HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

18862

(١٨٨٥٦) وَأَمَّا نَقْضُہُمُ الْعَہْدَ فَفِیمَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ وَحَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ رُومَانَ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ قَالَ وَحَدَّثَنِی یَزِیدُ بْنُ زِیَادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ الْقُرَظِیِّ وَعُثْمَانَ بْنِ یَہُوذَا أَحَدُ بَنِی عَمْرِو بْنِ قُرَیْظَۃَ عَنْ رِجَالٍ مِنْ قَوْمِہِ قَالُوا : کَانَ الَّذِینَ حَزَّبُوا الأَحْزَابَ نَفَرٌ مِنْ بَنِی النَّضِیرِ وَنَفَرٌ مِنْ بَنِی وَائِلٍ وَکَانَ مِنْ بَنِی النَّضِیرِ حُیَیُّ بْنُ أَخْطَبَ وَکِنَانَۃُ بْنُ الرَّبِیعِ بْنِ أَبِی الْحُقَیْقِ وَأَبُو عَمَّارٍ وَمِنْ بَنِی وَائِلٍ حَیٌّ مِنَ الأَنْصَارِ مِنْ أَوْسِ اللَّہِ وَحْوَحُ بْنُ عَمْرٍو وَرِجَالٌ مِنْہُمْ خَرَجُوا حَتَّی قَدِمُوا عَلَی قُرَیْشٍ فَدَعَوْہُمْ إِلَی حَرْبِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَنَشِطُوا لِذَلِکَ ثُمَّ ذَکَرَ الْقِصَّۃَ فِی خُرُوجِ أَبِی سُفْیَانَ بْنِ حَرْبٍ وَالأَحْزَابِ قَالَ : وَخَرَجَ حُیَیُّ بْنُ أَخْطَبَ حَتَّی أَتَی کَعْبَ بْنَ أَسَدٍ صَاحِبَ عَقْدِ بَنِی قُرَیْظَۃَ وَعَہْدِہِمْ فَلَمَّا سَمِعَ بِہِ کَعْبٌ أَغْلَقَ حِصْنَہُ دُونَہُ فَقَالَ : وَیْحَکَ یَا کَعْبُ افْتَحْ لِی حَتَّی أَدْخُلَ عَلَیْکَ فَقَالَ : وَیْحَکَ یَا حُیَیُّ إِنَّکَ امْرُؤٌ مَشْئُومٌ وَإِنَّہُ لاَ حَاجَۃَ لِی بِکَ وَلاَ بِمَا جِئْتَنِی بِہِ إِنِّی لَمْ أَرَ مِنْ مُحَمَّدٍ إِلاَّ صِدْقًا وَوَفَائً وَقَدْ وَادَعَنِی وَوَادَعْتُہُ فَدَعْنِی وَارْجِعْ عَنِّی فَقَالَ : وَاللَّہِ إِنْ غَلَّقْتَ دُونِی إِلاَّ عَنْ جَشِیشَتِکَ أَنْ آکُلَ مَعَکَ مِنْہَا فَأَحْفَظَہُ فَفَتَحَ لَہُ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَیْہِ قَالَ لَہُ : وَیْحَکَ یَا کَعْبُ جِئْتُکَ بِعِزِّ الدَّہْرِ بِقُرَیْشٍ مَعَہَا قَادَتُہَا حَتَّی أَنْزَلْتُہَا بِرُومَۃَ وَجِئْتُکَ بِغَطَفَانَ عَلَی قَادَتِہَا وَسَادَتِہَا حَتَّی أَنْزَلْتُہَا إِلَی جَانِبِ أُحُدٍ جِئْتُکَ بِبَحْرٍ طَامٍّ لاَ یَرُدُّہُ شَیْئٌ فَقَالَ : جِئْتَنِی وَاللَّہِ بِالذُّلِّ وَیْلَکَ فَدَعْنِی وَمَا أَنَا عَلَیْہِ فَإِنَّہُ لاَ حَاجَۃَ لِی بِکَ وَلاَ بِمَا تَدْعُونِی إِلَیْہِ فَلَمْ یَزَلْ حُیَیُّ بْنُ أَخْطَبَ یَفْتِلُہُ فِی الذِّرْوَۃِ وَالْغَارِبِ حَتَّی أَطَاعَ لَہُ وَأَعْطَاہُ حُیَیُّ الْعَہْدَ وَالْمِیثَاقَ لَئِنْ رَجَعَتْ قُرَیْشٌ وَغَطَفَانُ قَبْلَ أَنْ یُصِیبُوا مُحَمَّدًا لأَدْخُلَنَّ مَعَکَ فِی حِصْنِکَ حَتَّی یُصِیبَنِی مَا أَصَابَکَ فَنَقَضَ کَعْبٌ الْعَہْدَ وَأَظْہَرَ الْبَرَائَ ۃَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَمَا کَانَ بَیْنَہُ وَبَیْنَہُ ۔ قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ قَالَ : لَمَّا بَلَغَ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - خَبَرُ کَعْبٍ وَنَقْضُ بَنِی قُرَیْظَۃَ بَعَثَ إِلَیْہِمْ سَعْدَ بْنَ عُبَادَۃَ وَسَعْدَ بْنَ مُعَاذٍ وَخَوَّاتَ بْنَ جُبَیْرٍ وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ رَوَاحَۃَ لِیَعْلَمُوا خَبَرَہُمْ فَلَمَّا انْتَہَوْا إِلَیْہِمْ وَجَدُوہُمْ عَلَی أَخْبَثِ مَا بَلغَہُمْ قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ عَنْ شَیْخٍ مِنْ بَنِی قُرَیْظَۃَ فَذَکَرَ قِصَّۃَ سَبَبِ إِسْلاَمِ ثَعْلَبَۃَ وَأَسِیدٍ ابْنَیْ سَعْیَۃَ وَأَسَدِ بْنِ عُبَیْدٍ وَنُزُولِہِمْ عَنْ حِصْنِ بَنِی قُرَیْظَۃَ وَإِسْلاَمِہِمْ وَخَرَجَ فِی تِلْکَ اللَّیْلَۃِ فِیمَا زَعَمَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَمْرُو بْنُ سَعْدِیِّ الْقُرَظِیُّ فَمَرَّ بِحَرَسِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَعَلیْہِ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ تِلْکَ اللَّیْلَۃَ فَلَمَّا رَآہُ قَالَ : مَنْ ہَذَا ؟ قَالَ : أَنَا عَمْرُو بْنُ سَعْدِیِّ وَکَانَ عَمْرٌو قَدْ أَبَی أَنْ یَدْخُلَ مَعَ بَنِی قُرَیْظَۃَ فِی غَدْرِہِمْ وَقَالَ : لاَ أَغْدِرُ بِمُحَمَّدٍ أَبَدًا فَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَۃَ حِینَ عَرَفَہُ : اللَّہُمَّ لاَ تَحْرِمْنِی عَثَرَاتِ الْکِرَامِ ثُمَّ خَلَّی سَبِیلَہُ فَخَرَجَ حَتَّی بَاتَ فِی مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - تِلْکَ اللَّیْلَۃَ ثُمَّ ذَہَبَ فَلَمْ یُدْرَ أَیْنَ ذَہَبَ مِنَ الأَرْضِ فَذُکِرَ شَأْنُہُ لِرَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقَالَ : ذَلِکَ رَجُلٌ نَجَّاہُ اللَّہُ بِوَفَائِہِ ۔ وَذَکَرَ مُوسَی بْنُ عُقْبَۃَ فِی ہَذِہِ الْقِصَّۃِ : أَنَّ حُیِیًّا لَمْ یَزَلْ بِہِمْ حَتَّی شَأَمَہُمْ فَاجْتَمَعَ مَلَؤُہُمْ عَلَی الْغَدْرِ عَلَی أَمْرِ رَجُلٍ وَاحِدٍ غَیْرَ أَسَدٍ وَأَسِیدٍ وَثَعْلَبَۃَ خَرَجُوا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) -۔ [ضعیف ]
(١٨٨٥٦) محمد بن کعب لقرظی اور بنو عمر وبن قریظہ کے ایک شخص عثمان بن یہوذا، اپنی قوم کے افراد سے نقل کرتے ہیں کہ لوگوں نے لشکر ترتیب دیے۔ بنو نضیر کا گروپ، بنو واصل کا گروپ، بنو نضیر سے حیی بن اخطب، کنانہ بن ربیع بن ابی الحقیق، ابو عمار اور بنو واقل سے اوس اللہ، حوح بن عمرو اور کچھ ان کے قبیلہ کے، یہ تمام مل کر قریش کے پاس آئے۔ یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلاف جنگ کے لیے ابھار رہے تھے ۔ پھر اس نے ابو سفیان بن حرب اور لشکروں کے آنے کا تذکرہ کیا اور حیی بن اخطب کی آواز سنی تو قلعہ کا دروازہ بند کرلیا تو حیی نے کہا : اے کعب ! تجھ پر افسوس دروازہ کھولو، میں آپ کے پاس آنا چاہتا ہوں تو کعب نے کہا : اے حیی بن اخطب ! تو منحوس آدمی ہے ، مجھے نہ تو تیری ضرورت ہے اور نہ ہی اس کی جو تو لے کر آیا ہے۔ میں نے دیکھا کہ محمد وعدہ پورا کرتے ہیں، میرا ان سے معاہدہ ہے تو واپس پلٹ جا، مجھے چھوڑ دے تو حیی بن اخطب نے کہا : تو نے دروازہ بند کرلیا ہے۔ میں آپ کے ساتھ مل کر دلیا کھانے والا ہوں۔ اس کو حفاظت کا یقین دلایا تو اس نے دروازہ کھول دیا۔ جب کعب کے پاس گیا تو کہنے لگا : اے کعب ! میں تیرے پاس زمانہ کی عزت قریش کو لے کر آیا ہوں ۔ ان کے ساتھ رومی بھی ہیں اور میں تیرے پاس غطفان کی سیادت و قیادت کو لے کر احد کی ایک جانب اتارا ہے۔ میں تیرے پاس موجیں مارتا ہوا سمندر لے کر آیا ہوں، جس کو کوئی چیز روک نہیں سکتی تو کعب نے کہا : تو میرے پاس ذلت لے کر آیا ہے ، مجھے چھوڑ کر چلے جاؤ، مجھے تیری اور جس کی دعوت دیتے ہو کوئی ضرورت نہیں، حیی بن اخطب اس کو پھسلاتا رہا، یہاں تک کہ کعب نے حیی کی بات مان لی اور حیی نے اس کو عہد وپیما دیا، اگر قریش وغطفان محمد کو قتل کرنے سیپہلیچلے گئے تو میں آپ کے ساتھ قلعے میں رہوں گا ، جو مصیبت و پریشانی آپ کو آئے گی، مجھے بھی آئے گی تو کعب نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا ہوا عہد توڑ ڈالا اور برأت کا اظہار کردیا۔
ابن اسحاق فرماتے ہیں : عاصم بن عمر بن قتادہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کعب کے عہد توڑنے کی خبر ملی تو سعد بن عبادہ، سعد بن معاذ، خوات بن جبیر، عبداللہ بن رواحہ کو خبر کی تصدیق کے لیے روانہ کیا تو بات ویسے ہی تھی جیسے خبر ملی تھی۔
ابن اسحاق فرماتے ہیں : عاصم بن عمر بن قتادہ بنو قریظہ کے ایک شیخ سے نقل فرماتے ہیں کہ ثعلبہ، اسید جو سعیہ کے بیٹے ہیں، اسید بن عبید کے اسلام لانے کا سبب نقل فرماتے ہیں اور بنو قریظہ کے قلعے سے اترنے کی وجہ بیان کرتے ہیں۔ اس رات جب وہ قلعہ سے نکلے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پہرہ دار محمد بن مسلمہ کے پاس سے گذرے تو انھوں نے پوچھا : کون ؟ کہا : میں عمرو بن سعدی ہوں تو عمرو نے بنو قریظہ کے ساتھ ان کے غدر میں شمولیت سے معذرت کرلی اور کہا : میں محمد سے کبھی وعدہ خلافی نہ کروں گا۔ جب محمد بن مسلمہ نے پہحان لیا تو کہنے لگے : اے اللہ ! مجھے معزز لوگوں کی تکریم سے محروم نہ کرنا، پھر اس کا راستہ چھوڑ دیا تو اس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد میں رات گزاری۔ پھر ان کے جانے کے علم نہ ہوسکا، جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پتہ چلا تو فرمایا : اللہ نے اس کی وفا کی وجہ سے نجات دی ہے۔
موسیٰ بن عقبہ اس قصہ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ حیی بن اخطب اپنی نحوست کے ساتھ ان کے ساتھ شامل رہا، لیکن اسد، اسید اور ثعلب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آگئے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔