HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

37844

(۳۷۸۴۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ بَدْرٍ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَا تَقُولُونَ فِی ہَؤُلاَئِ الأُسَارَی ؟ قَالَ أَبُو بَکْرٍ : یَا رَسُولَ اللہِ ، قَوْمُکَ وَأَصْلُکَ ، اسْتَبْقِہِمْ وَاسْتَتِبْہُمْ ، لَعَلَّ اللَّہَ أَنْ یَتُوبَ عَلَیْہِمْ ، وَقَالَ عُمَرُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، کَذَّبُوکَ وَأَخْرَجُوکَ ، قَدِّمْہُمْ نَضْرِبْ أعَنَاقَہُمْ ، وَقَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ رَوَاحَۃَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَنْتَ فِی وَادٍ کَثِیرِ الْحَطَبِ ، فَأَضْرِمَ الْوَادِیَ عَلَیْہِمْ نَارًا ، ثُمَّ أَلْقِہِمْ فِیہِ ، فَقَالَ الْعَبَّاسُ : قَطَعَ اللَّہُ رَحِمَکَ ، قَالَ ، فَسَکَتَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَلَمْ یَرُدَّ عَلَیْہِمْ ، ثُمَّ قَامَ فَدَخَلَ۔ فَقَالَ أُنَاسٌ : یَأْخُذُ بِقَوْلِ أَبِی بَکْرٍ ، وَقَالَ أُنَاسٌ : یَأْخُذُ بِقَوْلِ عُمَرَ ، وَقَالَ أُنَاسٌ : یَأْخُذُ بِقَوْلِ عَبْدِ اللہِ بْنِ رَوَاحَۃَ ، ثُمَّ خَرَجَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنَّ اللَّہَ لَیُلَیِّنُ قُلُوبَ رِجَالٍ فِیہِ ، حَتَّی تَکُونَ أَلْیَنَ مِنَ اللَّبَنِ ، وَإِنَّ اللَّہَ لَیُشَدِّدُ قُلُوبَ رِجَالٍ فِیہِ ، حَتَّی تَکُونَ أَشَدَّ مِنَ الْحِجَارَۃِ ، وَإِنَّ مَثَلَکَ یَا أَبَا بَکْرٍ مَثَلُ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : (فَمَنْ تَبِعَنِی فَإِنَّہُ مِنِّی ، وَمَنْ عَصَانِی فَإِنَّکَ غَفُورٌ رَحِیمٌ) وَإِنَّ مَثَلَکَ یَا أَبَا بَکْرٍ کَمَثَلِ عِیسَی ، قَالَ : {إِنْ تُعَذِّبْہُمْ فَإِنَّہُمْ عِبَادُکَ ، وَإِنْ تَغْفِرْ لَہُمْ فَإِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ} وَإِنَّ مَثَلَکَ یَا عُمَرُ مَثَلُ مُوسَی، قَالَ {رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَی أَمْوَالِہِمْ، وَاشْدُدْ عَلَی قُلُوبِہِمْ، فَلاَ یُؤْمِنُوا حَتَّی یَرَوْا الْعَذَابَ الأَلِیمَ} وَإِنَّ مَثَلَکَ یَا عُمَرُ مَثَلُ نُوحٍ ، قَالَ : {رَبِّ لاَ تَذَرْ عَلَی الأَرْضِ مِنَ الْکَافِرِینَ دَیَّارًا} أَنْتُمْ عَالَۃٌ فَلاَ یَنْفَلِتَنَّ أَحَدٌ مِنْہُمْ إِلاَّ بِفِدَائٍ ، أَوْ ضَرْبَۃِ عُنُقٍ۔ فَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِلاَّ سُہَیْلَ بْنَ بَیْضَائَ ، فَإِنِّی قَدْ سَمِعْتُہُ یَذْکُرُ الإِسْلاَمَ ، قَالَ : فَسَکَتَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَمَا رَأَیْتُنِی فِی یَوْمٍ أَخْوَفَ أَنْ تَقَعَ عَلَیَّ حِجَارَۃٌ مِنَ السَّمَائِ مِنِّی فِی ذَلِکَ الْیَوْمِ ، حَتَّی قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِلاَّ سُہَیْلَ بْنَ بَیْضَائَ ، فَأَنْزَلَ اللَّہُ : {مَا کَانَ لِنَبِیٍّ أَنْ یَکُونَ لَہُ أَسْرَی حَتَّی یُثْخِنَ فِی الأَرْضِ} إِلَی آخِرِ الآیَۃِ۔
(٣٧٨٤٥) حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ جب بدر کا دن تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تم لوگوں کی اسیران بدر کے بارے میں کیا رائے ہے ؟ حضرت ابوبکر نے فرمایا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! (یہ لوگ) آپ کی قوم و قبیلہ کے ہیں۔ آپ ان کی بقاء اور ان کی توبہ کے طلب گار بنیے۔ شاید کہ اللہ تعالیٰ ان کی طرف رجوع کرلے (یعنی ہدایت دے دے) ۔ اور حضرت عمر نے فرمایا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ان لوگوں نے آپ کی تکذیب کی اور انھوں نے آپ کو (شہر سے) باہر نکالا۔ انھیں آگے کریں تاکہ ہم ان کی گردن زنی کریں۔ اور حضرت عبداللہ بن رواحہ نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ ایسی وادی میں ہیں جہاں لکڑیاں بہت زیادہ ہیں۔ پس آپ ان پر اس وادی کو آگ سے دہکا دیں پھر آپ انھیں اس دہکتی آگ میں ڈال دیں۔ (اس پر) عباس نے کہا۔ اللہ تیرے رشتہ کو کاٹ دے۔ راوی کہتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خاموش ہوگئے اور صحابہ کو کوئی جواب نہیں دیا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور اندر چلے گئے۔ لوگوں نے کہنا شروع کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت ابوبکر کا قول لیں گے اور (بعض) لوگوں نے کہا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت عمر کا قول لیں گے ۔ اور (بعض) لوگوں نے کہا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حضرت عبداللہ بن رواحہ کا قول لیں گے۔ پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باہر تشریف لائے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :
” بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ان (قیدیوں) کے بارے بعض مردوں کے دلوں کو نرم کردیا ہے۔ یہاں تک وہ دودھ سے بھی زیادہ نرم ہوگئے ہیں۔ اور کچھ لوگوں کے دلوں کو اللہ تعالیٰ نے ا ن کے بارے میں سخت کردیا ہے۔ یہاں تک کہ وہ پتھر سے بھی زیادہ سخت ہوگئے ہیں اور اے ابوبکر ! تیری مثال تو حضرت ابراہیم کی طرح ہے۔ انھوں نے کہا تھا۔ { فَمَنْ تَبِعَنِی فَإِنَّہُ مِنِّی ، وَمَنْ عَصَانِی فَإِنَّکَ غَفُورٌ رَحِیمٌ}۔
اور تیری مثال۔ اے ابوبکر ! حضرت عیسیٰ کی طرح ہے۔ انھوں نے کہا تھا۔ {إِنْ تُعَذِّبْہُمْ فَإِنَّہُمْ عِبَادُکَ ، وَإِنْ تَغْفِرْ لَہُمْ فَإِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ }۔
اور تیری مثال، اے عمر ! موسیٰ کی طرح ہے۔ انھوں نے کہا تھا۔ { رَبَّنَا اطْمِسْ عَلَی أَمْوَالِہِمْ ، وَاشْدُدْ عَلَی قُلُوبِہِمْ ، فَلاَ یُؤْمِنُوا حَتَّی یَرَوُا الْعَذَابَ الأَلِیمَ }
اور اے عمر ! تیری مثال حضرت نوح کی طرح ہے انھوں نے کہا تھا ۔ { رَبِّ لاَ تَذَرْ عَلَی الأَرْضِ مِنَ الْکَافِرِینَ دَیَّارًا }۔
تم لوگ (اس وقت) مفلس ہو پس ان میں سے کوئی بھی رہائی نہیں پائے گا۔ مگر فدیہ کے ساتھ یا گردن مارنے کے ساتھ۔
حضرت ابن مسعود نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! سہیل بن بیضاء کو مستثنیٰ کر دیجئے کیونکہ میں نے اس کو اسلام کا ذکر کرتے ہوئے سُنا ہے۔ ابن مسعود کہتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سکوت اختیار فرما لیا۔ ” پس مجھے اس دن سے زیادہ کسی دن یہ خوف لاحق نہیں ہوا کہ (کہیں) مجھ پر آسمان سے پتھر (نہ) گرپڑیں۔ “ یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ سہیل بن بیضاء کو استثناء ہے۔ (اس پر) اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ { مَا کَانَ لِنَبِیٍّ أَنْ یَکُونَ لَہُ أَسْرَی حَتَّی یُثْخِنَ فِی الأَرْضِ } آخر آیت تک۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔