HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

37937

(۳۷۹۳۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ؛ أَنَّ النِّسَائَ کُنَّ یَوْمَ أُحُدٍ خَلْفَ الْمُسْلِمِینَ ، یُجْہِزْنَ عَلَی جَرْحَی الْمُشْرِکِینَ ، فَلَوْ حَلَفْتُ یَوْمَئِذٍ لَرَجَوْتُ أَنْ أَبَرَّ ، أَنَّہُ لَیْسَ أَحَدٌ مِنَّا یُرِیدُ الدُّنْیَا حَتَّی أَنْزَلَ اللَّہُ : {مِنْکُمْ مَنْ یُرِیدُ الدُّنْیَا وَمِنْکُمْ مَنْ یُرِیدُ الآخِرَۃَ ، ثُمَّ صَرَفَکُمْ عَنْہُمْ لِیَبْتَلِیَکُمْ}۔ فَلَمَّا خَالَفَ أَصْحَابُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَعَصَوْا مَا أُمِرُوا بِہِ ، أُفْرِدَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی تِسْعَۃٍ ، سَبْعَۃٍ مِنَ الأَنْصَارِ وَرَجُلَیْنِ مِنْ قُرَیْشٍ ، وَہُوَ عَاشِرُہُمْ ، فَلَمَّا رَہِقُوہُ، قَالَ : رَحِمَ اللَّہُ رَجُلاً رَدَّہُمْ عَنَّا ، قَالَ : فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَاتَلَ سَاعَۃً حَتَّی قُتِلَ ، فَلَمَّا رَہِقُوہُ أَیْضًا ، قَالَ : یَرْحَمُ اللَّہُ رَجُلاً رَدَّہُمْ عَنَّا ، فَلَمْ یَزَلْ یَقُولُ حَتَّی قُتِلَ السَّبْعَۃُ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِصَاحِبَیْہِ : مَا أَنْصَفْنَا أَصْحَابَنَا۔ فَجَائَ أَبُو سُفْیَانَ ، فَقَالَ : اُعْلُ ہُبَلُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قُولُوا : اللَّہُ أَعْلَی وَأَجَلُّ ، فَقَالَ أَبُو سُفْیَانَ : لَنَا عُزَّی ، وَلاَ عُزَّی لَکُمْ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : قُولُوا : اللَّہُ مَوْلاَنَا ، وَالْکَافِرُونَ لاَ مَوْلَی لَہُمْ ، فَقَالَ أَبُو سُفْیَانَ : یَوْمٌ بِیَوْمِ بَدْرٍ۔ یَوْمٌ لَنَا وَیَوْمٌ عَلَیْنَا وَیَوْمٌ نُسَائُ وَیَوْمٌ نُسَر ُحَنْظَلَۃُ بِحَنْظَلَۃَ ، وَفُلاَنٌ بِفُلاَنٍ ، وَفُلاَنٌ بِفُلاَنٍ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ سَوَائً ، أَمَّا قَتْلاَنَا فَأَحْیَائٌ یُرْزَقُونَ ، وَقَتْلاَکُمْ فِی النَّارِ یُعَذَّبُونَ ، ثُمَّ قَالَ أَبُو سُفْیَانَ : قَدْ کَانَ فِی الْقَوْمِ مُثْلَۃٌ ، وَإِنْ کَانَتْ بِغَیْرِ مَلأٍ مِنِّی ، مَا أَمَرْتُ وَلاَ نَہَیْتُ ، وَلاَ أَحْبَبْتُ وَلاَ کَرِہْتُ ، وَلاَ سَائَنِی وَلاَ سَرَّنِی ، قَالَ : فَنَظَرُوا فَإِذَا حَمْزَۃُ قَدْ بُقِرَ بَطْنُہُ ، وَأَخَذَتْ ہِنْدُ کَبِدَہُ فَلاَکَتْہَا ، فَلَمْ تَسْتَطِعْ أَنْ تَأْکُلَہَا ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَکَلَتْ مِنْہُ شَیْئًا ؟ قَالُوا : لاَ ، قَالَ : مَا کَانَ اللَّہُ لِیُدْخِلَ شَیْئًا مِنْ حَمْزَۃَ النَّارَ۔ فَوَضَعَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَمْزَۃَ فَصَلَّی عَلَیْہِ ، وَجِیئَ بِرَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَوُضِعَ إِلَی جَنْبِہِ فَصَلَّی عَلَیْہِ ، فَرُفِعَ الأَنْصَارِیُّ وَتُرِکَ حَمْزَۃُ ، ثُمَّ جِیئَ بِآخَرَ فَوَضَعَہُ إِلَی جَنْبِ حَمْزَۃَ فَصَلَّی عَلَیْہِ ، ثُمَّ رُفِعَ وَتُرِکَ حَمْزَۃُ ، ثُمَّ جِیئَ بِآخَرَ فَوَضَعَہُ إِلَی جَنْبِ حَمْزَۃَ فَصَلَّی عَلَیْہِ ، ثُمَّ رُفِعَ وَتُرِکَ حَمْزَۃُ ، حَتَّی صَلَّی عَلَیْہِ یَوْمَئِذٍ سَبْعِینَ صَلاَۃً۔ (احمد ۴۶۳۔ ابن سعد ۱۳)
(٣٧٩٣٨) حضرت ابن مسعود سے روایت ہے کہ احد کے دن مسلمانوں کے پیچھے عورتیں تھیں جو مشرکین کے زخمیوں کو مار رہی تھیں۔ پس اگر میں اس دن قسم کھاتا تو میں حانث نہ ہوتا کہ : ہم میں سے کوئی ایک بھی دنیا کا ارادہ نہیں کرتا تھا۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ { مِنْکُمْ مَنْ یُرِیدُ الدُّنْیَا وَمِنْکُمْ مَنْ یُرِیدُ الآخِرَۃَ ، ثُمَّ صَرَفَکُمْ عَنْہُمْ لِیَبْتَلِیَکُمْ }
٢۔ پھر جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ نے اختلاف کیا اور حکم کے برخلاف عمل کیا اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نو (٩) افراد کے درمیان۔۔۔ جن میں سے سات انصاری اور دو قریشی تھے ۔۔۔ خالی چھوڑ دیا گیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان افراد میں دسویں تھے۔ پھر جب مشرکین نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ڈھانپ لیا ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس آدمی پر رحم کرے جو انھیں ہم سے دور کر دے ۔ راوی کہتے ہیں : انصار میں سے ایک صاحب کھڑے ہوئے اور انھوں نے کچھ دیر قتال کیا یہاں تک کہ وہ قتل ہوگئے پھر مشرکین نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ڈھانپ لیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس آدمی پر رحم کرے جو انہں ی (مشرکین کو) ہم سے دور کر دے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہ بات مسلسل کہتے رہے یہاں تک کہ سات افراد قتل ہوگئے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دو ساتھیوں سے فرمایا : ہم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔
٣۔ پھر ابو سفیان آیا اور اس نے کہا۔ ہُبل بلند ہو ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم (صحابہ ) کہو۔ اللہ تعالیٰ بلند ہے اور بزرگی والا ہے۔ پھر ابو سفیان نے کہا۔ ہمارے لیے عُزّی ہے اور تمہارے لیے کوئی عُزّی نہیں ہے۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (صحابہ سے) فرمایا : تم کہو : اللہ ہمارا مولیٰ ہے اور کافروں کا کوئی مولیٰ نہیں ہے۔ پھر ابو سفیان نے کہا۔ (یہ) دن بدر کے دن کے بدلہ میں ہے۔
ایک دن ہمارے حق میں اور ایک دن ہمارے خلاف ہے
ایک دن ہمارے ساتھ بُرا ہوتا ہے اور ایک دن ہمیں خوش کردیا جاتا ہے۔
حنظلہ کا قتل حنظلہ کے بدلہ میں ہے اور فلاں، فلاں کے بدلہ میں۔ اور فلاں، فلاں کے بدلہ میں ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (جواباً ) ارشاد فرمایا : یہ برابری نہیں ہے۔ بہرصورت ہمارے جو مقتولین ہیں۔ وہ تو زندہ ہیں اور انھیں رزق دیا جاتا ہے اور تمہارے مقتولین جہنم میں عذاب دیئے جا رہے ہیں۔
٤۔ پھر ابو سفیان نے کہا۔ لوگوں میں مثلہ کا عمل (پایا گیا) ہے اگرچہ یہ مجھ سے مشورہ کئے بغیر ہوا ہے۔ نہ میں نے حکم دیا ہے اور نہ میں نے منع کیا ہے۔ نہ میں نے (اس کو) پسند کیا ہے اور نہ میں نے ناپسند کیا ہے۔ اور یہ چیز نہ تو مجھے بُری محسوس ہوئی ہے اور نہ ہی اچھی محسوس ہوئی ہے۔ راوی کہتے ہیں : پھر لوگوں نے دیکھا کہ حضرت حمزۃ کا پیٹ چاک کردیا گیا ہے اور ہندہ نے آپ کا کلیجہ لیا اور اس کو چبایا۔ لیکن وہ کلیجہ نہ کھا سکی۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا۔ ہندہ نے کلیجہ میں سے کچھ کھایا ہے ؟ لوگوں نے جواب دیا : نہیں ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے حمزہ کی کسی چیز کو جہنم میں داخل کرنا نہیں چاہا۔
٥۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حمزہ (کی میت) کو رکھا اور اس پر نماز جنازہ پڑھی اور پھر ایک انصاری صاحب (مقتول صحابی ) کو لایا گیا اور انھیں حضرت حمزہ کے پہلو میں رکھا گیا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز جنازہ پڑھی پھر انصاری کی میت اٹھا دی گئی اور حضرت حمزہ کی میت رہنے دی گئی اور پھر ایک اور میت لائی گئی اور اس کو حضرت حمزہ کے پہلو میں رکھ دیا گیا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس میت پر نماز جنازہ پڑھی۔ پھر دوسری میت اٹھا دی گئی اور حضرت حمزہ کی رہنے دی گئی پھر ایک اور میت لائی گئی اور اس کو حضرت حمزہ کے پہلو میں رکھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس پر نماز جنازہ پڑھی پھر یہ میت اٹھا لی گئی اور حضرت حمزہ کو رہنے دیا گیا۔ یہاں تک کہ اس دن حضرت حمزہ پر ستر مرتبہ نماز جنازہ پڑھی گئی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔