HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

32366

(۳۲۳۶۷) حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِیُّ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ أَیْمَنَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قلْت لِجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ : حَدِّثْنِی بِحَدِیثٍ عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَمِعْتہ مِنْہُ أَرْوِیہِ عَنْک ، فَقَالَ جَابِرٌ : کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ الْخَنْدَقِ نَحْفِرُ فِیہِ فَلَبِثْنَا ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ لاَ نَطْعَمُ طَعَامًا ، وَلاَ نَقْدِرُ عَلَیْہِ ، فَعَرَضَتْ فِی الْخَنْدَقِ کُدْیَۃٌ ، فَجِئْت إلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، ہَذِہِ کُدْیَۃٌ قَدْ عَرَضَتْ فِی الْخَنْدَقِ ، فَرَشَشْنَا عَلَیْہَا الْمَائَ ، قَالَ : فَقَامَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَبَطْنُہُ مَعْصُوبٌ بِحَجَرٍ ، فَأَخَذَ الْمِعْوَلَ ، أَوِ الْمِسْحَاۃَ ، ثُمَّ سَمَّی ثَلاَثًا ، ثُمَّ ضَرَبَ ، فَعَادَتْ کَثِیبًا أَہْیَلَ۔ فَلَمَّا رَأَیْت ذَلِکَ مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ائْذَنْ لِی ، فَأَذِنَ لِی ، فَجِئْت امْرَأَتِی ، فَقُلْتُ : ثَکِلَتْک أُمُّکِ ، قَدْ رَأَیْت مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ شَیْئًا لاَ أَصْبِرُ عَلَیْہِ ، فَمَا عِنْدَکِ ؟ قَالَتْ : عِنْدِی صَاعٌ مِنْ شَعِیرٍ ، وَعَنَاقٌ ، قَالَ : فَطَحَنَّا الشَّعِیرَ ، وَذَبَحْنَا الْعَنَاقَ وَسَلَخْنَاہَا وَجَعَلْنَاہَا فِی الْبُرْمَۃِ ، وَعَجَنَّا الشَّعِیرَ ، ثُمَّ رَجَعْت إلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَبِثْت سَاعَۃً ، وَاسْتَأْذَنْتہ فَأَذِنَ لِی ، فَجِئْت فَإِذَا الْعَجِینُ قَدْ أَمْکَنَ ، فَأَمَرْتہَا بِالْخَبْزِ ، وَجَعَلْت الْقِدْرَ عَلَی الأَثَافِیِّ ، ثُمَّ جِئْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَسَارَرْتہ ، فَقُلْتُ : إنَّ عِنْدَنَا طُعَیِّمًا لَنَا ، فَإِنْ رَأَیْت أَنْ تَقُومَ مَعِی أَنْتَ وَرَجُلٌ أَوْ رَجُلاَنِ مَعَک فَعَلْت ، قَالَ : وَکَمْ ہُوَ ؟ قُلْتُ : صَاعٌ مِنْ شَعِیرٍ ، وَعَنَاقٌ ، قَالَ : ارْجِعْ إلَی أَہْلِکَ وَقُلْ لَہَا : لاَ تَنْزِعِ الْبُرْمَۃَ مِنَ الأَثَافِیِّ ، وَلاَ تُخْرِجِی الْخُبْزَ مِنَ التَّنُّورِ حَتَّی آتِیَ۔ ثُمَّ قَالَ لِلنَّاسِ : قُومُوا إلَی بَیْتِ جَابِرٍ ، قَالَ : فَاسْتَحْیَیْت حَیَائً لاَ یَعْلَمُہُ إلاَّ اللَّہُ ، فَقُلْتُ لاِمْرَأَتِی ثَکِلَتْک أُمُّک ، جَائَک رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِأَصْحَابِہِ أَجْمَعِینَ ، فَقَالَتْ : أَکَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَأَلَک عَنِ الطَّعَامِ ؟ فَقُلْتُ : نَعَمْ ، فَقَالَتْ : اللَّہُ وَرَسُولُہُ أَعْلَمُ ، قَدْ أَخْبَرْتہ بِمَا کَانَ عِنْدَنَا ، قَالَ : فَذَہَبَ عَنِّی بَعْضُ مَا کُنْت أَجِدُ ، وَقُلْت لَہَا : صَدَقْت۔ قَالَ : فَجَائَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ ، ثُمَّ قَالَ : لاَصْحَابِہِ : لاَ تَضَاغَطُوا ، ثُمَّ بَرَکَ عَلَی التَّنُّورِ وَعَلَی الْبُرْمَۃِ ، ثُمَّ جَعَلْنَا نَأْخُذُ مِنَ التَّنُّورِ الْخُبْزَ وَنَأْخُذُ اللَّحْمَ مِنَ الْبُرْمَۃِ ، فَنَثْرُدُ وَنَغْرِفُ وَنُقَرِّبُ إلَیْہِمْ ، وَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لِیَجْلِسْ عَلَی الصَّحْفَۃِ سَبْعَۃٌ ، أَوْ ثَمَانِیَۃٌ ، قَالَ : فَلَمَّا أَکَلُوا کَشَفْنَا التَّنُّورَ وَالْبُرْمَۃَ ، فَإِذَا ہُمَا قَدْ عَادَا إلَی أَمْلإِ مَا کَانَا ، فَنَثْرُدُ وَنَغْرِفُ وَنُقَرِّبُ إلَیْہِمْ ، فَلَمْ نَزَلْ نَفْعَلُ کَذَلِکَ ، کُلَّمَا فَتَحْنَا التَّنُّورَ وَکَشَفْنَا عَنِ الْبُرْمَۃِ وَجَدْنَاہُمَا أَمْلأَ مَا کَانَا ، حَتَّی شَبِعَ الْمُسْلِمُونَ کُلُّہُمْ وَبَقِیَ طَائِفَۃٌ مِنَ الطَّعَامِ ، فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ النَّاسَ قَدْ أَصَابَتْہُمْ مَخْمَصَۃٌ ، فَکُلُوا وَأَطْعِمُوا۔ قَالَ : فَلَمْ نَزَلْ یَوْمَنَا نَأْکُلُ وَنُطْعِمُ ، قَالَ : وَأَخْبَرَنِی أَنَّہُمْ کَانُوا ثَمَانَمِئَۃٍ ، أَوْ ثَلاَثَمَئَۃٍ۔ (بخاری ۴۱۰۲۔ مسلم ۱۶۱۰)
(٣٢٣٦٧) ایمن فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ سے عرض کیا کہ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی حدیث بیان کریں جو آپ نے ان سے سنی ہو میں اس کو آپ کے حوالے سے روایت کروں گا، حضرت جابر نے فرمایا کہ ہم خندق کے دن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس خندق کھود رہے تھے، چنانچہ ہم نے تین دن نہ کچھ کھایا اور نہ اس پر قادر تھے، چنانچہ خندق میں ایک چٹان آڑے آگئی، میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! یہ چٹان خندق میں آڑھے آگئی ہے، ہم نے اس پر پانی چھڑکا، چنانچہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھے اور آپ کے پیٹ پر پتھر بندھا ہوا تھا، آپ نے کدال کو یا پھاوڑے کو پکڑا، پھر تین مرتبہ بسم اللہ پڑھی ، پھر اس پر ضرب لگائی تو وہ ریت کی طرح ہوگیا۔
(٢) جب میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی یہ حالت دیکھی تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! مجھے اجازت دیجئے، آپ نے مجھے اجازت دی، میں اپنی بیوی کے پاس آیا اور میں نے کہا تجھے تیری ماں روئے، میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ایسی حالت دیکھی ہے جس پر مجھے صبر نہیں آتا، تمہارے پاس کیا ہے ؟ انھوں نے کہا میرے پاس ایک صاع جو اور بکری کا چھ ماہ کا بچہ ہے، کہتے ہیں کہ ہم نے جو کو ٹے اور بکری کو ذبح کیا، اور ہم نے اس کی کھال اتاری اور اس کو ہنڈیا میں ڈال دیا اور جو کا آٹا گوندھا پھر میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور ایک گھڑی ٹھہرا اور پھر آپ سے اجازت طلب کی آپ نے اجازت دے دی، پھر میں آیا تو آٹا تیار تھا، میں نے اس کو روٹیاں پکانے کا کہا اور ہنڈیا کو چولہے پر چڑھایا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آ کر سرگوشی کی ، میں نے عرض کیا کہ ہمارے پاس تھوڑا سا کھانا ہے، اگر آپ اور آپ کے ساتھ ایک یا دو آدمی میرے ساتھ شریک آجائیں تو بہتر ہے، آپ نے پوچھا کہ وہ کتنا ہے ؟ میں نے عرض کیا ایک صاع جو اور ایک بکری کا بچہ ہے، آپ نے فرمایا اپنے گھر جاؤ اور گھر والوں سے کہو کہ ہنڈیا کو چولہے سے نہ اتاریں اور روٹیوں کو تنور سے نہ نکالیں یہاں تک کہ میں آ جاؤں۔
(٣) پھر آپ نے لوگوں سے فرمایا کہ جابر کے گھر کی طرف چلو ، کہتے ہیں کہ مجھے ایسی شرم آئی کہ اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا، میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ تیری ماں تجھے روئے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تیرے گھر تمام صحابہ کے ساتھ آ رہے ہیں، اس نے کہا کہ کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تم سے کھانے کا پوچھا تھا ؟ میں نے کہا جی ہاں ! اس نے کہا اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں، آپ نے ان کو اپنا کھانا بتلا دیا ہے، میری پریشانی کم ہوگئی اور میں نے کہا کہ تم نے سچ کہا۔
(٤) کہتے ہیں کہ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئے اور اندر داخل ہوگئے اور آپ نے اپنے صحابہ سے فرمایا کہ ہجوم نہ کرو، پھر آپ نے تنور اور ہنڈیا پر برکت کی دعا فرمائی، اور ہم تنور سے روٹی اور ہنڈیا سے گوشت لیتے رہے اور ثرید بنا کر لوگوں کو پیش کرتے رہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ایک پیالے پر سات یا آٹھ آدمی بیٹھیں ، جب انھوں نے کھالیا تو ہم نے تنور سے پردہ ہٹایا اور ہنڈیا سے ڈھکن اٹھایا، تو وہ پہلے سے زیادہ بھرے ہوئے تھے، پھر ہم ثرید کرتے اور چمچ بھر کر اس میں ڈالتے اور ان کے قریب کرتے اور ایسا ہی کرتے رہے، جب بھی تنور کھولتے اور ہنڈیا کھولتے ان کو پہلے سے زیادہ بھرا ہوا پاتے، یہاں تک کہ تمام مسلمان سیر ہوگئے ، اور کھانا بھی بچ گیا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے فرمایا کہ لوگوں کو بھوک لگی ہے اس لیے تم کھاؤ اور کھلاؤ، کہتے ہیں کہ ہم سارا دن کھاتے اور کھلاتے رہے، کہتے ہیں کہ ہم اس وقت آٹھ سو یا تین سو تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔