HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

17995

(١٧٩٨٩) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ رُومَانَ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَبْدَ اللَّہِ بْنَ جَحْشٍ إِلَی نَخْلَۃَ فَقَالَ لَہُ : کُنْ بِہَا حَتَّی تَأْتِیَنَا بِخَبَرٍ مِنْ أَخْبَارِ قُرَیْشٍ ۔ وَلَمْ یَأْمُرْہُ بِقِتَالٍ وَذَلِکَ فِی الشَّہْرِ الْحَرَامِ وَکَتَبَ لَہُ کِتَابًا قَبْلَ أَنْ یُعْلِمَہُ أَیْنَ یَسِیرُ فَقَالَ : اخْرُجْ أَنْتَ وَأَصْحَابُکَ حَتَّی إِذَا سِرْتَ یَوْمَیْنِ فَافْتَحْ کِتَابَکَ وَانْظُرْ فِیہِ فَمَا أَمَرْتُکَ بِہِ فَامْضِ لَہُ وَلاَ تَسْتَکْرِہَنَّ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِکَ عَلَی الذَّہَابِ مَعَکَ ۔ فَلَمَّا سَارَ یَوْمَیْنِ فَتَحَ الْکِتَابَ فَإِذَا فِیہِ : أَنِ امْضِ حَتَّی تَنْزِلَ نَخْلَۃَ فَتَأْتِیَنَا مِنْ أَخْبَارِ قُرَیْشٍ بِمَا یَصِلُ إِلَیْکَ مِنْہُمْ ۔ فَقَالَ لأَصْحَابِہِ حِینَ قَرَأَ الْکِتَابَ : سَمْعٌ وَطَاعَۃٌ مَنْ کَانَ مِنْکُمْ لَہُ رَغْبَۃٌ فِی الشَّہَادَۃِ فَلْیَنْطَلِقْ مَعِی فَإِنِّی مَاضٍ لأَمْرِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَمَنْ کَرِہَ ذَلِکَ مِنْکُمْ فَلْیَرْجِعْ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَدْ نَہَانِی أَنْ أَسْتَکْرِہَ مِنْکُمْ أَحَدًا فَمَضَی مَعَہُ الْقَوْمُ حَتَّی إِذَا کَانَ بِبَحْرَانِ أَضَلَّ سَعْدُ بْنُ أَبِی وَقَّاصٍ وَعُتْبَۃُ بْنُ غَزْوَانَ بَعِیرًا لَہُمَا کَانَا یَعْتَقِبَانِہِ فَتَخَلَّفَا عَلَیْہِ یَطْلُبَانِہِ وَمَضَی الْقَوْمُ حَتَّی نَزَلُوا نَخْلَۃَ فَمَرَّ بِہِمْ عَمْرُو بْنُ الْحَضْرَمِیِّ وَالْحَکَمُ بْنُ کَیْسَانَ وَعُثْمَانُ وَالْمُغِیرَۃُ ابْنَا عَبْدِ اللَّہِ مَعَہُمْ تِجَارَۃٌ قَدِمُوا بِہَا مِنَ الطَّائِفِ أَدَمٌ وَزَبِیبٌ فَلَمَّا رَآہُمُ الْقَوْمُ أَشْرَفَ لَہُمْ وَاقِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ وَکَانَ قَدْ حَلَقَ رَأْسَہُ فَلَمَّا رَأَوْہُ حَلِیقًا قَالُوا عَمَّارٌ لَیْسَ عَلَیْکُمْ مِنْہُمْ بَأْسٌ وَائْتَمَرَ الْقَوْمُ بِہِمْ یَعْنِی أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فِی آخِرِ یَوْمٍ مِنْ رَجَبٍ فَقَالُوا : لَئِنْ قَتَلْتُمُوہُمْ إِنَّکُمْ لَتَقْتُلُونَہُمْ فِی الشَّہْرِ الْحَرَامِ وَلَئِنْ تَرَکْتُمُوہُمْ لَیَدْخُلُنَّ فِی ہَذِہِ اللَّیْلَۃِ الْحَرَمَ فَلْیَمْتَنِعُنَّ مِنْکُمْ فَأَجْمَعَ الْقَوْمُ عَلَی قَتْلِہِمْ فَرَمَی وَاقِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ التَّمِیمِیُّ عَمْرَو بْنَ الْحَضْرَمِیِّ بِسَہْمٍ فَقَتَلَہُ وَاسْتَأْسَرَ عُثْمَانَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ وَالْحَکَمَ بْنَ کَیْسَانَ وَہَرَبَ الْمُغِیرَۃُ فَأَعْجَزَہُمْ وَاسْتَاقُوا الْعِیرَ فَقَدِمُوا بِہَا عَلَی رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقَالَ لَہُمْ : وَاللَّہِ مَا أَمَرْتُکُمْ بِالْقِتَالِ فِی الشَّہْرِ الْحَرَامِ ۔ فَأَوْقَفَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - الأَسِیرَیْنِ وَالْعِیرَ فَلَمْ یَأْخُذْ مِنْہَا شَیْئًا فَلَمَّا قَالَ لَہُمْ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مَا قَالَ أُسْقِطَ فِی أَیْدِیہِمْ وَظَنُّوا أَنْ قَدْ ہَلَکُوا وَعَنَّفَہُمْ إِخْوَانُہُمْ مِنَ الْمُسْلِمِینَ وَقَالَتْ قُرَیْشٌ حِینَ بَلَغَہُمْ أَمْرُ ہَؤُلاَئِ قَدْ سَفَکَ مُحَمَّدٌ الدَّمَ فِی الشَّہْرِ الْحَرَامِ وَأَخَذَ فِیہِ الْمَالَ وَأَسَرَ فِیہِ الرِّجَالَ وَاسْتَحَلَّ الشَّہْرَ الْحَرَامَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ تَعَالَی فِی ذَلِکَ { یَسْأَلُونَکَ عَنِ الشَّہْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِیہِ قُلْ قِتَالٌ فِیہِ کَبِیرٌ وَصَدٌّ عَنْ سَبِیلِ اللَّہِ وَکُفْرٌ بِہِ والْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَإِخْرَاجُ أَہْلِہِ مِنْہُ أَکْبَرُ عِنْدَ اللَّہِ وَالْفِتْنَۃُ أَکْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ } [البقرۃ ٢١٧] یَقُولُ الْکُفْرُ بِاللَّہِ أَکْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ فَلَمَّا نَزَلَ ذَلِکَ أَخَذَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - الْعِیرَ وَفَدَی الأَسِیرَیْنِ فَقَالَ الْمُسْلِمُونَ أَتَطْمَعُ لَنَا أَنْ تَکُونَ غَزْوَۃً فَأَنْزَلَ اللَّہُ فِیہِمْ {إِنَّ الَّذِینَ آمَنُوا وَالَّذِینَ ہَاجَرُوا } [البقرۃ ٢١٨] إِلَی قَوْلِہِ { أُولَئِکَ یَرْجُونَ رَحْمَۃَ اللَّہِ } [البقرۃ ٢١٨] إِلَی آخِرِ الآیَۃِ وَکَانُوا ثَمَانِیَۃً وَأَمِیرُہُمُ التَّاسِعُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَحْشٍ ۔ [ضعیف ]
(١٧٩٨٩) حضرت عروہ بن زبیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عبداللہ بن جحش (رض) کو کھجوروں کے باغ کی طرف بھیجا اور کہا : ” تم وہاں رہو اور قریش کے بارے میں خبر دو ۔ “ آپ نے ان کو قتال کا حکم نہیں دیا تھا اور یہ حرمت والے مہینے کا واقعہ ہے اور ان کو ایک خط دیا اس سے پہلے کہ ان کو بتاتے کہ وہ کہاں جا رہے ہیں اور کہا : ” اپنے ساتھیوں کے ساتھ نکل جاؤ اور دو دن سفر کے بعد اس کو کھولنا اور دیکھنا میں نے تم کو کیا حکم دیا ہے اور اس پر عمل کرنا اور اپنے ساتھیوں کو اپنے ساتھ جانے پر مجبور نہ کرنا۔ “ جب انھوں نے دو دن سفر کرلیا تو خط کو کھولا اس میں تھا ” سفر جاری رکھو حتیٰ کہ کھجور کے باغ میں جاؤ اور جو قریش کے بارے میں تم کو پتہ چلے اس کی ہمیں خبر دو ۔ “
انھوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا سننا اور سن کر اطاعت کرنا ضروری ہے جو شہادت کا متلاشی ہے میرے ساتھ چلے۔ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے چلوں گا جو اس کو ناپسند کرے وہ واپس جاسکتا ہے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ کو تمہیں مجبور کرنے سے منع کیا ہے۔ لوگ ان کے ساتھ چلے جب دو دریاؤں کے پاس پہنچے تو سعد بن ابی وقاص اور عتبہ بن غزوان کا اونٹ گم ہوگیا وہ اس کے تعاقب میں اپنے ساتھیوں سے پیچھے رہ گئے۔ لوگ نکل گئے حتیٰ کہ کھجور کے باغ میں پہنچ گئے تو ان کے پاس سے عمرو بن حضرمی اور حکم بن کیسان عثمان اور مغیرہ گزرے۔ آخری دونوں عبداللہ کے بیٹے تھے۔ ان کے پاس مال تجارت بھی تھا۔ وہ طائف سے چمڑہ اور منقیٰ لائے تھے۔ جب لوگوں نے ان کو دیکھا تو واقد بن عبداللہ نے ان کی نگرانی کی۔ انھوں نے اپنا سر منڈوایا ہوا تھا۔ جب انھوں نے دیکھا تو کہا : ان سے کوئی خوف نہیں ہے، یہ عمرہ کرنے والے ہیں تو ان لوگوں نے رجب کے آخری دن مشورہ کیا کہ اگر تم ان کو قتل کرتے ہو تو یہ حرمت کا مہینہ ہے اور اگر ان کو چھوڑو گے تو یہ لوگ آج رات حرم میں داخل ہوجائیں اور تمہارے لیے ان کا قتل ممنوع ہوگا لہٰذا لوگوں نے ان کو قتل کرنے پر اتفاق کیا۔ عمرو بن حضرمی کو واقد بن عبداللہ تیمی نے تیر مار کر قتل کردیا اور عثمان بن عبداللہ نے حکم بن کیسان کو قیدی بنا لیا جبکہ مغیرہ بھاگ گیا اور یہ لوگ اس کو نہ پکڑ سکے۔ انھوں نے قافلہ کو لیا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آگئے تو آپ نے ان سے کہا : ” اللہ کی قسم ! میں نے تم کو حرمت والے مہینے میں قتال کا حکم نہیں دیا تھا۔ “ آپ نے قافلے اور اسیروں کو روکے رکھا۔ ان سے کچھ نہ لیا۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی باز پرس کی تو وہ نادم ہوئے اور انھوں نے خیال کیا کہ وہ ہلاک ہوگئے اور مسلمانوں نے ان کی سرزنش کی۔ جب قریش کو یہ خبر ملی تو انھوں نے کہا کہ محمد نے حرمت والے مہینے میں خون بہایا اور بندوں کو اس میں قید کیا اور مہینے کی حرمت کو پامال کیا ہے تو اللہ نے یہ آیات نازل کردیں : { یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الشَّھْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِیْہِ قُلْ قِتَالٌ فِیْہِ کَبِیْرٌ وَ صَدٌّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ کُفْرٌ بِہٖ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ اِخْرَاجُ اَھْلِہٖ مِنْہُ اَکْبَرُ عِنْدَ اللّٰہِ وَ الْفِتْنَۃُ اَکْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ } [البقرۃ ٢١٧] ” تجھ سے حرمت والے مہینے کے متعلق اس میں لڑنے کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ کہہ دے : اس میں لڑنا بہت بڑا ہے اور اللہ کے راستہ سے روکنا اور کفر کرنا اور مسجد حرام سے روکنا اور اس کے رہنے والوں کو اس سے نکالنا اللہ کے نزدیک اس سے بھی بڑا (جرم) ہے اور فتنہ قتل سے بھی بڑا ہے۔ “ اللہ نے کہہ دیا کہ اللہ کا انکار کرنا قتال سے بڑا ہے۔ جب یہ آیات نازل ہوئیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قافلہ کو پکڑ لیا اور اسیروں پر فدیہ لگایا تو مسلمانوں نے کہا : کیا آپ اس کو ہمارے لیے غزوہ خیال کرتے ہیں تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی : { اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا وَ جٰھَدُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اُولٰٓئِکَ یَرْجُوْنَ رَحْمَتَ اللّٰہِ } [البقرۃ ٢١٨] ” بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے ہجرت کی اور اللہ کے راستے میں جہاد کیا وہی اللہ کی رحمت کی امید رکھتے ہیں۔ “ یہ لوگ آٹھ تھے اور نویں ان کے امیر عبداللہ بن جحش تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔