HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

37997

(۳۷۹۹۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : خَرَجَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُعْتَمِرًا فِی ذِی الْقَعْدَۃِ وَمَعَہُ الْمُہَاجِرِونَ وَالأََنْصَارُ حَتَّی أَتَی الْحُدَیْبِیَۃَ ، فَخَرَجَتْ إِلَیْہِ قُرَیْشٌ فَرَدُّوہُ عَنِ الْبَیْتِ ، حَتَّی کَانَ بَیْنَہُمْ کَلاَمُ وَتَنَازُعٌ ، حَتَّی کَادَ یَکُونُ بَیْنَہُمْ قِتَالٌ ، قَالَ : فَبَایَعَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَصْحَابُہُ وَعِدَّتُہُمْ أَلْفٌ وَخَمْسُ مِئَۃٍ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ ، وَذَلِکَ یَوْمُ بَیْعَۃِ الرُّضْوَانِ ، فَقَاضَاہُمَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَتْ قُرَیْشٌ : نُقَاضِیکَ عَلَی أَنْ تَنْحَرَ الْہَدْیَ مَکَانَہُ ، وَتَحْلِقَ وَتَرْجِعَ ، حَتَّی إِذَا کَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ نُخَلِّی لَکَ مَکَّۃَ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ ، فَفَعَلَ۔ قَالَ : فَخَرَجُوا إِلَی عُکَاظٍ ، فَأَقَامُوا فِیہَا ثَلاَثًا ، وَاشْتَرَطُوا عَلَیْہِ أَنْ لاَ یَدْخُلَہَا بِسِلاَحٍ إِلاَّ بِالسَّیْفِ ، وَلاَ تَخْرُجَ بِأَحَدٍ مِنْ أَہْلِ مَکَّۃَ إِنْ خَرَجَ مَعَکَ ، فَنَحَرَ الْہَدْیَ مَکَانَہُ ، وَحَلَقَ وَرَجَعَ ، حَتَّی إِذَا کَانَ فِی قَابِلِ فِی تِلْکَ الأَیَّامِ دَخَلَ مَکَّۃَ ، وَجَائَ بِالْبُدْنِ مَعَہُ ، وَجَائَ النَّاسُ مَعَہُ ، فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ ، فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَلَیْہِ : {لَقَدْ صَدَقَ اللَّہُ رَسُولَہُ الرُّؤْیَا بِالْحَقِّ ، لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِنْ شَائَ اللَّہُ آمِنِینَ} قَالَ : وَأَنْزَلَ اللَّہُ عَلَیْہِ : {الشَّہْرُ الْحَرَامُ بِالشَّہْرِ الْحَرَامِ وَالْحُرُمَاتُ قِصَاصٌ ، فَمَنِ اعْتَدَی عَلَیْکُمْ فَاعْتَدُوا عَلَیْہِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدَی عَلَیْکُمْ} فَإِنْ قَاتَلُوکُمْ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ فَقَاتِلُوہُمْ ، فَأَحَلَّ اللَّہُ لَہُمْ إِنْ قَاتَلُوہُ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَنْ یُقَاتِلَہُمْ فِیْہِ ، فَأَتَاہُ أَبُو جَنْدَلِ بْنُ سُہَیْلِ بْنِ عَمْرٍو ، وَکَانَ مُوثَقًا ، أَوْثَقَہُ أَبُوہُ ، فَرَدَّہُ إِلَی أَبِیہِ۔
(٣٧٩٩٨) حضرت عطاء سے منقول ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ذوالقعدہ میں عمرہ کرنے کے لیے نکلے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مہاجرین و انصار کی ایک جماعت بھی تھی۔ یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خیبر میں پہنچے۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس قریش کے لوگ آگئے تاکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بیت اللہ سے واپس کردیں اس دوران ان کے درمیان سخت گفتگو اور نزاع کھڑا ہوگیا۔ قریب تھا کہ یہ لوگ باہم لڑ پڑتے۔ راوی کہتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے صحابہ سے ایک درخت کے نیچے بیعت لی۔ صحابہ کی تعداد ایک ہزار پانچ سو تھی۔ یہی بیعت رضوان کا دن کہلاتا ہے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قریش کے ساتھ مصالحت فرمائی۔ قریش نے کہا۔ ہم آپ کے ساتھ اس شرط پر صلح کرتے ہیں کہ آپ ہدی کے جانور یہیں ذبح کردیں اور حلق کر کے لوٹ جائیں۔ اور جب آئندہ سال آئے گا تو ہم آپ کو تین دن تک مکہ میں رہنے کی اجازت دیں گے۔ پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات مان لی ۔ راوی کہتے ہیں : پھر لوگ عکاظ کی طرف نکل گئے اور انھوں نے وہاں پر تین دن قیام کیا۔ مشرکین نے یہ بھی شرط رکھی تھی کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں تلوار کے علاوہ کوئی اسلحہ لے کر داخل نہیں ہوں گے۔ اور اہل مکہ میں سے اگر کوئی آپ کے ساتھ جانا چاہے گا تو آپ اسے لے کر نہیں جائیں گے۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہدی کے جانور کو اسی جگہ نحر کردیا اور حلق کروا کر واپس تشریف لے آئے۔ جب آئندہ سال کے یہی ایام آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مکہ میں داخل ہوئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے ہمراہ کئی اونٹ لے کر تشریف لائے اور بہت سے لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ تھے۔ پس یہ لوگ مسجد حرام میں داخل ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے یہ کلمات نازل فرمائے۔ { لَقَدْ صَدَقَ اللَّہُ رَسُولَہُ الرُّؤْیَا بِالْحَقِّ ، لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِنْ شَائَ اللَّہُ آمِنِینَ } راوی کہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت بھی نازل فرمائی۔ { الشَّہْرُ الْحَرَامُ بِالشَّہْرِ الْحَرَامِ وَالْحُرُمَاتُ قِصَاصٌ ، فَمَنِ اعْتَدَی عَلَیْکُمْ فَاعْتَدُوا عَلَیْہِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدَی عَلَیْکُمْ } یعنی اگر وہ تم سے مسجد حرام میں لڑیں تو تم بھی ان سے لڑو۔ پس اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے یہ بات حلال کردی ہے کہ اگر وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مسجد حرام مں ت لڑیں تو آپ بھی مسجد حرام میں ان سے لڑیں۔ ابو جندل بن سہیل بن عمرو، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے جبکہ وہ بندھے ہوئے تھے اور انھیں ان کے والد نے باندھا تھا ۔ لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ان کے والد کی طرف رد کردیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔