہ پکڑے تو وہ پانچ سو تھے، ابوبکر (رض) نے کہا : ایک ہزار شمار کرو اور لوگوں میں دس دس درہم بانٹ دو اور کہا : وعدے کا وقت ہے، جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں سے کیا تھا۔ حتیٰ کہ جب آئندہ سال آیا تو بہت زیادہ مال آیا، پس آپ نے بیس بیس درہم تقسیم کیے، پھر بھی اس سے درہم بچ گئے، آپ نے خادموں کو پانچ پانچ درہم دیے اور کہا : وہ تمہارے خادم ہیں اور تمہاری خدمت کرتے ہیں، تمہارا علاج کرتے ہیں، پس ہم نے ان کو انعام دیا ہے۔ انھوں نے کہا : اگر آپ مہاجرین و انصار کو سبقت اور مقام کی وجہ سے فضیلت دے دیں۔ ابوبکر (رض) نے کہا : اس کا اجر اللہ پر ہے، بیشک معاش میں اسوہ ہی ترجیح سے بہتر ہے۔ پس آپ نے اپنی خلافت میں اسی پر عمل کیا، حتیٰ کہ جب میرے خیال میں جمادی الاخری کی تیرہ راتیں باقی رہ گئیں تو وہ فوت ہوگئے، پس عمر بن خطاب (رض) والی بنے۔ آپ نے فتوحات حاصل کیں، آپ کے پاس اموال آئے، ابوبکر (رض) نے ان اموال میں اپنی رائے اختیار کی اور میری ایک رائے ہے۔ میں اس کو جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے لڑا ایسا نہ بناؤں گا کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے لڑا ہے۔ پس عمر (رض) نے مہاجرین و انصار میں سے جو بدر میں حاضر ہوئے ان کے لیے پانچ پانچ ہزار مقرر کیے اور جن کا اسلام اہل بدر کے اسلام جیسا تھا، لیکن بدر میں حاضر نہ ہوئے تھے ان کے لیے چار چار ہزار مقرر کیے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ازواج (رض) کے لیے بارہ بارہ ہزار مقرر کیے، سوائے صفیہ اور جویریہ کے ، ان کے لیے چھ چھ ہزار مقرر کیے۔ ان دونوں نے لینے سے انکار کردیا۔ عمر (رض) نے ان سے کہا : ان کو ہجرت کی وجہ سے زیادہ دیا ہے۔ دونوں نے کہا : ان کے لیے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وجہ سے جو مقام تھا، اس بناء پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زیادہ حصہ دیا اور ہمارے لیے بھی وہی مقام ہے، پس عمر (رض) نے وہ پہچان لیا تو ان کے لیے بارہ بارہ ہزار مقرر کیے اور عباس (رض) کے لیے بارہ ہزار مقرر کیے اور اسامہ بن زید (رض) کے لیے چار ہزار اور عبداللہ بن عمر (رض) کے لیے تین ہزار۔ انھوں نے کہا : اے ابا جان اسامہ کو ایک ہزار زائد کیوں دیا، جو اس کے باپ کو فضیلت ہے، وہ میرے باپ کو نہیں ہے اور جو اس کے لیے ہے وہ میرے لیے نہیں ہے ؟ عمر (رض) نے کہا : اسامہ کے باپ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تیرے باپ سے زیادہ محبوب تھے، اور اسامہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تجھ سے زیادہ محبوب تھے اور حسن و حسین (رض) کے لیے پانچ ہزار مقرر کیا، ان دونوں کو ان کے باپ سے ملا دیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مقام کی وجہ سے اور انصار و مہاجرین کی اولادوں کے لیے دو دو ہزار مقرر کیا، پس عمر بن ابی سلمہ پاس سے گزرے کہا، اسے ایک ہزار زائد دے دو ۔ محمد بن عبداللہ بن جحش نے ان سے کہا : جو اس کے باپ کا مقام تھا، وہ ہمارے باپ کا نہ تھا اور جو اس کا مقام ہے وہ ہمارا نہیں ہے۔ عمر (رض) نے کہا : میں نے اس کے لیے دو ہزار اس کے باپ ابو سلمہ کی وجہ سے اور اس کی ماں ام سلمہ کی وجہ سے ایک ہزار زائد دیا۔ اگر تیری بھی ماں اس کی ماں جیسی ہوتی تو تجھے بھی ایک ہزار زیادہ دیتا اور اہل مکہ کے لیے آٹھ سو مقرر کے، آپ کے پاس طلحہ بن عبیداللہ اپنے بھائی عثمان کو لائے۔ آپ نے اسے آٹھ سو دیا۔ نضر بن انس پاس سے گزرے، عمر (رض) نے فرمایا : اس کے لیے دو ہزار مقرر کر دو ۔ طلحہ نے کہا : میں بھی اس کی مثل آپ کے پاس لایا ہوں، اس کے لیے آٹھ سو اور اس کے لیے دو ہزار مقرر کیے ہیں ؟ عمر (رض) نے کہا : اس کا باپ احد کے دن مجھ سے ملا، اس نے مجھے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا کیا ؟ میں نے کہا : میں نہیں خیال کرتا کہ آپ قتل کردیے گئے ہیں، اس نے اپنی تلوار پکڑی اس کے نیام کو توڑا، اس نے کہا : اگر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قتل کر دییگئے ہیں تو اللہ زندہ ہے وہ نہیں فوت ہوگا، پس وہ لڑے حتیٰ کہ شہید کردیے گئے اور وہ فلاں فلاں جگہ بکریاں چراتے تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔