HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

37863

(۳۷۸۶۴) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَنَسٌ ، قَالَ : کُنَّا مَعَ عُمَرَ بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃِ نَتَرَائَی الْہِلاَلَ ، فَرَأَیْتُہُ وَکُنْتُ حَدِیدَ الْبَصَرِ ، فَجَعَلْتُ أَقُولُ لِعُمَرَ : مَا تَرَاہُ ؟ وَجَعَلَ عُمَرُ یَنْظُرُ وَلاَ یَرَاہُ ، فَقَالَ عُمَرُ : سَأَرَاہُ وَأَنَا مُسْتَلْقٍ عَلَی فِرَاشِی ، ثُمَّ أَنْشَأَ یُحَدِّثُنَا عَنْ أَہْلِ بَدْرٍ ، قَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَیُرِی مَصَارِعَ أَہْلِ بَدْرٍ بِالأَمْسِ ، یَقُولُ : ہَذَا مَصْرَعُ فُلاَنٍ غَدًا إِنْ شَائَ اللَّہُ ، وَہَذَا مَصْرَعُ فُلاَنٍ غَدًا إِنْ شَائَ اللَّہُ ، قَالَ : فَوَالَّذِی بَعَثَہُ بِالْحَقِّ مَا أَخْطَأُوا تِلْکَ الْحُدُودَ یُصْرَعُونَ عَلَیْہَا۔ ثُمَّ جُعِلُوا فِی بِئْرٍ ، بَعْضُہُمْ عَلَی بَعْضٍ ، فَانْطَلَقَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَتَّی انْتَہَی إِِلَیْہِمْ ، فَقَالَ : یَا فُلاَنُ بْنَ فُلاَنٍ ، وَیَا فُلاَنُ بْنَ فُلاَنٍ : ہَلْ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَکُمَ اللَّہُ وَرَسُولُہُ حَقًّا ؟ فَقَالَ عُمَرُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، کَیْفَ تُکَلِّمُ أَجْسَادًا لاَ أَرْوَاحَ فِیہَا ؟ قَالَ : مَا أَنْتُمْ بِأَسْمَعَ لِمَا أَقُولُ مِنْہُمْ ، غَیْرَ أَنَّہُمْ لاَ یَسْتَطِیعُونَ یَرُدُّونَ عَلَیَّ شَیْئًا۔ (احمد ۲۶۔ ابویعلی ۱۳۵)
(٣٧٨٦٤) حضرت انس سے روایت ہے کہ ہم حضرت عمر کے ساتھ مکہ، مدینہ کے درمیان چاند دیکھ رہے تھے۔ میری نظر تیز تھی۔ سو میں نے چاند دیکھ لیا۔ میں نے حضرت عمر سے کہنا شروع کیا۔ آپ نے چاند نہیں دیکھا ؟ حضرت عمر دیکھتے رہے لیکن انھیں نظر نہیں آیا ۔ تو انھوں نے فرمایا : مجھے بھی عنقریب نظر آجائے گا۔ میں اپنے بستر پر چت لیٹا ہوا تھا۔ پھر حضرت عمر نے ہمیں اہل بدر کے بارے میں بیان کرنا شروع کیا اور فرمایا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اہل بدر کے قتل گاہ پچھلی رات دکھا دئیے گئے تھے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : انشاء اللہ یہ جگہ کل فلاں شخص کی مقتل ہوگی اور یہ جگہ انشاء اللہ فلاں شخص کی مقتل ہوگی۔ حضرت عمر کہتے ہیں۔ قسم اس ذات کی جس نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا۔ وہ کفار انہی حدود پر قتل کئے گئے۔ ان سے خطاء نہیں ہوئے۔ پھر مقتولین کفار کو کنویں میں ایک دوسرے پر ڈال کر پھینک دیا گیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چلے یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پاس پہنچے۔ اور فرمایا : اے فلاں بن فلاں ! اے فلاں بن فلاں ! اللہ، اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جو تمہارے ساتھ وعدہ کیا ہے تم نے اس کو برحق پایا ؟ حضرت عمر نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! آپ ان جسموں سے کیسے کلام فرما رہے ہیں جن میں روحیں نہیں ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو بات میں کہہ رہا ہوں تم اس کو ان سے زیادہ نہیں سُن رہے ۔ لیکن یہ بات ہے کہ وہ مجھے کوئی جواب نہیں دے سکتے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔