HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

35750

(۳۵۷۵۱) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَعْلَی بْنِ عَطَائٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی تَمِیمُ بْنُ غَیْلاَنَ بْنِ سَلَمَۃَ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی أَبِی الدَّرْدَائِ وَہُوَ مَرِیضٌ ، فَقَالَ : یَا أَبَا الدَّرْدَائِ ، إنَّک قَدْ أَصْبَحْت عَلَی جَنَاحِ فِرَاقِ الدُّنْیَا ، فَمُرْنِی بِأَمْرٍ یَنْفَعُنِی اللَّہُ بِہِ ، وَأَذْکُرُک بِہِ ، فَقَالَ : إنَّک مِنْ أُمَّۃٍ مُعَافَاۃٍ ، فَأَقِمَ الصَّلاَۃَ وَأَدِّ الزَّکَاۃَ إنْ کَانَ لَک مَالٌ ، وَصُمْ رَمَضَانَ وَاجْتَنِبَ الْفَوَاحِشَ ، ثُمَّ أَبْشِرْ ، فَأَعَادَ الرَّجُلُ عَلَی أَبِی الدَّرْدَائِ ، فَقَالَ لَہُ أَبُو الدَّرْدَائِ مِثْلَ ذَلِکَ ، فَنَفَضَ الرَّجُلُ رِدَائَہُ ، ثُمَّ قَالَ : {إنَّ الَّذِینَ یَکْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنَاتِ وَالْہُدَی مِنْ بَعْدِ مَا بَیَّنَّاہُ لِلنَّاسِ} إِلَی قَوْلِہِ : {وَیَلْعَنَہُمُ اللاَّعِنُوْنَ} فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ : عَلَیَّ بِالرَّجُلِ ، فَجَائَ ، فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ: مَا قُلْتَ؟ قَالَ: کُنْتُ رَجُلاً مُعَلَّمًا عِنْدَکَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَیْسَ عِنْدِی ، فَأَرَدْت أَنْ تُحَدِّثَنِی بِمَا یَنْفَعُنِی اللَّہُ بِہِ ، فَلَمْ تَرُدَّ عَلَیَّ إِلاَّ قَوْلاً وَاحِدًا ، فَقَالَ لَہُ أَبُو الدَّرْدَائِ : اجْلِسْ ، ثُمَّ اعْقِلْ مَا أَقُولُ لَک : أَیْنَ أَنْتَ مِنْ یَوْمٍ لَیْسَ لَک مِنَ الأَرْضِ إِلاَّ عَرْضُ ذِرَاعَیْنِ فِی طُولِ أَرْبَعِ أَذْرُعٍ ، أَقْبَلَ بِکَ أَہْلُک الَّذِینَ کَانُوا لاَ یُحِبُّونَ فِرَاقَک وَجُلَسَاؤُک وَإِخْوَانُک فَأَتْقَنُوا عَلَیْک الْبُنْیَانَ وَأَکْثَرُوا عَلَیْک التُّرَابَ ، وَتَرَکُوک لِمَتَلِّکَ ذَلِکَ ، وَجَائَک مَلَکَانِ أَسْوَدَانِ أَزْرَقَانِ جَعْدَانِ ، أَسْمَاہُمَا مُنْکَرٌ وَنَکِیرٌ ، فَأَجْلَسَاک ، ثُمَّ سَأَلاَک : مَا أَنْتَ وَعَلَی مَاذَا کُنْت ؟ وَمَا تَقُولُ فِی ہَذَا الرَّجُلِ فَإِنْ قُلْتَ : وَاللہِ مَا أَدْرِی ، سَمِعْت النَّاسَ ، قَالُوا : قَوْلاً ، فَقُلْتُ قَوْلَ النَّاسِ ، فَقَدْ وَاللہِ رَدِیت وَہَوَیْت ، وَإِنْ قُلْتَ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنْزَلَ اللَّہُ عَلَیْہِ کِتَابَہُ ، فَآمَنْتُ بِہِ ، وَبِمَا جَائَ بِہِ فَقَدْ وَاللہِ نَجَوْت وَہُدِیت ، وَلَنْ تَسْتَطِیعَ ذَلِکَ إِلاَّ بِتَثْبِیتٍ مِنَ اللہِ مَعَ مَا تَرَی مِنَ الشِّدَّۃِ وَالتَّخْوِیفِ ، ثُمَّ أَیْنَ أَنْتَ مِنْ یَوْمٍ لَیْسَ لَک مِنَ الأَرْضِ إِلاَّ مَوْضِعُ قَدَمَیْک ، وَیَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہُ خَمْسِینَ أَلْفِ سَنَۃٍ ، النَّاسُ فِیہِ قِیَامٌ لِرَبِّ الْعَالَمِینَ ، وَلاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّ عَرْشِ رَبِّ الْعَالَمِینَ ، وَأُدْنِیَتِ الشَّمْسُ ، فَإِنْ کُنْت مِنْ أَہْلِ الظِّلِّ فَقَدْ وَاللہِ نَجَوْت وَہُدِیت ، وَإِنْ کُنْت مِنْ أَہْلِ الشَّمْسِ فَقَدْ وَاللہِ رَدِیت وَہَوَیْت ، ثُمَّ أَیْنَ أَنْتَ مِنْ یَوْمٍ جِیئَ بِجَہَنَّمَ قَدْ سَدَّتْ مَا بَیْنَ الْخَافِقَیْنِ وَقِیلَ : لَنْ تَدْخُلَ الْجَنَّۃَ حَتَّی تَخُوضَ النَّارَ ، فَإِنْ کَانَ مَعَک نُورٌ اسْتَقَامَ بِکَ الصِّرَاطُ فَقَدْ وَاللہِ نَجَوْت وَہُدِیت ، وَإِنْ لَمْ یَکُنْ مَعَک نُورٌ تَشَبَّثَتْ بِکَ بَعْضُ خَطَاطِیفِ جَہَنَّمَ ، أَوْ کَلاَلِیبِہَا ، أَوْ شَبَابِیثِہَا فَقَدْ وَاللہِ رَدِیت وَہَوَیْت ، فَوَرَبِّ أَبِی الدَّرْدَائِ إنَّ مَا أَقُولُ حَقٌّ فَاعْقِلْ مَا أَقُولُ۔ق
(٣٥٧٥١) حضرت تمیم بن غیلان بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابوالدرداء (رض) کی بیماری کے دوران ان کے پاس آیا اور اس نے کہا : اے ابوالدرداء (رض) ! یقیناً آؤ اس دنیا سے ایک کنارے پر ہو رہے ہیں پس آپ مجھے کوئی ایسا حکم دیں جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ مجھے نفع دے اور میں آپ کو اس کے ذریعہ یاد رکھوں۔ حضرت ابوالدرداء (رض) نے فرمایا : تم ایک درگزر کی ہوئی امت سے ہو۔ پس تم نماز قائم کرو۔ اگر تمہارے پاس مال ہے تو زکوۃ ادا کرو۔ اور رمضان کا روزہ رکھو۔ اور فواحش سے اجتناب کرو پھر تمہیں بشارت ہے۔ اس آدمی نے حضرت ابوالدرداء (رض) سے یہ بات دوبارہ کہی تو حضرت ابوالدرداء (رض) نے اس سے پھر ایسی بات کہی۔ اس پر اس آدمی نے اپنی چادر جھاڑی اور کہا : {إنَّ الَّذِینَ یَکْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنَاتِ وَالْہُدَی مِنْ بَعْدِ مَا بَیَّنَّاہُ لِلنَّاسِ } إِلَی قَوْلِہِ : { وَیَلْعَنَہُمُ اللاَّعِنُوْنَ } چنانچہ حضرت ابوالدرداء (رض) نے فرمایا : اس کو میرے پاس لاؤ۔ پس وہ آدمی آیا تو حضرت ابوالدرداء (رض) نے پوچھا تم نے کیا کہا ؟ اس آدمی نے کہا : آپ صاحب علم آدمی ہیں۔ آپ کے پاس وہ علم ہے جو میرے پاس نہیں ہے۔ میرا ارادہ یہ تھا کہ آپ مجھے کوئی ایسی بات بیان کریں گے جس کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ مجھے نفع دے گا لیکن آپ نے تو مجھے ایک ہی جواب دیا۔ اس پر حضرت ابوالدرداء (رض) نے اس آدمی سے کہا : بیٹھو اور جو بات میں تمہیں کہنے لگا ہوں اس کو سمجھو۔ تم اس دن کے بارے میں کہاں ہو جس دن تمہیں زمین سے صرف دو ہاتھ چوڑی اور چار ہاتھ لمبی زمین نصیب ہوگی۔ اور تمہیں تمہارے وہ اہل خانہ لے کر آئیں گے جو تمہاری جدائی پسند نہیں کرتے اور تمہارے وہ ہم مجلس اور بھائی لے کر آئیں گے جو تمہاری جدائی پسند نہیں کرتے۔ پس وہ تم پر اچھی عمارت بنا کر تم پر خوب مٹی ڈال دیں گے اور تمہیں { ذلک بمیتک } چھوڑ جائیں گے۔ اور تمہارے پاس دو گھنگریالے بالوں والے کالے، نیلے فرشتے آئیں گے۔ ان کے نام منکر اور نکیر ہوں گے۔ یہ دونوں تمہیں بٹھائیں گے پھر یہ دونوں تم سے پوچھیں گے تم کیا ہو ؟ اور تم کس دین پر تھے اور تم اس آدمی کے بارے میں کیا کہتے ہو ؟ پس اگر تو نے کہا : بخدا ! مجھے معلوم نہیں ہے۔ میں تو لوگوں کو سنتا تھا کہ وہ ایک بات کہتے تھے تو میں بھی لوگوں کی طرح کی بات کہتا تھا۔ تو تحقیق تو ہلاک و برباد ہوگیا۔ اور اگر تم نے یہ کہا : یہ اللہ کے رسول محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان پر اپنی کتاب نازل فرمائی ہے۔ اور میں ان پر ایمان لایا ہوں اور جو کچھ یہ لے کر آئے ہیں اس پر بھی ایمان لایا ہوں تو تحقیق تو نجات پا گیا اور راہ راست پا گیا۔ اور تم اس بات کی خدا کی طرف سے ثابت قدمی کے بغیر ہرگز طاقت نہیں رکھتے۔ اس کے ساتھ ساتھ تم شدت اور تخویف بھی دیکھ رہے ہو۔ پھر تم اس دن کے بارے میں کہاں ہو۔ جس دن تمہیں زمین میں سے صرف اپنے دو قدموں کے بقدر جگہ نصیب ہوگی اور یہ ایسا دن ہوگا جس کی مقدار پچاس ہزار سال کے برابر ہوگی۔ اس دن تمام لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے اور رب العالمین کے عرش کے سایہ کے سوا کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ اور سورج کو قریب کردیا جائے گا۔ پس اگر تو سایہ والوں میں سے ہوا تو پھر بخدا تو یقیناً نجات پا گیا اور ہدایت پا گیا اور اگر تو دھوپ والوں میں سے ہوا تو پھر بخدا یقیناً تو ہلاک و برباد ہوگیا۔ پھر تو اس دن کے بارے میں کہاں ہے جس دن جہنم کو لایا جائے گا جس نے دونوں اطراف ۔۔۔ مشرق ومغرب ۔۔۔ کو گھیر رکھا ہوگا اور کہا جائے گا کہ تو ہرگز جنت میں داخل نہیں ہوگا یہاں تک کہ تو جہنم کو عبور کرے پس اگر تیرے پاس نور ہوگا تو تو پل صراط پر سیدھا جائے گا۔ پھر تو تحقیق تو نجات پا گیا اور ہدایت حاصل کرگیا اور اگر تیرے پاس نور نہ ہوا تو تیرے ساتھ جہنم کی بعض ابابلیں یا جہنم کے کتے یا وہاں کی کوئی چمٹنے والی چیزیں چمٹ جائیں گی۔ تو پھر تحقیق تو ہلاک و برباد ہوجائے گا۔ ابوالدرداء کے رب کی قسم ! میں نے جو کچھ کہا ہے وہ برحق ہے۔ پس جو کچھ میں نے کہا ہے اس کو سمجھو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔