HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

13081

(۱۳۰۷۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنِی جَدِّی مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ عَنْ زَیْدِ بْنِ عَلِیٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہَاشِمٌ وَالْمُطَّلِبُ کَہَاتَیْنِ۔ وَضَمَّ أَصَابِعَہُ وَشَبَّکَ بَیْنَ أَصَابِعِہُ : لَعَنَ اللَّہُ مَنْ فَرَّقَ بَیْنَہُمَا رَبُّونَا صِغَارًا وَحَمَلْنَاہُمْ کِبَارًا۔ قَالَ الشَّیْخُ : وَإِنَّمَا تَکَلَّمَ فِیہِ عُثْمَانُ وَجُبَیْرٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا لأَنَّ عُثْمَانَ ہُوَ ابْنُ عَفَّانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ بْنِ أُمَیَّۃَ بْنِ عَبْدِ شَمْسِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ وَجُبَیْرٌ ہُوَ ابْنُ مُطْعِمِ بْنِ عَدِیِّ بْنِ نَوْفَلِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ وَہَاشِمٌ وَالْمُطَّلِبُ وَعَبْدُ شَمْسٍ وَنَوْفَلٌ کَانُوا إِخْوَۃً فَأَعْطَی سَہْمَ ذِی الْقُرْبَی بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ دُونَ بَنِی عَبْدِ شَمْسٍ وَبَنِی نَوْفَلٍ وَقَالَ : إِنَّہُمْ لَمْ یُفَارِقُونِی فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَلاَ إِسْلاَمٍ وَإِنَّمَا بَنُو ہَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ شَیْئٌ وَاحِدٌ ۔ وَفِی الرِّوَایَۃِ الْمُرْسَلَۃِ : رَبُّونَا صِغَارًا وَحَمَلْنَاہُمْ أَوْ قَالَ وَحَمَلُونَا کِبَارًا ۔ وَإِنَّمَا قَالَ ذَلِکَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ لأَنَّ ہَاشِمَ بْنَ عَبْدِ مَنَافٍ تَزَوَّجَ سَلْمَی بِنْتَ عَمْرِو بْنِ لَبِیدِ بْنِ حَرَامٍ مِنْ بَنِی النَّجَّارِ بِالْمَدِینَۃِ فَوَلَدَتْ لَہُ شَیْبَۃَ الْحَمْدِ ثُمَّ تُوُفِّیَ ہَاشِمٌ وَہُوَ مَعَہَا فَلَمَّا أَیْفَعَ وَتَرَعْرَعَ خَرَجَ إِلَیْہِ عَمُّہُ الْمُطَّلِبُ بْنُ عَبْدِ مَنَافٍ فَأَخَذَہُ مِنْ أُمِّہِ وَقَدِمَ بِہِ مَکَّۃَ وَہُوَ مُرْدِفُہُ عَلَی رَاحِلَتِہِ فَقِیلَ عَبْدٌ مَلَکَہُ الْمُطَّلِبُ فَغَلَبَ عَلَیْہِ ذَلِکَ الاِسْمُ فَقِیلَ عَبْدُ الْمُطَّلِبِ وَحِینَ بُعِثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بِالرِّسَالَۃِ آذَاہُ قَوْمُہُ وَہَمُّوا بِہِ فَقَامَتْ بَنُو ہَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ مُسْلِمُہُمْ وَکَافِرُہُمْ دُونَہُ وَأَبَوْا أَنْ یُسْلِمُوہُ فَلَمَّا عَرَفَتْ قُرَیْشٌ أَنْ لاَ سَبِیلَ إِلَی مُحَمَّدٍ -ﷺ- مَعَہُمْ اجْتَمَعُوا عَلَی أَنْ یَکْتُبُوا فِیمَا بَیْنَہُمْ عَلَی بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ أَنْ لاَ یُنْکِحُوہُمْ وَلاَ یَنْکِحُوا إِلَیْہِمْ وَلاَ یُبَایِعُوہُمْ وَلاَ یَبْتَاعُوا مِنْہُمْ وَعَمَدَ أَبُو طَالِبٍ فَأَدْخَلَہُمُ الشِّعْبَ شِعْبَ أَبِی طَالِبٍ فِی نَاحِیَۃٍ مِنْ مَکَّۃَ وَأَقَامَتْ قُرَیْشٌ عَلَی ذَلِکَ مِنْ أَمْرِہِمْ فِی بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ سَنَتَیْنِ أَوْ ثَلاَثًا حَتَّی جُہِدُوا جَہْدًا شَدِیدًا ثُمَّ إِنَّ اللَّہَ تَعَالَی بِرَحْمَتِہِ أَرْسَلَ عَلَی صَحِیفَۃِ قُرَیْشٍ الأَرَضَۃَ فَلَمْ تَدَعْ فِیہَا اسْمًا لِلَّہِ إِلاَّ أَکَلَتْہُ وَبَقِیَ فِیہَا الظُّلْمُ وَالْقَطِیعَۃُ وَالْبُہْتَانُ وَأُخْبِرُ بِذَلِکَ رَسُولُہُ وَأَخْبَرَ بِہِ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَبَا طَالِبٍ وَاسْتَنْصَرَ بِہِ أَبُو طَالِبٍ عَلَی قَوْمِہِ وَقَامَ ہِشَامُ بْنُ عَمْرِو بْنِ رَبِیعَۃَ فِی جَمَاعَۃٍ ذَکَرَہُمُ ابْنُ إِسْحَاقَ فِی الْمَغَازِی بِنَقْضِ مَا فِی الصَّحِیفَۃِ وَشَقَّہَا فَلِذَلِکَ جَمَعَ أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّاب رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی سَائِرِ الأَعْطِیَۃِ بَیْنَ بَنِی ہَاشِمٍ وَبَنِی الْمُطَّلِبِ وَقَدَّمَہُمَا عَلَی بَنِی عَبْدِ شَمْسٍ وَبَنِی نَوْفَلٍ وَإِنَّمَا وَقَعَتِ الْبِدَایَۃُ بِبَنِی عَبْدِ شَمْسٍ قَبْلَ نَوْفَلٍ لأَنَّ ہَاشِمًا وَالْمُطَّلِبَ وَعَبْدَ شَمْسٍ کَانُوا إِخْوَۃً لأَبٍ وَأُمٍ وَأُمُّہُمْ عَاتِکَۃُ بِنْتُ مُرَّۃَ وَنَوْفَلٌ کَانَ أَخَاہُمْ لأَبِیہِمْ وَأُمُّہُ وَاقِدَۃُ بِنْتُ حَرْمَلٍ وَعَبْدُ مَنَافٍ وَعَبْدُ الْعُزَّی وَعَبْدُالدَّارِ بَنُو قُصَیٍّ کَانُوا إِخْوَۃً وَالْبِدَایَۃُ بَعْدُ بِبَنِی عَبْدِ مَنَافٍوَ إِنَّمَا وَقَعَتْ بِبَنِی عَبْدِ الْعُزَّی لأَنَّہَا کَانَتْ قَبِیلَۃَ خَدِیجَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَإِنَّہَا خَدِیجَۃُ بِنْتُ خُوَیْلِدِ بْنِ أَسَدِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّی قَالَ وَفِیہِمْ أَنَّہُمْ مِنَ الْمُطَیَّبِینَ۔[ضعیف]
(١٣٠٧٦) حضرت زید بن علی سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاشم اور مطلب ایسے ہیں اور آپ نے اپنی انگلیوں کو ملایا۔ اللہ لعنت کرے اس پر جو ان میں فرق کرے، انھوں نے بچپن میں ہماری پرورش کی اور ہم نے ان کو بڑے ہو کر اٹھایا۔
شیخ فرماتے ہیں : اس میں سیدنا عثمان اور جبیر (رض) نے کلام کیا ہے، کیونکہ عثمان (رض) کا نسب نامہ یوں ہے : عثمان بن عفان بن ابو العاص بن امیہ بن عبدشمس بن عبد مناف اور جبیر (رض) کا نسب نامہ : جبیر بن مطعم بن عدی بن نوفل بن عبد مناف، ہاشم، مطلب، عبدشمس اور نوفل بھائی تھے تو انھوں نے قرابت داروں کا حصہ بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب کو دیا۔ عبدشمس اور بنو نوفل کو نہیں دیا اور یہ بات کہی کہ وہ جاہلیت اور اسلام دونوں ادوار میں مجھ سے الگ نہیں ہوئے۔ بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب ایک ہی ہیں۔ مرسل روایت میں ہے بچپن میں میری تربیت کی اور ہم نے ان کا بوجھ اٹھایا یا کہا : انھوں نے ہمیں بڑی عمر میں اٹھایا۔ (یعنی ہمارا بوجھ اٹھایا) اور انھوں نے کہا : واللہ اعلم
اس لیے کہ ہاشم بن عبد مناف نے سلمی بنت عمرو بن لبید بن حرام سے مدینہ میں شادی کی اور ان کا تعلق بنو نجار سے تھا۔ اس سے بچہ شبیہ الحمد پیدا ہوا۔ پھر ہاشم فوت ہوگئے اور وہ ان کی بیوی تھیں، جب وہ (بچہ) بڑا ہوگیا اور نشو و نما پا گیا تو ان کے چاچا عبدالمطلب بن عبد مناف نے ان کو ان کے ماں سے لیا اور مکہ لے آئے۔ وہ ان کے پیچھے سواری پر سوار تھے۔ کہا گیا ہے کہ بچہ جیسا کہ مالک مطلب تو یہ نام غالب آگیا ، یعنی یہ ان کا نام پڑگیا۔ ایک قول ہے کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رسالت کا اعلان کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قوم نے آپ کو تکلیف دی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ برا ارادہ سوچا، تب عبدالمطلب، بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کھڑے ہوئے، خواہ ان میں سے مسلمان تھے یا کافر۔ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ان کے سپرد کرنے سے انکار کردیا۔ جب قریش کو علم ہوگیا کہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف کوئی راستہ نہیں ہے تو انھوں نے آپس میں یہ معاہدہ کیا کہ وہ بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب کے ساتھ نکاح نہ کریں اور ان کی طرف رشتہ بھیجیں۔ نہ ان سے کوئی خریدیں نہ بیچیں تو ابوطالب نے مکہ کے کونے میں شعب ابی طالب نامی گھاٹی کا ارادہ کیا اور وہاں چلے گئے۔ لیکن قریش بنو ہاشم اور عبدالمطلب کے متعلق دو سال یا تین سال اپنے معاہدے پر قائم رہے، یہاں تک کہ بنو ہاشم اور عبدالمطلب کو سخت اذیتیں اٹھانا پڑیں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے حشرات الارض (دیمک) کو اپنی رحمت کے ساتھ صحیفہ قریش پر بھیجا، وہ اللہ کے نام کے سوا ہر چیز کھا گئی۔ جبرائیل امین نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابوطالب کو خبر دی اور ابو طالب نے اپنی قوم سے مدد مانگی۔ ہشام بن عمرو بن ربیعہ اپنی جماعت میں کھڑا ہوا۔ ابن اسحاق نے منذری میں صحیفہ کا نقص اور اس کے پھاڑنے کا ذکر کیا ہے۔ اسی لیے امیرالمومنین عمر بن خطاب (رض) نے تمام عطیات میں بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب کو اکٹھا دیا۔ انھیں بنو عبدشمس اور بنو نوفل پر مقدم کیا اور شروع میں بنو عبدشمس کو بنو نوفل سے پہلے دیا؛ کیونکہ ہاشم، عبدالمطلب اور عبد شمس حقیقی بھائی تھے اور ان کی ماں کا نام عاتکہ بنت مرہ ہے۔ نوفل ان کے علاتی بھائی تھے، ان کی والدہ کا نام واقدہ بنت حرمل تھا۔ عبد مناف، عبدالعزیٰ اور عبدالدار حقی کے بیٹے تھے اور بھائی تھے۔ ان کی ابتداء بنی عبدمناف کے بعد ہے اور وہ بنی عبدالعزیٰ میں واقع ہوئے ہیں؛ کیونکہ وہ سیدہ خدیجۃ الکبریٰ (رض) کا قبیلہ ہے، جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی ہیں۔ خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبدالعزیٰ ہیں۔ کہا گیا ہے کہ وہ بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب سے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔