HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

3092

3092 - حَدَّثَنَا حَمْزَةُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الدُّورِىُّ وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَالِكٍ الإِسْكَافِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاكِرٍ الصَّائِغُ قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَعْلَى بْنِ الْحَارِثِ الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا غَيْلاَنُ بْنُ جَامِعٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَاءَ مَاعِزُ بْنُ مَالِكٍ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ طَهِّرْنِى. فَقَالَ « وَيْحَكَ ارْجِعْ فَاسْتَغْفِرِ اللَّهَ وَتُبْ إِلَيْهِ ». قَالَ فَرَجَعَ غَيْرَ بَعِيدٍ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ طَهِّرْنِى . فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « وَيْحَكَ ارْجِعْ فَاسْتَغْفِرِ اللَّهَ وَتُبْ إِلَيْهِ ». قَالَ فَرَجَعَ غَيْرَ بَعِيدٍ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ طَهِّرْنِى . فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَ ذَلِكَ حَتَّى إِذَا كَانَتِ الرَّابِعَةُ قَالَ لَهُ « مِمَّا أُطَهِّرُكَ ». قَالَ مِنَ الزِّنَا. فَسَأَلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَبِهِ جُنُونٌ ». فَأُخْبِرَ أَنَّهُ لَيْسَ بِمَجْنُونٍ فَقَالَ « أَشَرِبَ خَمْرًا ». فَقَامَ رَجُلٌ فَاسْتَنْكَهَهُ فَلَمْ يَجِدْ مِنْهُ رِيحَ خَمْرٍ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَثَيِّبٌ أَنْتَ ». قَالَ نَعَمْ. فَأَمَرَ بِهِ فَرُجِمَ فَكَانَ النَّاسُ فِيهِ فِرْقَتَيْنِ تَقُولُ فِرْقَةٌ لَقَدْ هَلَكَ مَاعِزٌ عَلَى أَسْوَإِ عَمَلِهِ لَقَدْ أَحَاطَتْ بِهِ خَطِيئَتُهُ وَقَائِلٌ يَقُولُ أَتَوْبَةٌ أَفْضَلُ مِنْ تَوْبَةِ مَاعِزٍ أَنْ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَوَضَعَ يَدَهُ فِى يَدِهِ فَقَالَ اقْتُلْنِى بِالْحِجَارَةِ . قَالَ فَلَبِثُوا عَلَى ذَلِكَ يَوْمَيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً ثُمَّ جَاءَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَهُمْ جُلُوسٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ جَلَسَ ثُمَّ قَالَ « اسْتَغْفِرُوا لِمَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ ». فَقَالُوا يَغْفِرُ اللَّهُ لِمَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ. فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « لَقَدْ تَابَ تَوْبَةً لَوْ قُسِمَتْ بَيْنَ أُمَّةٍ لَوَسِعَتْهَا ». قَالَ ثُمَّ جَاءَتْهُ امْرَأَةٌ مِنْ غَامِدٍ مِنَ الأَزْدِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ طَهِّرْنِى. قَالَ « وَيْحَكِ ارْجِعِى فَاسْتَغْفِرِى اللَّهَ وَتُوبِى إِلَيْهِ ». فَقَالَتْ تُرِيدُ أَنْ تَرْدُدَنِى كَمَا رَدَدْتَ مَاعِزَ بْنَ مَالِكٍ . قَالَ « وَمَا ذَاكِ ». قَالَتْ إِنَّهَا حُبْلَى مِنَ الزِّنَا. فَقَالَ « أَثَيِّبٌ أَنْتِ ». قَالَتْ نَعَمْ. قَالَ « إِذًا لاَ نَرْجُمَكِ حَتَّى تَضَعِى مَا فِى بَطْنِكِ ». قَالَ فَكَفَلَهَا رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ حَتَّى وَضَعَتْ فَأَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ قَدْ وَضَعَتِ الْغَامِدِيَّةُ. فَقَالَ « إِذًا لاَ نَرْجُمَهَا وَنَدَعَ وَلَدَهَا صَغِيرًا لَيْسَ لَهُ مَنْ يُرْضِعُهُ ». فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ إِلَىَّ رَضَاعُهُ يَا نَبِىَّ اللَّهِ. فَرَجَمَهَا. هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ عَنْ أَبِى كُرَيْبٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْلَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ غَيْلاَنَ.
3092 ۔ سلیمان بن بریدہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : ماعز بن مالک، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ، انھوں نے عرض کیا یارسول اللہ ، مجھے پاک کر دیجئے۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تمہارا ستیاناس ہو تم واپس جاؤ، اللہ سے مغفرت طلب کرو اس کی بارگاہ میں توبہ کرو۔ راوی بیان کرتے ہیں : وہ واپس گئے اور تھوڑی دور جاکر پھر واپس آگئے انھوں نے عرض کی، یارسول اللہ ، مجھے پاک کر دیجئے۔ نبی کریم نے فرمایا تمہارا ستیاناس ہو، تم واپس جاؤ اللہ سے مغفرت طلب کرو اور اس کی بارگاہ میں توبہ کرو۔ راوی بیان کرتے ہیں : وہ واپس گئے اور تھوڑی دور جاکر پھر واپس آگئے انھوں نے عرض کی یارسول اللہ مجھے پاک کر دیجئے۔ نبی کریم نے پھر اسی کی مانند فرمایا یہاں تک کہ چوتھی مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے دریافت فرمایا، میں کس چیز سے تمہیں پاک کروں ؟ انھوں نے عرض کی : زنا سے ، نبی کریم نے دریافت کیا اسے کیا جنون لاحق ہے ؟ تو آپ کو بتایا گیا یہ مجنون نہیں ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا اس نے شراب پیغمبر رکھی ہے ؟ تو ایک شخص اٹھا اس نے انھیں سونگھا تو اسے شراب کی بومحسوس نہیں ہوئی، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا تم شادی شدہ ہو ؟ انھوں نے عرض کیا جی ہاں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت انھیں سنگسار کردیا گیا۔
(راوی بیان کرتے ہیں : ) ان کے بارے میں لوگوں کے دو گروہ ہوگئے، ایک گروہ کا یہ کہنا تھا، ماعز اپنے سب سے برے عمل کے ذریعہ ہلاکت کا شکار ہوئے، ان کے گناہ نے انھیں گھیر لیا، دوسرے گروہ کا کہنا تھا، کیا ماعز کی توبہ سے افضل کوئی توبہ ہوسکتی ہے ؟ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے، انھوں نے اپنا ہاتھ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دست اقدس میں دیا اور عرض کی : آپ مجھے پتھروں ک ذریعہ قتل کروادیں، دو تین دن تک یہی صورت حال رہی، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے ، لوگ اس وقت بیٹھے ہوئے تھے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام کیا، اور تشریف فرما ہوئے پھر آپ نے فرمایا ماعز بن مالک کے لیے دعائے مغفرت کرو۔ اللہ تعالیٰ ماعز، بن مالک کی مغفرت کرے۔ نبی کریم نے فرمایا، اس نے ایسی توبہ کی ہے اگر وہ ایک امت (اس سے مراد گروہ بھی ہوسکتا ہے ) کے درمیان تقسیم کی جائے تو ان سب کے لیے کافی ہوگی۔
راوی بیان کرتے ہیں : پھر از د قبیلے کی شاخ غامد قبیلہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی ، اس نے عرض کی : یارسول اللہ مجھے پاک کر دیجئے، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تمہارا ستیاناس ہو، تم واپس جاؤ، اللہ سے مغفرت طلب کرو، اس کی بارگاہ میں توبہ کرو، اس خاتون نے عرض کی : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجھے بھی اسی طرح واپس کرنا چاہتے ہو، جیسے آپ نے ماعز بن مالک کو واپس کیا تھا ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا وہ کیوں ؟ تو اس نے بتایا : وہ زنا کے نتیجہ میں حاملہ ہوچکی ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا کیا تم شادی شدہ ہو ؟ اس نے عرض کی جی ہاں۔ نبی کریم نے فرمایا پھر ہم تمہیں اس وقت تک سنگسار نہیں کریں گے ، جب تک تم اپنے پیٹ میں موجود (بچے کو) جنم نہیں دیتی۔ پھر ایک انصاری شخص اس عورت کا سرپرست مقرر ہوا، یہاں تک کہ اس عورت نے بچے کو جنم دیا، وہ انصاری نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور بتایا، اس غامدی عورت نے بچے کو جنم دے دیا ہے ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ابھی ہم اسے سنگسار نہیں کرسکتے، اور اس کے بچے کو ایسے نہیں چھوڑ سکتے اسے دودھ پلانے کے لیے کوئی نہ ہو۔ تو ایک انصاری نے عرض کی : اے اللہ کے نبی اس بچے کی رضاعت میرے ذمہ ہے ، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس عورت کو سنگسار کروادیا ۔
یہ حدیث صحیح ہے ، امام مسلم نے اسے ابوکریب کے حوالے سے ، یحییٰ بن یعلی، کے حوالے سے ، ان کے والد کے حوالے سے غیلان سے نقل کیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔