HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

20543

(۲۰۵۳۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ کُنَاسَۃَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ مَعْمَرٍ الْبَصْرِیِّ عَنْ أَبِی الْعَوَّامِ الْبَصْرِیِّ قَالَ : کَتَبَ عُمَرَ إِلَی أَبِی مُوسَی الأَشْعَرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّ الْقَضَائَ فَرِیضَۃٌ مُحْکَمَۃٌ وَسُنَّۃٌ مُتَّبَعَۃٌ فَافْہَمْ إِذَا أُدْلِیَ إِلَیْکَ فَإِنَّہُ لاَ یَنْفَعُ تَکَلُّمٌ حَقٍّ لاَ نَفَاذَ لَہُ وَآسِ بَیْنَ النَّاسِ فِی وَجْہِکَ وَمَجْلِسِکَ وَقَضَائِکَ حَتَّی لاَ یَطْمَعَ شَرِیفٌ فِی حَیْفِکَ وَلاَ یَیْأَسَ ضَعِیفٌ مِنْ عَدْلِکَ الْبَیِّنَۃُ عَلَی مَنِ ادَّعَی وَالْیَمِینُ عَلَی مَنْ أَنْکَرَ وَالصُّلْحُ جَائِزٌ بَیْنَ الْمُسْلِمِینَ إِلاَّ صُلْحًا أَحَلَّ حَرَامًا أَوْ حَرَّمَ حَلاَلاً وَمَنِ ادَّعَی حَقًّا غَائِبًا أَوْ بَیِّنَۃً فَاضْرِبْ لَہُ أَمَدًا یُنْتَہَی إِلَیْہِ فَإِنْ جَائَ بِبَیِّنَۃٍ أَعْطَیْتَہُ بِحَقِّہِ فَإِنْ أَعْجَزَہُ ذَلِکَ اسْتَحْلَلْتَ عَلَیْہِ الْقَضِیَّۃَ فَإِنَّ ذَلِکَ أَبْلَغُ فِی الْعُذْرِ وَأَجْلَی لِلْعَمَی وَلاَ یَمْنَعْکَ مِنْ قَضَائٍ قَضَیْتَہُ الْیَوْمَ فَرَاجَعْتَ فِیہِ لِرَأْیِکَ وَہُدِیتَ فِیہِ لِرَشَدِکَ أَنْ تُرَاجِعَ الْحَقَّ لأَنَّ الْحَقَّ قَدِیمٌ لاَ یُبْطِلُ الْحَقَّ شَیْء ٌ وَمُرَاجَعَۃُ الْحَقِّ خَیْرٌ مِنَ التَّمَادِی فِی الْبَاطِلِ وَالْمُسْلِمُونَ عُدُولٌ بَعْضُہُمْ عَلَی بَعْضٍ فِی الشَّہَادَۃِ إِلاَّ مَجْلُودٌ فِی حَدٍّ أَوْ مُجَرَّبٌ عَلَیْہِ شَہَادَۃُ الزُّورِ أَوْ ظَنِینٌ فِی وَلاَئٍ أَوْ قَرَابَۃٍ فَإِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ تَوَلَّی مِنَ الْعِبَادِ السَّرَائِرَ وَسَتَرَ عَلَیْہِمُ الْحُدُودَ إِلاَّ بِالْبَیِّنَاتِ وَالأَیْمَانِ ثُمَّ الْفَہْمَ الْفَہْمَ فِیمَا أُدْلِیَ إِلَیْکَ مِمَّا لَیْسَ فِی قُرْآنٍ وَلاَ سُنَّۃٍ ثُمَّ قَایِسِ الأُمُورَ عِنْدَ ذَلِکَ وَاعْرِفِ الأَمْثَالَ وَالأَشْبَاہَ ثُمَّ اعْمِدْ إِلَی أَحَبِّہَا إِلَی اللَّہِ فِیمَا تَرَی وَأَشْبَہِہَا بِالْحَقِّ وَإِیَّاکَ وَالْغَضَبَ وَالْقَلَقَ وَالضَّجَرَ وَالتَّأَذِیَ بِالنَّاسِ عِنْدَ الْخُصُومَۃِ وَالتَّنَکُّرَ فَإِنَّ الْقَضَائَ فِی مَوَاطِنِ الْحَقِّ یُوجِبُ اللَّہُ لَہُ الأَجْرَ وَیُحَسِّنُ بِہِ الذُّخْرَ فَمَنْ خَلَصَتْ نِیَّتُہُ فِی الْحَقِّ وَلَو کَانَ عَلَی نَفْسِہِ کَفَاہُ اللَّہُ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ النَّاسِ وَمَنْ تَزَیَّنَ لَہُمْ بِمَا لَیْسَ فِی قَلْبِہِ شَانَہُ اللَّہُ فَإِنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی لاَ یَقْبَلُ مِنَ الْعِبَادِ إِلاَّ مَا کَانَ لَہُ خَالِصًا وَمَا ظَنُّکَ بِثَوَابِ غَیْرِ اللَّہِ فِی عَاجِلِ رِزْقِہِ وَخَزَائِنِ رَحْمَتِہِ۔ [صحیح۔ متقدم برقم ۲۰۲۸۳]
(٢٠٥٣٧) ابوعوام البصری بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے سیدنا ابوموسیٰ اشعری (رض) کو خط لکھا کہ عہدہ قضا فریضہ ہے اور ایسی سنت جس کی اتباع کی جائے گی۔ جب فیصلہ آپ کے سامنے پیش کیا جائے تو اچھی طرح سمجھ لو تاکہ شریف انسان کو آپ سے لالچ نہ ہو اور کمزور آپ کے عدل سے مایوس نہ ہو۔ دعویٰ کرنے والے کے ذمہ دلیل ہے اور انکاری کے ذمہ قسم ہے۔ مسلمانوں کے درمیان صلح کروانی جائز ہے، ہاں ایسی صلح جو حلال کو حرام یا حرام کو حلال کرے اور جس نے کسی حق کا دعویٰ کیا یا دلیل پیش کی۔ تو آپ اس کے لیے وقت کی تعیین کریں۔ اگر دلیل لے آئے تو اس کا حق ادا کر دو ۔ اگر دلیل پیش نہ کرسکے تو اس کے خلاف فیصلہ دینا درست ہے۔ یہ اس کا عذر مکمل بھی ہے اور راستہ کے اعتبار سے زیادہ واضح بھی ہے۔ جو آج فیصلہ کریں اس سے تجھے کوئی منع نہ کرے۔ آپ نے اپنی رائے کے بارے میں مشورہ کیا، آپ کی صحیح رہنمائی کی گئی۔ آپ حق پر ٹھہر گئے۔ کیونکہ حق ہی قدیم ہے، حق کو کوئی چیز باطل نہیں کرتی۔ باطل کی طرف مائل ہونے سے حق کی طرف پلٹنا بہتر ہے۔ مسلمان ایک دوسرے پر گواہی پیش کریں گے، لیکن جس کو حد لگائی گئی ہو یا جھوٹی گواہی کا تجربہ ہو یا ولاء یا قرابت داری کے اندر تہمت لگائی گئی ہو۔ اللہ نے اپنے بندوں کے رازوں کی ذمہ داری لی ہے۔ حد صرف دلائل اور قسموں کی بنا پر جاری کی جائے گی۔ پھر جو فیصلہ آپ کے سامنے پیش کیا جائے، اس کو اچھی طرح سمجھ لے۔ جو قرآن وسنت میں موجود نہ ہو، پھر معاملات کو اس پر قیاس کرلو۔ پھر ایک جیسی اشیاء کو پہچان لیا کرو۔ پھر جو اللہ کو زیادہ محبوب ہو اس کا قصد کرو اور جو حق کے زیادہ قریب ہو۔ غصہ، اضطراب، اور لوگوں کو جھگڑوں کے درمیان اذیت نہ دو ۔ حق کے فیصلہ کی وجہ سے اللہ اجر عطا کردیتے ہیں اور ذخیرہ میں ترقی دیتا ہے، یعنی نیکیوں کا ذخیرہ اگر اس کی نیت درست ہو ۔ اگرچہ فیصلہ اس کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔ تو اللہ اس کو کافی ہوتا ہے۔ جس نے اس چیز کو مزین کر کے پیش کیا جو اس کے دل میں ہے تو اللہ اس کو خراب کردیتا ہے۔ اللہ صرف اپنے بندوں سے خلوص کو قبول کرتا ہے تو آپ کا غیر اللہ سے جلدی رزق اور اس کی رحمت کے خزانے کے بارے میں کیا گمان ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔