HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

15033

(۱۵۰۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبَّادٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ عَاصِمٍ عَنْ زَاذَانَ قَالَ : کُنَّا عِنْدَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَ الْخِیَارَ فَقَالَ : إِنَّ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ قَدْ سَأَلَنِی عَنِ الْخِیَارِ فَقُلْتُ : إِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَوَاحِدَۃٌ بَائِنَۃٌ وَإِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لَیْسَ کَذَلِکَ وَلَکِنَّہَا إِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَلَیْسَ بِشَیْئٍ وَإِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا فَلَمْ أَسْتَطِعْ إِلاَّ مُتَابَعَۃَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا خَلَصَ الأَمْرُ إِلَیَّ وَعَلِمْتُ أَنِّی مَسْئُولٌ عَنِ الْفُرُوجِ أَخَذْتُ بِالَّذِی کُنْتُ أَرَی فَقَالُوا : وَاللَّہِ لَئِنْ جَامَعْتَ عَلَیْہِ أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ عُمَرَ وَتَرَکْتَ رَأْیَکَ الَّذِی رَأَیْتَ إِنَّہُ لأَحَبُّ إِلَیْنَا مِنْ أَمْرٍ تَفَرَّدْتَ بِہِ بَعْدَہُ قَالَ فَضَحِکَ ثُمَّ قَالَ : أَمَا إِنَّہُ قَدْ أَرْسَلَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ فَسَأَلَ زَیْدًا فَخَالَفَنِی وَإِیَّاہُ فَقَالَ زَیْدٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : إِنِ اخْتَارَتْ نَفْسَہَا فَثَلاَثٌ وَإِنِ اخْتَارَتْ زَوْجَہَا فَوَاحِدَۃٌ وَہُوَ أَحَقُّ بِہَا۔[صحیح]
(١٥٠٢٧) عیسیٰ بن عاصم زاذان سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم حضرت علی (رض) کے پاس تھے انھوں نے اختیار کا ذکر کیا، پھر کیا کہ امیرالمومنین نے مجھ سے اختیار کے بارے میں سوال کیا، میں نے کہا : اگر عورت نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا تو ایک طلاق کی وجہ سے جدا ہوجائے گی۔ اگر اس نے اپنے خاوند کو اختیار کیا تو ایک طلاق ہے، لیکن خاوند عورت کا زیادہ حق رکھتا ہے۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : اس طرح نہیں بلکہ اگر عورت نے خاوند کو اختیار کرلیا تو اس کے ذمے کچھ نہیں۔ اگر عورت نے اپنے آپ کو اختیار کیا تو ایک طلاق ہے اور مرد عورت کا زیادہ حق رکھتا ہے اور مجھے حضرت عمر امیرالمومنین (رض) کی موافقت کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔ جب معاملہ خالص میرے تک محدود ہوا اور میں نے جانا کہ سوال خروج کے متعلق کیا گیا ہے تو پھر میں نے اپنی رائے کو اختیار کیا۔ انھوں نے کہا : اللہ کی قسم ! اگر آپ امیرالمومنین حضرت عمر (رض) کی رائے کی موافقت کرتے اور اپنی رائے کو چھوڑ دیتے تو یہ ہمیں زیادہ پسند تھا اس سے جس میں آپ منفرد ہوئے۔ راوی کہتے ہیں : وہ ہنس پڑے، پھر انھوں نے زید بن ثابت (رض) کی جانب کسی کو بھیجا تو اس نے زید سے سوال کیا۔ اس نے میری بھی اور اس کی بھی مخالفت کردی۔ زید کہنے لگے : اگر بیوی اپنے آپ کو اختیار کرلے تو اس کو تین طلاقیں۔ اگر بیوی نے خاوند کو اختیار کرلیا تو اس کو ایک طلاق ہے اور مرد بیوی کا زیادہ حق دار ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔