HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

14755

(۱۴۷۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ وَأَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الدَارَبَرْدِیُّ وَأَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ الْحَلِیمِیُّ بِمَرْوٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْفَزَارِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ بْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیُّ -ﷺ- قَالَتْ : أَرْسَلَ أَزْوَاجُ النَّبِیِّ -ﷺ- فَاطِمَۃَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَہُوَ مُضْطَجِعٌ مَعَ عَائِشَۃَ فِی مِرْطِہَا فَأَذِنَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أَزْوَاجَکَ أَرْسَلْنَنِی إِلَیْکَ یَسْأَلْنَکَ الْعَدْلَ فِی ابْنَۃِ أَبِی قُحَافَۃَ قَالَتْ وَأَنَا سَاکِتَۃٌ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَلَسْتِ تُحِبِّینَ مَا أُحِبُّ ۔ قَالَتْ : بَلَی۔ قَالَ : فَأَحِبِّی ہَذِہِ ۔ قَالَتْ : فَقَامَتْ فَاطِمَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا حِینَ سَمِعَتْ ذَلِکَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَرَجَعَتْ إِلَیْہِنَّ فَأَخْبَرَتْہُنَّ بِالَّذِی قَالَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقُلْنَ لَہَا : مَا نَرَاکِ أَغْنَیْتِ عَنَّا مِنْ شَیْئٍ فَارْجِعِی إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقُولِی لَہُ : إِنَّ أَزْوَاجَکَ یَسْأَلْنَکَ الْعَدْلَ فِی ابْنَۃِ أَبِی قُحَافَۃَ۔ قَالَتْ : وَاللَّہِ لاَ أُکَلِّمُہُ فِیہَا أَبَدًا۔ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : فَأَرْسَلْنَ أَزْوَاجُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- زَیْنَبَ بِنْتَ جَحْشٍ زَوْجَ النَّبِیُّ -ﷺ- وَہِیَ الَّتِی کَانَتْ تُسَامِینِی مِنْہُنَّ وَلَکِنِّی مَا رَأَیْتُ امْرَأَۃً خَیْرًا فِی الدِّینِ مِنْ زَیْنَبَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَتْقَی للَّہِ وَأَصْدَقَ حَدِیثًا وَأَوْصَلَ لِلرَّحِمِ وَأَعْظَمَ صَدَقَۃً وَأَشَدَّ ابْتِذَالاً لِنَفْسِہَا مِنَ الْعَمَلِ الَّذِی تَصَّدَّقُ بِہِ وَتَتَقَرَّبُ بِہِ إِلَی اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ مَا عَدَا حِدَّۃً فِیہَا تُوشِکُ الْفَیْئَۃَ فِیہِ قَالَتْ فَاسْتَأْذَنَتْ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَعَ عَائِشَۃَ فِی مِرْطِہَا بِمَنْزِلَۃِ الَّتِی دَخَلَتْ فَاطِمَۃُ عَلَیْہَا وَہُوَ بِہَا قَالَتْ فَأَذِنَ لَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أَزْوَاجَکَ أَرْسَلْنَنِی إِلَیْکَ یَسْأَلْنَکَ الْعَدْلَ فِی ابْنَۃِ أَبِی قُحَافَۃَ قَالَتْ ثُمَّ وَقَعَتْ بِی فَاسْتَطَالَتْ عَلَیَّ وَأَنَا أَرْقُبُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَأَرْقُبُ طَرْفَہُ ہَلْ یَأْذَنُ لِی فِیہَا قَالَتْ فَلَمْ تَبْرَحْ زَیْنَبُ بِنْتُ جَحْشٍ حَتَّی عَرَفْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لاَ یَکْرَہُ أَنْ أَنْتَصِرَ قَالَتْ فَلَمَّا وَقَعْتُ بِہَا لَمْ أَنْشَبْ أَنْ أَعْتَبْتُہَا عَلَیْہِ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَتَبَسَّمَ : إِنَّہَا ابْنَۃُ أَبِی بَکْرٍ ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : لَمْ یُقِمْ شَیْخُنَا ہَذِہِ اللَّفْظَۃَ وَلَعَلَّ الصَّوَابَ : أَنْ أَثْخَنْتُہَا غَلَبَۃً۔ وَفِی رِوَایَۃٍ أُخْرَی : أَنْحَیْتُ عَلَیْہَا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قُہْزَاذَ عَنْ عَبْدَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۴۴۲]
(١٤٧٤٩) محمد بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ازواج مطہرات نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی فاطمہ (رض) کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بھیجا جس وقت آپ حضرت عائشہ کے ساتھ ان کی چادر میں لیٹے ہوئے تھے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت فاطمہ (رض) کو اجازت دے دی۔ حضرت فاطمہ (رض) کہتی ہے : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ کی بیویوں نے مجھے آپ کے پاس بھیجا ہے کہ آپ ابو قحافہ کی بیٹی کے بارے میں ہم سے عدل کریں، حضرت عائشہ (رض) کہتی ہیں : میں خاموش تھی فرماتی ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو اس سے محبت نہیں کرتی جس سے میں محبت کرتا ہوں۔ فاطمہ (رض) کہتی ہیں : کیوں نہیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اس سے محبت کر۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ حضرت فاطمہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ سن کر کھڑی ہوگئیں اور واپس جا کر ان کو وہ بات بتائی جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے کہی تھی، وہ حضرت فاطمہ (رض) سے کہنے لگیں : آپ نے تو ہماری جانب سے کچھ بھی نہ کیا، دوبارہ جا کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہو کہ آپ کی بیویاں ابو قحافہ کی بیٹی کے بارے میں عدل کا سوال کرتی ہیں۔ حضرت فاطمہ کہنے لگیں کہ اب میں اس بارے میں کلام بھی نہ کروں گی۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ ازواج مطہرات نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی زینب بنت جیش کو بھیجا، یہ ان میں سے سب سے زیادہ میرے برابر تھی لیکن زینب سے بڑھ کر دین کے بارے میں اچھی عورت میں نے نہیں دیکھی۔ سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والی، سچی بات کرنے والی، صلہ رحمی کرنے والی، بہت زیادہ صدقہ کرنے والی اور نیکی کام میں اپنے آپ کو مصروف رکھنے والی، جن کے ذریعے اللہ رب العزت کا قرب حاصل کیا جائے، لیکن زبان کی تیز تھیں، غصہ جلد ختم ہوجاتا تھا۔ فرماتی ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آنے کی اجازت طلب کی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت عائشہ (رض) کے گھر ان کی چادر میں ساتھ لیٹے ہوئے تھے۔ اس نے زبان درازی کی تو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انتظار کیا اور آپ کی طرف دیکھا کہ کیا آپ اجازت دیتے ہیں، فرماتی ہیں کہ زینب بنت جحش نے بات جاری رکھی تو میں نے پہچان لیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے انتقام کو ناپسند نہ کریں گے۔ کہتی ہیں : جب میں شروع ہوئی تو میں نے خوب ڈانٹ پلائی۔ کہتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہنس رہے تھے اور فرمایا : ابوبکر (رض) کی بیٹی ہے۔ دوسری روایت میں ہے کہ میں اس سے الگ ہوگئی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔