HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

6024

(۶۰۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ: عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَعْدٍ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أُنَیْسٍ عَنْ أَبِیہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أُنَیْسٍ قَالَ: دَعَانِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ: ((إِنَّہُ بَلَغَنِی أَنَّ ابْنَ نُبَیْحٍ الْہُذَلِیَّ یَجْمَعُ النَّاسَ لِیَغْزُونِی وَہُوَ بِنَخْلَۃَ أَوْ بِعُرَنَۃَ فَأْتِہِ فَاقْتُلْہُ))۔قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ انْعَتْہُ لِی حَتَّی أَعْرِفَہُ قَالَ: ((آیَۃُ مَا بَیْنَکَ وَبَیْنَہُ أَنَّکَ إِذَا رَأَیْتَہُ وَجَدْتَ لَہُ قُشَعْرِیرَۃً))۔قَالَ: فَخَرَجْتُ مُتَوَشِّحًا بِسَیْفِی حَتَّی دُفَعْتُ إِلَیْہِ فِی ظُعُنٍ یَرْتَادُ بِہِنَّ مَنْزِلاً حَتَّی کَانَ وَقْتُ الْعَصْرِ ، فَلَمَّا رَأَیْتُہُ وَجَدْتُ لَہُ مَا وَصَفَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ القُشَعْرِیرَۃِ فَأَقْبَلْتُ نَحْوَہُ ، وَخَشِیتُ أَنْ یَکُونَ بَیْنِی وَبَیْنَہُ مُجَادَلَۃٌ تَشْغَلُنِی عَنِ الصَّلاَۃِ فَصَلَّیْتُ وَأَنَا أَمْشِی نَحْوَہُ أُومِئُ بِرَأْسِی إِیمَائً فَلَمَّا انْتَہَیْتُ إِلَیْہِ قَالَ: مَنِ الرَّجُلُ قُلْتُ: رَجُلٌ مِنَ الْعَرَبِ سَمِعَ بِکَ وَبِجَمْعِکَ لِہَذَا الرَّجُلِ فَجَائَ لِذَلِکَ۔قَالَ: أَجَلْ نَحْنُ فِی ذَلِکَ قَالَ: فَمَشَیْتُ مَعَہُ شَیْئًا حَتَّی إِذَا أَمْکَنَنِی حَمَلْتُ عَلَیْہِ بِالسَّیْفِ فَقَتَلْتُہُ ، ثُمَّ خَرَجْتُ وَتَرَکْتُ ظَعَایِنَہُ مُکِبَّاتٍ عَلَیْہِ ، فَلَمَّا قَدِمْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ: ((أَفْلَحَ الْوَجْہُ))۔قُلْتُ: قَدْ قَتَلْتُہُ یَا رَسُولَ اللَّہِ۔قَالَ: صَدَقْتَ ۔ثُمَّ قَامَ بِی رَسُولُ اللَّہِ فَدَخَلَ بِی بَیْتَہُ فَأَعْطَانِی عَصًا فَقَالَ: ((أَمْسِکْ ہَذِہِ عِنْدَکَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أُنَیْسٍ))۔فَخَرَجْتُ بِہَا عَلَی النَّاسِ فَقَالُوا: مَا ہَذِہِ الْعَصَا مَعَکَ یَا عَبْدَ اللَّہِ بْنَ أُنَیْسٍ قُلْتُ: أَعْطَانِیہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَأَمَرَنِی أَنْ أَمْسِکَہَا عِنْدِی قَالُوا: أَفَلاَ تَرْجِعُ إِلَیْہِ فَتَسْأَلُہُ عَنْ ذَلِکَ قَالَ فَرَجَعْتُ إِلَیْہِ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ لِمَ أَعْطَیْتَنِی ہَذِہ الْعَصَا؟ قَالَ: ((آیَۃٌ بَیْنِی وَبَیْنَکَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ إِنَّ أَقَلَّ النَّاسِ الْمُتَخَصِّرُونَ یَوْمَئِذٍ))۔قَالَ فَقَرَنَہَا عَبْدُ اللَّہِ بِسَیْفِہِ فَلَمْ یَزَلْ مَعَہُ حَتَّی إِذَا مَاتَ أُمِرَ بِہَا فَضُمَّتْ مَعَہُ فِی کَفَنِہِ فَدُفِنَا جَمِیعًا۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِبْرَاہِیمُ بْنُ سَعْدٍ وَعَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ یَسَارٍ۔ [حسن لغیرہٖ۔ أبو یعلیٰ ۹۰۵]
(٦٠٢٤) عبداللہ بن انیس (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلایا اور فرمایا : مجھے خبر ملی ہے کہ ابن نبی ح ہذلی لوگوں کو جمع کررہا ہے تاکہ میرے ساتھ غزوہ کرے۔ وہ نخلہ یا عرنہ نامی جگہ پر ہے، جا کر اس کو قتل کر دو ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس کی صفت بیان کردیں تاکہ میں اس کو پہچان لوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیری نشانی یہ ہے کہ جب تو اس کو دیکھے گا تو اس کے لیے کپکپیپائے گا۔ چنانچہ میں تلوار کپڑے میں لپیٹ کر چل پڑا اور مختصر سفر کے بعد وہاں پہنچ گیا۔ یہاں تک کہ عصر کا وقت ہوگیا۔ جب میں نے اس کو دیکھا تو وہ وصف پایا جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میرے لیے بیان کیا تھا۔ میں اس کی طرف متوجہ ہوا تو مجھے ڈر لاحق ہوا کہ میرے اور اس کے درمیان لڑائی ہوگی، جو مجھے نماز سے مصروف کر دے گی۔ میں اشارے سے نماز پڑھ رہا تھا اور اس کی طرف بھی جارہا تھا۔ جب میں اس تک پہنچاتو اس نے کہا : کون ہو ؟ میں نے کہا : عرب کا ایک شخص ہوں آپ کے بارے میں سنا ہے کہ آپ اس آدمی (یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) کے لیے جمع ہو رہے ہیں ، میں اسی غرض سے آیا ہوں۔ وہ کہنے لگا : ہاں۔ میں تھوڑی دیر اس کے ساتھ چلتا رہا موقع پا کر تلوار سے اس پر حملہ کردیا اور اس کو قتل کردیا۔ پھر میں نکلا تو اس کی عورت اس پر جھکی ہوئی تھیں۔ جب میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس آیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فلاح پائی چہرے نے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں نے اسے قتل کردیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو نے سچ کہا۔ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے ساتھ کھڑے ہوئے اور اپنے گھر داخل کیا اور مجھے ایک لاٹھی عنایت فرمائی اور فرمایا : اے عبداللہ بن انیس ! اس کو اپنے پاس رکھنا۔ میں نے لوگوں کو بتایا کہ یہ لاٹھی مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عطا کی اور فرمایا : اس کو اپنے پاس رکھنا۔ انھوں نے کہا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس جاؤ اور اس کے بارے میں سوال کرو۔ میں واپس گیا اور اس لاٹھی کے بارے میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے یہ کیوں عطا کی ؟ فرمایا : یہ میرے اور تیرے درمیان قیامت کے دن نشانی ہو گی؛ کیونکہ اس دن لاٹھی تھامنے والے لوگ بہت کم ہوں گے۔ عبداللہ نے اس کو اپنی تلوار سے ملا لیا۔ وہ ہمیشہ ان کے پاس رہی جب وہ فوت ہوئے تو ان کے کفن کے ساتھ رکھ دی گئی اور ان کے ساتھ ہی دفن کردی گئی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔