HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

37726

(۳۷۷۲۷) حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ بْنُ خَلِیفَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی ، قَالَ : قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَمَّا کَانَ لَیْلَۃَ أُسْرِیَ بِی ، أَصْبَحْتُ بِمَکَّۃَ ، قَالَ : فَظِعْتُ بِأَمْرِی ، وَعَرَفْتُ أَنَّ النَّاسَ مُکَذِّبِیَّ ، فَقَعَدَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُعْتَزِلاً حَزِینًا ، فَمَرَّ بِہِ أَبُو جَہْلٍ ، فَجَائَ حَتَّی جَلَسَ إِلَیْہِ ، فَقَالَ کَالْمُسْتَہْزِئِ : ہَلْ کَانَ مِنْ شَیْئٍ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : وَمَا ہُوَ ؟ قَالَ : أُسْرِیَ بِی اللَّیْلَۃَ ، قَالَ: إِلَی أَیْنَ ؟ قَالَ : إِلَی بَیْتِ الْمَقْدِسِ ، قَالَ : ثُمَّ أَصْبَحْتَ بَیْنَ أَظْہُرِنَا ؟ قَالَ : نَعَمْ ، فَلَمْ یَرَ أَنَّ یُکَذِّبَہُ ، مَخَافَۃَ أَنْ یَجْحَدَ الْحَدِیثَ إِنْ دَعَا قَوْمَہُ إِلَیْہِ ، قَالَ : أَتُحَدِّثُ قَوْمَک مَا حَدَّثْتَنِی إِنْ دَعَوْتُہُمْ إِلَیْک ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ، ہَیَّا مَعَاشِرَ بَنِی کَعْبِ بْنِ لُؤَیٍّ ، ہَلُمَّ ، قَالَ : فَتَنَفَّضَتِ الْمَجَالِسُ ، فَجَاؤُوا حَتَّی جَلَسُوا إِلَیْہِمَا، فَقَالَ : حَدِّثْ قَوْمَک مَا حَدَّثْتَنِی۔ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنِّی أُسْرِیَ بِی اللَّیْلَۃَ ، قَالُوا : إِلَی أَیْنَ ؟ قَالَ : إِلَی بَیْتِ الْمَقْدِسِ ، قَالُوا : ثُمَّ أَصْبَحْتَ بَیْنَ ظَہْرَانَیْنَا ؟ قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَمِنْ بَیْنِ مُصَفِّقٍ ، وَمِنْ بَیْنِ وَاضِعٍ یَدَہُ عَلَی رَأْسِہِ مُتَعَجِّبًا لِلْکَذِبِ ، زَعَمَ ، وَقَالُوا : أَتَسْتَطِیعُ أَنْ تَنْعَتَ لَنَا الْمَسْجِدَ ؟ قَالَ : وَفِی الْقَوْمِ مَنْ سَافَرَ إلَی ذَلِکَ الْبَلَدِ وَرَأَی الْمَسْجِدَ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : فَذَہَبْتُ أَنْعَتُ لَہُمْ، فَمَا زِلْتُ أَنْعَتُ وَأَنْعَتُ، حَتَّی الْتَبَسَ عَلَیَّ بَعْضُ النَّعْتِ ، فَجِیئَ بِالْمَسْجِدِ وَأَنَا أَنْظُرُ إلَیْہِ ، حَتَّی وُضِعَ دُونَ دَارِ عُقَیْلٍ ، أَوْ دَارِ عِقَاْلٍ ، فَنَعَتُّہُ وَأَنَا أَنْظُرُ إلَیْہِ ، فَقَالَ الْقَوْمُ : أَمَّا النَّعْتُ فَوَاللہِ لَقَدْ أَصَابَ۔
(٣٧٧٢٧) حضرت زرارہ بن اوفی روایت کرتے ہیں کہ ابن عباس نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس رات کو مجھے اسراء کروایا گیا میں نے (اس کی) صبح مکہ میں کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں۔ میں اپنے معاملہ (معراج) کی وجہ سے گھبرایا ہوا تھا اور میں جانتا تھا کہ لوگ مجھے جھٹلائیں گے۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) علیحدہ اور غم گین ہو کر بیٹھ گئے تو ابو جہل آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے گزرا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھ گیا اور استہزاء کرنے والے کی طرح پوچھا : کیا کچھ (نئی) بات ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں ابو جہل نے پوچھا : کیا بات ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے آج کی رات سیر کروائی گئی ہے۔ ابو جہل نے پوچھا : کہاں کی ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیت المقدس کی طرف۔ ابو جہل نے کہا۔ پھر (سیر کے بعد) آپ نے صبح ہمارے درمیان کی ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں ! ابو جہل کی رائے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تکذیب کی نہ ہوئی۔ اس بات سے ڈرتے ہوئے کہ اگر وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قوم کو بلائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس بات کا انکار نہ کردیں۔ ابو جہل نے کہا۔ اگر میں تمہاری قوم کو تمہاری طرف بلاؤں تو کیا تم انھیں بھی وہ بات بیان کروگے جو تم نے مجھے بیان کی ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں ! ابو جہل نے کہا : اے بنی کعب بن لوی کی جماعتو ! آ جاؤ۔ راوی کہتے ہیں۔ پس تمام لوگ آگئے یہاں تک کہ لوگ ان دونوں کے پاس بیٹھ گئے۔ تو ابو جہل نے کہا۔ جو بات آپ نے مجھے بیان کی تھی وہ بات اپنی قوم کے سامنے بیان کرو۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے آج کی رات سیر کروائی گئی ہے۔ لوگوں نے پوچھا : کہاں کی ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیت المقدس کی۔ لوگوں نے کہا۔ پھر آپ نے صبح ہمارے درمیان کی ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہاں ! راوی کہتے ہیں : کچھ لوگ، تالیاں بجانے لگے اور کچھ لوگوں نے اس بات کو جھوٹ سمجھ کر تعجب کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں کو اپنے سر پر رکھ لیا۔ اور کہا : کیا آپ ہمارے لیے مسجد (اقصیٰ ) کی نعت (صفت) بیان کرسکتے ہیں ؟ راوی کہتے ہیں کہ لوگوں میں افراد بھی تھے جنہوں نے اس شہر کا سفر کیا تھا اور مسجد اقصیٰ کو دیکھا تھا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں۔ پس میں نے ان کے لیے (مسجد کی) صفت بیان کرنا شروع کی۔ اور میں مسلسل صفت بیان کرتا رہا۔ یہاں تک کہ بعض اوصافِ مسجد مجھ پر ملتبس ہوگئے تو مسجد کو (سامنے) لایا گیا اور میں مسجد کو دیکھنے لگا۔ یہاں تک کہ مسجد کو دارعقیل یا دارعقال سے پرے رکھ دیا گیا۔ پس میں نے مسجد کی نعت (صفت) بیان کی جبکہ میں مسجد کی طرف دیکھ رہا تھا۔ لوگوں نے کہا ۔ (مسجد کی) صفت تو بخدا بالکل درست (بیان کی) ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔