HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

20201

(۲۰۱۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَنْبَأَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَنْبَأَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ سُلَیْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ وَہُوَ یَقْرَأُ فِی الْمُصْحَفِ قَبْلَ أَنْ یَذْہَبَ بَصَرُہُ وَہُوَ یَبْکِی فَقُلْتُ مَا یُبْکِیکَ یَا ابْنَ عَبَّاسٍ جَعَلَنِی اللَّہُ فِدَائَ کَ فَقَالَ لِی ہَلْ تَعْرِفُ أَیْلَۃَ فَقُلْتُ وَمَا أَیْلَۃُ قَالَ قَرْیَۃٌ کَانَ بِہَا نَاسٌ مِنَ الْیَہُودِ فَحَرَّمَ اللَّہُ عَلَیْہِمُ الْحِیتَانَ یَوْمَ السَّبْتِ فَکَانَتْ حِیتَانُہُمْ تَأْتِیہِمْ یَوْمَ سَبْتِہِمْ شُرَّعًا بِیضٌ سِمَانٌ کَأَمْثَالِ الْمَخَاضِ بِأَفْنِیَائِہِمْ وَأَبْنِیَاتِہِمْ فَإِذَا کَانَ غَیْرُ یَوْمِ السَّبْتِ لَمْ یَجِدُوہَا وَلَمْ یُدْرِکُوہَا إِلاَّ فِی مَشَقَّۃٍ وَمُؤْنَۃٍ شَدِیدَۃٍ فَقَالَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ أَوْ مَنْ قَالَ ذَلِکَ مِنْہُمْ لَعَلَّنَا لَوْ أَخَذْنَاہَا یَوْمَ السَّبْتِ وَأَکَلْنَاہَا فِی غَیْرِ یَوْمِ السَّبْتِ فَفَعَلَ ذَلِکَ أَہْلُ بَیْتٍ مِنْہُمْ فَأَخَذُوا فَشَوَوْا فَوَجَدَ جِیرَانُہُمْ رِیحَ الشِّوَائِ فَقَالُوا وَاللَّہِ مَا نَرَی أَصَابَ بَنِی فُلاَنٍ شَیْء ٌ فَأَخَذَہَا آخَرُونَ حَتَّی فَشَا ذَلِکَ فِیہِمْ وَکَثُرَ فَافْتَرَقُوا فِرَقًا ثَلاَثَۃً فِرْقَۃٌ أَکَلَتْ وَفِرْقَۃٌ نَہَتْ وَفِرْقَۃٌ قَالَتْ {لِمَ تَعِظُونَ قَوْمًا اللَّہُ مُہْلِکُہُمْ أَوْ مُعَذِّبُہُمْ عَذَابًا شَدِیدًا} [الأعراف ۱۶۴] فَقَالَتِ الْفِرْقَۃُ الَّتِی نَہَتْ إِنَّا نُحَذِّرُکُمْ غَضَبَ اللَّہِ وَعِتَابَہُ أَنْ یُصِیبَکُمُ اللَّہُ بِخَسْفٍ أَوْ قَذْفٍ أَوْ بِبَعْضِ مَا عِنْدَہُ مِنَ الْعَذَابِ وَاللَّہِ لاَ نُبَایِتُکُمْ فِی مَکَانٍ وَأَنْتُمْ فِیہِ قَالَ فَخَرَجُوا مِنَ السُّورِ فَغَدَوْا عَلَیْہِ مِنَ الْغَدِ فَضَرَبُوا بَابَ السُّورِ فَلَمْ یُجِبْہُمْ أَحَدٌ فَأَتَوْا بِسُلَّمٍ فَأَسْنَدُوہُ إِلَی السُّورِ ثُمَّ رَقَی مِنْہُمْ رَاقٍ عَلَی السُّورِ فَقَالَ یَا عِبَادَ اللَّہِ قِرَدَۃٌ وَاللَّہِ لَہَا أَذْنَابٌ تَعَاوَی ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ نَزَلَ مِنَ السُّورِ فَفَتَحَ السُّورَ فَدَخَلَ النَّاسُ عَلَیْہِمْ فَعَرَفَتِ الْقُرُودُ أَنْسَابَہَا مِنَ الإِنْسِ وَلَمْ تَعْرِفِ الإِنْسُ أَنْسَابَہَا مِنَ الْقُرُودِ قَالَ فَیَأْتِی الْقِرْدُ إِلَی نَسِیبِہِ وَقَرِیبِہِ مِنَ الإِنْسِ فَیَحْتَکُّ بِہِ وَیَلْصَقُ بِہِ وَیَقُولُ الإِنْسَانُ أَنْتَ فُلاَنٌ فَیُشِیرُ بِرَأْسِہِ أَیْ نَعَمْ وَیَبْکِی وَتَأْتِی الْقِرْدَۃُ إِلَی نَسِیبِہَا وَقَرِیبِہَا مِنَ الإِنْسِ فَیَقُولُ لَہَا الإِنْسَانُ أَنْتِ فُلاَنَۃُ فَتُشِیرُ بِرَأْسِہَا أَیْ نَعَمْ وَتَبْکِی فَیَقُولُ لَہُمُ الإِنْسُ إِنَّا حَذَّرْنَاکُمْ غَضَبَ اللَّہِ وَعِقَابَہُ أَنْ یُصِیبَکُمْ بِخَسْفٍ أَوْ مَسْخٍ أَوْ بِبَعْضِ مَا عِنْدَہُ مِنَ الْعَذَابِ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَأَسْمَعُ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ {فَأَنْجَیْنَا الَّذِینَ یَنْہَوْنَ عَنِ السُّوئِ وَأَخَذْنَا الَّذِینَ ظَلَمُوا بِعَذَابٍ بَئِیسٍ بِمَا کَانُوا یَفْسُقُونَ} [الأعراف ۱۶۵] فَلاَ أَدْرِی مَا فَعَلَتِ الْفِرْقَۃُ الثَّالِثَۃُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَکَمْ قَدْ رَأَیْنَا مُنْکَرًا فَلَمْ نَنْہَ عَنْہُ قَالَ عِکْرِمَۃُ فَقُلْتُ أَلاَ تَرَی جَعَلَنِی اللَّہُ فِدَائَ کَ أَنَّہُمْ قَدْ أَنْکَرُوا وَکَرِہُوا حِینَ قَالُوا {لِمَ تَعِظُونَ قَوْمًا اللَّہُ مُہْلِکُہُمْ أَوْ مُعَذِّبُہُمْ عَذَابًا شَدِیدًا} [الأعراف ۱۶۴] فَأَعْجَبَہُ قَوْلِی ذَلِکَ وَأَمَرَ لِی بِبُرْدَیْنِ غَلِیظَیْنِ فَکَسَانِیہِمَا۔ [ضعیف]
(٢٠١٩٥) عکرمہ فرماتے ہیں کہ میں ابن عباس (رض) کے پاس آیا، جب وہ قرآن کی تلاوت کر رہے تھے۔ ابھی نظر ان کی درست تھی اور وہ رو رہے تھے۔ میں نے پوچھا : اے ابن عباس (رض) ! آپ کو کون سی چیز رلا رہی تھی۔ اللہ مجھے آپ پر فدا کرے ! مجھے فرمانے لگے : ایلہ بستی کو جانتے ہو ؟ میں نے کہا : ایلہ کیا ہے ؟ فرمایا : اس بستی میں یہود آباد تھے تو اللہ نے ہفتہ کے دن ان پر مچھلی پکڑنا حرام قرار دے دیا۔ ہفتہ کے دن مچھلیاں خوب موٹی تازی اور واضح آتیں۔ گویا کہ ان کے حوض بھرے ہوئے محسوس ہوتے۔ جب ہفتہ کا دن نہ ہوتا تو صرف مشقت اور مصیبت کے ساتھ مچھلی کو حاصل کرتے۔ بعض بعض سے کہنے لگے یا ان میں سے کچھ لوگ کہنے لگی کہ اگر ہفتہ کے دن پکڑ لیں، دوسرے دن کھالیا کریں تو ایک گھر والوں نے ایسا کرلیا، انھوں نے مچھلی پکڑی، بھونی ان ہمسائیوں نے بھنی ہوئی مچھلی کی خوشبو پائی۔ وہ کہنے لگے : فلاں کو کچھ بھی نہیں ہوا۔ دوسروں نے بھی مچھلی پکڑنا شروع کردی۔ یہ دن کے اندر عام ہوگیا اور وہ تین فرقوں میں بٹ گئے : 1 کھانے والا 2 منع کرنے والا۔ 3{ لِمَ تَعِظُوْنَ قَوْمَا نِ اللّٰہُ مُھْلِکُھُمْ اَوْ مُعَذِّبُھُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا } [الأعراف ١٦٤] ” تم ایسی قوم کو نصیحت کرتے ہو کہ اللہ ان کو ہلاک کرنے والا ہے یا عذاب دینے والا ہے۔ “
اس گروہ نے کہا جو منع کرتا تھا : ہم تمہیں اللہ کے غصہ، عذاب اور زمین میں دھنسائے جانے یا پتھروں کی بارش ہونے یا اس کے علاوہ مزید عذابوں سے ڈراتے ہیں۔ اللہ کی قسم ! ہم وہاں رات نہ گزاریں گے جہاں تم رہوگے۔ وہ دیواروں سے نکل گئے۔ انھوں نے صبح کی اور ان دروازے کھٹکائے، لیکن کو جواب نہ ملا۔ سیڑھیاں لے کر دیواروں کو لگائیں اس کے ذریعہ دیوار پر چڑھے اور وہ کہنے لگا : اللہ کے بندو بندر۔ اللہ کی قسم ! ان کی دمیں ہیں۔ تین مرتبہ یہ کہا، پھر دیوار سے اترا اور دروازہ کھولا لوگ داخل ہوئے تو بندروں نے اپنے عزیزوں کو پہچان لیا، لیکن انسان بندروں سے اپنے رشتہ داروں کو نہ پہچان سکے تو بندر اپنے رشتہ دار کے پاس آتے انسانوں میں سے اور اس کو لپٹ جاتے تو انسان پوچھتے : تم فلاں ہو تو وہ اپنے سر سے اشارہ کرتے، یعنی ہاں اور روتے تو انسان ان سے کہتے کہ ہم نے تمہیں اللہ کے غضب، عذاب، دھنسائے جانے یا شکلوں کے بگڑنے سے ڈراتے رہے یا اس کے علاوہ جو اللہ کے عذاب ہیں۔ ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ وہ اللہ کو سنا رہے تھے : { اَنْجَیْنَا الَّذِیْنَ یَنْھَوْنَ عَنِ السُّوْٓئِ وَ اَخَذْنَا الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا بِعَذَابٍ بَئِیْسٍ بِمَا کَانُوْا یَفْسُقُوْنَ ۔ } [الأعراف ١٦٥] ” ہم نے برائی سے منع کرنے والوں کو نجات دی اور ظالم لوگوں کو رسوا کن عذاب سے پکڑا، ان کی نافرمانی کی وجہ سے۔ “ میں نہیں جانتا تیسرے فرقہ نہ کیا گیا۔
ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : کتنی برائیاں ہم دیکھتے ہیں لیکن منع نہیں کرتے۔ عکرمہ کہتے ہیں : میں نے کہا : آپ کا کیا خیال ہے اللہ مجھے آپ پر فداکرے کہ انھوں نے انکار کردیا اور اس کو ناپسند کیا۔ جب انھوں نے کہا : { لِمَ تَعِظُوْنَ قَوْمَا نِ اللّٰہُ مُھْلِکُھُمْ اَوْ مُعَذِّبُھُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا } [الأعراف ١٦٤] میری بات ان کو پسند آئی۔ انھوں نے مجھے دو موٹی چادریں پہنانے کا حکم دیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔