HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

37714

(۳۷۷۱۵) حدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الأَجْلَحِ ، عَنِ الذَّیَّالِ بْنِ حَرْمَلَۃَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : اجْتَمَعَتْ قُرَیْشٌ یَوْمًا ، فَقَالُوا : اُنْظُرُوا أَعْلَمَکُمْ بِالسِّحْرِ وَالْکِہَانَۃِ وَالشِّعْرِ ، فَلْیَأْتِ ہَذَا الرَّجُلَ الَّذِی فَرَّقَ جَمَاعَتَنَا، وَشَتَّتْ أَمْرَنَا ، وَعَابَ دِینَنَا ، فَلْیُکَلِّمْہُ ، وَلْیَنْظُرْ مَاذَا یَرُدُّ عَلَیْہِ ، فَقَالُوا : مَا نَعْلَمُ أَحَدًا غَیْرَ عُتْبَۃَ بْنَ رَبِیعَۃَ ، فَقَالُوا : أَنْتَ یَا أَبَا الْوَلِید۔ فَأَتَاہُ عُتْبَۃُ ، فَقَالَ : یَا مُحَمَّدُ ، أَنْتَ خَیْرٌ ، أَمْ عَبْدُ اللہِ ؟ فَسَکَتَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثُمَّ قَالَ : أَنْتَ خَیْرٌ ، أَمْ عَبْدُ الْمُطَّلِبِ ؟ فَسَکَتَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنْ کُنْتَ تَزْعُمُ أَنَّ ہَؤُلاَئِ خَیْرٌ مِنْک ، فَقَدْ عَبَدُوا الآلِہَۃَ الَّتِی عِبْتَ ، وَإِنْ کُنْتَ تَزْعُمُ أَنَّک خَیْرٌ مِنْہُمْ فَتَکَلَّمْ حَتَّی نَسْمَعَ قَوْلَک ، إِنَّا وَاللہِ مَا رَأَیْنَا سَخْلَۃً قَطُّ أَشْأَمَ عَلَی قَوْمِہِ مِنْک ، فَرَّقْتَ جَمَاعَتَنَا ، وَشَتَّتَ أَمْرَنَا ، وَعِبْتَ دِینَنَا ، وَفَضَحْتَنَا فِی الْعَرَبِ ، حَتَّی لَقَدْ طَارَ فِیہِمْ أَنَّ فِی قُرَیْشٍ سَاحِرًا ، وَأَنَّ فِی قُرَیْشٍ کَاہِنًا ، وَاللہِ مَا نَنْتَظِرُ إِلاَّ مِثْلَ صَیْحَۃِ الْحُبْلَی ، أَنْ یَقُومَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ بِالسُّیُوفِ حَتَّی نَتَفَانَی۔ أَیُّہَا الرَّجُلُ ، إِنْ کَانَ إِنَّمَا بِکَ الْبَائَۃُ ، فَاخْتَرْ أَیَّ نِسَائِ قُرَیْشٍ فَلْنُزَوِّجُک عَشْرًا ، وَإِنْ کَانَ إِنَّمَا بِکَ الْحَاجَۃُ ، جَمَعْنَا لَک حَتَّی تَکُونَ أَغْنَی قُرَیْشٍ رَجُلاً وَاحِدًا ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَفَرَغْتَ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، فَقَرَأَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : بسم اللہ الرَّحْمَن الرحیم {حم تَنْزِیلٌ مِنَ الرَّحْمَن الرَّحِیمِ} حَتَّی بَلَغَ : {فَإِنْ أَعْرَضُوا فَقُلْ أَنْذَرْتُکُمْ صَاعِقَۃً مِثْلَ صَاعِقَۃِ عَادٍ وَثُمَّودَ} فَقَالَ لَہُ عُتْبَۃُ : حَسْبُک حَسْبُک ، مَا عِنْدَکَ غَیْرُ ہَذَا ؟ قَالَ : لاَ ، فَرَجَعَ إِلَی قُرَیْشٍ ، فَقَالُوا : مَا وَرَائَک ؟ قَالَ : مَا تَرَکْتُ شَیْئًا أَرَی أَنَّکُمْ تُکَلِّمُونَہُ بِہِ إِلاَّ وَقَدْ کَلَّمْتُہُ بِہِ ، فَقَالُوا : فَہَلْ أَجَابَک ؟ قَالَ : نَعَمْ ؛ قَالَ: لاَ ، وَالَّذِی نَصَبَہَا بَیِّنَۃً مَا فَہِمْتُ شَیْئًا مِمَا قَالَ ، غَیْرَ أَنَّہُ أَنْذَرَکُمْ صَاعِقَۃً مِثْلَ صَاعِقَۃِ عَادٍ وَثُمَّودَ ، قَالُوا: وَیْلَک، یُکَلِّمُک رَجُلٌ بِالْعَرَبِیَّۃِ لاَ تَدْرِی مَا قَالَ، قَالَ: لاَ وَاللہِ، مَا فَہِمْتُ شَیْئًا مِمَا قَالَ غَیْرَ ذِکْرِ الصَّاعِقَۃِ۔ (عبد بن حمید ۱۱۲۳۔ ابو یعلی ۱۸۱۲)
(٣٧٧١٥) حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ایک دن قریش اکٹھے ہوئے اور انھوں نے کہا : اپنے میں سے سب سے زیادہ جادو، کہانت اور شعر بنانے والے کو دیکھو اور پھر وہ شخص اس آدمی کے پاس آئے جس نے ہماری جماعت میں تفریق ڈالی ہے اور ہمارے معاملہ کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار کردیا ہے اور ہمارے دین میں عیب نکالا ہے۔ پھر وہ شخص اس سے گفتگو کرے اور دیکھے کہ یہ اس کو کیا جواب دیتے ہیں۔ لوگوں نے کہا : مجھے عتبہ بن ربیعہ کے علاوہ کسی کے بارے میں علم نہیں ہے۔ لوگوں نے کہا : اے ابوالولید تم ہی ہو۔
پس یہ عتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا۔ اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! تم بہتر ہو یا عبداللہ ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش رہے۔ پھر اس نے کہا : تم بہتر ہو یا عبد المطلب ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پھر خاموش رہے۔ پھر عتبہ بولا : اگر تمہارا خیال یہ ہے کہ یہ لوگ تم سے بہتر ہیں تو تحقیق ان لوگوں نے تو ان معبودان کی عبادت کی ہے جن کو تم عیب دار کہتے ہو۔ اور اگر تمہارا خیال یہ ہے کہ تم ان سے بہتر ہو تو پھر تم بولو تاکہ ہم تمہاری سُن سکیں۔ ہم نے تو بخدا اپنی قوم پر تم سے زیادہ منحوس کوئی بکری کا بچہ (بھی) نہیں دیکھا۔ تم نے ہماری جمعیت میں تفریق ڈال دی ہے اور ہمارے معاملہ کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار کردیا ہے۔ اور ہمارے دین میں عیب نکالا ہے اور تم نے ہمیں عرب میں رسوا کردیا ہے حتی کہ یہ بات عرب میں گردش کر رہی ہے کہ قریش میں ایک جادو گر ہے اور قریش میں ایک کاہن ہے۔ بخدا ! ہم نہیں انتظار کر رہے مگر حاملہ کی چیخ کی مثل کا تاکہ ہم میں سے بعض ، بعض کے لیے تلواریں لے کر کھڑے ہوجائیں یہاں تک کہ ہم سب فنا ہوجائیں۔
اے آدمی ! اگر تجھے شوق مردانگی ہے تو تم قریش کی عورتوں میں سے جسے چاہو پسند کرلو۔ ہم تمہاری دس شادیاں کردیں گے اور اگر تمہیں کوئی (مالی) ضرورت ہے تو ہم تمہارے لیے (اتنا) جمع کردیں گے کہ تم سارے قریش میں سے اکیلے ہی سب سے زیادہ غنی ہو جاؤ گے۔
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم بات کرچکے ہو ؟ عتبہ نے کہا : ہاں ! تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قراءت فرمائی۔ بسم اللہ الرَّحْمَن الرحیم { حم تَنْزِیلٌ مِنَ الرَّحْمَن الرَّحِیمِ } یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس آیت تک پہنچے۔ { فَإِنْ أَعْرَضُوا فَقُلْ أَنْذَرْتُکُمْ صَاعِقَۃً مِثْلَ صَاعِقَۃِ عَادٍ وَثَمُودَ } تو عتبہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا۔ بس کرو۔ بس کرو۔ اس کے سوا تمہارے پاس کچھ ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں ! عتبہ، قریش کے پاس واپس لوٹا۔ قریش نے پوچھا : تمہارے پیچھے (کی) کیا (خبر) ہے ؟ عتبہ نے کہا : میں نے کوئی چیز نہیں چھوڑی جس کے بارے میں میرا خیال ہو کہ تم نے ان سے اس کے بارے میں گفتگو کرنی ہے مگر یہ کہ میں نے ان سے اس کے بارے میں گفتگو کرلی ہے۔ قریش نے کہا۔ پھر کیا انھوں نے تمہیں جواب دیا ہے۔ عتبہ نے کہا : ہاں ! (پھر) عتبہ نے کہا : قسم اس ذات کی جس نے خانہ کعبہ کو نصب کیا ہے مجھے ان کی کہی ہوئی باتوں میں سے کچھ بھی سمجھ نہیں آیا ۔ صرف یہ بات (سمجھ آئی) کہ وہ تمہیں عاد اور ثمود کی کڑک سے ڈراتے ہیں۔ قریش نے کہا : تم ہلاک ہو جاؤ۔ ایک آدمی تمہارے ساتھ عربی میں گفتگو کرتا ہے اور تم نہیں جانتے کہ اس نے کیا کہا ہے۔ عتبہ نے کہا۔ بخدا ! مجھے ان کی گفتوا میں سے کڑک کے سوا کچھ سمجھ نہیں آیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔