HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38140

(۳۸۱۴۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا سُلَیْمُ بْنُ أَخْضَرَ ، حَدَّثَنِی ابْنُ عَوْنٍ ، حَدَّثَنِی ہِشَامُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ حُنَیْنٍ جَمَعَتْ ہَوَازِنُ وَغَطَفَانُ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَمْعًا کَثِیرًا ، وَالنَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَئِذٍ فِی عَشَرَۃِ آلاَفٍ ، أَوْ أَکْثَرَ مِنْ عَشَرَۃِ آلاَفٍ ، قَالَ : وَمَعَہُ الطُّلَقَائُ ، قَالَ : فَجَاؤُوا بِالنَّعَمِ وَالذُّرِّیَّۃِ ، فَجُعِلُوا خَلْفَ ظُہُورِہِمْ ، قَالَ : فَلَمَّا الْتَقَوْا وَلَّی النَّاسُ ، وَالنَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَئِذٍ عَلَی بَغْلَۃٍ بَیْضَائَ ، قَالَ : فَنَزَلَ ، فَقَالَ : إِنِّی عَبْدُ اللہِ وَرَسُولُہُ ، قَالَ : وَنَادَی یَوْمَئِذٍ نِدَائَیْنِ ، لَمْ یَخْلِطْ بَیْنَہُمَا کَلاَمًا ، فَالْتَفَتَ عَنْ یَمِینِہِ ، فَقَالَ : أَیْ مَعْشَرَ الأَنْصَارِ ، فَقَالُوا : لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللہِ ، نَحْنُ مَعَک ، ثُمَّ الْتَفَتَ عَنْ یَسَارِہِ ، فَقَالَ : أَیْ مَعْشَرَ الأَنْصَارِ ، فَقَالُوا : لَبَّیْکَ یَا رَسُولَ اللہِ ، نَحْنُ مَعَک۔ ثُمَّ نَزَلَ إِلَی الأَرْضِ فَالْتَقَوْا، فَہَزَمُوا وَأَصَابُوا مِنَ الْغَنَائِمِ، فَأَعْطَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الطُّلَقَائَ وَقَسَمَ فِیہَا، فَقَالَتِ الأَنْصَارُ: نُدْعَی عِنْدَ الشِّدَّۃِ وَتُقْسَمُ الْغَنِیمَۃُ لِغَیْرِنَا، فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَجَمَعَہُمْ، وَقَعَدَ فِی قُبَّۃٍ، فَقَالَ: أَیْ مَعْشَرَ الأَنْصَارِ، مَا حَدِیثٌ بَلَغَنِی عَنْکُمْ؟ فَسَکَتُوا، فَقَالَ: یَا مَعْشَرَ الأَنْصَارِ، لَوْ أَنَّ النَّاسَ سَلَکُوا وَادِیًا، وَسَلَکَتِ الأَنْصَارُ شِعْبًا لأَخَذْت شِعْبَ الأَنْصَارِ، ثُمَّ قَالَ: أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ یَذْہَبَ النَّاسُ بِالدُّنْیَا، وَتَذْہَبُونَ بِرَسُولِ اللہِ تَحُوزُونَہُ إِلَی بُیُوتِکُمْ؟ فَقَالُوا: رَضِینَا، رَضِینَا یَا رَسُولَ اللہِ۔ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ : قَالَ ہِشَامُ بْنُ زَیْدٍ : قُلْتُ لأَنَسٍ : وَأَنْتَ شَاہِدٌ ذَلِکَ ؟ قَالَ : وَأَیْنَ أَغِیبُ عَنْ ذَلِکَ ؟۔ (بخاری ۴۳۳۳۔ مسلم ۷۳۵)
(٣٨١٤١) حضرت انس سے روایت ہے کہ جب حنین کا دن تھا تو قبیلہ ہوازن اور غطفان نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ایک بہت بڑی تعداد جمع کرلی اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی اس دن دس ہزار یا دس ہزار سے بھی زیادہ کی تعداد کے ہمراہ تھے۔ راوی کہتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ طلقاء (فتح مکہ کے موقع کے مسلمان) بھی تھے۔ راوی کہتے ہیں : دشمن اپنے مال مویشی اور بیوی بچوں کو ساتھ لایا تھا اور انھیں اپنے پیچھے چھوڑا ہوا تھا۔ پس جب دونوں گروہوں کی آپس میں مڈبھیڑ ہوئی تو کچھ لوگ بھاگ گئے۔ جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس دن ایک سفید خچر پر سوار تھے۔ راوی کہتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (خچر سے) نیچے اترے اور فرمایا : ” میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔ “ راوی کہتے ہیں : اس دن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو مرتبہ (یہ) آواز لگائی اور ان کے درمیان کوئی اور کلام مخلوط نہیں فرمایا چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دائیں طرف رُخ کیا اور آواز لگائی۔ ” اے گروہ انصار ! “ انصار نے جواب میں کہا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم حاضر ہیں۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے بائیں طرف رُخ کیا اور آواز دی، اے گروہ انصار ! “ انصار نے جواب دیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم حاضر ہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زمین پر اترے اور (دوبارہ) آمنا سامنا ہوا تو دشمن شکست خوردہ ہوا اور مسلمانوں کو بہت سی غنیمتیں ملیں۔ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ غنائم طلقاء کو عطا فرمائیں اور ان میں تقسیم کردیں۔ (اس پر) انصار نے کہا۔ سختی کے وقت ہمیں پکارا جاتا ہے اور غنیمتیں ہمارے سوا اوروں کو تقسیم کی جاتی ہیں۔ یہ بات جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پہنچ گئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تمام انصار کو جمع فرمایا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (ان کے ساتھ) ایک قبہ میں بیٹھ گئے اور ارشاد فرمایا : ” اے گروہ انصار ! مجھے تمہاری طرف سے کیا بات پہنچی ہے ؟ “ انصار صحابہ خاموش رہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اے گروہ انصار ! اگر لوگ ایک کشادہ اور صاف راستہ پر چلیں اور انصار ایک پہاڑی گھاٹی پر چلیں تو میں انصار کی گھاٹی کو (چلنے کے لئے) پکڑوں گا ۔ “ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ” کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ دوسرے لوگ دنیا (کا سامان) لے جائیں اور تم اللہ کے رسول کو لے جاؤ اور اپنے گھروں میں پناہ دو ؟ “ انصار کہنے لگے۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم راضی ہیں، ہم راضی ہیں۔ ابن عون کہتے ہیں کہ ہشام بن زید کہتے ہیں میں نے حضرت انس سے پوچھا۔ آپ اس وقت حاضر تھے ۔ انھوں نے جواب دیا ۔ تو میں اس وقت کہاں غائب ہوتا ؟۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔