HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

2671

2671 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو عَلِىٍّ الصَّفَّارُ وَأَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى بْنِ أَبِى حَامِدٍ صَاحِبُ بَيْتِ الْمَالِ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُنَادِى حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ أَقْوَامًا يَزْعُمُونَ أَنْ لَيْسَ قَدَرٌ. قَالَ هَلْ عِنْدَنَا مِنْهُمْ أَحَدٌ قُلْنَا لاَ. قَالَ فَأَبْلِغْهُمْ عَنِّى إِذَا لَقِيتَهُمْ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ بَرِئَ إِلَى اللَّهِ مِنْكُمْ وَأَنْتُمْ مِنْهُ بَرَاءٌ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى أُنَاسٍ إِذْ جَاءَ رَجُلٌ لَيْسَ عَلَيْهِ سَحْنَاءُ سَفَرٍ وَلَيْسَ مِنْ أَهْلِ الْبَلَدِ يَتَخَطَّى حَتَّى وَرِكَ فَجَلَسَ بَيْنَ يَدَىْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَمَا يَجْلِسُ أَحَدُنَا فِى الصَّلاَةِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ عَلَى رُكْبَتَىْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ مَا الإِسْلاَمُ قَالَ « الإِسْلاَمُ أَنْ تَشْهَدَ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَأَنْ تُقِيمَ الصَّلاَةَ وَتُؤْتِىَ الزَّكَاةَ وَتَحُجَّ وَتَعْتَمِرَ وَتَغْتَسِلَ مِنَ الْجَنَابَةِ وَتُتِمَّ الْوُضُوءَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ » قَالَ فَإِنْ فَعَلْتُ هَذَا فَأَنَا مُسْلِمٌ قَالَ « نَعَمْ ». قَالَ صَدَقْتَ. وَذَكَرَ بَاقِى الْحَدِيثِ وَقَالَ فِى آخِرِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « عَلَىَّ بِالرَّجُلِ ». فَطَلَبْنَاهُ فَلَمْ نَقْدِرْ عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هَلْ تَدْرُونَ مَنْ هَذَا هَذَا جِبْرِيلُ أَتَاكُمْ يُعَلِّمُكُمْ دِينَكُمْ فَخُذُوا عَنْهُ فَوَالَّذِى نَفْسِى بِيَدِهِ مَا شُبِّهَ عَلَىَّ مُنْذُ أَتَانِى قَبْلَ مَرَّتِى هَذِهِ وَمَا عَرَفْتُهُ حَتَّى وَلَّى ». إِسْنَادٌ ثَابِتٌ صَحِيحٌ أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ بِهَذَا الإِسْنَادِ .
2671 ۔ یحییٰ بن یعمر بیان کرتے ہیں میں نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے کہا اے ابوعبدالرحمن کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ تقدیر کی کوئی حقیقت نہیں ہے ، حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے دریافت کیا کیا ان میں سے کوئی شخص ہمارے پاس بھی موجود ہے ، میں نے جواب دیا جی نہیں ! تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا اگر تمہاری ان سے ملاقات ہو تومیرایہ پیغام پہنچا دینا کہ عبداللہ بن عمر اللہ کی بارگاہ میں تم سے لاتعلق ہونے کی گزارش کرتا ہے اور تمہارا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
(پھر حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے ) یہ حدیث بیان کی میں نے حضرت عمر بن خطاب کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کچھ لوگوں کی موجودگی میں بیٹھے ہوئے تھے اس دوران ایک شخص وہاں آیا اس پر سفر کی کوئی علامت نہیں تھی اور وہ شہر کا رہنے والابھی نہ تھا، وہ لوگوں کے بیچ سے گزرتا ہوا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے آکر بیٹھ گیا بالکل اسی طرح جس طرح ہم میں سے کوئی شخص نماز کے دوران بیٹھتا ہے۔ پھر اس نے اپنا ہاتھ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زانوؤں پر رکھا اور عرض کی اے حضرت محمد اسلام کیا ہے ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے ، اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو اور تم حج کرو اور تم عمرہ کرو اور تم غسل جنابت کرو اور تم وضو مکمل کرو اور تم رمضان کے روزے رکھو اس نے دریافت کیا اگر میں ایسا کروں تو کیا میں مسلمان ہوجاؤں گا ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جی ہاں وہ بولا آپ نے ٹھیک فرمایا ہے ۔
اس کے بعد انھوں نے باقی حدیث بیان کی اس حدیث کے آخر میں ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس شخص کو میرے پاس بلاکرلاؤ (راوی کہتے ہیں) ہم اس کی تلاش میں نکلے لیکن ہم اسے نہیں پاسکے، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم جانتے ہو یہ کون شخص تھا، یہ جبرائیل تھے جو تمہارے پاس آئے تھے تاکہ تمہیں تمہاری دین کی تعلیم دیں تو تم اسے حاصل کرلو اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے یہ جب سے میرے پاس آرہے ہیں آج پہلی مرتبہ مجھے انھیں پہچاننے میں دقت ہوئی اور میں نے انھیں اس وقت پہچانا جب یہ چلے گئے۔
اس حدیث کی سند ثابت ہے اور صحیح ہے ، امام مسلم نے اسے اسی سند کے ساتھ نقل کیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔