HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

17737

(١٧٧٣١) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَزِینٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِیَاسٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {إِنَّا کَفَیْنَاکَ الْمُسْتَہْزِئِینَ } [الحجر ٩٥] قَالَ : الْمُسْتَہْزِئُونَ الْوَلِیدُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ وَالأَسْوَدُ بْنُ عَبْدِ یَغُوثَ الزُّہْرِیُّ وَالأَسْوَدُ بْنُ الْمُطَّلِبِ أَبُو زَمْعَۃَ مِنْ بَنِی أَسَدِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّی وَالْحَارِثُ بْنُ عَیْطَلٍ السَّہْمِیُّ وَالْعَاصُ بْنُ وَائِلٍ ۔ فَأَتَاہُ جِبْرِیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ شَکَاہُمْ إِلَیْہِ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَرَاہُ الْوَلِیدَ أَبَا عَمْرِو بْنِ الْمُغِیرَۃِ فَأَوْمَأَ جِبْرِیلُ إِلَی أَبْجَلِہِ فَقَالَ : مَا صَنَعْتَ ؟ ۔ قَالَ : کُفِیتَہُ ۔ ثُمَّ أَرَاہُ الأَسْوَدَ بْنَ الْمُطَّلِبِ فَأَوْمَأَ جِبْرِیلُ إِلَی عَیْنَیْہِ فَقَالَ : مَا صَنَعْتَ ؟ ۔ قَالَ : کُفِیتَہُ ثُمَّ أَرَاہُ الأَسْوَدَ بْنَ عَبْدِ یَغُوثَ الزُّہْرِیَّ فَأَوْمَأَ إِلَی رَأْسِہِ فَقَالَ : مَا صَنَعْتَ ؟ ۔ قَالَ : کُفِیتَہُ ۔ ثُمَّ أَرَاہُ الْحَارِثَ بْنَ عَیْطَلٍ السَّہْمِیَّ فَأَوَمَأَإِلَی رَأْسِہِ فَقَالَ : مَا صَنَعْتَ ؟ قَالَ کُفِیتَہُ وَمَرَّ بِہِ الْعَاصُ بْنُ وَائِلٍ فَأَوْمَأَ إِلَی أَخْمَصِہِ فَقَالَ : مَا صَنَعْتَ ؟ ۔ قَالَ : کُفِیتَہُ ۔ فَأَمَّا الْوَلِیدُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ فَمَرَّ بِرَجُلٍ مِنْ خُزَاعَۃَ وَہُوَ یَرِیشُ نَبْلاً لَہُ فَأَصَابَ أَبْجَلَہُ فَقَطَعَہَا وَأَمَّا الأَسْوَدُ بْنُ الْمُطَّلِبِ فَعَمِیَ فَمِنْہُمْ مَنْ یَقُولُ عَمِیَ ہَکَذَا وَمِنْہُمْ مَنْ یَقُولُ نَزَلَ تَحْتَ سَمُرَۃٍ فَجَعَلَ یَقُولُ : یَا بَنِیَّ أَلاَ تَدْفَعُونَ عَنِّی قَدْ قُتِلْتُ ۔ فَجَعَلُوا یَقُولُونَ : مَا نَرَی شَیْئًا۔ وَجَعَلَ یَقُولُ یَا بَنِیَّ أَلاَ تَمْنَعُونَ عَنِّی قَدْ ہَلَکْتُ ہَا ہُوَ ذَا أُطْعَنُ بِالشَّوْکِ فِی عَیْنِی فَجَعَلُوا یَقُولُونَ مَا نَرَی شَیْئًا۔ فَلَمْ یَزَلْ کَذَلِکَ حَتَّی عَمِیَتْ عَیْنَاہُ وَأَمَّا الأَسْوَدُ بْنُ عَبْدِ یَغُوثَ الزُّہْرِیُّ فَخَرَجَ فِی رَأْسِہِ قُرُوحٌ فَمَاتَ مِنْہَا وَأَمَّا الْحَارِثُ بْنُ عَیْطَلٍ فَأَخَذَہُ الْمَائُ الأَصْفَرُ فِی بَطْنِہِ حَتَّی خَرَجَ خُرْؤُہُ مِنْ فِیہِ فَمَاتَ مِنْہَا وَأَمَّا الْعَاصُ بْنُ وَائِلٍ فَبَیْنَمَا ہُوَ کَذَلِکَ یَوْمًا إِذَ دَخَلَ فِی رَأْسِہِ شِبْرِقَۃٌ حَتَّی امْتَلأَتْ مِنْہَا فَمَاتَ مِنْہَا وَقَالَ غَیْرُہُ فَرَکِبَ إِلَی الطَّائِفِ عَلَی حِمَارٍ فَرَبَضَ بِہِ عَلَی شِبْرِقَۃٍ فَدَخَلَتْ فِی أَخْمَصِ قَدَمِہِ شَوْکَۃٌ فَقَتَلَتْہُ ۔
(١٧٧٣١) حضرت ابن عباس (رض) اللہ تعالیٰ کے اس قول : { اِنَّا کَفَیْنٰکَ الْمُسْتَھْزِئِیْنَ ۔ } کے بارے میں فرماتے ہیں کہ آپ سے مذاق کرنے والے یہ لوگ تھے : ولید بن مغیرہ، اسود بن عبد یغوث زہری، اسود بن مطلب، ابو زمعہ بنی اسد بن عبدالعزی، حارث بن عیطل اسہمی اسی اور عاص بن وائل۔ اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جبرائیل (علیہ السلام) آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جبرائیل (علیہ السلام) سے ان لوگوں کی شکایت بیان کی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جبرائیل (علیہ السلام) کو ولید، ابو عمرو بن مغیرہ کو دکھایا تو حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے اس کے ہاتھ کی موٹی رگ کی طرف اشارہ کیا تو آپ نے کہا : ” تو نے کیا کیا ؟ “ اس نے کہا کہ آپ کی اس سے کفایت کی گئی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اسود بن مطلب دکھایا تو حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے اس کی آنکھ کی طرف اشارہ کیا اور آپ نے کہا : تو نے کیا کیا ؟ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے فرمایا کہ آپ (ان کے شر سے اور ایذاء سے) بچا لیے گئے ہیں پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اسود بن عبد یغوث الزہری دکھایا تو انھوں نے اس کے سر کی طرف اشارہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تو نے ان کے ساتھ کیا سلوک کیا تو انھوں نے کہا کہ آپ اس سے بچا لیے گئے ہیں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو حارث بن عیطل سہمی کو دکھایا تو انھوں نے اس کے سر کی طرف اشارہ کیا تو آپ نے فرمایا : اس کے ساتھ کیا کیا ؟ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے فرمایا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) محفوظ کردیے گئے ہیں۔ پھر عاص بن وائل گزرا تو انھوں نے اس کے قدم کی خالی جگہ کی طرف اشارہ کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا کیا ؟ انھوں نے کہا : آپ بےفکر ہوجائیں (اور ان کا انجام دیکھیں) اس کے بعد ولید بن مغیرہ بنی خزاعہ کے ایک آدمی کے قریب سے گزرا جو اپنے تیر کے پھالے کو درست کررہا تھا اور یہ تیر ولید ابن مغیرہ کی رگ میں لگا اور اسے کاٹ دیا اور رہا اسود ابن مطلب وہ اندھا ہوگیا تو بعض لوگ اس کے بارے میں کہتے کہ وہ ایسے اندھا ہوا ہے اور بعض کہتے ہیں : وہ ببول کے درخت کے نیچے اترا اور اپنے بیٹوں سے کہنے لگا : مجھے بچاؤ ! میں مرگیا، وہ کہنے لگے : ہمیں کوئی چیز نظر نہیں آتی جس سے آپ کو بچائیں۔ وہ یہی الفاظ کہتا رہا : وہ دیکھو ! وہ مجھے مار رہا ہے۔ اسے مجھ سے دور کرو۔ وہ میری آنکھوں میں کانٹے چبھو رہا ہے۔ وہ کہتے : ہمیں تو کوئی چیز نظر نہیں آرہی۔ اس کی یہی حالت رہی حتی کہ آنکھوں سے اندھا ہوگیا اور رہا : اسود بن عبد یغوث زہری تو اس کے سر میں دانے نکلے اور وہ انہی دانوں کے ساتھ مرگیا۔ اور اسی طرح حارث بن عیطل کے پیٹ میں زرد رنگ کا پانی (پیپ وغیرہ) پڑگئی کہ اس کا پائخانہ اس کے منہ سے نکل آیا اور وہ بھی اسی سے مرگیا اور رہا عاص بن وائل تو اس کے ساتھ بھی ایسے ہی ہوا کہ اس (گستاخ) کے سر میں کانٹا لگا جو پورے سر میں پھیل گیا اور وہ اسی سے مرگیا اور بعض نے یہ بیان کیا ہے کہ وہ اپنے گدھے پر سوار ہو کر طائف کی طرف جانے لگا۔ راستے میں گدھا اسے لے کر کانٹے دار بوٹی میں بیٹھ گیا تو اسے اس کے پاؤں کے تلوے میں کانٹا لگا اور وہ کانٹا ہی اس کی موت کا سبب بن گیا۔ (اور یہ ملعون بھی مرگیا) ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔