HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

32536

۳۲۵۳۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنِ الْمِنْہَالِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لَمَّا أَرَادَ اللَّہُ أَنْ یَرْفَعَ عِیسَی عَلَیْہِ السَّلاَمُ إلَی السَّمَائِ خَرَجَ عَلَی أَصْحَابِہِ - وَہُمَ اثْنَا عَشَرَ رَجُلاً - مِنْ عین فی الْبَیْتِ وَرَأْسُہُ یَقْطُرُ مَائً ، فَقَالَ لَہُمْ : أَمَا إنَّ مِنْکُمْ مَنْ سَیَکْفُرُ بِی اثْنَتَیْ عَشْرَۃَ مَرَّۃً بَعْدَ أَنْ آمَنَ بِی ، ثُمَّ قَالَ : أَیُّکُمْ سَیُلْقَی عَلَیْہِ شَبَہِی فَیُقْتَلَ مَکَانِی وَیَکُونُ مَعِی فِی دَرَجَتِی ؟ فَقَامَ شَابٌّ مِنْ أَحْدَثِہِمْ ، فَقَالَ : أَنَا، فَقَالَ عِیسَی : اجْلِسْ ، ثُمَّ أَعَادَ عَلَیْہِمْ فَقَامَ الشَّابُّ ، فَقَالَ عِیسَی : اجْلِسْ ، ثُمَّ أَعَادَ عَلَیْہِمْ فَقَامَ الشَّابُّ، فَقَالَ : أَنَا ، فَقَالَ : نَعَمْ أَنْتَ ذَاکَ ، قَالَ : فَأُلْقِیَ عَلَیْہِ شَبَہُ عِیسَی۔ قَالَ : وَرُفِعَ عِیسَی عَلَیْہِ السَّلاَمُ مِنْ رَوْزَنَۃٍ کَانَتْ فِی الْبَیْتِ إلَی السَّمَائِ ، قَالَ : وَجَائَ الطَّلَبُ مِنَ الْیَہُودِ فَأَخَذُوا الشَّبِیہَ فَقَتَلُوہُ ، ثُمَّ صَلَبُوہُ ، وَکَفَرَ بِہِ بَعْضُہُمُ اثْنَتَیْ عَشْرَۃَ مَرَّۃً بَعْدَ أَنْ آمَنَ بِہِ ، فَتَفَرَّقُوا ثَلاَثَ فِرَقٍ ، قَالَ : فَقَالَت فِرْقَۃٌ : کَانَ فِینَا اللَّہُ مَا شَائَ ، ثُمَّ صَعِدَ إلَی السَّمَائِ ، وَہَؤُلاَئِ الْیَعْقُوبِیَّۃُ ، وَقَالَتْ فِرْقَۃٌ : کَانَ فِینَا ابْنُ اللہِ ، ثُمَّ رَفَعَہُ اللَّہُ إلَیْہِ ، وَہَؤُلاَئِ النَّسْطُورِیَّۃُ ، وَقَالَتْ فِرْقَۃٌ : کَانَ فِینَا عَبْدُ اللہِ وَرَسُولُہُ مَا شَائَ اللَّہُ ، ثُمَّ رَفَعَہُ اللَّہُ إلَیْہِ ، وَہَؤُلاَئِ الْمُسْلِمُونَ۔ فَتَظَاہَرَتِ الْکَافِرَتَانِ عَلَی الْمُسْلِمَۃِ فَقَاتَلُوہَا فَقَتَلُوہَا ، فَلَمْ یَزَلَ الإسْلاَمُ طَامِسًا حَتَّی بَعَثَ اللَّہُ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَلَیْہِ : {فَآمَنَتْ طَائِفَۃٌ مِنْ بَنِی إسْرَائِیلَ} یَعْنِی : الطَّائِفَۃَ الَّتِی آمَنَتْ فِی زَمَنِ عِیسَی {وَکَفَرَتْ طَائِفَۃٌ} یَعْنِی : الطَّائِفَۃَ الَّتِی کَفَرَتْ فِی زَمَنِ عِیسَی {فَأَیَّدْنَا الَّذِینَ آمَنُوا} فِی زَمَانِ عِیسَی {عَلَی عَدُوِّہِمْ} بِإِظْہَارِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دِینَہُمْ عَلَی دِینِ الْکُفَّارِ {فَأَصْبَحُوا ظَاہِرِینَ}۔ (نسائی ۱۱۵۹۱)
(٣٢٥٣٧) سعید بن جبیر روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو آسمان کی طرف اٹھانے کا ارادہ فرمایا تو وہ اپنے حواریوں کے پاس تشریف لائے، جو اس وقت بارہ تھے، اور آپ کے سر سے اس وقت پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے اور آپ نے فرمایا کہ تم میں سے بعض لوگ مجھ پر ایمان لانے کے بعد میرے ساتھ بارہ مرتبہ کفر کریں گے، پھر آپ نے فرمایا کہ تم میں سے کون اس کے لیے تیار ہے کہ اس پر میری شبییہ ڈالی جائے اور وہ میری جگہ قتل ہوجائے، اور وہ میرے ساتھ میرے درجے میں ہوگا، چنانچہ ایک نوجوان کھڑا ہوا، اور کہنے لگا میں تیار ہوں، حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا بیٹھ جاؤ، پھر دوبارہ آپ نے سوال کیا تو وہ جوان پھر کھڑا ہوا، آپ نے فرمایا بیٹھ جاؤ، آپ نے تیسری مرتبہ سوال کیا تو وہ جوان کھڑا ہوا اور کہنے لگا میں تیار ہوں، آپ نے فرمایا ٹھیک ہے تم ہی ہو ، چنانچہ اس پر حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی شبیہ ڈال دی گئی۔
کہتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) گھر کے ایک روشن دان سے آسمان کی طرف اٹھا لیے گئے، اور یہودیوں کی فوج آئی اور اس نے آپ کے ہم شکل کو گرفتار کر کے قتل کردیا، پھر اس کو سولی چڑھا دیا، اور ان میں سے ایک نے آپ کے ساتھ بارہ مرتبہ کفر کیا، اس کے بعد ان کی تین جماعتیں ہوگئیں، چنانچہ ایک جماعت کہنے لگی کہ اللہ تعالیٰ ایک عرصے تک ہمارے درمیان رہے پھر آسمان کی طرف چلے گئے، یہ یعقوبیہ ہیں، اور ایک جماعت کہنے لگی کہ اللہ کے بیٹے ہمارے درمیان تھے پھر اللہ نے ان کو اٹھا لیا، یہ نسطوریہ ہیں، اور ایک جماعت نے کہا کہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ایک عرصہ ہمارے ساتھ رہے، پھر اللہ نے ان کو اٹھا لیا، یہ مسلمان ہیں، چنانچہ کافر جماعتیں مسلمانوں پر غالب آگئیں ، اور انھوں نے ان سے قتال کر کے ان کو قتل کردیا، اور اسلام مٹا رہا یہاں تک کہ اللہ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مبعوث فرمایا اور اللہ نے آیت نازل فرمائی { فَآمَنَتْ طَائِفَۃٌ مِنْ بَنِی إسْرَائِیلَ } یعنی وہ جماعت ایمان لائی جو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے زمانے میں تھی، اور ایک جماعت نے کفر کیا، جو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے زمانے میں تھی، ‘ ‘ چنانچہ ہم نے ایمان لانے والی جماعت کی مدد کی ” یعنی جو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے زمانے میں ایمان لائے تھے۔ ” ان کے دشمنوں پر محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دین کو کفار کے دین پر غالب کر کے “ اور وہ غالب ہوگئے۔ “

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔