HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

3307

3307 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْمَدِينِىِّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنِى الْقَاسِمُ بْنُ فَيَّاضِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَنْدَةَ حَدَّثَنِى خَلاَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ أَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِى لَيْثِ بْنِ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ مَنَاةَ بْنِ كِنَانَةَ فَتَخَطَّى النَّاسَ حَتَّى اقْتَرَبَ إِلَيْهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِمْ عَلَىَّ الْحَدَّ. قَالَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اجْلِسْ ». فَانْتَهَرَهُ فَجَلَسَ ثُمَّ قَامَ الثَّانِيَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِمْ عَلَىَّ الْحَدَّ. فَقَالَ « اجْلِسْ ». فَجَلَسَ ثُمَّ قَامَ الثَّالِثَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِمْ عَلَىَّ الْحَدَّ. قَالَ « وَمَا حَدُّكَ ». قَالَ أَتَيْتُ امْرَأَةً حَرَامًا . فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- لِرِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فِيهِمْ عَلِىٌّ وَعَبَّاسٌ وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ « انْطَلِقُوا بِهِ فَاجْلِدُوهُ ». وَلَمْ يَكُنِ اللَّيْثِىُّ تَزَوَّجَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ تَجْلِدُ الَّتِى خَبَثَ بِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ائْتُونِى بِهِ مَجْلُودًا ». فَلَمَّا أُتِىَ بِهِ قَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ صَاحِبَتُكَ ». قَالَ فُلاَنَةُ - لاِمْرَأَةٍ مِنْ بَنِى بَكْرٍ - فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلَيْهَا فَدَعَاهَا فَسَأَلَهَا عَنْ ذَلِكَ فَقَالَتْ كَذَبَ وَاللَّهِ مَا أَعْرِفُهُ وَإِنِّى مِمَّا قَالَ لَبَرِيئَةٌ اللَّهُ عَلَى مَا أَقُولُ مِنَ الشَّاهِدِينَ . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ شُهَدَاؤُكَ عَلَىَ أَنَّكَ خَبَثْتَ بِهَا فَإِنَّهَا تُنْكِرُ أَنْ تَكُونَ خَابَثْتَهَا فَإِنْ كَانَ لَكَ شُهَدَاءُ جَلَدْتُهَا وَإِلاَّ جَلَدْتُكَ حَدَّ الْفِرْيَةِ ». فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لِى شُهَدَاءُ . فَأَمَرَ بِهِ فَجُلِدَ حَدَّ الْفِرْيَةِ ثَمَانِينَ جَلْدَةً.
3307 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کو جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے ، بنولیث بن بکر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص وہاں آیا اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قریب پہنچ گیا اس نے عرض کی یارسول اللہ مجھ پر حد جاری کریں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا تم بیٹھ جاؤ، آپ نے اسے ڈانٹا تو وہ بیٹھ گیا، وہ پھر کھڑا ہوا اس نے عرض کی یارسول اللہ مجھ پر حد جاری کریں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم بیٹھ جاؤ وہ بیٹھ گیا، پھر وہ تیسری مرتبہ کھڑا ہوا اس نے عرض کی یارسول اللہ مجھ پر حد جاری کردو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم نے کون سے قابل حد (جرم کا ارتکاب کیا ہے) اس نے عرض کی میں نے ایک عورت کے ساتھ حرام صحبت کی ہے نبی کریم نے اپنے ساتھیوں سے جن میں حضرت علی حضرت عباس حضرت زید بن حارثہ اور حضرت عثمان (رض) بھی تھے فرمایا اسے لے جاکرکوڑے لگاؤ۔ بنولیث سے تعلق رکھنے والا وہ شخص شادی شدہ نہیں تھا، عرض کی گئی یارسول اللہ آپ اس عورت کو کوڑے کیوں نہیں لگواتے جسکے ساتھ اس نے گناہ کیا ہے تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا اسے کوڑے لگاؤ پھر میر ےپ اس لے کر آؤ۔ جب اسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے دریافت کیا تمہاری ساتھی عورت کون ہے ؟ اس نے جواب دیا، فلاں عورت اس نے بنوبکر سے تعلق رکھنے والی ایک عورت کا نام لیا، نبی کریم نے اس عورت کو بلوایا اور اس سے اس بارے میں دریافت کیا وہ بولی اس نے جھوٹ کہا ہے اللہ کی قسم میں تو اسے جانتی بھی نہیں ہوں، اور اس نے جو الزام لگایا ہے میں اس سے بری ہوں۔ اور میں جو کہہ رہی ہوں اس پر اللہ تعالیٰ گواہ ہے۔ نبی کریم نے اس شخص سے دریافت کیا، اس بارے میں تمہارے پاس کیا ثبوت ہے کہ تم نے اس عورت کے ساتھ گناہ کیا ہے ، کیونکہ یہ عورت تو اس بات کی انکاری ہے ، کہ تم نے اس کے ساتھ کوئی گناہ کیا ہے۔ اگر تمہارے پاس کوئی ثبوت ہے تو میں اس عورت کو کوڑے لگواؤں گا، اور اگر تمہارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے تو میں زنا کا جھوٹا الزام لگانے کی سزا کے طور پر کوڑے لگواؤں گا۔ اس شخص نے کہا یارسول اللہ میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے ، تو نبی کریم کے حکم کے تحت اسے زنا کا جھوٹا الزام لگانے کی حد اسی کورے لگوائے گئے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔