HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

33406

(۳۳۴۰۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ حَیَّانَ ، عَنْ عَمَّارٍ الدُّہْنِیِّ ، قَالَ : حدَّثَنِی أَبُو الطُّفَیْلِ ، قَالَ : کُنْتُ فِی الْجَیْشِ الَّذِینَ بَعَثَہُمْ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ إلَی بَنِی نَاجِیَۃَ ، فَانْتَہَیْنَا إلَیْہِمْ فَوَجَدْنَاہُمْ عَلَی ثَلاَثِ فِرَقٍ ، قَالَ : فَقَالَ : أَمِیرُنَا لِفِرْقَۃٍ مِنْہُمْ : مَا أَنْتُمْ ؟ قَالُوا : نَحْنُ قَوْمٌ نَصَارَی وَأَسْلَمْنَا ، فثبتنا علی إسلامنا ، قَالَ اعتزلوا ، ثم قَالَ للثانیۃ : ما أنتم ؟ قالوا نحن قوم من النصاری لم نر دینا أَفْضَلَ مِنْ دِینِنَا فثبتنا علیہ فقال اعتزلو ، ثم قَالَ لفرقۃ أخری : ما أنتم ؟ قالوا نحن قوم من النصاری فَأَبَوْا ، فَقَالَ لأَصْحَابِہِ : إذَا مَسَحْت رَأْسِی ثَلاَثَ مَرَّاتٍ فَشُدُّوا عَلَیْہِمْ فَفَعَلُوا فَقَتَلُوا الْمُقَاتِلَۃَ وَسَبَوْا الذَّرَارِی ، فَجِئْت بِالذَّرَارِیِّ إلَی عَلِیٍّ وَجَائَ مِصْقَلَۃُ بْنُ ہُبَیْرَۃَ فَاشْتَرَاہُمْ بِمِائَتَیْ أَلْفٍ فَجَائَ بِمِئَۃِ أَلْفٍ إلَی عَلِی ، فَأَبَی أَنْ یَقْبَلَ ، فَانْطَلَقَ مِصْقَلَۃُ بِدَرَاہِمِہِ وَعَمَدَ إلَیْہِمْ مِصْقَلَۃُ فَأَعْتَقَہُمْ وَلَحِقَ بِمُعَاوِیَۃَ فَقِیلَ لِعَلِیٍّ : إِلاَّ تَأْخُذُ الذُّرِّیَّۃَ ، فَقَالَ : لاَ ، فَلَمْ یَعْرِضْ لَہُمْ۔
(٣٣٤٠٧) حضرت عمار الدھنی (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت ابو الطفیل (رض) نے ارشاد فرمایا : میں اس لشکر میں موجود تھا جس کو حضرت علی (رض) نے بنو ناجیہ کی طرف بھیجا تھا۔ جب ہم ان کے پاس پہنچے تو ہم نے ان لوگوں کو تین گروہوں میں تقسیم پایا۔ پس ہمارے امیر نے ان کے ایک گروہ سے پوچھا : تمہارا معاملہ کیا ہے ؟ انھوں نے کہا : ہم عیسائی تھے اور ہم نے اسلام قبول کیا اور خود کو اسلام پر ثابت قدم رکھا۔ امیر نے کہا : تم الگ ہو جاؤ۔ پھر امیر نے دوسرے گروہ سے پوچھا : تمہارا کیا معاملہ ہے ؟ ان لوگوں نے کہا : ہم عیسائی لوگ تھے۔ ہم نے اپنے دین سے افضل کسی دین کو نہیں سمجھا لہٰذا ہم نے خود کو اپنے دین پر ثابت قدم رکھا تو امیر نے کہا : تم بھی الگ ہو جاؤ۔
پھر امیر نے آخری گروہ سے پوچھا : تمہارا کیا معاملہ ہے ؟ انھوں نے کہا : ہم لوگ عیسائی تھی پس ہم نے اسلام قبول کیا پھر ہم اسلام سے پھرگئے کیونکہ ہم نے اپنے دین سے افضل کوئی دین نہیں سمجھا اور ہم عیسائی ہوگئے ۔ امیر نے ان سے کہا : تم اسلام لے آؤ۔ انھوں نے انکار کردیا۔ تو امیر نے اپنے ساتھیوں سے کہا : جب میں تین مرتبہ اپنے سر پر ہاتھ پھیروں تو تم ان پر حملہ کردینا پس لوگوں نے ایسا ہی کیا اور ان کے لڑنے والوں کو قتل کردیا اور ان کی اولاد کو قیدی بنا لیا۔ پھر میں قیدی لے کر حضرت علی (رض) کی خدمت میں آگیا۔ اور معقلہ بن ھبیرہ آیا اور اس نے ان قیدیوں کو دو لاکھ میں خرید لیا پھر وہ ایک لاکھ لے کر حضرت علی (رض) کے پاس آیا تو آپ (رض) نے اس کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ معقلہ اپنے دراہم لے کر واپس چلا گیا اور ان غلاموں کے پاس آیا اور ان سب کو آزاد کردیا اور حضرت معاویہ (رض) سے جا ملا۔ پھر حضرت علی (رض) سے پوچھا گیا ؟ آپ (رض) نے وہ اولاد کیوں نہ لے لی ؟ آپ (رض) نے فرمایا : نہیں۔ پھر آپ (رض) نے ان سے کوئی تعرض نہیں فرمایا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔