HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

18460

(١٨٤٥٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَیْلاَنَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ سَمِعْتُ ثَابِتًا الْبُنَانِیَّ یُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَمَّا افْتَتَحَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - خَیْبَرَ قَالَ الْحَجَّاجُ بْنُ عِلاَطٍ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ لِی بِمَکَّۃَ مَالاً وَإِنَّ لِی بِہَا أَہْلاً وَإِنِّی أُرِیدُ أَنْ آتِیَہُمْ فَأَنَا فِی حِلٍّ إِنْ أَنَا نِلْتُ مِنْکَ شَیْئًا فَأَذِنَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَنْ یَقُولَ مَا شَائَ قَالَ فَأَتَی امْرَأَتَہُ حِینَ قَدِمَ فَقَالَ : اجْمَعِی لِی مَا کَانَ عِنْدَکِ فَإِنِّی أُرِیدُ أَنْ أَشْتَرِیَ مِنْ غَنَائِمِ مُحَمَّدٍ وَأَصْحَابِہِ فَإِنَّہُمْ قَدِ اسْتُبِیحُوا وَأُصِیبَتْ أَمْوَالُہُمْ قَالَ وَفَشَا ذَلِکَ بِمَکَّۃَ فَانْقَمَعَ الْمُسْلِمُونَ وَأَظْہَرَ الْمُشْرِکُونَ فَرَحًا وَسُرُورًا وَبَلَغَ الْخَبَرُ الْعَبَّاسَ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَعَقِرَ وَجَعَلَ لاَ یَسْتَطِیعُ أَنْ یَقُومَ قَالَ مَعْمَرٌ فَأَخْبَرَنِی عُثْمَانُ الْجَزَرِیُّ عَنْ مِقْسَمٍ قَالَ فَأَخَذَ الْعَبَّاسُ ابْنًا لَہُ یُقَالَ لَہُ قُثَمُ وَاسْتَلْقَی فَوَضَعَہُ عَلَی صَدْرِہِ وَہُوَ یَقُولُ حِبِّی قُثَمْ شَبِیہُ ذِی الأَنْفِ الأَشَمْ نَبِیِّ ذِی النَّعَمْ بِرَغْمِ مَنْ رَغَمْ قَالَ مَعْمَرٌ قَالَ ثَابِتٌ قَالَ أَنَسٌ فِی حَدِیثِہِ : ثُمَّ أَرْسَلَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ غُلاَمًا لَہُ إِلَی الْحَجَّاجِ بْنِ عِلاَطٍ وَیْلَکَ مَاذَا جِئْتَ بِہِ وَمَاذَا تَقُولُ فَمَا وَعَدَ اللَّہُ خَیْرٌ مِمَّا جِئْتَ بِہِ قَالَ فَقَالَ الْحَجَّاجُ بْنُ عِلاَطٍ لِغُلاَمِہِ : اقْرَأْ عَلَی أَبِی الْفَضْلِ السَّلاَمَ وَقُلْ لَہُ فَلْیَخْلُ لِی فِی بَعْضِ بُیُوتِہِ لآتِیَہُ فَإِنَّ الْخَبَرَ عَلَی مَا یَسُرُّہُ فَجَائَ غُلاَمُہُ فَلَمَّا بَلَغَ بَابَ الدَّارِ قَالَ : أَبْشِرْ یَا أَبَا الْفَضْلِ قَالَ : فَوَثَبَ الْعَبَّاسُ فَرَحًا حَتَّی قَبَّلَ بَیْنَ عَیْنَیْہِ وَأَخْبَرَہُ بِمَا قَالَ الْحَجَّاجُ فَأَعْتَقَہُ ثُمَّ جَائَ ہُ الْحَجَّاجُ فَأَخْبَرَہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَدِ افْتَتَحَ خَیْبَرَ وَغَنِمَ أَمْوَالَہُمْ وَجَرَتْ سِہَامُ اللَّہِ فِی أَمْوَالِہِمْ وَاصْطَفَی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - صَفِیَّۃَ بِنْتَ حُیَیٍّ وَاتَّخَذَہَا لِنَفْسِہِ وَخَیَّرَہَا أَنْ یُعْتِقَہَا وَتَکُونَ زَوْجَتَہُ أَوْ تَلْحَقَ بِأَہْلِہَا فَاخْتَارَتْ أَنْ یُعْتِقَہَا وَتَکُونَ زَوْجَتَہُ وَلَکِنِّی جِئْتُ لِمَالٍ کَانَ لِی ہَا ہُنَا أَرَدْتُ أَنْ أَجْمَعَہُ فَأَذْہَبَ بِہِ فَاسْتَأْذَنْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَذِنَ لِی أَنْ أَقُولَ مَا شِئْتُ فَأخْفِ عَنِّی ثَلاَثًا ثُمَّ اذْکُرْ مَا بَدَا لَکَ قَالَ فَجَمَعَتِ امْرَأَتُہُ مَا کَانَ عِنْدَہَا مِنْ حُلِیٍّ أَوْ مَتَاعٍ فَدَفَعَتْہُ إِلَیْہِ ثُمَّ انْشَمَرَ بِہِ فَلَمَّا کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ بِثَلاَثٍ أَتَی الْعَبَّاسُ امْرَأَۃَ الْحَجَّاجِ فَقَالَ : مَا فَعَلَ زَوْجُکِ فَأَخْبَرَتْہُ أَنَّہُ قَدْ ذَہَبَ یَوْمَ کَذَا وَکَذَا وَقَالَتْ لاَ یَحْزُنْکَ اللَّہُ یَا أَبَا الْفَضْلِ لَقَدْ شَقَّ عَلَیْنَا الَّذِی بَلَغَکَ قَالَ أَجَلْ فَلاَ یُحْزِنُنِی اللَّہُ لَمْ یَکُنْ بِحَمْدِ اللَّہِ إِلاَّ مَا أَحْبَبْنَا فَتَحَ اللَّہُ خَیْبَرَ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَجَرَتْ فِیہَا سِہَامُ اللَّہِ وَاصْطَفَی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - صَفِیَّۃَ لِنَفْسِہِ فَإِنْ کَانَ لَکِ فِی زَوْجِکِ حَاجَۃً فَالْحَقِی بِہِ قَالَتْ : أَظُنُّکَ وَاللَّہِ صَادِقًا قَالَ : فَإِنِّی صَادِقٌ وَالأَمْرُ عَلَی مَا أُخْبِرُکِ قَالَ ثُمَّ ذَہَبَ حَتَّی أَتَی مَجْلِسَ قُرَیْشٍ وَہُمْ یَقُولُونَ إِذَا مَرَّ بِہِمْ : لاَ یُصِیبُکَ إِلاَّ خَیْرٌ یَا أَبَا الْفَضْلِ قَالَ : لَمْ یُصِبْنِی إِلاَّ خَیْرٌ بِحَمْدِ اللَّہِ قَدْ أَخْبَرَنِی الْحَجَّاجُ بْنُ عِلاَطٍ أَنَّ خَیْبَرَ فَتَحَہَا اللَّہُ عَلَی رَسُولِہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَجَرَتْ فِیہَا سِہَامُ اللَّہِ وَاصْطَفَی صَفِیَّۃَ لِنَفْسِہِ وَقَدْ سَأَلَنِی أَنْ أُخْفِیَ عَلَیْہِ ثَلاَثًا وَإِنَّمَا جَائَ لِیَأْخُذَ مَالَہُ وَمَا کَانَ لَہُ مِنْ شَیْئٍ ہَا ہُنَا ثُمَّ یَذْہَبُ قَالَ فَرَدَّ اللَّہُ الْکَآبَۃَ الَّتِی کَانَتْ فِی الْمُسْلِمِینَ عَلَی الْمُشْرِکِینَ قَالَ وَخَرَجَ الْمُسْلِمُونَ مَنْ کَانَ دَخَلَ بَیْتَہُ مُکْتَئِبًا حَتَّی أَتَوُا الْعَبَّاسَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَخْبَرَہُمْ وَسُرَّ الْمُسْلِمُونَ وَرَدَّ اللَّہُ مَا کَانَ فِیہِمْ مِنْ غَیْظٍ وَحُزْنٍ ۔ [صحیح۔ اخرجہ عبد الرزاق ٩٧٧١۔ احمد ١٢٠٠١]
(١٨٤٥٤) حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کو فتح کیا تو حجاج بن علاط نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مکہ میں میرا مال اور اہل تھا اور میں ان کے پاس جانے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ اگر میں آپ سے کوئی چیز حاصل کرلوں تو آپ نے اس کو اجازت دے دی کہ کہہ لے جو چاہے۔ راوی کہتے ہیں : وہ اپنی بیوی کے پاس آیا اور کہا : میرے لیے اپنا تمام مال جمع کر دو ، کیونکہ میں محمد اور ان کے ساتھیوں کے مال غنیمت کو خریدنا چاہتا ہوں۔ بیشک ان کے مالوں کو حاصل کرنا جائز رکھا گیا ہے۔ اس نے یہ بات مکہ میں عام کردی۔ مسلمان چھپ گئے اور مشرکوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ یہ خبر عباس بن عبد المطلب کو پہنچی جو زخمی ہونے کی وجہ سے اٹھنے کی طاقت نہیں رکھتا تھا۔
مقسم بیان کرتے ہیں کہ عباس (رض) نے اپنے بیٹے کو لیا جس کو قثم کہا جاتا تھا اور اس کو لٹا کر اس کے سینے پر ہاتھ رکھ دیا۔
میرا محبوب قثم معزز اور بڑے آدمی کی طرح ہے۔ میرا نبی نعمتوں والا ہے جو اس کو رسوا کرنا چاہے خود ہوتا ہے۔
انس (رض) کہتے ہیں کہ عباس بن عبد المطلب نے اپنے غلام کو حجاج بن علاط کے پاس بھیجا کہ تو کیسی خبر لایا ہے اور تو کیا کہتا ہے ؟ کیا اللہ کا وعدہ بہتر نہیں ہے اس سے جو تو خبر لے کے آیا ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ حجاج بن علاط نے اس کے غلام سے کہا کہ ابو الفضل کو میرا سلام کہنا اور ان سے کہو : گھر کا کوئی حصہ خالی رکھو، میں ان کے پاس آتا ہوں۔ ایسی خبر لے کر جو ان کو خوش کر دے۔ غلام آیا جب وہ گھر کے دروازے پر پہنچا تو کہا : اے ابو الفضل ! خوش ہو جاؤ۔ راوی کہتے ہیں : عباس (رض) خوشی سے کودے یہاں تک کہ اس کی پیشانی کا بوسہ لیا تو اس نے عباس کو خبر دی جو حجاج نے کہا تھا۔ عباس نے غلام کو آزاد کردیا۔ پھر حجاج آگیا۔ اس نے بتایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر فتح کرلیا ہے۔ ان کے مال بطور غنیمت حاصل کیے ہیں اور ان کے مالوں میں اللہ کے حصے جاری ہوگئے ہیں اور صفیہ بنت حیئی کا نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے لیے انتخاب کیا ہے اور اسے اختیار دیا کہ آزادی کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی بن جائے یا اپنے گھر والوں کے پاس واپس چلی جائے تو اس نے آزادی کے بعد بیوی بننا پسند کیا ہے۔ میں تو اپنا مال لینے آیا ہوں۔ میرا تو ارادہ تھا کہ میں جمع کر کے اپنا مال لے جاؤں۔ میں نے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کچھ کہنے کی اجازت مانگی تھی۔ میری بات کو تین دن تک پوشیدہ رکھنا۔ پھر ذکر دینا تو اس کی بیوی نے زیور، سامان جمع کر کے اس کو دے دیا۔ تین دن کے بعد عباس (رض) حجاج کی بیوی کے پاس آئے اور پوچھا : تیرے خاوند نے کیا کیا ہے ؟ اس نے خبر دی کہ وہ فلاں فلاں دن چلا گیا ہے اور کہنے لگی : اے ابو الفضل ! اللہ آپ کو غم گین نہ کرے۔ ہمارے اوپر بھی وہ خبر شاق گزری جو آپ کو ملی۔ کہنے لگے : اللہ نے مجھے غم نہیں دیا۔ وہی ہوا جو ہم چاہتے تھے۔ اللہ رب العزت نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خیبر میں فتح دی اور اللہ کے حصے اس میں جاری ہوئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفیہ کا اپنے لیے انتخاب کیا۔ اگر تجھے اپنے خاوند کی ضرورت ہے تو ان سے جا ملو۔ کہتی ہے کہ میرا گمان آپ کے بارے میں یہی ہے کہ اللہ کی قسم ! آپ سچے ہیں۔ عباس (رض) کہتے ہیں : میں سچا ہوں اور معاملہ اسی طرح ہے جیسے میں نے تجھے خبر دی ہے۔ پھر وہ قریش کی مجلس کے پاس آئے۔ وہ کہہ رہے تھے کہ اے ابو الفضل ! آپ کو بھلائی پہنچی ہے۔ عباس (رض) کہتے ہیں کہ اللہ کی توفیق سے مجھے بھلائی ملی ہے کہ حجاج بن علاط نے مجھے بتایا تھا کہ اللہ نے خیبر کو فتح کردیا ہے اور اللہ کے حصے جاری ہوگئے ہیں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفیہ کا انتخاب اپنے لیے کیا ہے۔ اس نے مجھ سے تین دن تک بات کو پوشیدہ رکھنے کا سوال کیا تھا۔ وہ تو صرف یہاں پر اپنا موجود مال لینے کیلئے آیا تھا جو لیکر چلا گیا۔ اللہ رب العزت نے مسلمانوں کے اندر پایا جانے والا غم دور کردیا۔ راوی کہتے ہیں کہ وہ مسلمان جو غم کے مارے اپنے گھروں میں داخل ہوگئے تھے، وہ عباس (رض) کے پاس آئے تو عباس (رض) نے ان کو بتایا اور مسلمان خوش ہوگئے۔ اللہ رب العزت نے ان کے اندر پایا جانے والا غصہ اور غم ختم کردیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔