HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

27

(۲۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْمُحَارِبِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو غَسَّانَ أَخْبَرَنَا قَیْسٌ ہُوَ ابْنُ الرَّبِیعِ أَخْبَرَنَا أَبُو فَزَارَۃَ الْعَبْسِیُّ عَنْ أَبِی زَیْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: ((إِنِّی قَدْ أُمِرْتُ أَنْ أَقْرَأَ عَلَی إِخْوَانِکُمْ مِنَ الْجِنِّ، لِیَقُمْ مَعِی رَجُلٌ مِنْکُمْ، وَلاَ یَقُمْ مَعِی رَجُلٌ فِی قَلْبِہِ مِثْقَالُ حَبَّۃٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ کِبْرٍ))۔ قَالَ: فَقُمْتُ مَعَہُ وَمَعِی إِدَاوَۃٌ مِنْ مَائٍ کَذَا قَالَ حَتَّی إِذَا بَرَزْنَا خَطَّ حَوْلِی خُطَّۃً ثُمَّ قَالَ: ((لاَ تَخْرُجَّنَ مِنْہَا فَإِنَّکَ إِنْ خَرَجْتَ مِنْہَا لَمْ تَرَنِی وَلَمْ أَرَکَ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔)) قَالَ: ثُمَّ انْطَلَقَ حَتَّی تَوَارَی عَنِّی قَالَ فَثَبَتُّ قَائِمًا حَتَّی إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ أَقْبَلَ قَالَ: ((مَا لِی أَرَاکَ قَائِمًا؟)) قَالَ قُلْتُ: مَا قَعَدْتُ خَشْیَۃَ أَنْ أَخْرُجَ مِنْہَا۔ قَالَ: ((أَمَا إِنَّکَ لَوْ خَرَجْتَ مِنْہَا لَمْ تَرَنِی وَلَمْ أَرَکَ إِلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ، ہَلْ مَعَکَ مِنْ وَضُوئٍ؟)) قُلْتُ: لاَ۔ قَالَ: ((فَمَاذَا فِی الإِدَاوَۃِ؟)) قُلْتُ: نَبِیذٌ۔ قَالَ: ((تَمْرَۃٌ حُلْوَۃٌ وَمَائٌ طَیِّبٌ)) ثُمَّ تَوَضَّأَ وَأَقَامَ الصَّلاَۃَ ، فَلَمَّا أَنْ قَضَی الصَّلاَۃَ قَامَ إِلَیْہِ رَجُلاَنِ مِنَ الْجِنِّ فَسَأَلاَہُ الْمَتَاعَ فَقَالَ: ((أَوَلَمْ آمُرْ لَکُمَا وَلِقَوْمِکُمَا مَا یُصْلِحُکُمَا؟)) قَالَ: بَلَی وَلَکِنَّا أَحْبَبْنَا أَنْ یَحْضُرَ بَعْضُنَا مَعَکَ الصَّلاَۃَ۔ قَالَ: ((مِمَّنْ أَنْتُمَا؟)) قَالَ: مِنْ أَہْلِ نَصِیبِینَ۔ فَقَالَ: ((قَدْ أَفْلَحَ ہَذَانِ وَأَفْلَحَ قَوْمُہُمَا)) وَأَمَرَ لَہُمَا بِالْعِظَامِ وَالرَّجِیعِ طَعَامًا وَعَلَفًا ، وَنَہَانَا أَنْ نَسْتَنْجِیَ بِعَظْمٍ أَوْ رَوْثٍ۔ (ج) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِینِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ أَحْمَدَ بْنِ حَمَّادٍ یَقُولُ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْبُخَارِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ: أَبُو زَیْدٍ الَّذِی رَوَی حَدِیثَ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ: ((تَمْرَۃٌ طَیِّبَۃٌ وَمَائٌ طَہُورٍ))۔ رَجُلٌ مَجْہُولٌ لاَ یُعْرَفُ بِصُحْبَۃِ عَبْدِ اللَّہِ (ت)وَرَوَی عَلْقَمَۃُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّہُ قَالَ: لَمْ أَکُنْ لَیْلَۃَ الْجِنِّ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ وَرَوَی شُعْبَۃُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ قَالَ: سَأَلَتُ أَبَا عُبَیْدَۃَ أَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لَیْلَۃَ الْجِنِّ؟ قَالَ: لاَ۔ (ج) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ قَالَ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ: ہَذَا الْحَدِیثُ مَدَارُہُ عَلَی أَبِی فَزَارَۃَ عَنْ أَبِی زَیْدٍ مَوْلَی عَمْرِو بْنِ حُرَیْثٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، وَأَبُو فَزَارَۃَ مَشْہُورٌ وَاسْمُہُ رَاشِدُ بْنُ کَیْسَانَ، وَأَبُو زَیْدٍ مَوْلَی عَمْرِو بْنِ حُرَیْثٍ مَجْہُولٌ ، وَلاَ یَصِحُّ ہَذَا الْحَدِیثُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَہُوَ خِلاَفُ الْقُرْآنِ۔ (ت) قَالَ الشَّیْخُ أَحْمَدُ رَحِمَہُ اللَّہُ تَعَالَی: وَقَدْ رُوِیَ ہَذَا الْحَدِیثُ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدِ بْنِ جُدْعَانَ عَنْ أَبِی رَافِعٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، وَعَنْ أَبِی سَلاَّمٍ عَنْ فُلاَنِ بْنِ غَیْلاَنَ الثَّقَفِیِّ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، وَعَنِ ابْنِ لَہِیعَۃَ عَنْ قَیْسِ بْنِ الْحَجَّاجِ عَنْ حَنَشٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی بْنِ حَبَّانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ قُتَیْبَۃَ بِإِسْنَادٍ لَہُ إِلَی ابْنِ مَسْعُودٍ ، وَرَوَاہُ الْحُسَیْنُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْعِجْلِیُّ بِإِسْنَادٍ لَہُ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ، وَلاَ یَصِحُّ شَیْئٌ مِنْ ذَلِکَ۔ (ج) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ الْحَافِظُ فِی تَضْعِیفِ ہَذِہِ الأَسَانِیدِ: عَلِیُّ بْنُ زَیْدٍ ضَعِیفٌ ، وَلَیْسَ ہَذَا الْحَدِیثُ مِنْ مُصَنَّفَاتِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، وَالرَّجُلُ الثَّقَفِیُّ الَّذِی رَوَاہُ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ مَجْہُولٌ ، قِیلَ اسْمُہُ عَمْرٌو وَقِیلَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرِو بْنِ غَیْلاَنَ وَابْنُ لَہِیعَۃَ ضَعِیفُ الْحَدِیثِ لاَ یُحْتَجُّ بِحَدِیثِہِ ، وَالْحَسَنُ بْنُ قُتَیْبَۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی ضَعِیفَانِ ، وَالْحُسَیْنُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ الْعِجْلِیُّ ہَذَا یَضَعُ الْحَدِیثَ عَلَی الثِّقَاتِ۔ قَالَ الشَّیْخُ: وَقَدْ أَنْکَرَ ابْنُ مَسْعُودٍ شُہُودَہُ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ- لَیْلَۃَ الْجِنِّ فِی رِوَایَۃِ عَلْقَمَۃَ عَنْہُ ، وَأَنْکَرَہُ ابْنُہُ وَأَنْکَرَہُ إِبْرَاہِیمُ النَّخَعِیُّ۔ [ضعیف۔ أخرجہ الطبرانی فی الکبیر ۹۹۶۲]
(٢٧) (الف) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے تمہارے بھائی جنوں پر قرآن پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے، تم میں سے ایک میرے ساتھ چلے اور ایسا نہ ہو جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبر ہو۔ میں آپ کے ساتھ چلا اور میرے پاس پانی کا برتن (لوٹا) تھا۔ جب ہم پہنچے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے اردگرد ایک لکیر کھینچتے ہوئے کہا : اس دائرے سے باہر نہ نکلنا، اگر تو اس دائرے سے نکل گیا تو قیامت تک ہم ایک دوسرے کو نہ دیکھ سکیں گے۔ ابن مسعود (رض) کہتے ہیں : پھر آپ چلے حتیٰ کہ میری نظروں سے اوجھل ہوگئے اور میں فجر طلوع ہونے تک وہیں کھڑا رہا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے اور فرمایا : میں تجھے کھڑا ہوا دیکھ رہا ہوں (یعنی تم بیٹھے کیوں نہیں) ؟ میں نے عرض کیا کہ میں ڈر گیا کہیں اس دائرے سے نہ نکل جاؤں، اس لیے نہیں بیٹھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تو دائرے سے نکل جاتا تو ہم ایک دوسرے کو قیامت تک نہ دیکھ سکتے۔ پھر فرمایا : کیا تیرے پاس پانی ہے ؟ میں نے کہا : نہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : برتن (لوٹے) میں کیا ہے ؟ میں نے کہا : نبیذ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میٹھی کھجور اور پاکیزہ پانی، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کیا اور نماز پڑھی۔ جب نماز پڑھ لی تو جنوں میں سے دو شخص آئے اور کسی چیز کا سوال کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا میں نے تم کو اور تمہاری قوم کو اس چیز کا حکم نہیں دیا جو تمہارے لیے بہتر ہے ؟ ایک نے کہا : کیوں نہیں لیکن ہماری خواہش ہے کہ ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نماز میں شریک ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کس قبیلے سے ہو ؟ انھوں نے کہا ” نصیبین “ میں سے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ دونوں اور ان کی قوم کامیاب ہوگئی، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے لیے ہڈیاں اور گوبر کا کھانا حلال قرار دیا اور ہمیں ہڈیوں اور گوبر سے استنجا کرنے سے منع کردیا۔
(ب) امام محمد بن اسماعیل بخاری (رح) کہتے ہیں : حدیث ابن مسعود جس میں یہ الفاظ ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پاک کھجور اور پاکیزہ پانی “ اس میں ابو زید راوی مجہول ہے۔ اس کی حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے ملاقات ثابت نہیں۔
(ج) علقمہ نے سیدنا عبداللہ بن مسعود (رض) سے روایت کیا ہے، میں اس واقعہ میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نہیں تھا۔
(د) عمرو بن مرہ کہتے ہیں کہ میں نے ابو عبیدہ سے پوچھا کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے ؟ انھوں نے فرمایا : نہیں۔
(ر) ابو احمد بن عدی کہتے ہیں : اس حدیث کا مدار اس سند پر ہے : عن ابی فزارۃ عن ابی زید مولی عمرو بن حریث عن ابن مسعود۔ ابو فرازہ مشہور راوی ہے، اس کا نام راشد بن کیسان ہے، ابو زید مولی عمرو بن حریث مجہول راوی ہے۔ یہ حدیث نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت نہیں کیونکہ یہ قرآن کے صریح خلاف ہے۔
شیخ احمد کہتے ہیں کہ یہ حدیث حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ عن علی بن زید بن جدعان عن أبی رافع عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ عن أبی سلام عن فلان بْنِ غَیْلاَنَ الثقفی عن ابن مسعود وعن ابْنُ لَہِیعَۃَ عن قیس بن حجاج عن حنش عن ابن عباس، عن ابن مسعود یعنی یہ کئی طرق سے روایت کی گئی ہے۔ لیکن ان میں سے کوئی روایت صحیح نہیں ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔