HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

32543

(۳۲۵۴۴) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مَیْسَرَۃَ الأَشْجَعِیِّ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ کَعْبًا عَنْ رَفْعِ إدْرِیسَ مَکَانًا عَلِیًّا ؟ فَقَالَ : أَمَّا رَفْعُ إدْرِیسَ مَکَانًا عَلِیًّا ، فَکَانَ عَبْدًا تَقِیًّا ، یُرْفَعُ لَہُ مِنَ الْعَمَلِ الصَّالِحِ مَا یُرْفَعُ لأَہْلِ الأَرْضِ فِی أَہْلِ زَمَانِہِ ، قَالَ : فَعَجِبَ الْمَلَکُ الَّذِی کَانَ یَصْعَدُ عَلَیْہِ عَمَلُہُ ، فَاسْتَأْذَنَ رَبَّہُ إلَیْہِ ، قَالَ : رَبِّ ائْذَنْ لِی إلَی عَبْدِکَ ہَذَا فَأَزُورَہُ ، فَأَذِنَ لَہُ ، فَنَزَلَ ، قَالَ : یَا إدْرِیسُ ، أَبْشِرْ فَإِنَّہُ یُرْفَعُ لَک مِنَ الْعَمَلِ الصَّالِحِ مَا لاَ یُرْفَعُ لأَہْلِ الأَرْضِ ، قَالَ : وَمَا عِلْمُک ؟ قَالَ : إنِّی مَلَکٌ ، قَالَ : وَإِنْ کُنْت مَلَکًا ، قَالَ : فَإِنِّی عَلَی الْبَابِ الَّذِی یَصْعَدُ عَلَیْہِ عَمَلُک۔ قَالَ : أَفَلاَ تَشْفَعُ لِی إلَی مَلَکِ الْمَوْتِ فَیُؤَخِّرَ مِنْ أَجَلِی لأَزْدَادَ شُکْرًا وَعِبَادَۃً ؟ قَالَ لَہُ الْمَلَکُ : لاَ یُؤَخِّرُ اللَّہُ نَفْسًا إذَا جَائَ أَجَلُہَا ، قَالَ : قَدْ عَلِمْت وَلَکِنَّہُ أَطْیَبُ لِنَفْسِی ، فَحَمَلَہُ الْمَلَکُ عَلَی جَنَاحِہِ فَصَعِدَ بِہِ إلَی السَّمَائِ فَقَالَ : یَا مَلَکَ الْمَوْتِ ، ہَذَا عَبْدٌ تَقِیٌّ نَبِی ، یُرْفَعُ لَہُ مِنَ الْعَمَلِ الصَّالِحِ مَا لاَ یُرْفَعُ لأَہْلِ الأَرْضِ ، وَإِنَّہُ أَعْجَبَنِی ذَلِکَ ، فَاسْتَأْذَنْت إلَیْہِ رَبِّی ، فَلَمَّا بَشَّرْتہ بِذَلِکَ سَأَلَنِی لأَشْفَعَ لَہُ إلَیْک لِیُؤَخَّرَ مِنْ أَجَلِہِ فَیَزْدَادَ شُکْرًا وَعِبَادَۃً لِلَّہِ ، قَالَ : وَمَنْ ہَذَا ؟ قَالَ : إدْرِیسُ ، فَنَظَرَ فِی کِتَابٍ مَعَہُ حَتَّی مَرَّ بِاسْمِہِ ، فَقَالَ : وَاللہِ مَا بَقِیَ مِنْ أَجَلِ إدْرِیسَ شَیْئٌ ، فَمَحَاہُ فَمَاتَ مَکَانَہُ۔
(٣٢٥٤٤) عکرمہ حضرت ابن عباس سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ میں نے حضرت کعب سے سوال کیا حضرت ادریس (علیہ السلام) کیسے اٹھائے گئے ؟ انھوں نے فرمایا کہ حضرت ادریس (علیہ السلام) کے بلند جگہ پر پہنچنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پرہیزگار بندے تھے ان کے اتنے نیک اعمال آسمان پر پہنچتے تھے جتنے اس زمانے کے تمام لوگوں کے اعمال تھے چنانچہ اس فرشتے کو تعجب ہوا جس کے پاس اعمال پہنچتے تھے اس نے اللہ تعالیٰ سے اجازت مانگی کہ اے اللہ مجھے اجازت دیجئے کہ میں آپ کے اس بندے کی زیارت کروں اللہ نے ان کو اجازت دے دی فرشتہ آیا اور ان کو کہا کہ اے ادریس آپ کو بشارت ہو کہ آپ کے اتنے نیک اعمال آسمان پر پہنچتے ہیں کہ جو تمام اہل زمین کے اعمال سے بڑھ کر ہوتے ہیں آپ نے فرمایا تمہیں کیسے معلوم ہوا ؟ اس نے کہا میں فرشتہ ہوں ، آپ نے فرمایا کہ اگر تم فرشتے ہو تب بھی آپ کو کیسے معلوم ہوا ؟ اس نے کہا کہ میں اس دروازے پر مقرر ہوں جس سے آپ کے اعمال جاتے ہیں۔
آپ نے فرمایا کیا تم ملک الموت سے میری سفارش کرسکتے ہو کہ وہ میری موت مؤخر کر دے تاکہ میں زیادہ شکر اور عبادت کرسکوں فرشتے نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کسی آدمی کی موت کو مؤخر نہیں کرتے جب موت کا وقت آجاتا ہے آپ نے فرمایا کہ مجھے اس کا علم ہے لیکن یہ میرے لیے زیادہ خوشی کا باعث ہے چنانچہ فرشتے نے آپ کو اپنے پر پر اٹھایا اور آسمان پر لے گیا اور کہا اے ملک الموت یہ پرہیزگار بندے اور نبی ہیں اور ا ن کے اتنے نیک اعمال آسمان پر جاتے ہیں جو تمام اہل زمین کے نہیں جاتے اور مجھے یہ بات بہت اچھی لگی اور میں اللہ سے اجازت لے کر اس کے پاس گیا جب میں نے ان کو اس کی بشارت دی تو انھوں نے مجھ سے فرمایا کہ میں ان کے لیے سفارش کروں تاکہ ان کی موت کا وقت مؤخر ہوجائے اور یہ اللہ کا شکر اور عبادت کرسکیں، انھوں نے کہا یہ کون ہیں ؟ فرشتے نے کہا ادریس (علیہ السلام) چنانچہ ملک الموت نے اپنے رجسٹر میں دیکھا جب ان کے نام پر پہنچا تو کہنے لگے خدا کی قسم ادریس (علیہ السلام) کی موت میں کوئی وقت باقی نہیں اور ان کے نام کو مٹا دیا چنانچہ وہ وہیں فوت ہوگئے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔