HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

425

425 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِىُّ وَحَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ دُبَيْسِ بْنِ أَحْمَدَ الْحَدَّادُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْوَاسِطِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَمْعَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ كَانَ ابْنُ رَوَاحَةَ مُضْطَجِعًا إِلَى جَنْبِ امْرَأَتِهِ فَقَامَ إِلَى جَارِيَةٍ لَهُ فِى نَاحِيَةِ الْحُجْرَةِ فَوَقَعَ عَلَيْهَا وَفَزِعَتِ امْرَأَتُهُ فَلَمْ تَجِدْهُ فِى مَضْجَعِهِ فَقَامَتْ وَخَرَجَتْ فَرَأَتْهُ عَلَى جَارِيَتِهِ فَرَجَعَتْ إِلَى الْبَيْتِ فَأَخَذَتِ الشَّفْرَةَ ثُمَّ خَرَجَتْ وَفَرَغَ فَقَامَ فَلَقِيَهَا تَحْمِلُ الشَّفْرَةَ فَقَالَ مَهْيَمْ فَقَالَتْ مَهْيَمْ لَوْ أَدْرَكْتُكَ حَيْثُ رَأَيْتُكَ لَوَجَأْتُ بَيْنَ كَتِفَيْكَ بِهَذِهِ الشَّفْرَةِ قَالَ وَأَيْنَ رَأَيْتِنِى قَالَتْ رَأَيْتُكَ عَلَى الْجَارِيَةِ فَقَالَ مَا رَأَيْتِنِى وَقَالَ قَدْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَقْرَأَ أَحَدُنَا الْقُرْآنَ وَهُوَ جُنُبٌ قَالَتْ فَاقْرَأْ فَقَالَ
عکرمہ بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن رواحہ (رض) اپنی اہلیہ کے پہلو میں سو رہے تھے، وہ اٹھے اور گھر کے کنارے میں موجود اپنی کنیز کے پاس تشریف لے گئے اور اس کے ساتھ صحبت کرنے لگے، ان کی اہلیہ خواب میں ڈر گئیں، وہ بیدار ہوئیں تو انھیں حضرت عبداللہ بن رواحہ (رض) بستر پر نہیں ملے، وہ اٹھیں اور باہر آئیں تو دیکھا کہ وہ اس کنیز کے ساتھ صحبت کررہے ہیں، وہ خاتون گھر کے اندر گئی، اس نے چھری لی اور باہر نکلی تو اس دوران حضرت عبداللہ بن رواحہ (رض) صحبت کرکے فارغ ہوچکے تھے اور واپس آرہے تھے۔ ان کا اپنی اہلیہ سے سامنا ہوا جس نے چھری اٹھائی ہوئی تھی، تو حضرت عبداللہ بن رواحہ (رض) نے فرمایا : کیا ہوا ؟ تو ان کی اہلیہ نے جواب دیا : ہونا کیا ہے، اگر میں آپ کو اس حالت میں پاتی جس حالت میں، میں نے آپ کو پہلے دیکھا ہے، تو میں نے یہ چھری آپ کے دونوں کندھوں کے درمیان ماردینی تھی۔ ابن رواحہ نے دریافت کیا : تم نے مجھے کہاں دیکھ لیا ؟ تو اہلیہ نے جواب دیا : میں نے آپ کو کنیز کے ساتھ صحبت کرتے ہوئے دیکھا ہے، تو ابن رواحہ نے یہ فرمایا : تم نے مجھے نہیں دیکھا، پھر حضرت ابن رواحہ نے فرمایا : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع کیا ہے، کوئی شخص جنابت کی حالت میں قرآن کی تلاوت کرے، تو اہلیہ نے کہا : پھر آپ تلاوت کریں، تو حضرت ابن رواحہ نے یہ اشعار پڑھے : ” ہمارے پاس اللہ کے رسول تشریف لائے جو اس کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں، جو چمکدار اور روشن صبح سے بھی زیادہ مشہور اور روشن ہے، وہ ہمارے پاس ہدایت لے کر آئے، اس کے بعد کہ ہمارے دل نابینا ہوچکے تھے، وہ ایسی ہدایت تھی جو یقین دلانے والی تھی اور انھوں نے جو فرمایا وہ واقع ہوا، وہ رات ایسی حالت میں بسر کرتے تھے کہ ان کا پہلو بستر سے الگ ہوتا تھا، اس وقت جب مشرکوں کے بستر ان کے وزن سے بوجھل ہوتے تھے “۔
تو اس خاتون نے کہا : میں اللہ تعالیٰ پر ایمان لاتی ہوں اور اپنی آنکھوں سے دیکھی ہوئی بات کو غلط قرار دیتی ہوں، پھر اگلے دن حضرت عبداللہ بن رواحہ (رض) ، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کو اس بارے میں بتایا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسکرادیئے۔
راوی بیان کرتے ہیں : یہاں تک کہ مجھے آپ کے اطراف کے دانت دکھائی دیئے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔