HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

17741

(١٧٧٣٥) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ الأَسْفَاطِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ : مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ أَنَّہُ حَدَّثَہُ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ حَدَّثَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - لَبِثَ عَشْرَ سِنِینَ یَتْبَعُ الْحَاجَّ فِی مَنَازِلِہِمْ فِی الْمَوَاسِمِ بِمَجِنَّۃَ وَعُکَاظٍ وَمَنَازِلِہِمْ بِمِنًی : مَنْ یُئْوِینِی وَیَنْصُرُنِی حَتَّی أَبَلِّغَ رِسَالاَتِ رَبِّی وَلَہُ الْجَنَّۃُ ؟ ۔ فَلَمْ یَجِدْ أَحَدًا یُئْوِیہِ وَیَنْصُرُہُ حَتَّی إِنَّ الرَّجُلَ لَیَدْخُلُ ضَاحِیَۃً مِنْ مُضَرَ وَالْیَمَنِ فَیَأْتِیہِ قَوْمُہُ أَوْ ذُو رَحِمِہِ فَیَقُولُونَ : احْذَرْ فَتَی قُرَیْشٍ لاَ یُصِیبُکَ یَمْشِی بَیْنَ رِحَالِہِمْ یَدْعُوہُمْ إِلَی اللَّہِ یُشِیرُونَ إِلَیْہِ بِأَصَابِعِہِمْ حَتَّی یَبْعَثَنَا اللَّہُ مِنْ یَثْرِبَ فَیَأْتِیہِ الرَّجُلُ مِنَّا فَیُؤْمِنُ بِہِ وَیُقْرِئُہُ الْقُرْآنَ فَیَنْقَلِبُ إِلَی أَہْلِہِ فَیُسْلِمُونَ بِإِسْلاَمِہِ حَتَّی لَمْ یَبْقَ دَارٌ مِنْ دُورِ یَثْرِبَ إِلاَّ فِیہَا رَہْطٌ مِنَ الْمُسْلِمِینَ یُظْہِرُونَ الإِسْلاَمَ ثُمَّ یَبْعَثُنَا اللَّہُ فَائْتَمَرْنَا وَاجْتَمَعْنَا سَبْعِینَ رَجُلاً مِنَّا فَقُلْنَا حَتَّی مَتَی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یُطْرَدُ فِی جِبَالِ مَکَّۃَ وَیُخَالُ أَوْ قَالَ وَیُخَافُ ۔ فَرَحَلْنَا حَتَّی قَدِمْنَا عَلَیْہِ الْمَوْسِمَ فَوَعَدَنَا شِعْبَ الْعَقَبَۃِ فَاجْتَمَعْنَا فِیہِ مِنْ رَجُلٍ وَرَجُلَیْنِ حَتَّی تَوَافَیْنَا فِیہِ عِنْدَہُ فَقُلْنَا یَا رَسُولَ اللَّہِ عَلَی مَا نُبَایِعُکَ ؟ قَالَ : تُبَایِعُونِی عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ فِی النَّشَاطِ وَالْکَسَلِ وَعَلَی النَّفَقَۃِ فِی الْعُسْرِ وَالْیُسْرِ وَعَلَی الأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّہْیِ عَنِ الْمُنْکَرِ وَأَنْ تَقُولُوا فِی اللَّہِ لاَ یَأْخُذُکُمْ فِی اللَّہِ لَوْمَۃُ لاَئِمٍ وَعَلَی أَنْ تَنْصُرُونِی إِنْ قَدِمْتُ عَلَیْکُمْ یَثْرِبَ وَتَمْنَعُونِی مِمَّا تَمْنَعُونَ مِنْہُ أَنْفُسَکُمْ وَأَزْوَاجَکُمْ وَأَبْنَائَ کُمْ وَلَکُمُ الْجَنَّۃُ ۔ فَقُلْنَا : نُبَایِعُکَ فَأَخَذَ بِیَدِہِ أَسْعَدُ بْنُ زُرَارَۃَ وَہُوَ أَصْغَرُ السَّبْعِینَ رَجُلاً إِلاَّ أَنَا فَقَالَ : رُوَیْدًا یَا أَہْلَ یَثْرِبَ إِنَّا لَمْ نَضْرِبْ إِلَیْہِ أَکْبَادَ الْمَطِیِّ إِلاَّ وَنَحْنُ نَعْلَمُ أَنَّہُ رَسُولُ اللَّہِ وَأَنَّ إِخْرَاجَہُ الْیَوْمَ مُفَارَقَۃُ الْعَرَبِ کَافَّۃً وَقَتْلُ خِیَارِکُمْ وَأَنْ تَعُضَّکُمُ السُّیُوفُ فَإِمَّا أَنْتُمْ قَوْمٌ تَصْبِرُونَ عَلَی عَضِّ السُّیُوفِ وَقَتْلِ خِیَارِکُمْ وَمُفَارَقَۃِ الْعَرَبِ کَافَّۃً فَخُذُوہُ وَأَجْرُکُمْ عَلَی اللَّہِ وَإِمَّا أَنْتُمْ تَخَافُونَ مِنْ أَنْفُسِکُمْ خِیفَۃً فَذَرُوہُ فَہُوَ أَعْذَرُ لَکُمْ عِنْدَ اللَّہِ ۔ فَقَالُوا : أَخِّرْ عَنَّا یَدَکَ یَا أَسْعَدُ بْنَ زُرَارَۃَ فَوَاللَّہِ لاَ نَذَرُ ہَذِہِ الْبَیْعَۃَ وَلاَ نَسْتَقِیلُہَا فَقُمْنَا إِلَیْہِ رَجُلاً رَجُلاً یَأْخُذُ عَلَیْنَا شَرْطَہُ وَیُعْطِینَا عَلَی ذَلِکَ الْجَنَّۃَ ۔ [حسن۔ حدیث حاکم ]
(١٧٧٣٥) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (مکہ) میں دس سال ٹھہرے اور موسم حج میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حاجیوں کے پیچھے ان کے گھروں میں جاتے جو مجنہ اور عکاظ میں تھے اور اسی طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) منیٰ میں بھی ان کے گھروں میں جاتے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے : جو مجھے ٹھکانا دے گا اور میری مدد کرے گا حتیٰ کہ میں اللہ کے پیغامات کی تبلیغ کروں اور ان کو لوگوں تک پہنچا دوں تو اس کے لیے جنت ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ٹھکانا اور مدد کرنے کے لیے کوئی بھی تیار نہ ہوا حتی کہ مضر اور یمن سے کوئی آدمی آتا تو اس کی قوم اور اس کے عزیز و اقارب کے لوگ اسے کہتے کہ قریش کے ایک جوان سے بچنا اور اس سے ملاقات نہ کرنا۔ وہ لوگوں کے گھروں میں جا کر ان کو اللہ کے دین کی دعوت دیتا ہے اور لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف انگلیوں سے اشارے کرتے ہیں یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں مدینہ میں منتخب فرمایا اور ہم میں سے کوئی آدمی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور وہ آپ پر ایمان لے آیا اور آپ اسے قرآن کی تعلیم دیتے۔ پھر وہ آدمی اپنے گھر لوٹا تو اس کے اسلام کی وجہ سے اس کے اہل و عیال بھی اسلام قبول کرلیتے حتیٰ کہ یثرب (مدینہ) میں کوئی ایسا گھر نہیں تھا جس میں مسلمانوں کی جماعت نہ ہو اور یہ لوگ اسلام کی تبلیغ کرتے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس کام کے لیے ہمیں چنا اور ہم ستر آدمیوں نے اکٹھے ہو کر مشاورت کی اور کہا کہ آپ کو کب تک مکہ کے پہاڑوں میں دھکیلا جائے گا اور کب تک آپ خوف کی زندگی ان پہاڑوں میں گزاریں گے۔ اس کے بعد ہم نے وہاں سے کوچ کیا اور موسم حج میں آپ سے ملاقات کی تو آپ نے شعب عقبہ میں ہمارے ساتھ ملاقات کا وعدہ کیا حتیٰ کہ ہم اس میں ایک ایک اور دو دو ہو کر داخل ہوئے حتیٰ کہ ہم سب اکٹھے ہوگئے اور کہا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم آپ کی کس بات پر بیعت کریں تو آپ نے فرمایا : تم میری بیعت اطاعت و فرمان برداری پر کرو۔ خوشی میں بھی اور ناخوشی میں بھی اور خوش حالی اور تنگ دستی میں خرچ کرنے پر اور نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرنے پر اور اللہ کے دین کی دعوت دینے یا عمل کرنے پر کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروا نہ کرنے پر اور اس بات پر کہ اگر میں تمہارے پاس یثرب آؤں تو تم نے میری مدد کرنی ہے اور تم نے مجھے بھی اس چیز سے بچانا جس چیز سے تم اپنے آپ کو اپنی بیویوں کو اور اپنی اولادوں کو بچاتے ہو تو ایسی صورت میں تمہارے لیے جنت ہے۔ “
ہم نے کہا کہ ہم آپ کی بیعت کرتے ہیں اور ہم بیعت کے لیے اٹھے تو حضرت سعد بن زرارہ نے جو ان ستر آدمیوں میں سب سے کم عمر تھے سوائے میرے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ہاتھ پکڑ لیا اور بولے : ” اہل یثرب ذرا ٹھہر جاؤ ! ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اونٹوں کے کلیجے مار کر (یعنی لمبا چوڑا سفر کر کے) اس یقین کے ساتھ حاضر ہوئے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں آج آپ کو یہاں سے لے جانے کا معنی ہے سارے عرب سے دشمنی، تمہارے چیدہ سرداروں کا قتل اور تلواروں کی مار۔ لہٰذا اگر یہ سب کچھ برداشت کرسکتے ہو تب تو انھیں لے چلو اور تمہارا اجر اللہ پر ہے اور اگر تمہیں اپنی جان عزیز ہے تو انھیں ابھی سے چھوڑ دو ۔ یہ اللہ کے نزدیک زیادہ قابل قبول عذر ہوگا۔ “ تو لوگوں نے بیک آواز کہا ” سعد بن زرارہ اپنا ہاتھ ہٹاؤ ! اللہ کی قسم ! ہم اس بیعت کو نہ چھوڑ سکتے ہیں اور نہ توڑ سکتے ہیں۔ حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ہم لوگ ایک ایک کر کے اٹھے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے بیعت لی اور اس کے عوض جنت کی بشارت دی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔