HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38082

(۳۸۰۸۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ ، عَنْ أَبِی مُرَّۃَ مَوْلَی عَقِیلِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ ، عَنْ أُمِّ ہَانِئٍ بِنْتِ أَبِی طَالِبٍ ، قَالَتْ : لَمَّا افْتَتَحَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَکَّۃَ ، فَرَّ إِلَیَّ رَجُلاَنِ مِنْ أَحْمَائِی مِنْ بَنِی مَخْزُومٍ ، قَالَتْ : فَخَبَّأْتُہُمَا فِی بَیْتِی ، فَدَخَلَ عَلَیَّ أَخِی عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ ، فَقَالَ : لأَقْتُلَنَّہُمَا ، قَالَتْ : فَأَغْلَقْت الْبَابَ عَلَیْہِمَا ، ثُمَّ جِئْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِأَعْلَی مَکَّۃَ ، وَہُوَ یَغْتَسِلُ فِی جَفْنَۃٍ ، إِنَّ فِیہَا أَثَرَ الْعَجِینِ ، وَفَاطِمَۃُ ابْنَتُہُ تَسْتُرُہُ۔ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ غُسْلِہِ ، أَخَذَ ثَوْبًا فَتَوَشَّحَ بِہِ ، ثُمَّ صَلَّی ثَمَانِیَ رَکَعَاتٍ مِنَ الضُّحَی ، ثُمَّ أَقْبَلَ ، فَقَالَ : مَرْحَبًا وَأَہْلاً بِأُمِّ ہَانِئٍ ، مَا جَائَ بِکَ ؟ قَالَتْ : قُلْتُ : یَا نَبِیَّ اللہِ ، فَرَّ إِلَیَّ رَجُلاَنِ مِنْ أَحْمَائِی ، فَدَخَلَ عَلَیَّ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ فَزَعَمَ أَنَّہُ قَاتِلُہُمَا ، فَقَالَ : لاَ ، قَدْ أَجَرْنَا مَنْ أَجَرْتِ یَا أُمَّ ہَانِئٍ، وَأَمَّنَّا مَنْ أَمَّنْتِ۔
(٣٨٠٨٣) حضرت ام ہانی بنت ابی طالب بیان کرتی ہیں کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ فتح کیا تو میرے سسرال بنو مخزوم میں سے دو آدمی میری طرف بھاگ کر آگئے۔ ام ہانی کہتی ہیں۔ پس میں نے انھیں اپنے گھروں میں چھپا دیا۔ پھر میرے بھائی حضرت علی بن ابی طالب میرے ہاں آئے اور کہنے لگے، میں ضرور بالضرور ان دونوں کو قتل کر دوں گا۔ ام ہانی کہتی ہیں۔ میں نے ان دونوں آدمیوں کو (کمرہ میں داخل کر کے) دروازہ بند کردیا پھر میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں مکہ کے بالائی مقام پر حاضر ہوئی تب جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک ٹب میں غسل فرما رہے تھے۔ جس میں گوندھے آٹے کے اثرات تھے اور حضرت فاطمہ (آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پردہ کیے ہوئے تھی۔
پھر جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، اپنے غسل سے فارغ ہوگئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کپڑے پکڑے اور زیب تن فرمائے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چاشت کی آٹھ رکعات نماز ادا فرمائی پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (میری طرف) متوجہ ہوئے اور فرمایا : ام ہانی ! مرحبا خوش آمدید۔ کس غرض سے آئی ہو۔ میں نے عرض کیا۔ اے اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میرے سسرالی رشتہ داروں میں سے دو بندے (پناہ کے لئے) میری طرف بھاگ کر آئے ہیں اور پھر علی بن ابی طالب میرے پاس آگئے اور اب علی کا ارادہ ان دونوں کو قتل کرنے کا ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ نہیں ! یقین کرو۔ اے ام ہانی ! جس کو تم نے پناہ دی ہے ہم نے بھی اس کو پناہ دی اور جس کو تم نے امن دیا ہے اس کو ہم نے بھی امن دیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔