HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

37940

(۳۷۹۴۱) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ ، عَنْ یَزِیدَ ، عَنْ مِقْسَمٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لَمَّا قُتِلَ حَمْزَۃُ یَوْمَ أُحُدٍ ، أَقْبَلَتْ صَفِیَّۃُ تَطْلُبُہُ ، لاَ تَدْرِی مَا صَنَعَ ، قَالَ : فَلَقِیَتْ عَلِیًّا ، وَالزُّبَیْرَ ، فَقَالَ عَلِیٌّ لِلزُّبَیْرِ : اُذْکُرْہُ لأُمِّکَ ، وَقَالَ الزُّبَیْرُ : لاَ ، بَلَ اُذْکُرْہُ أَنْتَ لِعَمَّتِکَ ، قَالَتْ : مَا فَعَلَ حَمْزَۃُ ؟ قَالَ : فَأَرَیَاہَا أَنَّہُمَا لاَ یَدْرِیَانِ ، قَالَ : فَجَائَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنِّی لأَخَافُ عَلَی عَقْلِہَا ، قَالَ : فَوَضَعَ یَدَہُ عَلَی صَدْرِہَا ، وَدَعَا لَہَا ، قَالَ : فَاسْتَرْجَعَتْ وَبَکَتْ ، قَالَ : ثُمَّ جَائَ فَقَامَ عَلَیْہِ ، وَقَدْ مُثِّلَ بِہِ ، فَقَالَ : لَوْلاَ جَزَعُ النِّسَائِ لَتَرَکْتُہُ حَتَّی یُحْشَرَ مِنْ حَوَاصِلِ الطَّیْرِ وَبُطُونِ السِّبَاعِ ، قَالَ : ثُمَّ أَمَرَ بِالْقَتْلَی فَجَعَلَ یُصَلِّی عَلَیْہِمْ ، قَالَ : فَیَضَعُ تِسْعَۃً وَحَمْزَۃَ ، فَیُکَبِّرُ عَلَیْہِمْ سَبْعَ تَکْبِیرَاتٍ ، ثُمَّ یُرْفَعُونَ وَیُتْرَکُ حَمْزَۃُ ، ثُمَّ یُجَائُ بِتِسْعَۃٍ ، فَیُکَبِّرُ عَلَیْہِمْ سَبْعًا حَتَّی فَرَغَ مِنْہُمْ۔ (ابن ماجہ ۱۵۱۳۔ طبرانی ۲۹۳۶)
(٣٧٩٤١) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ جب احد کے دن حضرت حمزہ قتل ہوگئے تو حضرت صفیہ انھیں تلاش کرنے کو آئیں۔ انھیں خبر نہیں تھی کہ کیا ہوا ہے۔ راوی کہتے ہیں : ان کی ملاقات حضرت علی اور زبیر سے ہوئی۔ حضرت علی نے حضرت زبیر سے کہا۔ اپنی والدہ کو حضرت حمزہ کے بارے میں بتاؤ۔ حضرت زبیر نے کہا۔ نہیں ! بلکہ آپ انھیں اپنے چچا کے بارے میں بتاؤ۔ حضرت صفیہ کہنے لگی۔ حمزہ نے کیا کیا ہے ؟ راوی کہتے ہیں : ان دونوں (علی ، زبیر ) نے اسے یہ ظاہر کیا کہ انھیں خبر نہیں ہے۔ راوی کہتے ہیں : پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے اور فرمایا : مجھے اس کی عقل پر خوف ہے۔ راوی کہتے ہیں : پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا دست مبارک ان کے سینہ پر رکھا اور ان کے لیے دُعا کی۔ راوی کہتے ہیں۔ پھر حضرت صفیہ نے اناللہ پڑھا اور رو پڑیں ۔ راوی کہتے ہیں : پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے اور حضرت حمزہ کے پاس کھڑے ہوئے۔ درآنحالیکہ ان کا مثلہ کیا گیا تھا۔ اور فرمایا : اگر عورتوں کا رونا دھونا نہ ہوتا تو میں ان (حمزہ) کو یونہی چھوڑ دیتا تاکہ یہ میدان محشر میں پرندوں کے پوٹوں اور درندوں کے پیٹوں سے جمع ہو کر آتے۔ راوی کہتے ہیں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شہداء کے بارے میں حکم دیا : اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان پر نماز جنازہ پڑھنی شروع کی۔ راوی کہتے ہیں : پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نو افراد کو اور ساتھ حضرت حمزہ کو رکھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان پر سات تکبیرات میں جنازہ پڑھا۔ پھر باقی میتیں اٹھا دی گئیں اور حمزہ کو چھوڑ دیا گیا پھر نو افراد کو لایا گیا اور ان پر سات تکبیرات کے ساتھ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جنازہ پڑھا یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سے فارغ ہوگئے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔