HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

12184

(۱۲۱۸۵) حدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْمِنْہَالِ ، عَنْ زَاذَانَ : عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی جِنَازَۃِ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ ، فَانْتَہَیْنَا إلَی الْقَبْرِ وَلَمَّا یُلْحَدْ ، فَجَلَسَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَجَلَسْنَا حَوْلَہُ کَأَنَّمَا عَلَی رُؤُوسِنَا الطَّیْرُ ، وَفِی یَدِہِ عُودٌ یَنْکُتُ بِہِ ، فَرَفَعَ رَأْسَہُ ، فَقَالَ : اسْتَعِیذُوا بِاللَّہِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، أَوْ مَرَّتَیْنِ ، ثُمَّ قَالَ : إنَّ الْعَبْدَ الْمُؤْمِنَ إذَا کَانَ فِی انْقِطَاعٍ مِنَ الدُّنْیَا وَإِقْبَالٍ مِنَ الآخِرَۃِ نَزَلَ إلَیْہِ مِنَ السَّمَائِ مَلاَئِکَۃٌ بِیضُ الْوُجُوہِ ، کَأَنَّ وُجُوہَہُمُ الشَّمْسُ ، حَتَّی یَجْلِسُونَ مِنْہُ مَدَّ الْبَصَرِ ، مَعَہُمْ کَفَنٌ مِنْ أَکْفَانِ الْجَنَّۃِ ، وَحَنُوطٌ مِنْ حَنُوطِ الْجَنَّۃِ ، ثُمَّ یَجِیئُ مَلَکُ الْمَوْتِ فَیَقْعُدُ عِنْدَ رَأْسِہِ فَیَقُولُ : أَیَّتُہَا النَّفْسُ الطَّیِّبَۃُ اخْرُجِی إلَی مَغْفِرَۃٍ مِنَ اللہِ وَرِضْوَانٍ ، فَتَخْرُجُ تَسِیلُ کَمَا تَسِیلُ الْقَطْرَۃُ مِنْ فِی السِّقَائِ فَیَأخذہا ، فَإِذَا أَخَذُوہَا لَمْ یَدَعُوہَا فِی یَدِہِ طَرْفَۃَ عَیْنٍ حَتَّی یَأْخُذُوہَا فَیَجْعَلُوہَا فِی ذَلِکَ الْکَفَنِ ، وَذَلِکَ الْحَنُوطِ ، فَیَخْرُجُ مِنْہَا کَأَطْیَبِ نَفْخَۃِ مِسْکٍ وُجِدَتْ عَلَی وَجْہِ الأَرْضِ ، فَیَصْعَدُونَ بِہَا فَلاَ یَمُرُّونَ بِہَا عَلَی مَلَکٍ مِنَ الْمَلاَئِکَۃِ إِلاَّ قَالُوا : مَا ہَذَا الرُّوحُ الطَّیِّبُ ؟ فَیَقُولُونَ: ہَذَا فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ بِأَحْسَنِ أَسْمَائِہِ الَّتِی کَانَ یُسَمَّی بِہَا فِی الدُّنْیَا ، حَتَّی یَنْتَہُوا بِہَا إلَی السَّمَائِ الدُّنْیَا ، فَیَسْتَفْتِحُ فَیُفْتَحُ لَہُمْ ، فَیَسْتَقْبِلُہُ مِنْ کُلِّ سَمَائٍ مُقَرَّبُوہَا إلَی السَّمَائِ الَّتِی تَلِیہَا ، حَتَّی یَنْتَہِیَ بِہِ إلَی السَّمَائِ السَّابِعَۃِ ، قَالَ: فَیَقُولُ اللَّہُ تعالی اکْتُبُوا کِتَابَ عَبْدِی فِی عِلِّیِّینَ فِی السَّمَائِ الرَّابِعَۃِ، وَأَعِیدُوہُ إلَی الأَرْضِ، فَإِنِّی مِنْہَا خَلَقْتُہُمْ ، وَفِیہَا أُعِیدُہُمْ ، وَمِنْہَا أُخْرِجُہُمْ تَارَۃً أُخْرَی ، فَیُعَادُ رُوحُہُ فِی جَسَدِہِ ، وَیَأْتِیہِ مَلَکَانِ فَیُجْلِسَانِہِ فَیَقُولاَنِ لَہُ : مَنْ رَبُّک ؟ فَیَقُولُ : رَبِّی اللَّہُ فَیَقُولاَنِ لَہُ : مَا دِینُک ؟ فَیَقُولُ دِینِی الإِسْلاَمُ ، فَیَقُولاَنِ لَہُ : مَا ہَذَا الرَّجُلُ الَّذِی بُعِثَ فِیکُمْ ؟ فَیَقُولُ : ہُوَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فَیَقُولاَنِ : مَا عَمَلُک بہ ؟ فَیَقُولُ : قَرَأْت کِتَابَ اللہِ وَآمَنْت بِہِ وَصَدَقْت بِہِ ، فَیُنَادِی مُنَادٍ مِنَ السَّمَائِ أَنْ صَدَقَ عَبْدِی فَأَفْرِشُوہُ مِنَ الْجَنَّۃِ ، وَأَلْبِسُوہُ مِنَ الْجَنَّۃِ ، وَافْتَحُوا لَہُ بَابًا إلَی الْجَنَّۃِ ، فَیَأْتِیہِ مِنْ طِیبِہَا وَرَوْحِہَا ، وَیُفْسَحُ لَہُ فِی قَبْرِہِ مَدَّ بَصَرِہِ ، وَیَأْتِیہِ رَجُلٌ حَسَنُ الْوَجْہِ ، حَسَنُ الثِّیَابِ ، طَیِّبُ الرِّیحِ ، فَیَقُولُ : أَبْشِرْ بِالَّذِی یَسُرُّک ، ہَذَا یَوْمُک الَّذِی کُنْت تُوعَدُ ، فَیَقُولُ : وَمَنْ أَنْتَ ؟ فَوَجْہُک الْوَجْہُ یَجِیئُ بِالْخَیْرِ ، فَیَقُولُ : أَنَا عَمَلُک الصَّالِحُ ، فَیَقُولُ : رَبِّ أَقِمِ السَّاعَۃَ ، رَبِّ أَقِمِ السَّاعَۃَ ، حَتَّی أَرْجِعَ إلَی أَہْلِی وَمَالِی ، وَإِنَّ الْعَبْدَ الْکَافِرَ إذَا کَانَ فِی انْقِطَاعٍ مِنَ الدُّنْیَا ، وَإِقْبَالٍ مِنَ الآخِرَۃِ ، نَزَلَ إلَیْہِ مِنَ السَّمَائِ مَلاَئِکَۃٌ سُودُ الْوُجُوہِ ، مَعَہُمَ الْمُسُوحُ ، حَتَّی یَجْلِسُونَ مِنْہُ مَدَّ الْبَصَرِ ، قَالَ : ثُمَّ یَجِیئُ مَلَکُ الْمَوْتِ ، حَتَّی یَجْلِسَ عِنْدَ رَأْسِہِ ، فَیَقُولُ : یَا أَیَّتُہَا النَّفْسُ الْخَبِیثَۃُ ، اخْرُجِی إلَی سَخَطِ اللہِ وَغَضَبِہِ ، قَالَ : فَتَفْرَّقُ فِی جَسَدِہِ ، قَالَ : فَتَخْرُجُ تُقَطَّعُ مَعَہَا الْعُرُوقُ وَالْعَصَبُ ، کَمَا تُنْزَعُ السَّفُّودَ مِنَ الصُّوفِ الْمَبْلُولِ ، فَیَأْخُذُوہَا فَإِذَا أَخَذُوہَا لَمْ یَدَعُوہَا فِی یَدِہِ طَرْفَۃَ عَیْنٍ حَتَّی یَأْخُذُوہَا فَیَجْعَلُوہَا فِی تِلْکَ الْمُسُوحِ ، فَیَخْرُجُ مِنْہَا کَأَنْتَنِ جِیفَۃٍ وُجِدَتْ عَلَی ظَہْرِ الأَرْضِ ، فَیَصْعَدُونَ بِہَا ، فَلاَ یَمُرُّونَ بِہَا عَلَی مَلَکٍ مِنَ الْمَلاَئِکَۃِ إِلاَّ قَالُوا : مَا ہَذَا الرُّوحُ الْخَبِیثُ ؟ فَیَقُولُونَ : فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ ، بِأَقْبَحِ أَسْمَائِہِ الَّتِی کَانَ یُسَمَّی بِہَا فِی الدُّنْیَا حَتَّی یُنْتَہی بِہَا إلَی السَّمَائِ الدُّنْیَا ، فَیَسْتَفْتِحُونَ فَلاَ یُفْتَحُ لَہُ ، ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : {لاَ تُفَتَّحُ لَہُمْ أَبْوَابُ السَّمَائِ وَلاَ یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ حَتَّی یَلِجَ الْجَمَلُ فِی سَمِّ الْخِیَاطِ} قَالَ : فَیَقُولُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ : اکْتُبُوا کِتَابَ عَبْدِی فِی سِجِّینٍ فِی الأَرْضِ السُّفْلَی ، وَأَعِیدُوہُ إلَی الأَرْضِ ، فَإِنِّی مِنْہَا خَلَقْتُہُمْ وَفِیہَا أُعِیدُہُمْ ، وَمِنْہَا أُخْرِجُہُمْ تَارَۃً أُخْرَی ، قَالَ : فَیُطْرَحُ رُوحُہُ طَرْحًا ، قَالَ : ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : {وَمَنْ یُشْرِکْ بِاَللَّہِ فَکَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَائِ فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ أَوْ تَہْوِی بِہِ الرِّیحُ فِی مَکَان سَحِیقٍ} قَالَ : فَیُعَادُ رُوحُہُ فِی جَسَدِہِ ، وَیَأْتِیہِ مَلَکَانِ ، فَیُجْلِسَانِہِ فَیَقُولاَنِ لَہُ : مَنْ رَبُّک ؟ فَیَقُولُ : ہَاہَا لاَ أَدْرِی ، وَیَقُولاَنِ : لَہُ وَمَا دِینُک ، فَیَقُولُ : ہَاہَا لاَ أَدْرِی ، قَالَ : فَیُنَادِی مُنَادٍ مِنَ السَّمَائِ ، أفْرِشُوا لَہُ مِنَ النَّارِ ، وَأَلْبِسُوہُ مِنَ النَّارِ ، وَافْتَحُوا لَہُ بَابًا إلَی النَّارِ ، قَالَ : فَیَأْتِیہِ مِنْ حَرِّہَا وَسَمُومِہَا ، وَیُضَیَّقُ عَلَیْہِ قَبْرُہُ حَتَّی تَخْتَلِفَ فیہ أَضْلاَعُہُ ، وَیَأْتِیہِ رَجُلٌ قَبِیحُ الْوَجْہِ ، وَقَبِیحُ الثِّیَابِ ، مُنْتِنُ الرِّیحِ ، فَیَقُولُ : أَبْشِرْ بِالَّذِی یَسُوؤُک ، ہَذَا یَوْمُک الَّذِی کُنْت تُوعَدُ ، فَیَقُولُ : مَنْ أَنْتَ فَوَجْہُک الْوَجْہُ الَّذِی یَجِیئُ بِالشَّرِّ ؟ فَیَقُولُ : أَنَا عَمَلُک الْخَبِیثُ ، فَیَقُولُ : رَبِّ لاَ تُقِمِ السَّاعَۃَ ، رَبِّ لاَ تُقِمِ السَّاعَۃَ۔
(١٢١٨٥) حضرت برائ فرماتے ہیں کہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک انصاری کے جنازے میں گئے جب ہم قبر پر پہنچے اور لحد ابھی تک تیار نہ ہوئی تھی تو حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف فرما ہوئے اور ہم لوگ بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اردگرد اس طرح بیٹھ گئے جس طرح ہمارے سروں پر پرندے بیٹھ گئے ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی جس سے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زمین کو کرید رہے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا سر اٹھایا اور فرمایا لوگو ! عذاب قبر سے اللہ کی پناہ مانگو ! دو یا تین بار یہ فرمایا پھر فرمایا مؤمن بندے کا جب دنیا سے تعلق ختم ہونے اور آخرت کی طرف متوجہ (جانے) ہونے کا وقت آتا ہے تو آسمان سے سفید چہروں والے فرشتے آتے ہیں گویا کہ ان کے چہرے سورج ہیں یہاں تک کہ وہ اس کی آنکھوں کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں ان کے ساتھ (پاس) جنت کے کفن اور جنت کی خوشبو ہوتی ہے پھر ملک الموت آ کر اس کے سر کے پاس بیٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے اے پاکیزہ نفس ! اللہ کی رضا اور اس کی مغفرت (کے سایہ) میں نکل تو وہ روح اس طرح بہہ نکلتی ہے جس طرح مشکیزہ سے پانی کا قطرہ نکلتا ہے پھر وہ اس کو پکڑ لیتا ہے جب اس کو پکڑتا ہے تو پلک جھپکنے کی دیر کے لیے بھی اس کو نہیں چھوڑتا یہاں تک کہ اس کو کفن اور خوشبو میں رکھ دیتے ہیں اس میں سے پاکیزہ مشک کی خوشبو نکلتی ہے جیسی خوشبو زمین میں پائی جاتی ہے۔ پھر وہ فرشتے اس پاکیزہ روح کو لے کر آسمانوں کی طرف چڑھتے ہیں اور وہ جس فرشتوں کی جماعت کے پاس سے گزرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں یہ پاکیزہ روح کون ہے ؟ وہ کہتے ہیں فلاں بن فلاں اسے اچھے نام کے ساتھ پکارتے ہیں جو دنیا میں اس کا اچھا اور خوبصورت نام تھا، یہاں تک کہ وہ آسمان دنیا تک پہنچ جاتے ہیں پھر وہ فرشتے دروازہ کھلواتے ہیں تو ان کے لیے دروازہ کھول دیا جاتا ہے اور ہر آسمان کے مقرب فرشتے اس کا استقبال کرتے ہیں یہاں تک کہ اس کو ساتویں آسمان تک لے جاتے ہیں۔
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرے بندے کی کتاب چوتھے آسمان پر علیین میں لکھ دو اور اس کو زمین کی طرف لوٹا دو بیشک اسی میں سے میں نے ان کو پیدا کیا تھا اور اسی میں لوٹاؤں گا اور اسی میں سے دوبارہ (قیامت کے دن) نکالوں گا۔ پھر اس کی روح کو جسم کی طرف لوٹا دیا جاتا ہے اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں اس کے پاس بیٹھ جاتے ہیں اور اس سے پوچھتے ہیں تیرا رب کون ہے ؟ وہ کہتا ہے اللہ میرا رب ہے پھر وہ اس سے پوچھتے ہیں تیرا دین کونسا ہے ؟ وہ کہتا ہے میرا دین اسلام ہے پھر اس سے پوچھتے ہیں یہ شخص کون ہے جو تمہاری طرف مبعوث کیا گیا تھا ؟ وہ کہتا ہے یہ اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں۔ وہ کہتے ہیں اس کے متعلق تو کیا جانتا ہے ؟ وہ کہے گا میں نے اللہ کی کتاب کی تلاوت کی اس پر ایمان لایا اور اس کی تصدیق کی۔
پھر آسمان سے ایک منادی ندا دے گا کہ میرے بندے نے سچ کہا ہے اس کے لیے جنت سے بچھونا بچھا دو اور جنت کا لباس اس کو پہنا دو اور اس کے لیے جنت کی طرف ایک دروازہ کھول دو پس اس کے لیے جنت کی خوشبو اور ہوا آئے گی اور اس کی قبر کو تاحد نگاہ وسیع کردیا جائے گا اس کے پاس خوبصورت چہرے خوبصورت کپڑے اور خوبصورت خوشبو والا شخص آئے گا وہ کہے گا خوشخبری ہے ان نعمتوں کی جو تجھ کو خوش کردیں گی۔ یہی وہ دن ہے جس کا تجھ سے وعدہ کیا گیا تھا، وہ شخص پوچھے گا تو کون ہے ؟ وہ بھلائی اور خیر کے ساتھ اس کے چہرے کی طرف متوجہ ہوگا اور کہے گا میں تیرا نیک عمل ہوں وہ شخص عرض کرے گا اے میرے رب ! قیامت قائم فرما ! اے میرے رب ! قیامت قائم فرما تاکہ میں اپنے اہل اور مال کی طرف لوٹ جاؤں۔
اور جب کافر بندے کا دنیا سے تعلق ختم ہو رہا ہوتا ہے اور آخرت کی طرف جانے کا وقت آتا ہے تو اس کی طرف آسمان سے سیاہ چہروں والے فرشتے آتے ہیں ان کے ساتھ پرانے کمبل ہوتے ہیں اور وہ اس کی آنکھوں کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں پھر ملک الموت آ کر اس کے سر کے پاس بیٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے اے خبیث نفس ! اللہ کی ناراضگی اور غصہ میں نکل، فرمایا روح اس کے جسم میں جدا جدا ہو کر نکلتی ہے وہ اس طرح نکلتی ہے کہ جس کی وجہ سے اس کے پٹھے اور رگیں کٹ جاتے ہیں جیسے سیخ کو گیلی روئی میں سے کھینچ کر نکالا جائے پھر وہ اس کو پکڑ لیتے ہیں جب اس کو پکڑتے ہیں تو پلک جھپکنے کی دیر کے لیے بھی اس کو نہیں چھوڑتے یہاں تک کہ اس کمبل میں ڈال دیتے ہیں اس میں مردار کی سی بدبو نکلتی ہے جیسی بدبو زمین پر پائی جاتی ہے پھر وہ فرشتے اس کی روح کو لے کر آسمان کی طرف چڑھتے ہیں وہ فرشتوں کی کسی جماعت کے پاس سے گزرتے ہیں تو وہ دریافت کرتے ہیں یہ خبیث روح کس کی ہے ؟ وہ کہتے ہیں فلاں بن فلاں کی ہے اس برے نام سے اس کو پکارتے ہیں جس نام سے وہ دنیا میں پکارا جاتا تھا یہاں تک کہ اس کو آسمان دنیا تک لے جایا جاتا ہے پھر فرشتے دروازہ کھلواتے ہیں لیکن دروازہ اس کے لے ی نہیں کھولا جاتا۔ پھر حضور اقدس نے یہ آیت تلاوت فرمائی : { لَا تُفَتَّحُ لَھُمْ اَبْوَابُ السَّمَآئِ وَ لَا یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ حَتّٰی یَلِجَ الْجَمَلُ فِیْ سَمِّ الْخِیَاطِ } [الأعراف ٤٠] پھر فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرے بندے کی کتاب سجین میں لکھ دو جو زمین کی تہہ میں ہے اور اس کو زمین کی طرف لوٹا دو بیشک میں نے انھیں اسی میں سے پیدا کیا تھا اور اسی میں لوٹاؤں گا اور پھر دوبارہ (قیامت کے دن) اسی میں سے نکالوں گا۔ پھر اس کی روح ڈال دی (پھینک دی) جاتی ہے۔
پھر حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت فرمائی : { وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَکَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآئِ فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ اَوْ تَھْوِیْ بِہِ الرِّیْحُ فِیْ مَکَانٍ سَحِیْقٍ } [الحج ٣١] پھر فرمایا اس کی روح اس کے جسم کی طرف لوٹا دی جاتی ہے اور دو فرشتے اس کے پاس آتے ہیں اور بیٹھ جاتے ہیں اور اس کو کہتے ہیں تیرا رب کون ہے ؟ وہ کہتا ہے ہائے ہائے مجھے تو نہیں معلوم، وہ اس سے پوچھتے ہیں تیرا دین کون سا ہے ؟ وہ کہتا ہے مجھے نہیں معلوم، پھر آسمان سے ایک منادی آواز دیتا ہے اس کے لیے جہنم سے بچھونا بچھا دو ، اور اس کو جہنم کا لباس پہنا دو اور اس کے لیے جہنم سے ایک دروازہ کھول دو ، پھر اس کے پاس جہنم کی گرمی اور بدبو آتی ہے اور اس کی قبر کو اس پر تنگ کردیا جاتا ہے یہاں تک کہ اس کی پسلیاں ایک دوسری میں گھس جاتی ہیں پھر اس کے بعد بدشکل، بدلباس اور بری بو والا ایک شخص آئے گا اور کہے گا خوشخبری تجھ کو خوشخبری ہے دردناک مصائب کی، یہی وہ دن ہے جس کا تجھ سے وعدہ کیا گیا تھا وہ پوچھے گا تو کون ہے ؟ وہ برے چہرے کے ساتھ اس کی طرف متوجہ ہوگا اور کہے گا میں تیرا برا عمل ہوں تو وہ کافر کہے گا اے رب ! قیامت قائم نہ فرمانا اے میرے رب ! قیامت قائم نہ فرمانا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔