HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Daraqutni

.

سنن الدارقطني

889

889 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو حُمَيْدٍ الْمِصِّيصِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو أُمَيَّةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَغَيْرُهُمْ قَالُوا حَدَّثَنَا رَوْحٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِى مَحْذُوَرَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُحَيْرِيزٍ أَخْبَرَهُ - وَكَانَ يَتِيمًا فِى حِجْرِ أَبِى مَحْذُورَةَ حِينَ جَهَّزَهُ إِلَى الشَّامِ - قَالَ فَقُلْتُ لأَبِى مَحْذُورَةَ أَىْ عَمِّ إِنِّى خَارِجٌ إِلَى الشَّامِ وَإِنِّى أَخْشَى أَنْ أُسْأَلَ عَنْ تَأْذِينِكَ فَأَخْبِرْنِى قَالَ نَعَمْ خَرَجْتُ فِى نَفَرٍ فَكُنَّا فِى بَعْضِ طَرِيقِ حُنَيْنٍ فَقَفَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ حُنَيْنٍ فَلَقِينَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى بَعْضِ الطَّرِيقِ فَأَذَّنَ مُؤَذِّنُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالصَّلاَةِ فَسَمِعْنَا صَوْتَ الْمُؤَذِّنِ وَنَحْنُ مُتَنَكِّبُونَ فَصَرَخْنَا نَحْكِيهِ وَنَسْتَهْزِئُ بِهِ فَسَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- الصَّوْتَ فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا إِلَى أَنْ وَقَفْنَا بَيْنَ يَدَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَيُّكُمُ الَّذِى سَمِعْتُ صَوْتَهُ قَدِ ارْتَفَعَ ». فَأَشَارَ الْقَوْمُ كُلُّهُمْ إِلَىَّ وَصَدَقُوا فَأَرْسَلَ كُلَّهُمْ وَحَبَسَنِى فَقَالَ « قُمْ فَأَذِّنْ بِالصَّلاَةِ ». فَقُمْتُ وَلاَ شَىْءَ أَكْرَهُ إِلَىَّ مِنَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَمَا يَأْمُرُنِى بِهِ فَقُمْتُ بَيْنَ يَدَىْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَلْقَى عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- التَّأْذِينَ هُوَ بِنَفْسِهِ فَقَالَ « قُلِ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ » ثُمَّ قَالَ لِىَ « ارْجِعْ فَامْدُدْ مِنْ صَوْتِكَ ». ثُمَّ قَالَ لِىَ « قُلْ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَىَّ عَلَى الصَّلاَةِ حَىَّ عَلَى الصَّلاَةِ حَىَّ عَلَى الْفَلاَحِ حَىَّ عَلَى الْفَلاَحِ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ ». ثُمَّ دَعَانِى حِينَ قَضَيْتُ التَّأْذِينَ وَأَعْطَانِى صُرَّةً فِيهَا شَىْءٌ مِنْ فِضَّةٍ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ عَلَى نَاصِيَةِ أَبِى مَحْذُورَةَ ثُمَّ أَمَرَّهَا عَلَى وَجْهِهِ ثُمَّ أَمَرَّ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ ثُمَّ عَلَى كَبِدِهِ حَتَّى بَلَغَتْ يَدُهُ سُرَّةَ أَبِى مَحْذُورَةَ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « بَارَكَ اللَّهُ فِيكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ ». فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مُرْنِى بِالتَّأْذِينِ بِمَكَّةَ. فَقَالَ « قَدْ أَمَرْتُكَ بِهِ » وَذَهَبَ كُلُّ شَىْءٍ كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ كَرَاهِيَةٍ وَعَادَ ذَلِكَ كُلُّهُ مَحَبَّةً لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَدِمْتُ عَلَى عَتَّابِ بْنِ أَسِيدٍ عَامِلِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَذَّنْتُ بِالصَّلاَةِ عَنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ وَأَخْبَرَنِى مَنْ أَدْرَكْتُ مِنْ آلِ أَبِى مَحْذُورَةَ عَلَى نَحْوِ مَا أَخْبَرَنِى ابْنُ مُحَيْرِيزٍ. هَذَا حَدِيثُ الرَّبِيعِ وَلَفْظُهُ.
889 ۔ عبداللہ بن محریز بیان کرتے ہیں : یہ صاحب حضرت ابومحذورہ (رض) کے زیر پرورش تھے جب انھیں شام بھیجا جانے لگا تو یہ بیان کرتے : میں نے حضرت ابومحذورہ (رض) سے کہا : چچاجان۔ میں شام جانے لگاہوں مجھے یہ اندیشہ ہے میں آپ سے آپ کی اذان کے بارے میں دریافت نہیں کرسکوں گا : تو آپ مجھے اس بارے میں بتائیے تو انھوں نے جواب دیا : ہاں ! میں کچھ لوگوں کے ساتھ نکلا ہم حنین کے راستے میں تھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حنین سے واپس تشریف لا رہے تھے راستے میں ہمارا (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قافلے) سے سامنا ہوا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے موذن نے نماز کے لیے اذان دی حضرت ابومحذورہ فرماتے ہیں : ہم نے موذن کی اذان سنی تو ہم نے بھی بلند آواز میں ان الفاظ کو دہرایا ہم اس کا مذاق اڑا رہے تھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آواز کو سن لیا : آپ نے ہمیں لینے کے لیے کسی کو بھیجا یہاں تک کہ ہمیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے لا کر کھڑا کردیا گیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا تم میں سے وہ کون شخص ہے جس کی آواز بلند تھی اور میں نے سنی ؟ سب لوگوں نے میری طرف اشارہ کیا : انھوں نے ٹھیک کہا تھا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سب کو چھوڑ دیا اور مجھے روک لیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اٹھو اور نماز کے لیے اذان دو ! میں اٹھا اس وقت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو حکم مجھے دیا تھا میرے نزدیک اس سے زیادہ ناپسندیدہ اور کوئی چیز نہیں تھی میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے کھڑا ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بذات خود اذان دینے کا طریقہ سکھایا اور فرمایا : تم یہ پڑھو :
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اشھدان لاالہ الا اللہ اشھد ان لاالہ الا اللہ اشھد ان محمد رسول اللہ اشھد ان محمد رسول اللہ پھر آپ نے مجھ سے فرمایا : اسے دوبارہ پڑھو ! اور اپنی آواز کو پھیلاؤ پھر آپ نے مجھ سے فرمایا : اب تم یہ پڑھو :
اشھدان لاالہ الا اللہ اشھد ان لاالہ الا اللہ اشھد ان محمد رسول اللہ اشھد ان محمد رسول اللہ حی علی الصلاۃ حی علی الصلاۃ حی علی الفلاح حی علی الفلاح اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ۔
جب میں نے اذان مکمل کرلی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے بلایا اور ایک تھیلی عطاء کی جس میں تھوڑی سی چاندی تھی پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا دست مبارک حضرت محذورہ کی پیشانی پر رکھا پھر ہاتھ ان کے چہرے پر پھیرا ان کے سینے پر پھیرا پھر ان کے جگر پر پھیرا یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا دست مبارک حضرت ابومحذورہ کی ناف تک پھیرا پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ تمہارے اندر برکت نصیب کرے اور تمہارے اوپر برکتیں نازل فرمائے۔ میں تمہیں اس بات کی اجازت دیتاہوں اس وقت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے میرے من میں جتنی بھی ناپسندیدگی تھی وہ سب ختم ہوگئی اور وہ سب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی محبت میں تبدیل ہوگئی پھر میں حضرت عتاب بن اسید کے پاس گیا جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مقرر کردہ گورنر تھے تو میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اذان دینا شروع کردی۔
ابن جریج نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : میں نے حضرت ابومحذورہ (رض) کی اولاد سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب سے اسی طرح یہ روایت سنی ہے جس طرح ابن محیریز نے مجھے یہ حدیث سنائی تھی یہ روایت ربیع نامی راوی کی نقل کردی ہے اس کے الفاظ بھی انہی کے ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔