HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

19997

(۱۹۹۹۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ بْنِ شَقِیقٍ حَدَّثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ قَالَ : بَلَغَ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لأَنْ أُمَتِّعَ بِسَوْطٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أُعْتِقَ وَلَدَ الزِّنَا ۔ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : وَلَدُ الزِّنَا شَرُّ الثَّلاَثَۃِ وَإِنَّ الْمَیِّتِ یُعَذَّبُ بِبُکَائِ الْحَیِّ ۔ فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا رَحِمَ اللَّہُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ أَسَائَ سَمَعًا فَأَسَائَ إِجَابَۃً لأَنْ أُمَتِّعَ بِسَوْطٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أُعْتِقَ وَلَدَ الزِّنَا إِنَّہَا لَمَّا نَزَلَتْ {فَلاَ اقْتَحَمَ الْعَقَبَۃَ وَمَا أَدْرَاکَ مَا الْعَقَبَۃُ فَکُّ رَقَبَۃٍ} [البلد ۱۱-۱۳] قِیلَ یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا عِنْدَنَا مَا نُعْتِقُ إِلاَّ أَنَّ أَحَدَنَا لَہُ الْجَارِیَۃُ السَّوْدَائُ تَخْدِمُہُ وَتَسْعَی عَلَیْہِ فَلَوْ أَمَرْنَاہُنَّ فَزَنَیْنَ فَجِئْنَ بِأَوْلاَدٍ فَأَعْتَقْنَاہُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لأَنْ أُمَتِّعَ بِسَوْطٍ فِی سَبِیلِ اللَّہِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ آمُرَ بِالزِّنَا ثُمَّ أُعْتِقَ الْوَلَدَ وَأَمَّا قَوْلُہُ : وَلَدُ الزِّنَا شَرُّ الثَّلاَثَۃِ ۔ فَلَمْ یَکُنِ الْحَدِیثُ عَلَی ہَذَا إِنَّمَا کَانَ رَجُلٌ مِنَ الْمُنَافِقِینَ یُؤْذِی رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ مَنْ یَعْذِرُنِی مِنْ فُلاَنٍ قِیلَ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہُ مَعَ مَا بِہِ وَلَدُ الزِّنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ہُوَ شَرُّ الثَّلاَثَۃِ ۔ وَاللَّہُ تَعَالَی یَقُولُ {وَلاَ تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ أُخْرَی)} وَأَمَّا قَوْلُہُ إِنَّ الْمَیِّتَ لَیُعَذَّبُ بِبُکَائِ الْحَیِّ فَلَمْ یَکُنِ الْحَدِیثُ عَلَی ہَذَا وَلَکِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَرَّ بِدَارِ رَجُلٍ مِنَ الْیَہُودِ قَدْ مَاتَ وَأَہْلُہُ یَبْکُونَ عَلَیْہِ فَقَالَ إِنَّہُمْ لَیَبْکُونَ عَلَیْہِ وَإِنَّہُ لَیُعَذَّبُ وَاللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ یَقُولُ {لاَ یُکَلِّفُ اللَّہُ نَفْسًا إِلاَّ وُسْعَہَا} [البقرۃ ۲۸۶] سَلَمَۃُ بْنُ الْفَضْلِ الأَبْرَشُ یَرْوِی مَنَاکِیرَ۔ وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِی سُلَیْمَانَ الشَّامِیِّ وَہُوَ بُرْدُ بْنُ سِنَانٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا مُرْسَلاً فِی إِعْتَاقِ وَلَدِ الزِّنَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
(١٩٩٩١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ کے راستہ میں ایک کوڑے کے ذریعے مدد کرنا مجھے حرامی بچے کو آزاد کرنے سے زیادہ محبوب ہے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حرامی بچہ تیسرا شر ہے اور مردہ کو زندہ کے رونے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ اللہ ابوہریرہ (رض) پر رحم فرمائے۔ وہ صحیح سن نہیں سکے۔ آپ کا یہ فرمان کہ میں اللہ کے راستہ میں ایک کوڑے کے ذریعہ مدد کروں یہ حرامیبچے کو آزادہ کرنے سے بہتر ہے۔ یہ اس آیات کے نزول کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : { فَلاَ اقْتَحَمَ الْعَقَبَۃَ ۔ وَمَا اَدْرٰکَ مَا الْعَقَبَۃُ ۔ فَکُّ رَقَبَۃٍ ۔ } [البلد ١١-١٣] ” پھر بھی وہ گھاٹی عبور نہ سکا۔ (اے پیغمبر ! ) آپ کیا جانیں گھاٹی کیا ہے۔ ایک گردن آزاد کرا دینا یا بھوک کے دن یتیم کو کھانا کھلا دینا۔ “
کہا گیا : اسے اللہ کے رسول ! ہمارے پاس آزاد کرنے کو کچھ نہیں، لیکن ہم میں سے کسی کے پاس سیاہ لونڈی ہو جس سے وہ خدمت وغیرہ لیتا ہے۔ اگر ہم ان کو حکم دیں کہ وہ زنا کرلیں، جو وہ اولاد جنم دیں ہم ان کو آزاد کردیں تو آپ نے فرمایا کہ میں ایک کوڑے کو ذریعہ اللہ کے راستہ میں میں مدد کروں یہ مجھے زیادہ محبوب ہے کہ میں زنا کا حکم دوں، پھر حرامی بچے کو آزاد کرنے کا حکم دوں اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان حرامی بچہ تیسرا شر ہے۔ یہ حدیث اس طرح نہیں ہے بلکہ ایک منافق آدمی جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تکلیف دیتا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کون مجھے فلاں سے آرام دے گا ؟ کہا گیا : اے اللہ کے رسول ! باوجود اس کے کہ اس کے ساتھ حرامی بچہ ہے۔ تب آپ نے فرمایا : یہ تو تیسرا شر ہے اور اللہ فرماتے ہیں : { وَ لَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرٰی } [الانعام ١٦٤] ” کوئی جان کسی کا بوجھ نہ اٹھائے گی “ اور آپ کا قول کہ میت کو زندہ کے روزے کی وجہ سے عذاب ملتا ہے یہ حدیث اس طرح نہیں ہے بلکہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک یہودی کے گھر کے پاس سے گزرے ۔ وہ فوت ہوگیا تھا اس کے گھر والے اس پر رو رہے تھے۔ آپ نے فرمایا : اس کو عذاب دیا جا رہا ہے اور یہ رو رہے ہیں اور اللہ فرماتے ہیں : { لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا } [البقرۃ ٢٨٦] ” جان کو اس کی طاقت کے مطابق تکلیف دی جاتی ہے۔ “
(ب) حضرت عائشہ (رض) سے مرسل روایت حرامی بچے کی آزادی کے بارے میں منقول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔