HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

18233

(١٨٢٢٧) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الرَّازِیُّ خَتَنُ سَلَمَۃَ بْنِ الْفَضْلِ الأَنْصَارِیِّ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَیَّاشِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیہِ وَعَن یَحْیَی بْنِ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : شَرِبَ عَبْدُ بْنُ الأَزْوَرِ وَضِرَارُ بْنُ الْخَطَّابِ وَأَبُو جَنْدَلِ بْنُ سُہَیْلِ بْنِ عَمْرٍو بِالشَّامِ فَأُتِیَ بِہِمْ أَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ أَبُو جَنْدَلٍ وَاللَّہِ مَا شَرِبْتُہَا إِلاَّ عَلَی تَأْوِیلٍ إِنِّی سَمِعْتُ اللَّہَ یَقُولُ { لَیْسَ عَلَی الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِیمَا طَعِمُوا إِذَا مَا اتَّقَوْا وَآمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ } [المائدۃ ٩٣] فَکَتَبَ أَبُو عُبَیْدَۃَ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِأَمْرِہِمْ فَقَالَ عَبْدُ بْنُ الأَزْوَرِ : إِنَّہُ قَدْ حَضَرَ لَنَا عَدُوُّنَا فَإِنْ رَأَیْتَ أَنْ تُؤَخِّرَنَا إِلَی أَنْ نَلْقَی عَدُوَّنَا غَدًا فَإِنِ اللَّہُ أَکْرَمَنَا بِالشَّہَادَۃِ کَفَاکَ ذَاکَ وَلَمْ تُقِمْنَا عَلَی خِزَایَۃٍ وَإِنْ نَرْجِعْ نَظَرْتَ إِلَی مَا أَمَرَکَ بِہِ صَاحِبُکَ فَأَمْضَیْتَہُ ۔ قَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَنَعَمْ فَلَمَّا الْتَقَی النَّاسُ قُتِلَ عَبْدُ بْنُ الأَزْوَرِ شَہِیدًا فَرَجَعَ الْکِتَابُ کِتَابُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِنَّ الَّذِی أَوْقَعَ أَبَا جَنْدَلٍ فِی الْخَطِیئَۃِ قَدْ تَہَیَّأَ لَہُ فِیہَا بِالْحُجَّۃِ وَإِذَا أَتَاکَ کِتَابِی ہَذَا فَأَقِمْ عَلَیْہِمْ حَدَّہُمْ وَالسَّلاَمُ فَدَعَا بِہِمَا أَبُو عُبَیْدَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَحَدَّہُمَا وَأَبُو جَنْدَلٍ لَہُ شَرَفٌ وَلأَبِیہِ فَکَانَ یُحَدِّثُ نَفْسَہُ حَتَّی قِیلَ إِنَّہُ قَدْ وَسْوَسَ فَکَتَبَ أَبُو عُبَیْدَۃَ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّی قَدْ ضَرَبْتُ أَبَا جَنْدَلٍ حَدَّہُ وَإِنَّہُ قَدْ حَدَّثَ نَفْسَہُ حَتَّی قَدْ خَشِینَا عَلَیْہِ أَنَّہُ قَدْ ہَلَکَ فَکَتَبَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی أَبِی جَنْدَلٍ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ الَّذِی أَوْقَعَکَ فِی الْخَطِیئَۃِ قَدْ خَزَنَ عَلَیْکَ التَّوْبَۃَ بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ { حم تَنْزِیلُ الْکِتَابِ مِنَ اللَّہِ الْعَزِیزِ الْعَلِیمِ غَافِرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِیدِ الْعِقَابِ ذِی الطَّوْلِ لاَ إِلَہَ إِلاَّ ہُوَ إِلَیْہِ الْمَصِیرُ } [غافر ١-٣] فَلَمَّا قَرَأَ کِتَابَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ ذَہَبَ عَنْہُ مَا کَانَ بِہِ کَأَنَّمَا أُنْشِطَ مِنْ عِقَالِ ۔ [ضعیف ]
(١٨٢٢٧) یحییٰ بن عروہ بن زبیر اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ عبد بن ازور، ضرار بن خطاب، ابو جندل اور سہیل بن عمرو نے شام میں شراب پی۔ انھیں ابو عبیدہ بن جراح کے پاس لایا گیا۔ ابو جندل نے کہا : میں نے تو اس قرآنی آیت کو مد نظر رکھتے ہوئے پی : { لَیْسَ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیْمَا طَعِمُوْٓا اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ } [المائدۃ ٩٣] ” ان لوگوں پر کوئی گناہ نہیں جو ایمان لائے، نیک عمل کیے اس میں جو انھوں نے کھایا، جب وہ اللہ سے ڈرے ہیں اور ایمان لائے نیک اعمل کیے۔ “ تو ابو عبیدہ (رض) نے ان کا معاملہ حضرت عمر (رض) کو لکھ بھیجا تو عبد بن ازور نے کہا کہ دشمن ہمارے سامنے موجود ہے۔ اگر آپ ہمیں کل تک دشمن سے لڑنے کے لیے مہلت دیں۔ اگر اللہ نے شہادت کا مرتبہ عطا کردیا تو آپ کو یہی کافی ہے آپ ہمیں حد نہ لگائیں گے۔ اگر واپس آئے تو جو حضرت عمر (رض) کا حکم ہو کر گزرنا۔ ابو عبیدہ (رض) مان گئے تو عبد بن ازور لڑائی میں شہید کردیے گئے۔ حضرت عمر (رض) کا خط آیا کہ ابو جندل نے دلیل لینے میں غلطی کی ہے۔ جب میرا خط آپ کو مل جائے تو ان پر حد نافذ کردینا۔ والسلام ! ابو عبیدہ (رض) نے دونوں کو بلا کر حد نافذ کردی۔ ابو جندل اور اس کے والد کا ایک مقام تھا۔ وہ اپنے آپ سے باتیں کرنے لگے۔ یہاں تک کہ کہا گیا کہ ان کے حواس گم ہوگئے ہیں تو ابو عبیدہ نے حضرت عمر (رض) کو خط لکھ دیا کہ میں نے ابو جندل کو حد لگائی تو وہ بد حواس ہوگیا۔ مجھے ڈر ہوا کہ کہیں وہ ہلاک نہ ہوجائے تو حضرت عمر (رض) نے ابو جندل کو خط لکھا۔ حمد و ثنا کے بعد : جس چیز نے آپ کو غلطی میں مبتلا کیا ہے اس کی وجہ سے آپ کے ذمہ توبہ لازم ہے { بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ۔ حٰمٓ ۔ تَنْزِیْلُ الْکِتٰبِ مِنَ اللّٰہِ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْمِ ۔ غَافِرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِیْدِ الْعِقَابِ ذِیْ الطَّوْلِ لَآ اِلٰـہَ اِلَّا ہُوَ اِلَیْہِ الْمَصِیْرُ ۔ مَا یُجَادِلُ فِیْ اٰیٰتِ اللّٰہِ اِلَّا الَّذِیْنَ کَفَرُوْا فَلاَ یَغْرُرْکَ تَقَلُّبُہُمْ فِی الْبِلاَدِ ۔ } [غافر ١-٣] ” اس کتاب کا نازل کرنا غالب جاننے والے خدا کی جانب سے ہے ، گناہ معاف کرنے والا، توبہ قبول کرنے والا، سخت سزا والا، قوت والا، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اس کی طرف پلٹ کر جانا ہے، اللہ کی آیات کے بارے میں صرف کافر لوگ جھگڑا کرتے ہیں۔ ان کا شہروں میں پھرنا آپ کو دھوکے میں نہ ڈالے۔ “ جب اس نے حضرت عمر (رض) کا خط پڑھا تو ان کی وہ کیفیت ختم ہوگئی گویا کہ وہ رسی سے کھول دیے گئے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔