HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

37794

(۳۷۷۹۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، قَالَ : أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی بُرْدَۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی، قَالَ : أَمَرَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ نَنْطَلِقَ مَعَ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ إِلَی أَرْضِ النَّجَاشِیِّ ، قَالَ : فَبَلَغَ ذَلِکَ قَوْمَنَا ، فَبَعَثُوا عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ وَعُمَارَۃَ بْنَ الْوَلِید ، وَجَمَعُوا لِلنَّجَاشِیِّ ہَدِیَّۃً ، فَقَدِمْنَا وَقَدِمَا عَلَی النَّجَاشِی ، فَأَتَوْہُ بِہَدِیَّتِہِ فَقَبِلَہَا ، وَسَجَدُوا لَہُ ، ثُمَّ قَالَ لَہُ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ : إِنَّ قَوْمًا مِنَّا رَغِبُوا عَنْ دِینِنَا ، وَہُمْ فِی أَرْضِکَ ، فَقَالَ لَہُمَ النَّجَاشِیُّ : فِی أَرْضِی ؟ قَالُوا : نَعَمْ ، فَبَعَثَ إِلَیْنَا۔ فَقَالَ لَنَا جَعْفَرٌ : لاَ یَتَکَلَّمُ مِنْکُمْ أَحَدٌ ، أَنَا خَطِیبُکُمَ الْیَوْمَ ، قَالَ : فَانْتَہَیْنَا إِلَی النَّجَاشِیِّ وَہُوَ جَالِسٌ فِی مَجْلِسِہِ ، وَعَمْرُو بْنُ الْعَاصِ عَنْ یَمِینِہِ ، وَعُمَارَۃُ عَنْ یَسَارِہِ وَالْقِسِّیسُونَ وَالرُّہْبَانُ جُلُوسٌ سِمَاطَیْنِ ، وَقَدْ قَالَ لَہُ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ وَعُمَارَۃُ : إِنَّہُمْ لاَ یَسْجُدُونَ لَکَ۔ قَالَ : فَلَمَّا انْتَہَیْنَا إِلَیْہِ ، زَبَرَنَا مَنْ عِنْدَہُ مِنَ الْقِسِّیسِینَ وَالرُّہْبَانِ : اُسْجُدُوا لِلْمَلِکِ ، فَقَالَ جَعْفَرٌ : لاَ نَسْجُدُ إِلاَّ لِلَّہِ ، فَلَمَّا انْتَہَیْنَا إِلَی النَّجَاشِیِّ ، قَالَ ، مَا یَمْنَعُکَ أَنْ تَسْجُدَ ؟ قَالَ : لاَ نَسْجُدُ إِلاَّ لِلَّہِ ، قَالَ لَہُ النَّجَاشِی : وَمَا ذَاکَ ؟ قَالَ : إِنَّ اللَّہَ بَعَثَ فِینَا رَسُولَہُ ، وَہُوَ الرَّسُولُ الَّذِی بَشَّرَ بِہِ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ عَلَیْہِمَا السَّلاَمُ : {بِرَسُولٍ یَأْتِی مِنْ بَعْدِی اسْمُہُ أَحْمَدُ} ، فَأَمَرَنَا أَنْ نَعْبُدَ اللَّہَ ، وَلاَ نُشْرِکَ بِہِ شَیْئًا ، وَنُقِیمَ الصَّلاَۃَ ، وَنُؤْتِیَ الزَّکَاۃَ ، وَأَمَرَنَا بِالْمَعْرُوفِ ، وَنَہَانَا عَنِ الْمُنْکَرِ ، قَالَ : فَأَعْجَبَ النَّجَاشِیَّ قَوْلُہُ۔ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ ، قَالَ : أَصْلَحَ اللَّہُ الْمَلِکَ ، إِنَّہُمْ یُخَالِفُونَکَ فِی ابْنِ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ ، فَقَالَ النَّجَاشِیُّ لِجَعْفَرٍ : مَا یَقُولُ صَاحِبُکَ فِی ابْنِ مَرْیَمَ ؟ قَالَ : یَقُولُ فِیہِ قَوْلَ اللہِ : ہُوَ رُوحُ اللہِ وَکَلِمَتُہُ ، أَخْرَجَہُ مِنَ الْبَتُولِ الْعَذْرَائِ الَّتِی لَمْ یَقْرَبْہَا بَشَرٌ ، قَالَ : فَتَنَاوَلَ النَّجَاشِیُّ عُودًا مِنَ الأَرْضِ ، فَقَالَ : یَا مَعْشَرَ الْقِسِّیسِینَ وَالرُّہْبَانِ ، مَا یَزِیدُ مَا یَقُولُ ہَؤُلاَئِ عَلَی مَا تَقُولُونَ فِی ابْنِ مَرْیَمَ مَا یَزِنُ ہَذِہِ ، مَرْحَبًا بِکُمْ ، وَبِمَنْ جِئْتُمْ مِنْ عِنْدِہِ ، فَأَنَا أَشْہَدُ أَنَّہُ رَسُولُ اللہِ ، وَالَّذِی بَشَّرَ بِہِ عِیسَی ابْنُ مَرْیَمَ ، وَلَوْلاَ مَا أَنَا فِیہِ مِنَ الْمُلْکِ لأَتَیْتُہُ حَتَّی أَحْمِلَ نَعْلَیْہِ ، اُمْکُثُوا فِی أَرْضِی مَا شِئْتُمْ ، وَأَمَرَ لَنَا بِطَعَامٍ وَکِسْوَۃٍ ، وَقَالَ : رُدُّوا عَلَی ہَذَیْنِ ہَدِیَّتَہُمَا۔ قَالَ: وَکَانَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ رَجُلاً قَصِیرًا، وَکَانَ عُمَارَۃُ بْنُ الْوَلِیدِ رَجُلاً جَمِیلاً، قَالَ: فَأَقْبَلاَ فِی الْبَحْرِ إِلَی النَّجَاشِیِّ ، قَالَ: فَشَرِبُوا ، قَالَ : وَمَعَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ امْرَأَتُہُ ، فَلَمَّا شَرِبُوا الْخَمْرَ ، قَالَ عُمَارَۃُ لِعَمْرٍو: مُرَ امْرَأَتَکَ فَلْتُقَبِّلْنِی ، فَقَالَ لَہُ عَمْرٌو : أَلاَ تَسْتَحْی ، فَأَخَذَہُ عُمَارَۃُ فَرَمَی بِہِ فِی الْبَحْرِ ، فَجَعَلَ عَمْرٌو یُنَاشِدُہُ حَتَّی أَدْخَلَہُ السَّفِینَۃَ ، فَحَقَدَ عَلَیْہِ عَمْرٌو ذَلِکَ ، فَقَالَ عَمْرٌو لِلنَّجَاشِیِّ : إِنَّک إِذَا خَرَجْتَ خَلَفَ عُمَارَۃُ فِی أَہْلِکَ ، قَالَ : فَدَعَا النَّجَاشِیُّ بِعُمَارَۃَ فَنَفَخَ فِی إِحْلِیلِہِ فَصَارَ مَعَ الْوَحْشِ۔ (ابوداؤد ۳۱۹۷۔ حاکم ۳۰۹)
(٣٧٧٩٥) حضرت ابو موسیٰ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں حضرت جعفر بن ابی طالب کے ہمراہ ارض ِ نجاشی کی طرف ہجرت کرنے کا حکم ارشاد فرمایا۔ ابو موسیٰ کہتے ہیں۔ یہ بات ہماری قوم کو معلوم ہوئی تو انھوں نے عمرو بن العاص اور عمارہ بن الولید کو بھیجا۔ اور نجاشی کے لیے تحائف اکٹھے کئے۔ پس ہم بھی (وہاں) پہنچے اور وہ دونوں بھی پہنچے۔ یہ دونوں اس کے پاس ہدایا لے کر حاضر ہوئے تو اس نے ان ہدایا کو قبول کرلیا۔ ان لوگوں (قاصدین قریش) نے اس کو سجدہ کیا۔ پھر عمرو بن العاص نے نجاشی سے کہا۔ ہماری قوم میں سے کچھ لوگ اپنے دین سے پھرگئے ہیں اور وہ (اس وقت) تمہاری زمین میں ہیں۔ نجاشی نے ان سے پوچھا۔ میری زمین میں ؟ قاصدین نے کہا : جی ہاں ! پھر نجاشی نے ہماری طرف (آدمی) بھیجا۔
٢۔ حضرت جعفر نے ہمیں کہا۔ تم میں سے کوئی نہ بولے آج تمہارا خطیب میں ہوں۔ راوی کہتے ہیں۔ پس ہم نجاشی کے پاس پہنچے۔ اور اپنی مجلس میں بیٹھا ہو اتھا۔ عمرو بن العاص اس کے دائیں طرف اور عمارہ اس کے بائیں طرف بیٹھاہو اتھا۔ عباد اور زاہد لوگ دو صفیں بنا کر بٹھے۔ ہوئے تھے۔ عمرو بن العاص اور عمارہ نے نجاشی سے کہہ دیا تھا ۔ کہ یہ لوگ تمہیں سجدہ نہیں کریں گے۔
٣۔ راوی کہتے ہیں۔ پس جب ہم اس کے پاس پہنچے تو اس کے پاس موجود زاہدوں اور عباد نے ہمیں روک دیا کہ بادشاہ کو سجدہ کرو۔ حضرت جعفر نے فرمایا : ہم اللہ کے سوا کسی اور کو سجدہ نہیں کرتے۔ پھر جب ہم نجاشی کے پاس پہنچے تو نجاشی نے پوچھا۔ تجھے سجدہ کرنے سے کس چیز نے منع کیا ؟ حضرت جعفر نے جواب دیا۔ ہم اللہ کے سوا کسی کو سجدہ نہیں کرتے۔ نجاشی نے حضرت جعفر سے پوچھا۔ یہ کیا (وجہ) ہے ؟ حضرت جعفر نے فرمایا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمارے درمیان اپنے ایک رسول کو مبعوث فرمایا ہے۔ اور یہ وہی رسول ہے جس کی بشارت حضرت عیسیٰ بن مریم نے دی تھی۔ (بِرَسُولٍ یَأْتِی مِنْ بَعْدِی اسْمُہُ أَحْمَدُ ) پس اس رسول نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اللہ ہی کی عبادت کریں اور ہم اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ کریں اور ہم نماز قائم کریں اور زکوۃ ادا کریں اور اس رسول نے ہمیں اچھائی کا حکم دیا اور برائی سے منع کیا۔ راوی کہتے ہیں : نجاشی کو حضرت جعفر کی بات نے تعجب میں ڈال دیا۔
٤۔ جب عمرو بن العاص نے یہ حالت دیکھی تو بولا۔ اللہ تعالیٰ بادشاہ کو سلامت رکھے ! یہ لوگ حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) میں آپ کی مخالفت کرتے ہیں۔ نجاشی نے حضرت جعفر سے پوچھا۔ تمہارا ساتھی (نبی) عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کے بارے میں کیا کہتا ہے ؟ حضرت جعفر نے فرمایا۔ وہ حضرت عیسیٰ کے بارے میں خدا کا یہ کلام کہتے ہیں۔ کہ وہ اللہ کی روح اور اس کا کلمہ ہیں۔ اللہ پاک نے ان کو اس کنواری زاہدہ عورت سے پیدا کیا ہے جس کے قریب کوئی بندہ بشر نہیں گیا۔ راوی کہتے ہیں۔ نجاشی نے زمین سے ایک لکڑی (تنکا) اٹھائی اور کہا۔ اے جماعت عُبَّاد و زُہَّاد ! حضرت عیسیٰ بن مریم کے بارے میں جو بات تم کہتے ہو ۔ ان لوگوں کی کہی ہوئی بات تمہاری بات سے اس لکڑی کے وزن سے بھی زیادہ نہیں ہے۔ تمہیں آنا مبارک ہو اور اس کو بھی مبارک ہو جس کے پاس سے تم آئے ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ خدا کا رسول ہے اور وہی رسول ہے جس کی بشارت حضرت عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) نے دی تھی۔ اگر میں ان حکومتی احوال میں نہ ہوتا تو میں اس کے پاس حاضر ہوتا تاکہ میں اس کے جوتے اٹھاتا۔ جتنی دیر تمہارا دل چاہے تم میری زمین میں رہو ۔ پھر نجاشی نے ہمارے لیے کھانے اور کپڑوں کا حکم دیا اور کہا۔ ان دونوں (قاصدین قریش) کو ان کے ہدایا واپس کردو۔
٥۔ راوی کہتے ہیں : عمرو بن العاص پستہ قد آدمی تھا۔ اور عمارہ بن الولید ایک خوبرو نوجوان تھا۔ راوی کہتے ہیں : یہ دونوں نجاشی کے سامنے سمندر میں آئے۔ راوی کہتے ہیں۔ پھر انھوں نے شراب پی۔ کہتے ہیں۔ عمرو بن العاص کے ہمراہ اس کی بیوی بھی تھی۔ تو جب انھوں نے شراب نوشی کی تو عمارہ نے عمرو سے کہا۔ اپنی بیوی کو حکم دو کہ وہ مجھے بوسہ دے۔ عمرو نے عمارہ کو کہا۔ تمہیں شرم نہیں آتی۔ پس عمارہ نے عمرو کو پکڑا اور اس کو سمندر میں پھینکنے چلا تو عمرو نے اس کو مسلسل دہائی دینی شروع کی یہاں تک کہ عمارہ نے عمرو کو کشتی میں داخل کردیا۔ اس بات پر عمرو نے عمارہ کو موقع پا کر نقصان پہنچانے کا ارادہ کیا۔ تو عمرو نے نجاشی سے کہا۔ جب تم باہر جاتے ہو تو عمارہ تمہارے گھر والوں کے پاس آتا جاتا ہے۔ راوی کہتے ہیں۔ نجاشی نے عمارہ کو بلا بھیجا اور اس کی پیشاب کی نالی میں پھونک مروا دی پس عمارہ وحشیوں کے ساتھ ہوگیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔