HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

4068

4068 - أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ أَخْبَرَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ لَهِيعَةَ وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُقَيْلِ بْنِ خَالِدٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ سُلَيْمَانَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ اسْتَأْذَنَ عَلَيْهِ يَوْمًا فَأَذِنَ لَهُ وَرَأْسُهُ فِى يَدِ جَارِيَةٍ لَهُ تُرَجِّلُهُ فَنَزَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ عُمَرُ دَعْهَا تُرَجِّلْكَ. فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ لَوْ أَرْسَلْتَ إِلَىَّ جِئْتُكَ. فَقَالَ عُمَرُ إِنَّمَا الْحَاجَةُ لِى إِنِّى جِئْتُكَ لِنَنْظُرَ فِى أَمْرِ الْجَدِّ. فَقَالَ زَيْدٌ لاَ وَاللَّهِ مَا نَقُولُ فِيهِ. فَقَالَ عُمَرُ لَيْسَ هُوَ بِوَحْىٍ حَتَّى نَزِيدَ فِيهِ وَنَنْقُصَ فِيهِ إِنَّمَا هُوَ شَىْءٌ نَرَاهُ فَإِنْ رَأَيْتُهُ وَافَقْتَنِى تَبِعْتُهُ وَإِلاَّ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ فِيهِ شَىْءٌ فَأَبَى زَيْدٌ فَخَرَجَ مُغْضَبًا وَقَالَ قَدْ جِئْتُكَ وَأَنَا أَظُنُّكَ سَتَفْرَغُ مِنْ حَاجَتِى . ثُمَّ أَتَاهُ مَرَّةً أُخْرَى فِى السَّاعَةِ الَّتِى أَتَاهُ الْمَرَّةَ الأُولَى فَلَمْ يَزَلْ بِهِ حَتَّى قَالَ فَسَأَكْتُبُ لَكَ فِيهِ فَكَتَبَهُ فِى قِطْعَةِ قَتَبٍ وَضَرَبَ لَهُ مَثَلاً إِنَّمَا مَثَلُهُ مَثَلُ شَجَرَةٍ نَبَتَتْ عَلَى سَاقٍ وَاحِدٍ فَخَرَجَ فِيهَا غُصْنٌ ثُمَّ خَرَجَ فِى غُصْنٍ غُصْنٌ آخَرُ فَالسَّاقُ يَسْقِى الْغُصْنَ فَإِنْ قَطَعْتَ الْغُصْنَ الأَوَّلَ رَجَعَ الْمَاءُ إِلَى الْغُصْنِ وَإِنْ قَطَعْتَ الثَّانِى رَجَعَ الْمَاءُ إِلَى الأَوَّلِ فَأُتِىَ بِهِ فَخَطَبَ النَّاسَ عُمَرُ ثُمَّ قَرَأَ قِطْعَةَ الْقَتَبِ عَلَيْهِمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَدْ قَالَ فِى الْجَدِّ قَوْلاً وَقَدْ أَمْضَيْتُهُ قَالَ وَكَانَ أَوَّلَ جَدٍّ كَانَ فَأَرَادَ أَنْ يَأْخُذَ الْمَالَ كُلَّهُ مَالَ ابْنِ ابْنِهِ دُونَ إِخْوَتِهِ فَقَسَمَهُ بَعْدَ ذَلِكَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رضى الله عنه.
4068 ۔ عقیل بن خالد بیان کرتے ہیں : سعید بن سلیمان نے اپنے والد کے حوالے سے اپنے داداحضرت زید بن ثابت (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر (رض) نے ان کے ہاں اندر آنے کی اجازت مانگی ‘ انھیں اجازت مل گئی (وہ اندر آئے تو دیکھا) ان کا سرایک کنیز کے ہاتھ میں ہے جوان کے بالوں کو کنگھی کررہی ہے ‘ حضرت زید (رض) نیاپناسرالگ کیا تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اسے کنگھی کرنے دو۔ حضرت زید (رض) نے عرض کی : اے امیرالمومنین ! آپ مجھے پیغام بھجوا دیتے ‘ میں اپ کے پاس آجاتا ‘ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : میں ایک کام سے آپ کے پاس آیاہوں ‘ میں دادا کے بارے میں حکم دریافت کرنے کے لیے آیا ہوں۔ تو حضرت زید (رض) نے کہا : نہیں ! اللہ کی قسم ! آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے ؟ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اس بارے میں کوئی وحی کا حکم تو ہے نہیں کہ ہم کسی اضافے یاکمی کے مرتکب ہوں ‘ یہ تو ایک ایسامعاملہ ہے جس میں تم نے اپنی رائے دینی ہے ‘ اگر میں اس کے بارے میں یہ سمجھوں گا کہ تمہاری رائے میری رائے کے مطابق ہے ‘ تو میں اس کو مان لوں گا ‘ ورنہ تم پر اس بارے میں کوئی الزام نہیں ہوگا ‘ لیکن حضرت زید (رض) نے اس بات کو تسلیم نہیں کیا تو حضرت عمر (رض) غصے کے عالم میں تشریف لے گئے ‘ آپ نے فرمایا : میں تویہاں اس لیے آیا تھا کہ تم میرا مسئلہ حل کردوگے ‘ اس کے بعد حضرت عمر (رض) دوبارہ حضرت زید (رض) کے پاس اسی وقت آئے جس وقت میں وہ پہلے دن آئے تھے اور ان کے ساتھ اس بارے میں گفت و شنید کرتے رہے تو حضرت زید (رض) نے کہا : میں اس بارے میں آپ کو کچھ لکھ کے دے دیتاہوں ‘ تو انھوں نے پالان کے ٹکڑے کے اوپر تحریر کرکے دیا اور اسے ایک مثال کے ذریعے واضح کیا ‘ اس کی مثال ایک درخت کی طرح ہے جو ایک ہی تنے کے اوپر اگتا ہے ‘ اس میں سے ایک ٹہنی نکلتی ہے ‘ پھر اس میں سے ایک اور ٹہنی نکلتی ہے ‘ وہ تنا اس ٹہنی تک پانی کو پہنچاتا ہے ‘ اگر پہلی ٹہنی کو کاٹ دیا جائے تو پانی اس ٹہنی کی طرف آجائے گا اور اگر دوسری کو کاٹ دیا جائے تو پانی پہلی والی ٹہنی کی طرف چلا جائے گا۔ حضرت عمر (رض) اسے لے کر آگئے تو انھوں نے لوگوں سے خطاب کیا اور انھیں اس ٹکڑے پر لکھی ہوئی تحریر سنائی ‘ پھر ارشاد فرمایا : زید نے دادا کے بارے میں جو بات کہی ہے میں اسے لاگوکرتاہوں۔
راوی بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) وہ پہلے دادا تھے جن کے ساتھ یہ صورت حال پیش آئی ‘ انھوں نے اس کا سارامال لے لیا ‘ یعنی اپنے پوتے کا مال لے لیا اور اس کی بہنوں کا (یعنی پوتیوں کا) مال نہیں لیا ‘ حضرت عمر (رض) نے اس کے بعد اس مال کو تقسیم کروادیا تھا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔