HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

9986

(۹۹۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ قِرَائَ ۃً عَلَیْہِ حَدَّثَنَا الْمَعْمَرِیُّ یَعْنِی الْحَسَنَ بْنَ عَلِیِّ بْنِ شَبِیبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ابْنِ عُلَیَّۃَ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ وُہَیْبٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی إِسْحَاقَ أَنَّہُ حَدَّثَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ مَوْلَی الْمَہْرِیِّ : أَنَّہُ أَصَابَہُمْ بِالْمَدِینَۃِ جَہْدٌ وَشِدَّۃٌ وَأَنَّہُ أَتَی أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ فَقَالَ لَہُ : إِنِّی کَثِیرُ الْعِیَالِ وَقَدْ أَصَابَنَا شِدَّۃٌ فَأَرَدْتُ أَنْ أَنْقُلَ عِیَالِی إِلَی بَعْضِ الرِّیفِ فَقَالَ أَبُو سَعِیدٍ : لاَ تَفْعَلْ الْزَمِ الْمَدِینَۃَ فَإِنَّا خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ أَظُنُّہُ قَالَ حَتَّی قَدِمْنَا عُسْفَانَ قَالَ فَأَقَامَ بِہَا لَیَالِیَ فَقَالَ النَّاسُ : وَاللَّہِ مَا نَحْنُ ہَا ہُنَا فِی شَیْئٍ إِنَّ عِیَالَنَا لَخُلُوفٌ وَمَا نَأْمَنُ عَلَیْہِمْ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ -ﷺ فَقَالَ : مَا ہَذَا الَّذِی یَبْلُغَنِی مِنْ حَدِیثِکُمْ ۔ مَا أَدْرِی کَیْفَ قَالَ قَالَ : وَالَّذِی أَحْلِفُ بِہِ أَوْ وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَقَدْ ہَمَمْتُ أَوْ أَنِّی سَأَہِمُّ لاَ أَدْرِی أَیَّتْہُمَا قَالَ : لآمُرَنَّ بِنَاقَتِی تُرْحَلُ ثُمَّ لاَ أُحِلُّ لَہَا عُقْدَۃً حَتَّی أَقْدَمَ الْمَدِینَۃَ وَقَالَ اللَّہُمَّ إِنَّ إِبْرَاہِیمَ حَرَّمَ مَکَّۃَ فَجَعَلَہَا حَرَمًا اللَّہُمَّ إِنِّی حَرَّمْتُ الْمَدِینَۃَ حَرَامًا مَا بَیْنَ مَأْزِمَیْہَا أَنْ لاَ یُہَرَاقَ فِیہَا دَمٌ وَلاَ یُحْمَلَ فِیہَا سِلاَحٌ لِقِتَالٍ وَلاَ تَخْبَطُ فِیہَا شَجَرَۃٌ إِلاَّ لِعَلَفٍ اللَّہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِی مَدِینَتِنَا اللَّہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِی صَاعِنَا اللَّہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِی مُدِّنَا ثَلاَثًا اللَّہُمَّ اجْعَلْ مَعَ الْبَرَکَۃِ بَرَکَتَیْنِ وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ مَا مِنَ الْمَدِینَۃِ مِنْ شِعْبٍ وَلاَ نَقْبٍ إِلاَّ عَلَیْہِ مَلَکَانِ یَحْرُسَانِہِ حَتَّی تَقْدَمُوا إِلَیْہَا ۔ ثُمَّ قَالَ لِلنَّاسِ : ارْتَحِلُوا ۔ فَارْتَحَلْنَا فَأَقْبَلْنَا إِلَی الْمَدِینَۃِ فَوَالَّذِی نَحْلِفُ بِہِ أَوْ یُحْلَفُ بِہِ شَکَّ حَمَّادٌ فِی ہَذِہِ الْکَلِمَۃِ وَحْدَہَا : مَا وَضَعْنَا رِحَالَنَا حِینَ دَخَلْنَا الْمَدِینَۃَ حَتَّی أَغَارَ عَلَیْہَا بَنُو عَبْدِ اللَّہِ بْنِ غَطَفَانَ وَمَا یَہِیجُہُمْ قَبْلَ ذَلِکَ شَیْئٌ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۳۷۴]
(٩٩٨٢) یحییٰ بن ابی اسحق فہری کے غلام ابو سعید سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کو مدینہ میں سخت اور مشکل دن آگئے۔ وہ ابوسعید خدری کے پاس آئے اور ان سے کہنے لگے : میں زیادہ عیال دارہوں اور ہمیں سختی آئی ہے۔ میں ارادہ رکھتا ہوں کہ اپنے گھر والوں کو سبزہ زار یا پانی کے چشمے کے قریب منتقل کر دوں۔ ابوسعید کہنے لگے : ایسا نہ کرنا مدینہ کو لازم پکڑو۔ کیوں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ نکلے شاید عسفان جگہ پر آگئے۔ وہاں پر چند راتیں قیام کیا، لوگوں نے کہا : اللہ کی قسم ! ہم تو یہاں کسی چیز میں نہیں کیوں کہ ہمارے گھر والے پیچھے ہیں اور ہم ان پر بےخوف اور امن میں نہیں ہیں۔ یہ بات نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پہنچی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ کیا ہے جو تمہاری باتوں کی مجھے خبر ملی ہے ؟ میں نہیں جانتا کیا حالت ہے، پھر فرمایا : اللہ کی قسم ! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں نے ارادہ کیا یا عنقریب ارادہ رکھتا ہوں، میں نہیں جانتا دونوں میں سے کیا فرمایا۔ پھر فرمایا : ضرور میں اپنی اونٹنی کا کجاوہ رکھنے کا حکم دوں گا، پھر میں اس کی گرہ کو نہ کھولوں گا یہاں تک کہ مدینہ آجاؤں اور فرمایا : اے اللہ ابراہیم (علیہ السلام) نے مکہ کو حرم قرار دیا اور اس کو بنایا بھی ہے ، اے اللہ ! میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں، اس کے دونوں کناروں کے درمیان خون نہ بہایا جائے اور ہتھیار نہ اٹھائے جائیں لڑائی کی غرض سے اور درختوں کے پتے نہ جھاڑے جائیں مگر چارے کے لیے۔ اے اللہ ! ہمارے مدینہ کے مد اور صاع میں برکت فرما۔ تین مرتبہ فرمایا : اے اللہ ! دگنی برکت دے۔ اللہ کی قسم ! جس کے قبضہ میں میری جان ہے، مدینہ کی کوئی گھاٹی اور راستہ ایسا نہیں، جہاں دو فرشتے پہرہ نہ دیتے ہوں، یہاں تک کہ تم اس کی طرف آؤ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کوچ کرو، ہم نے کوچ کیا اور مدینہ کی طرف متوجہ ہوئے۔ اللہ کی قسم ! ہم اٹھاتے ہیں یا جس کی قسم اٹھائی جاتی ہے، حماد کو اس اکیلے کلمہ کے بارے میں شک ہے، ہم نے سواریوں سے کجاوے نہ اتارے تھے جس وقت مدینہ میں داخل ہوئے۔ یہاں تک کہ بنو عبداللہ بن غطفان نے حملہ کردیا اور اس سے پہلے کسی چیز نے ان کو اس پر نہ ابھارا تھا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔