HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

2835

2835 - أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ نَصْرِ بْنِ سَنْدَوَيْهِ الْبُنْدَارُ حَبْشُونُ أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها قَالَتْ كَاتَبَتْ بَرِيرَةُ عَلَى نَفْسِهَا بِتِسْعِ أَوَاقٍ كُلَّ سَنَةٍ أُوقِيَّةٌ فَجَاءَتْ إِلَى عَائِشَةَ تَسْتَعِينُهَا فَقَالَتْ عَائِشَةُ لاَ وَلَكِنْ إِنْ شِئْتِ عَدَدْتُ لَهُمْ مَا لَهُمْ عَدَّةً وَاحِدَةً فَيَكُونُ الْوَلاَءُ لِى فَذَهَبَتْ بَرِيرَةُ إِلَى أَهْلِهَا فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُمْ فَأَبَوْا عَلَيْهَا إِلاَّ أَنْ يَكُونَ الْوَلاَءُ لَهُمْ فَجَاءَتْ إِلَى عَائِشَةَ وَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَسَارَّتْهَا بِمَا قَالَتْ لَهُمْ. فَقَالَتْ عَائِشَةُ لاَ آذَنُ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ الْوَلاَءُ لِى. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « وَمَا ذَاكَ ». فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَتْنِى بَرِيرَةُ تَسْتَعِينُنِى فِى مُكَاتَبَتِهَا . فَقُلْتُ لاَ إِلاَّ أَنْ يَشَاءَ أَهْلُكِ أَنْ أَعُدَّ لَهُمْ مَالَهُمْ عَدَّةً وَاحِدَةً وَيَكُونَ الْوَلاَءُ لِى فَذَهَبَتْ إِلَيْهِمْ فَقَالُوا لاَ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ الْوَلاَءُ لَنَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ابْتَاعِيهَا فَأَعْتِقِيهَا وَاشْتَرِطِى لَهُمُ الْوَلاَءَ فَإِنَّ الْوَلاَءَ لِمَنْ أَعْتَقَ ». فَاشْتَرَتْهَا فَأَعْتَقَتْهَا ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ النَّاسَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ « مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَتْ فِى كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى تَعْلَمُوا أَنَّ مَنِ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِى كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى فَإِنَّ الشَّرْطَ بَاطِلٌ وَإِنْ كَانَ مِائَةَ شَرْطٍ قَضَاءُ اللَّهِ أَحَقُّ وَشَرْطُ اللَّهِ أَوْثَقُ مَا بَالُ رِجَالٍ مِنْكُمْ يَقُولُونَ أَعْتِقْ فُلاَنًا وَالْوَلاَءُ لِى إِنَّمَا الْوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ». قَالَتْ وَكَانَ زَوْجُهَا عَبْدًا فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا وَلَوْ كَانَ حُرًّا لَمْ يُخَيِّرْهَا.
2835 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ بریرہ نے اپنے لیے نواوقیہ کی ہر سال ادائیگی کے عوض میں کتابت کا معاہدہ کرلیا، وہ سیدہ عائشہ صدیقہ کے پاس آئیں تاکہ ان سے اس بارے میں مددلیں توسیدہ عائشہ نے فرمایا نہیں اگر تم چاہو تو میں ساری ادائیگی ایک ہی مرتبہ کردوں گی، البتہ تمہاری ولاء کا حق میرے پاس ہوگا، بریرہ اپنے مالک کے پاس گئی ان کے سامنے اس بات کا تذکرہ کیا تو ان لوگوں نے اس بات سے انکار کردیا اور کہا کہ ولاء کا حق ان کے پاس ہی رہے گا، وہ سیدہ عائشہ کے پاس آئیں اس دوران نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے توبریرہ نے سیدہ عائشہ کو ہلکی آواز میں ساری بات بتائی جو اس نے اپنے مالکان سے کہی تھی (اور جو جواب انھوں نے دیا تھا) توسیدہ عائشہ نے یہی کہا نہیں اور ولاء کا حق مجھے حاصل ہوگا، (تو میں اس معاملے کے لیے تیار ہوں) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا معاملہ ہے ؟ توسیدہ عائشہ نے عرض کی یارسول اللہ بریرہ میرے پاس آئی تھی تاکہ اپنے کتابت کے معاہدے کے بارے میں مجھ سے مدد لے تو میں نے یہ کہا کہ اگر مالکان چاہیں تو میں انھیں ساری ادائیگی ایک ساتھ کردوں اور ولاء کا حق میرے پاس رہے گا، وہ اپنے مالکان کے پاس گئی تو انھوں نے جواب دیا نہیں ولاء کا حق ہمارے پاس ہی رہے گا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اسے خرید کرا سے آزاد کردو اور ولاء کی شرط ان کے لیے رہنے دو کیونکہ ولاء کا حق اسے حاصل ہوتا ہے جو آزاد کرتا ہے ۔
سیدہ عائشہ بیان کرتی ہیں) تو میں نے اسے خرید کر آزاد کردیا پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے آپ نے لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے اللہ کی حمدوثنا بیان کی اور ارشاد فرمایا لوگوں کو کیا ہوگیا ہے وہ ایسی شرائط عائد کردیتے یہں جن کی اجازت اللہ کی کتاب نہیں دیتی۔ یہ بات جان لو کہ جو شخص کسی ایسی شرط عائد کرے جس کی اجازت اللہ کی کتاب میں نہیں وہ شرط باطل شمار ہوگی اگرچہ سو مرتبہ کیوں نہ عائد کی گئی ہو۔ اللہ کا فیصلہ اس بات کا زیادہ حق دار ہے کہ اسے پورا کیا جائے اور اللہ نے جس شرط کی اجازت دی ہے وہ شرط زیادہ مضبوط ہوگی لوگوں کو کیا ہوگیا ہے وہ یہ کہتے ہیں کہ تم فلاں کو آزاد کردو اور ولاء کا حق میرے پاس رہے گا ولاء کا حق اسی شخص کو ہے جو آزاد کرتا ہے۔
سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں بریرہ کا شوہر ایک غلام تھا، تو نبی کریم نے بریرہ کو اختیار دیاتو اس نے اپنی ذات کو اختیار کرلیا اگر اس کا شوہر آزاد شخص ہوتا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے اختیار نہ دیتے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔