HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

18148

(١٨١٤٢) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِیُّ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ الْیَمَامِیُّ عَنْ إِیَاسِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیہِ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی الْحُدَیْبِیَۃِ وَرُجُوعِہِمْ إِلَی الْمَدِینَۃِ قَالَ : فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - ظَہْرًا مَعَ رَبَاحٍ غُلاَمِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ وَخَرَجْتُ مَعَہُ بِفَرَسِ طَلْحَۃَ أُنَدِّیہِ مَعَ الظَّہْرِ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا إِذَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَدْ أَغَارَ عَلَی ظَہْرِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَاسْتَاقَہُ أَجْمَعَ وَقَتَلَ رَاعِیَہُ فَقُلْتُ یَا رَبَاحُ خُذْ ہَذَا الْفَرَسَ فَأَبْلِغْہُ طَلْحَۃَ بْنَ عُبَیْدِ اللَّہِ وَأَخْبِرَ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَنَّ الْمُشْرِکِینَ قَدْ أَغَارُوا عَلَی سَرْحِہِ قَالَ ثُمَّ قُمْتُ عَلَی ثَنِیَّۃٍ فَاسْتَقْبَلْتُ الْمَدِینَۃَ فَنَادَیْتُ ثَلاَثَۃَ أَصْوَاتَ یَا صَباحَاہُ قَالَ ثُمَّ خَرَجْتُ فِی آثَارِ الْقَوْمِ أَرْمِیہِمْ بِالنَّبْلِ وَأَرْتَجِزُ أَنَا ابْنُ الأَکْوَعْ وَالْیَوْمُ یَوْمُ الرُّضَّعْ قَالَ فَأَرْمِی رَجُلاً فَأَضَعُ السَّہْمَ حَتَّی یَقَعَ فِی کَتِفِہِ وَقُلْتُ : خُذْہَا وَأَنَا ابْنُ الأَکْوَعِ وَالْیَوْمُ یَوْمُ الرُّضَّعِ قَالَ فَوَاللَّہِ مَا زِلْتُ أَرْمِیہِمْ وَأَعْقِرُ بِہِمْ فَإِذَا رَجَعَ إِلَیَّ فَارِسٌ أَتَیْتُ شَجَرَۃً فَجَلَسْتُ فِی أَصْلِہَا فَرَمَیْتُہُ فَعَقَرْتُ بِہِ فَإِذَا تَضَایَقَ الْجَبَلُ فَدَخَلُوا فِی مُتَضَایَقٍ رَقِیتُ الْجَبَلَ ثُمَّ جَعَلْتُ أُرَدِّیہِمْ بِالْحِجَارَۃِ قَالَ فَمَا زِلْتُ کَذَلِکَ أَتَّبِعُہُمْ حَتَّی مَا خَلَقَ اللَّہُ بَعِیرًا مِنْ ظَہْرِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - إِلاَّ جَعَلْتُہُ وَرَائَ ظَہْرِی وَخَلَّوْا بَیْنِی وَبَیْنَہُ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ إِلَی أَنْ قَالَ فَمَا بَرِحْتُ مَکَانِی حَتَّی نَظَرْتُ إِلَی فَوَارِسِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یَتَخَلَّلُونَ الشَّجَرَ وَإِذَا أَوَّلُہُمُ الأَخْرَمُ الأَسَدِیُّ وَعَلَی إِثْرِہِ أَبُو قَتَادَۃَ الأَنْصَارِیُّ وَعَلَی إِثْرِہِ الْمِقْدَادُ بْنُ الأَسْوَدِ الْکِنْدِیُّ فَأَخَذْتُ بِعِنَانِ فَرَسِ الأَخْرَمِ قُلْتُ یَا أَخْرَمُ إِنَّ الْقَوْمَ قَلِیلٌ فَاحْذَرْہُمْ لاَ یَقْتَطِعُونَکَ حَتَّی یَلْحَقَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَأَصْحَابُہُ فَقَالَ : یَا سَلَمَۃَ إِنْ کُنْتَ تُؤْمِنُ بِاللَّہِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ وَتَعْلَمُ أَنَّ الْجَنَّۃَ حَقٌّ وَالنَّارَ حَقٌّ فَلاَ تَحُلْ بَیْنِی وَبَیْنَ الشَّہَادَۃِ فَخَلَّیْتُہُ فَالْتَقَی ہُوَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُیَیْنَۃَ فَعَقَرَ الأَخْرَمُ بِعَبْدِ الرَّحْمَنِ فَرَسَہُ وَطَعَنَہُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَقَتَلَہُ وَتَحَوَّلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَلَی فَرَسِہِ فَلَحِقَ أَبُو قَتَادَۃَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ فَطَعَنَہُ فَقَتَلَہُ وَعَقَرَ بِہِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَتَحَوَّلَ أَبُو قَتَادَۃَ عَلَی فَرَسِ الأَخْرَمِ وَخَرَجُوا ہَارِبِینَ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
(١٨١٤٢) ایاس بن سلمہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں، اس نے حدیبیہ کا قصہ ذکر کیا اور مدینہ کی طرف واپسی کا تذکرہ فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے غلام رباح کے ساتھ کچھ اونٹ بھیجے۔ راوی کہتے ہیں : میں بھی طلحہ کے گھوڑے پر سوار ہو کر اس کے ساتھ نکلا۔ میں بھی اونٹوں کا خیال رکھ رہا تھا۔ اچانک صبح کے وقت عبدالرحمن بن عیینہ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اونٹ پر حملہ کردیا اور تمام اونٹ لے گیا اور چرواہے کو قتل کردیا۔ میں نے کہا : اے رباح ! یہ گھوڑا لو اور طلحہ بن عبیداللہ کو دے دینا اور جا کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دو کہ مشرکین نے مویشیوں پر حملہ کردیا ہے۔ پھر میں نے ثنیہ پہاڑی پر چڑھ کر مدینہ کی طرف منہ کر کے تین آوازیں لگائیں۔ یا صباحاہ، یا صباحاہ، یا صباحاہ ! اے لوگو ! ہم صبح کے وقت لوٹے گئے۔ پھر میں ان لوگوں کے پیچھے ہو لیا، تیر مار رہا تھا اور اشعار پڑھ رہا تھا۔ میں اکوع کا بیٹا ہوں آج کا دن کمینوں کی ہلاکت کا دن ہے۔ کہتے ہیں : میں کسی کو تیر مارتا اور اپنے تیر محفوظ بھی رکھتا یہاں تک کہ جب وہ اس کے کندھے کو زخمی کرتا تو پھر میں کہتا۔ یہ لو میں اکوع کا بیٹا ہوں آج کا دن کمینوں کی ہلاکت کا دن ہے۔ کہتے ہیں : میں انھیں تیر مارتا اور زخمی کرتا رہا۔ جب کوئی شہسوار واپس آتا تو میں درخت کی اوٹ میں ہو کر بیٹھ جاتا اور تیر مار کر زخمی کردیتا اور جب پہاڑوں کا تنگ راستہ آجاتا تو میں پہاڑ کے اوپر چڑھ جاتا اور ان پر پتھر برساتا۔ کہتے ہیں : میں اس طرح کرتا رہا یہاں تک کہ رسول اللہ کے جتنے اونٹ تھے۔ میں نے ان کو اپنے پیچھے محفوظ کرلیا۔ میں رسول اللہ کے اونٹوں کو پیچھے چھوڑتا گیا اور وہ اپنا بوجھ ہلکا کرتے رہے۔ اس نے حدیث کو ذکر کیا کہ میں اپنی جگہ پر رہا یہاں تک میں نے رسول اللہ کے شہسواروں کو دیکھا کہ وہ درختوں کے درمیان سے ظاہر ہوئے۔ سب سے پہلے آنے والے اصرم اسدی تھے، ان کے پیچھے ابو قتادہ انصاری تھے۔ ان کے بعد مقداد بن اسود کندی۔ میں نے اصرم کے گھوڑے کی لگام تھام لی۔ میں نے کہا : اے اصرم ! یہ تھوڑے لوگ ہیں، ان کو ڈراؤ، وہ تجھے ہلاک نہ کردیں۔ یہاں تک کہ رسول اللہ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ ہمیں مل جائیں۔ اس نے کہا : اے سلمہ ! اگر تو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اور جنت و جہنم کو حق خیال کرتا ہے تو میرے اور شہادت کے درمیان رکاوٹ نہ بن تو میں نے اس کا راستہ چھوڑ دیا۔ وہ عبدالرحمن بن عیینہ سے جا ملے تو اصرم نے عبدالرحمن بن عیینہ کے گھوڑے کو زخمی کردیا تو عبدالرحمن نے اصرم کو نیزہ مار کر شہید کردیا۔ پھر عبدالرحمن اپنے گھوڑے کے پاس آیا۔ اتنی دیر میں ابو قتادہ نے عبدالرحمن کو تیر مار کر قتل کردیا اور عبدالرحمن نے انھیں زخمی کیا۔ پھر ابو قتادہ نے اصرم کے گھوڑے کو اپنی تحویل میں لیا اور وہ بھاگ گئے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔