HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

16616

(۱۶۶۱۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْعَمِّیُّ ، عَنْ بُدَیْلِ بْنِ مَیْسَرَۃَ الْعُقَیْلِیِّ ، عَنِ أَبِی الْوَضِینِ أَنَّ رَجُلاً تَزَوَّجَ إلَی رَجُلٍ مِنْ أَہْلِ الشَّامِ بنتا لَہُ ابْنَۃَ مَہِیرَۃٍ فَزَوَّجَہُ وَزَفَّ إلَیْہِ ابْنَۃً لَہُ أُخْرَی بنت فَتَاۃ فَسَأَلَہَا الرَّجُلُ بَعْدَ مَا دَخَلَ بِہَا : ابْنَۃُ مَنْ أَنْتِ ؟ قَالَتْ : ابْنَۃُ الفَتَاۃِ تَعْنِی فُلاَنَۃً ، فَقَالَ : إنَّمَا تَزَوَّجْت إلَی أبیک ابنتہ ابْنَۃِ الْمَہِیرَۃِ فَارْتَفَعُوا إلَی مُعَاوِیَۃَ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ ، فَقَالَ : امْرَأَۃٌ بِامْرَأَۃٍ وَسَأَلَ مَنْ حَوْلَہُ مِنْ أَہْلِ الشَّامِ ، فَقَالَ : امْرَأَۃٌ بِامْرَأَۃٍ ، فَقَالَ الرَّجُلُ : لمُعَاوِیَۃُ ، ارْفَعْنَا إلَی عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ ، فَقَالَ : اذْہَبُوا إلَیْہِ فَأَتَوْا عَلِیًّا فَرَفَعَ عَلِیٌّ مِنَ الأَرْضِ شَیْئًا ، فَقَالَ : الْقَضَائُ فِی ہَذَا أَیْسَرُ مِنْ ہَذَا ، لِہَذِہِ مَا سُقْتَ إلَیْہَا بِمَا اسْتَحْلَلْتَ مِنْ فَرْجِہَا وَعَلَی أَبِیہَا أَنْ یجہز الأُخْرَی بِمَا سُقْتَ إلَی ہَذِہِ وَلاَ تَقْرَبْہَا حَتَّی تَنْقَضِیَ عِدَّۃُ ہَذِہِ الأُخْرَی ، قَالَ: وَأَحْسَبُ أَنَّہُ جَلَدَ أَبَاہَا ، أَوْ أَرَادَ أَنْ یَجْلِدَہُ۔
(١٦٦١٧) حضرت ابو الوضین فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک آدمی نے شام کے ایک شخص کی بیٹی جس کی کنیت ” ابنۃ مہیرۃ “ (مہیرہ کہنے کی وجہ اس کے مہر کا زیادہ ہونا تھا) تھی، نکاح کیا۔ لیکن شبِ زفاف میں اسے ایک دوسری بیٹی پیش کردی گئی جس کی کنیت ” ابنۃ فتاۃ “ (اس کا مہر کم تھا) تھی۔ جب اس رات آدمی نے اس لڑکی سے جماع کرلیا تو پوچھا ” تو کون ہے ؟ “ اس نے کہا کہ میں ” ابنۃ فتاۃ “ ہوں۔ اس آدمی نے کہا تمہارے باپ نے تو میری شادی ” ابنۃ مہیرہ “ سے کی تھی۔ پس یہ لوگ اپنا مقدمہ لے کر حضرت معاویہ بن ابی سفیان (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضرت معاویہ (رض) نے فرمایا کہ عورت کے بدلے عورت ہوگئی لہٰذا کوئی جھگڑا نہیں۔ حضرت معاویہ (رض) نے اپنے پاس موجود شامی علماء سے اس بارے میں مشورہ کیا تو انھوں نے بھی یہی فتوی دیا۔ پھر اس آدمی نے کہا کہ میں یہ قضیہ حضرت علی (رض) کے پاس لے جانا چاہتا ہوں۔ حضرت معاویہ (رض) نے اس کی اجازت دے دی۔ مقدمہ حضرت علی (رض) کی خدمت میں پیش کیا گیا تو آپ نے زمین سے کوئی معمولی سی چیز اٹھائی اور فرمایا کہ میرے لیے اس کا فیصلہ کرنا اس چیز سے بھی زیادہ معمولی ہے۔ اس عورت کو تو اتنا مہر ملے گا جو تو نے اس کی شرمگاہ کو حلال کرنے کے لیے اسے ادا کیا ہے۔ اور اس کے باپ پر لازم ہے کہ دوسری بیٹی کو وہ مال دے جو تو نے اسے ادا کیا ہے اور تو اس کے قریب اس وقت تک نہ جانا جب تک پہلی لڑکی عدت نہ گزار لے۔ راوی کہتے ہیں کہ میرے خیال میں حضرت علی (رض) نے لڑکی کے والد کو کوڑے لگوائے یاکوڑے لگوانے کا ارادہ فرمایا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔