HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

30945

(۳۰۹۴۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی جَمْرَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَیْسِ أَتَوْا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَنِ الْوَفْدُ ، أَوْ مَنِ الْقَوْمُ ، قَالُوا: رَبِیعَۃُ ، قَالَ: مَرْحَبًا بِالْقَوْمِ ، أَوْ بِالْوَفْدِ غَیْرَ خَزَایَا ، وَلا نَدَامَی ، فَقَالُوا: یَا رَسُولَ اللہِ ، إنَّا نَأْتِیک مِنْ شُقَّۃٍ بَعِیدَۃٍ ، وَإِنَّ بَیْنَنَا وَبَیْنَکَ ہَذَا الْحَیَّ مِنْ کُفَّارِ مُضَرَ ، وَإِنَّا لاَ نَسْتَطِیعُ أَنْ نَأْتِیَک إلاَّ فِی الشَّہْرِ الْحَرَامِ ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ فَصْلٍ نُخْبِرُ بِہِ مَنْ وَرَائَنَا نَدْخُلُ بِہِ الْجَنَّۃَ ، قَالَ: فَأَمَرَہُمْ بِأَرْبَعٍ وَنَہَاہُمْ عَنْ أَرْبَعٍ: أَمَرَہُمْ بِالإِیمَانِ بِاللہِ وَحْدَہُ ، وَقَالَ: ہَلْ تَدْرُونَ مَا الإِیمَانُ بِاللہِ ، قَالُوا: اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَعْلَمُ ، قَالَ: شَہَادَۃُ أَنْ لاَ إلَہَ إلاَّ اللَّہُ ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللہِ وَإِقَامُ الصَّلاۃِ وَإِیتَائُ الزَّکَاۃِ وَصَوْمُ رَمَضَانَ ، وَأَنْ تُعْطُوا الْخُمُسَ مِنَ الْمَغْنَمِ ، فَقَالَ: احْفَظُوہُ وَأَخْبِرُوا بِہِ مَنْ وَرَائَکُمْ۔ (بخاری ۸۷۔ مسلم ۲۴)
(٣٠٩٤٦) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ قبیلہ عبد القیس کا وفد نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پہنچا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کس قبیلہ کا وفد ہے ؟ یا فرمایا : کون لوگ ہیں ؟ صحابہ (رض) نے جواب دیا ! قبیلہ ربیعہ کے افراد ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خوش آمدید ان لوگوں کو یا فرمایا وفد والوں کو نہ دنیا میں تمہارے لیے رسوائی ہے اور نہ آخرت کی شرمندگی۔ پھر ان لوگوں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول 5! ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بہت دور جگہ سے آئے ہیں، اور چونکہ ہمارے درمیان اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان کفارِ مضر کا قبیلہ ہے، اس لیے ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس صرف ان مہینوں میں آسکتے ہیں جن میں لڑنا حرام ہے۔ لہٰذا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والے ایسے احکام ہمیں عطا فرما دیجئے ۔ جن پر ہم خود بھی عمل کریں اور ان لوگوں کو بھی اس کی اطلاع کریں جن کو ہم پیچھے وطن میں چھوڑ کر آئے ہیں۔ اور اس پر عمل کرنے کی وجہ سے ہم جنت میں داخل ہوجائیں۔ راوی کہتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو چار باتوں کا حکم دیا اور چار باتوں سے روکا؛ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو ایک اللہ پر ایمان لانے کا حکم دیا۔ اور فرمایا : کیا تم جانتے ہو کہ اللہ پر ایمان لانے کا مطلب کیا ہے ؟ انھوں نے عرض کیا : اللہ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زیادہ جانتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گواہی دینا اس بات کی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں۔ اور نماز کا قائم کرنا اور زکوۃ دینا ، اور رمضان کے روزے رکھنا، ( اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چار کے علاوہ پانچویں بات کا بھی حکم فرمایا) کہ مال غنیمت میں سے خمس دینا۔ پھر فرمایا : ان کو یاد کرو اور جن کو تم نے پیچھے چھوڑا ہے ان کو اس کی اطلاع کرو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔