HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sahih Bukhari

.

صحيح البخاري

7304

صحیح
حَدَّثَنَا آدَمُ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي ذِئْبٍ ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ جَاءَ عُوَيْمِرٌ الْعَجْلَانِيُّ إِلَىعَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا فَيَقْتُلُهُ أَتَقْتُلُونَهُ بِهِ ؟ سَلْ لِي يَا عَاصِمُ رَسُولَ اللَّهِ (ﷺ)، ‏‏‏‏‏‏فَسَأَلَهُ ؟ فَكَرِهَ النَّبِيُّ (ﷺ) الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا، ‏‏‏‏‏‏فَرَجَعَ عَاصِمٌ، ‏‏‏‏‏‏فَأَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ (ﷺ):‏‏‏‏ كَرِهَ الْمَسَائِلَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ عُوَيْمِرٌ:‏‏‏‏ وَاللَّهِ لَآتِيَنَّ النَّبِيَّ (ﷺ)، ‏‏‏‏‏‏فَجَاءَ وَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى الْقُرْآنَ خَلْفَ عَاصِمٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ:‏‏‏‏ قَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ فِيكُمْ قُرْآنًا، ‏‏‏‏‏‏فَدَعَا بِهِمَا، ‏‏‏‏‏‏فَتَقَدَّمَا فَتَلَاعَنَا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَ عُوَيْمِرٌ:‏‏‏‏ كَذَبْتُ عَلَيْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ أَمْسَكْتُهَا، ‏‏‏‏‏‏فَفَارَقَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَلَمْ يَأْمُرْهُ النَّبِيُّ (ﷺ) بِفِرَاقِهَا، ‏‏‏‏‏‏فَجَرَتِ السُّنَّةُ فِي الْمُتَلَاعِنَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ النَّبِيُّ (ﷺ):‏‏‏‏ انْظُرُوهَا فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَحْمَرَ قَصِيرًا مِثْلَ وَحَرَةٍ، ‏‏‏‏‏‏فَلَا أُرَاهُ إِلَّا قَدْ كَذَبَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَسْحَمَ أَعْيَنَ ذَا أَلْيَتَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏فَلَا أَحْسِبُ إِلَّا قَدْ صَدَقَ عَلَيْهَا، ‏‏‏‏‏‏فَجَاءَتْ بِهِ عَلَى الْأَمْرِ الْمَكْرُوهِ.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن ابی ذئب نے کہا، ہم سے زہری نے، ان سے سہل بن سعد ساعدی (رض) نے بیان کیا کہ عویمر عجلانی، عاصم بن عدی کے پاس آیا اور کہا اس شخص کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی دوسرے مرد کو پائے اور اسے قتل کر دے، کیا آپ لوگ مقتول کے بدلہ میں اسے قتل کردیں گے ؟ عاصم ! میرے لیے آپ، رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق پوچھ دیجئیے۔ چناچہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا لیکن آپ نے اس طرح کے سوال کو ناپسند کیا اور معیوب جانا۔ عاصم (رض) نے واپس آ کر انہیں بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے اس طرح کے سوال کو ناپسند کیا ہے۔ اس پر عویمر (رض) بولے کہ واللہ ! میں خود نبی کریم ﷺ کے پاس جاؤں گا خیر عویمر آپ کے پاس آئے اور عاصم کے لوٹ جانے کے بعد اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی آیت آپ ﷺ پر نازل کی۔ چناچہ نبی کریم ﷺ نے ان سے کہا کہ تمہارے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن نازل کیا ہے، پھر آپ نے دونوں (میاں بیوی) کو بلایا۔ دونوں آگے بڑھے اور لعان کیا۔ پھر عویمر نے کہا کہ یا رسول اللہ ! اگر میں اسے اب بھی اپنے پاس رکھتا ہوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں جھوٹا ہوں چناچہ اس نے فوری اپنی بیوی کو جدا کردیا۔ نبی کریم ﷺ نے جدا کرنے کا حکم نہیں دیا تھا۔ پھر لعان کرنے والوں میں یہی طریقہ رائج ہوگیا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ دیکھتے رہو اس کا بچہ لال لال پست قد بامنی کی طرح کا پیدا ہو تو میں سمجھتا ہوں کہ وہ عویمر ہی کا بچہ ہے۔ عویمر نے عورت پر جھوٹا طوفان باندھا اور اور اگر سانولے رنگ کا بڑی آنکھ والا بڑے بڑے چوتڑ والا پیدا ہو، جب میں سمجھوں گا کہ عویمر سچا ہے پھر اس عورت کا بچہ اس مکروہ صورت کا یعنی جس مرد سے وہ بدنام ہوئی تھی، اسی صورت کا پیدا ہوا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔