HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38030

(۳۸۰۳۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ لاَ یُغِیرُ حَتَّی یُصْبِحَ فَیَسْتَمِعَ ، فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا أَمْسَکَ ، وَإِنْ لَمْ یَسْمَعْ أَذَانًا أَغَارَ ، قَالَ فَأَتَی خَیْبَرَ وَقَدْ خَرَجُوا مِنْ حُصُونِہِمْ ، فَتَفَرَّقُوا فِی أَرْضِیہِمْ ، مَعَہُمْ مَکَاتِلُہُمْ وَفُؤُوسُہُمْ وَمُرُورُہُمْ ، فَلَمَّا رَأَوْہُ، قَالُوا : مُحَمَّدٌ وَالْخَمِیسُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اللَّہُ أَکْبَرُ ، خَرِبَتْ خَیْبَرُ : إِنَّا إذَا نَزَلْنَا بِسَاحَۃِ قَوْمٍ فَسَائَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِینَ ، فَقَاتَلَہُمْ حَتَّی فَتَحَ اللَّہُ عَلَیْہِ ، فَقَسَمَ الْغَنَائِمَ ، فَوَقَعَتْ صَفِیَّۃُ فِی سَہْمِ دِحْیَۃَ الْکَلْبِی۔ فَقِیلَ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّہُ قَدْ وَقَعَتْ جَارِیَۃٌ جَمِیلَۃٌ فِی سَہْمِ دِحْیَۃَ الْکَلْبِی ، فَاشْتَرَاہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِسَبْعَۃِ أَرْؤُسٍ ، فَبَعَثَ بِہَا إِلَی أُمِّ سُلَیْمٍ تُصْلِحُہَا ، قَالَ : وَلاَ أَعْلَمُ إِلاَّ إِنَّہُ قَالَ : وَتَعْتَدُّ عِنْدَہَا ، فَلَمَّا أَرَادَ الشُّخُوصَ ، قَالَ النَّاسُ : مَا نَدْرِی اتَّخَذَہَا سُرِّیۃً ، أَمْ تَزَوَّجَہَا ؟ فَلَمَّا رَکِبَ سَتَرَہَا وَأَرْدَفَہَا خَلْفَہُ ، فَأَقْبَلُوا حَتَّی إِذَا دَنَوْا مِنَ الْمَدِینَۃِ أَوْضَعُوا ، وَکَذَلِکَ کَانُوا یَصْنَعُونَ إِذَا رَجَعُوا فَدَنَوْا مِنَ الْمَدِینَۃِ ، فَعَثَرَتْ نَاقَۃُ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَسَقَطَ وَسَقَطَتْ ، وَنِسَائُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَنْظُرْنَ مُشْرِفَاتٍ ، فَقُلْنَ : أَبْعَدَ اللَّہُ الْیَہُودِیَّۃَ وَأَسْحَقَہَا ، فَسَتَرَہَا وَحَمَلَہَا۔ (بخاری ۹۴۷۔ ابوداؤد ۲۹۹۰)
(٣٨٠٣١) حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (کسی بستی پر) حملہ نہیں کرتے تھے یہاں تک کہ صبح ہوجائے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سماعت کرلیں۔ پس اگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اذان کی آواز سنائی دیتی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رک جاتے اور اگر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اذان کی آواز نہ سنتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (بستی پر) حملہ آور ہوجاتے۔ راوی کہتے ہیں : پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (جب) خیبر کے علاقہ میں تشریف لائے تو (اس وقت) وہ لوگ اپنے قلعوں سے باہر نکل چکے تھے اور اپنی زمینوں میں پھیل گئے تھے ۔ اور ان کے ہمراہ زنبیل، کلہاڑیاں اور پھاؤڑے وغیرہ تھے۔ پس جب انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تو بولے۔ محمد اور لشکر ! ! !
نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” اللہ اکبر۔ خیبر برباد ہوگیا۔ جب ہم کسی قوم کے علاقہ میں پڑاؤ ڈال دیتے ہیں تو پھر ڈرائے ہوئے (آگاہ کردہ) لوگوں کی صبح بہت بری ہوتی ہے۔ “ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ساتھ لڑائی کی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فتح عطا فرمائی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غنائم کو تقسیم فرمایا۔ صفیہ، حضرت دحیہ کلبی کے حصے میں آئیں۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے عرض کیا گیا۔ کہ حضرت دحیہ کلبی کے حصہ میں ایک خوبصورت لونڈی آئی ہے۔ پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو سات غلاموں کے عوض خرید لیا اور انھیں حضرت ام سلیم کی طرف بھیج دیا تاکہ وہ انھیں درست کریں ۔ راوی کہتے ہیں : میرے علم کے مطابق آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا۔ یہ ان کے پاس عدت گزاریں۔ پھر جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (وہاں سے) روانگی کا قصد فرمایا۔ تو لوگ کہنے لگے۔ نامعلوم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفیہ کو بطور قیدی کے پکڑا یا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے شادی کی ہے ؟ پس جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سوار ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفیہ کو باپردہ کر کے انھیں اپنے پیچھے سوار کیا۔ پھر لوگ چل پڑے یہاں تک کہ جب مدینہ کے قریب پہنچے تو لوگوں نے جانوروں کو تیز دوڑایا ۔۔۔ لوگوں کی عادت یہی تھی کہ جب وہ (سفر سے) واپسی کرتے اور مدینہ کے قریب پہنچتے تو یونہی کرتے۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اونٹنی کو ٹھوکر لگی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گرپڑے اور صفیہ بھی گرگئیں۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویاں منتظر ہو کر دیکھ رہی تھیں۔ تو انھوں نے کہا۔ اللہ تعالیٰ یہودیہ (صفیہ) کو دور کرے اور برباد کرے۔ پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفیہ کو باپردہ کیا اور ان کو (اونٹنی پر) سوار کیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔