HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

18106

(١٨١٠٠) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُوسَی الشَّطَوِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْبَرَائِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِلَی أَبِی رَافِعٍ الْیَہُودِیِّ وَکَانَ یَسْکُنُ أَرْضَ الْحِجَازِ فَنَدَبَ لَہُ سَرَایَا مِنَ الأَنْصَارِ وَأَمَّرَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَتِیکٍ وَکَانَ أَبُو رَافِعٍ یُؤْذِی النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَیُعِینُ عَلَیْہِ وَکَانَ فِی حِصْنٍ لَہُ بِأَرْضِ الْحِجَازِ فَلَمَّا دَنَوْا مِنْہُ وَقَدْ غَرَبَتِ الشَّمْسُ وَرَاحَ النَّاسُ بِسَرْحِہِمْ فَقَالَ لَہُمْ عَبْدُ اللَّہِ اجْلِسُوا مَکَانَکُمْ فَإِنِّی مُنْطَلِقٌ فَمُتَطَلِّعٌ الأَبْوَابَ لَعَلِّی أَدْخُلُ فَأَقْتُلُہُ حَتَّی إِذَا دَنَا مِنَ الْبَابِ تَقَنَّعَ بِثَوْبِہِ کَأَنَّہُ یَقْضِی حَاجَۃً وَقَدْ دَخَلَ النَّاسُ فَہَتَفَ بِہِ الْبَوَّابُ فَقَالَ : یَا عَبْدَ اللَّہِ إِنْ کُنْتَ تُرِیدُ أَنْ تَدْخُلَ فَادْخُلْ فَإِنِّی أُرِیدُ أَنْ أُغْلِقَ الْبَابَ قَالَ فَدَخَلْتُ فَلَمَّا دَخَلَ النَّاسُ أَغْلَقَ الْبَابَ ثُمَّ عَلَّقَ الأَقَالِیدَ عَلَی وَتَدٍ قَالَ فَقُمْتُ إِلَی الأَقَالِیدِ فَأَخَذْتُہَا فَفَتَحْتُ الْبَابَ وَکَانَ أَبُو رَافِعٍ یُسْمَرُ عِنْدَہُ فِی عَلاَلٍ لَہُ فَلَمَّا نَزَلَ عَنْہُ أَہْلُ سَمَرِہِ صَعِدْتُ إِلَیْہِ فَجَعَلْتُ کُلَّمَا فَتَحْتُ بَابًا أَغْلَقْتُ عَلَیَّ مِنْ دَاخِلٍ فَقُلْتُ إِنَّ الْقَوْمَ نَذِرُوا بِی لَمْ یَخْلُصُوا إِلَیَّ حَتَّی أَقْتُلَہُ قَالَ فَانْتَہَیْتُ إِلَیْہِ فَإِذَا ہُوَ فِی بَیْتٍ مُظْلِمٍ وَسْطَ عِیَالِہِ لاَ أَدْرِی أَیْنَ ہُوَ مِنَ الْبَیْتِ فَقُلْتُ : أَبَا رَافِعٍ ۔ قَالَ : مَنْ ہَذَا ؟ فَأَہْوِی نَحْوَ الصَّوْتِ فَأَضْرِبُہُ ضَرْبَۃً غَیْرَ طَائِلٍ وَأَنَا دَہِشٌ فَلَمْ أُغْنِ عَنْہُ شَیْئًا وَصَاحَ فَخَرَجْتُ مِنَ الْبَیْتِ فَمَکَثْتُ غَیْرَ بَعِیدٍ ثُمَّ جِئْتُ فَقُلْتُ : مَا ہَذَا الصَّوْتُ یَا أَبَا رَافِعٍ ؟ فَقَالَ : لأُمِّکَ الْوَیْلُ رَجُلٌ فِی الْبَیْتِ ضَرَبَنِی قُبَیْلُ بِالسَّیْفِ قَالَ فَأَضْرِبُہُ ضَرْبَۃً ثَانِیَۃً وَلَمْ أَقْتُلْہُ ثُمَّ وَضَعْتُ ضُبَابَۃَ السَّیْفِ فِی بَطْنِہِ ثُمَّ اتَّکَیْتُ عَلَیْہِ حَتَّی سَمِعْتُہُ أَخَذَ فِی ظَہْرِہِ فَعَرَفْتُ أَنِّی قَدْ قَتَلْتُہُ فَجَعَلْتُ أَفْتَحُ الأَبْوَابَ بَابًا بَابًا حَتَّی انْتَہَیْتُ إِلَی دَرَجَۃٍ فَوَضَعْتُ رِجْلِی وَأَنَا أُرَی أَنِّی قَدِ انْتَہَیْتُ إِلَی الأَرْضِ فَوَقَعْتُ فِی لَیْلَۃٍ مُقْمِرَۃٍ فَانْکَسَرَتْ رِجْلِی فَعَصَبْتُہَا بِعِمَامَتِی ثُمَّ إِنِّی انْطَلَقْتُ حَتَّی جَلَسْتُ عِنْدَ الْبَابِ قُلْتُ وَاللَّہِ لاَ أَخْرُجُ اللَّیْلَۃَ حَتَّی أَعْلَمَ أَنِّی قَدْ قَتَلْتُہُ أَوْ لاَ فَلَمَّا صَاحَ الدِّیکُ قَامَ النَّاعِی عَلَی السُّورِ فَقَالَ : أَنْعِی أَبَا رَافِعٍ تَاجِرَ أَہْلِ الْحِجَازِ ۔ فَانْطَلَقْتُ أَتَعَجَّلُ إِلَی أَصْحَابِی فَقُلْتُ النَّجَائَ قَدْ قَتَلَ اللَّہُ أَبَا رَافِعٍ حَتَّی انْتَہَیْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَحَدَّثْتُہُ فَقَالَ : ابْسُطْ رِجْلَکَ ۔ فَبَسَطْتُہَا فَمَسَحَہَا فَکَأَنَّمَا لَمْ أَشْتَکِہَا قَطُّ ۔ [صحیح۔ بخاری ٣٠٢٢-٣٠٢٣-٤٠٣٨-٤٠٤٠]
(١٨١٠٠) حضرت برائ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابو رافع یہودی جو حجاز میں رہائش پذیر تھا۔ اس کے لیے ایک انصاری گروہ کی ذمہ داری لگائی تھی۔ جس کے امیر عبداللہ بن عتیک تھے۔ ابو رافع نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تکلیف دیتا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلاف مدد کرتا۔ اس کا قلعہ حجاز میں تھا۔ جب صحابہ کا یہ گروہ اس کے قریب ہوا تو سورج غروب ہونے کو تھا۔ لوگ اپنے مویشی لے کر جا رہے تھے تو عبداللہ نے اپنے ساتھیوں سے کہا : تم اپنی جگہ ٹھہرو، میں جا کر دروازے کے متعلق معلومات حاصل کرتا ہوں۔ شاید میں داخل ہو کر اسے قتل کرسکوں۔ جب وہ دروازے کے قریب ہوئے تو اپنا کپڑا اس طرح لپیٹ لیا جیسے کوئی قضائے حاجت کرنے والا کرتا ہے۔ لوگ قلعہ میں داخل ہوگئے تو دربان نے آواز لگائی۔ اے اللہ کے بندے ! اگر اندر آنا ہے تو آ جاؤ۔ میں دروازہ بند کرنا چاہتا ہوں۔ راوی کہتے ہیں کہ میں بھی داخل ہوگیا۔ جب لوگ سارے داخل ہوگئے، اس نے دروازہ بند کردیا اور چابیاں ایک تند پر لٹکا دیں۔ عبداللہ کہتے ہیں : میں نے چابیاں لے کر دروازہ کھول دیا اور ابو رافع کے پاس رات کو قصہ گو موجود ہوتے۔ جب رات کو باتیں کرنے والے آگئے تو میں ابو رافع کی طرف چڑھا۔ میں جب دروازہ کھولتا تو اندر سے دروازہ بند کرلیتا۔ میں نے کہا : میرے قتل کرنے تک لوگ مجھے چھوڑے رکھیں۔ جب میں اس تک پہنچا۔ وہ اندھیرے گھر اور اپنے اہل و عیال کے درمیان میں تھا۔ مجھے معلوم نہ تھا کہ وہ کس جگہ ہے۔ میں نے کہا : ابو رافع ! اس نے کہا : یہ کون ہے ؟ میں نے آواز کی طرف مائل ہو کر وار کیا لیکن بےفائدہ۔ میں گھبرا گیا۔ مجھے کچھ فائدہ نہ ہوا۔ وہ چیخا میں گھر سے نکل کر زیادہ دور نہ گیا۔ پھر میں آیا، میں نے پوچھا : اے ابو رافع ! یہ آواز کیسی تھی ؟ اس نے کہا : تیری ماں کی ہلاکت ہو، گھر میں کوئی شخص ہے، جو مجھے تلوار سے مار رہا ہے۔ عبداللہ کہتے ہیں : میں نے دوسرا حملہ کیا لیکن میں اسے قتل نہ کرسکا۔ پھر میں نے تلوار کی نوک اس کے پیٹ میں رکھ کر اوپر سے زور دیا تو تلوار کے دوسری طرف نکلنے کی آواز سن لی تو میں نے جان لیا کہ میں نے اسے قتل کردیا ہے۔ پھر میں ایک ایک دروازہ کھولتے کھولتے سیڑھیوں تک آگیا۔ میں نے پاؤں رکھا اور خیال کیا کہ میں زمین تک پہنچ گیا ہوں۔ میں چاندنی رات میں گرپڑا۔ میری ٹانگ ٹوٹ گئی تو میں نے اپنی پگڑی سے باندھ لی۔ پھر میں نکل کر دروازے کے پاس بیٹھ گیا۔ میں نے کہا : اللہ کی قسم ! اتنی دیر نہ جاؤں گا، جب تک معلوم نہ کرلوں کہ میں نے اس کو قتل کردیا ہے یا نہیں۔ جب مرغ نے اذان دی تو دیوار پر ایک موت کی خبر دینے والے نے کہا : میں ابو رافع کی موت کی خبر دیتا ہوں۔ میں جلدی سے اپنے ساتھیوں کے پاس گیا۔ میں نے کہا : اللہ نے ابو رافع کو ہلاک کردیا ہے۔ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آ کر بیان کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پاؤں پھیلاؤ، میں نے پاؤں پھیلایا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ مبارک پھیرا تو یوں محسوس ہوا کہ مجھے کبھی تکلیف ہوئی ہی نہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔