HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

13150

(۱۳۱۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ فِی قِصَّۃِ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَمَّا أَسْلَمَ عَدِیُّ بْنُ حَاتِمٍ أَمَّرَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی صَدَقَاتِ قَوْمِہِ فَتُوُفِّیَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَدِ اجْتَمَعَتْ عِنْدَہُ إِبِلٌ عَظِیمَۃٌ مِنْ صَدَقَاتِہِمْ فَلَمَّا ارْتَدَّ مَنِ ارْتَدَّ مِنَ النَّاسِ وَبَلَغَہُمْ أَنَّہُمْ قَدِ ارْتَجَعُوا صَدَقَاتِہِمْ وَارْتَدَّتْ بَنُو أَسَدٍ وَہُمْ جِیرَانُہُمُ اجْتَمَعَتْ طَیِّئٌ إِلَی عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ وَذَکَرَ الْقَصَّۃَ قَالَ : فَلَمَّا رَأَوْا مِنْہ الْجِدَّ کَفُّوا عَنْہُ وَسَلَّمُوا لَہُ فَلَمَّا اجْتَمَعَ الْمُسْلِمُونَ عَلَی أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ خَرَجَ بِہَا فَکَانَتْ أَوَّلَ إِبِلٍ مِنَ إِبِلِ الصَّدَقَۃِ قَدِمَتْ عَلَی أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ہِیَ وَإِبِلُ الزِّبْرِقَانِ بْنِ بَدْرٍ۔ قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ وَکَانَ مِنْ حَدِیثِ الزِّبْرِقَانِ بْنِ بَدْرٍ السَّعْدِیِّ : أَنَّ بَنِی سَعْدٍ اجْتَمَعُوا إِلَیْہِ فَسَأَلُوہُ أَنْ یَرُدَّ إِلَیْہِمْ أَمْوَالَہُمْ وَأَنْ یَصْنَعَ بِہِمْ مَا صَنَعَ مَالِکُ بْنُ نُوَیْرَۃَ بِقَوْمِہِ فَأَبَی وَتَمَسَّکَ بِمَا فِی یَدِہِ وَثَبَتَ عَلَی إِسْلاَمِہِ وَقَالَ لاَ تَعْجَلُوا یَا قَوْمِ فَإِنَّہُ وَاللَّہِ لَیَقُومَنَّ بِہَذَا الأَمْرِ قَائِمٌ بَعْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَ قِصَّۃً قَالَ فَدَفَعَہُمْ عَنْ نَفْسِہِ حَتَّی أَتَاہُ اجْتِمَاعُ النَّاسِ عَلَی أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَخَرَجَ بِہَا وَقَدْ تَفَرَّقَ الْقَوْمُ عَنْہُ لَیْلاً وَمَعَہُ الرِّجَالُ یَطْرُدُونَہَا فَمَا عَلِمُوا بِہِ حَتَّی أَتَاہُمْ أَنَّہُ قَدْ أَدَّاہَا إِلَی أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَکَانَتْ ہَذِہِ الإِبِلُ الَّتِی قَدِمَ بِہَا الزِّبْرِقَانُ وَعَدِیُّ بْنُ حَاتِمٍ أَوَّلَ إِبِلٍ وَافَتْ أَبَا بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَۃِ بَعْدَ وَفَاۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ : وَکَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- بَعَثَ عَدِیَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی صَدَقَاتِ طَیِّئٍ وَالزِّبْرِقَانَ بْنَ بَدْرٍ عَلَی صَدَقَاتِ بَنِی سَعْدٍ وَطُلَیْحَۃَ بْنَ خُوَیْلِدٍ عَلَی صَدَقَاتِ بَنِی أَسَدٍ وَعُیَیْنَۃَ بْنَ حِصْنٍ عَلَی صَدَقَاتِ بَنِی فَزَارَۃَ وَمَالِکَ بْنَ نُوَیْرَۃَ عَلَی صَدَقَاتِ بَنِی یَرْبُوعٍ وَالْفُجَائَ ۃَ عَلَی صَدَقَاتِ بَنِی سُلَیْمٍ فَلَمَّا بَلَغَہُمْ وَفَاۃُ النَّبِیِّ -ﷺ- وَعِنْدَہُمْ أَمْوَالٌ کَثِیرَۃٌ رَدُّوہَا عَلَی أَہْلِہَا إِلاَّ عَدِیَّ بْنَ حَاتِمٍ وَالزِّبْرَقَانَ بْنَ بَدْرٍ فَإِنَّہُمَا تَمَسَّکَا بِہَا وَدَفَعَا عَنْہَا النَّاسَ حَتَّی أَدَّیَاہَا إِلَی أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔ [ضعیف]
(١٣١٤٥) ابن اسحاق عدی بن حاتم (رض) کا قصہ مذکور ہے کہ جب عدی بن حاتم اسلام لائے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں صدقات (وصول کرنے) پر مقرر کیا، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوگئے تو اس وقت ان کے پاس صدقات کے بہت سے اونٹ تھے، جب لوگ مرتد ہوگئے اور وہ اپنے صدقات واپس لینے لگے اور بنو اسد بھی مرتد ہوگئے اور وہ ان (بنو طے) کے پڑوسی تھے، طے (قبیلہ) والے عدی بن حاتم (رض) کے پاس جمع ہوئے اور سارا واقعہ ذکر کیا، جب انھوں (بنو اسد) نے (تعداد میں) برابری دیکھی تو وہ مسلمان ہوگئے، جب مسلمان سیدنا ابوبکر (رض) کے پاس جمع ہوگئے تو وہ انھیں لے کر نکلے، سب سے پہلے صدقہ کے جو اونٹ سیدنا ابوبکر (رض) کے پاس پہنچے وہ زبرقان بن بدر کے اونٹ تھے۔
ابن اسحق کہتے ہیں کہ بنو سعد زبرقان (رض) کے پاس جمع ہوئے اور ان سے ان کے اموال واپس لوٹانے کا کہا اور وہ سلوک کرنے کا حکم دیا جو مالک بن نویرہ نے اپنی قوم کے ساتھ کیا تھا، انھوں (عدی بن حاتم) نے انکار کیا اور جو ان کے ہاتھ میں لگا اس پر اور اسلام پر ثابت قدم رہے اور کہا اے میرے قوم جلدی نہ کرو۔ اللہ کی قسم ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد (ان کا) قائم مقام اس کا فیصلہ کرے گا، لمبا واقعہ ذکر کیا اور کہا : انھوں نے انھیں اپنے آپ سے دور کردیا یہاں تک وہ (لوگ) لوگوں کے اجتماع میں ابوبکر (رض) کے پاس آئے، انھوں نے انھیں ان (مرتدین) کے خلاف (جہاد کے لیے) ابھارا تو ان لوگوں سے کچھ افراد رات کے وقت الگ ہوگئے اور انھیں سیدنا ابوبکر (رض) کے حکم کا علم ہوگیا، یہاں تک وہ ان (اپنی قوم) کے پاس آئے اور اپنے اموال سیدنا ابوبکر (رض) کو ادا کردیے، یہ وہ اونٹ تھے جنہیں زبرقان اور عدی بن حاتم (رض) ، سیدنا ابوبکر (رض) کے پاس لائے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد سیدنا ابوبکر (رض) کو سب سے پہلے یہ اونٹ ملے۔
ابن اسحاق کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عدی بن حاتم کو طے کے صدقات پر، زبرقان بن بدر کو بنو سعد کے صدقات پر، طلیحہ بن خویلد کو بنو اسد کے صدقات پر، عیینہ بن حصن کو بنو فزارہ کے صدقات پر، مالک بن نویرہ کو بنو یربوع کے صدقات پر اور فجاءۃ کو بنو سلیم کے صدقات پر مقرر فرمایا۔ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فوت ہوئے تو ان کے پاس بہت اموال تھے، وہ انھوں نے اپنے اہل و عیال کو دے دیے، سوائے عدی بن حاتم اور زبرقان بن بدر کے۔ وہ ان اموال کے پاس رہے اور لوگوں کو ان (اموال) سے دور رکھا اور وہ (اموال) سیدنا ابوبکر (رض) کے پاس پہنچا دیے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔