HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38153

(۳۸۱۵۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ؛ أَنَّ ہَوَازِنَ جَائَتْ یَوْمَ حُنَیْنٍ بِالصِّبْیَانِ وَالنِّسَائِ وَالإِبِلِ وَالْغَنَمِ ، فَجَعَلُوہَا صُفُوفًا ، یَکْثُرُونَ عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَمَّا الْتَقَوْا ، وَلَّی الْمُسْلِمُونَ کَمَا قَالَ اللَّہُ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا عِبَادَ اللہِ ، أَنَا عَبْدُ اللہِ وَرَسُولُہُ ، ثُمَّ قَالَ : یَا مَعْشَرَ الْمُہَاجِرِینَ ، أَنَا عَبْدُ اللہِ وَرَسُولُہُ ، قَالَ : فَہَزَمَ اللَّہُ الْمُشْرِکِینَ وَلَمْ یُضْرَبْ بِسَیْفٍ ، وَلَمْ یُطْعَنْ بِرُمْحٍ ، قَالَ : وَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَئِذٍ : مَنْ قَتَلَ کَافِرًا فَلَہُ سَلَبُہُ ، قَالَ : فَقَتَلَ أَبُو طَلْحَۃَ یَوْمَئِذٍ عِشْرِینَ رَجُلا ، فَأَخَذَ أَسْلاَبَہُمْ۔ وَقَالَ أَبُو قَتَادَۃَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، إِنِّی ضَرَبْت رَجُلاً عَلَی حَبْلِ الْعَاتِقِ ، وَعَلَیْہِ دِرْعٌ لَہُ فَأُجْہِضْتُ عَنْہُ ، وَقَدْ قَالَ حَمَّادٌ : فَأَعْجَلْت عَنْہُ ، قَالَ : فَانْظُرْ مَنْ أَخَذَہَا ، قَالَ : فَقَامَ رَجُلٌ ، فَقَالَ : أَنَا أَخَذْتُہَا ، فَأَرْضِہِ مِنْہَا وَأَعْطِنِیہَا ، وَکَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ یُسْأَلُ شَیْئًا إِلاَّ أَعْطَاہُ ، أَوْ سَکَتَ ، فَسَکَتَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : فَقَالَ عُمَرُ : لاَ ، وَاللہِ لاَ یَفِیئُہَا اللَّہُ عَلَی أَسَدٍ مِنْ أُسْدِہِ وَیُعْطِیکَہَا ، قَالَ : فَضَحِکَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَقَالَ : صَدَقَ عُمَرُ۔ وَلَقِیَ أَبُو طَلْحَۃَ أُمَّ سُلَیْمٍ وَمَعَہَا خِنْجَرٌ، فَقَالَ أَبُو طَلْحَۃَ: یَا أُمَّ سُلَیْمٍ، مَا ہَذَا مَعَک؟ قَالَتْ: أَرَدْتُ إِنْ دَنَا مِنِّی بَعْضُ الْمُشْرِکِینَ أَنْ أَبْعَجَ بِہِ بَطْنَہُ، فَقَالَ أَبُو طَلْحَۃَ: یَا رَسُولَ اللہِ، أَلاَ تَسْمَعُ مَا تَقُولُ أُمُّ سُلَیْمٍ؟ قَالَتْ: یَا رَسُولَ اللہِ، قُتِلَ مَنْ بَعْدَنَا مِنَ الطُّلَقَائِ، انْہَزَمُوا بِکَ یَا رَسُولَ اللہِ، فَقَالَ: إِنَّ اللَّہَ قَدْ کَفَی وَأَحْسَنَ۔ (ابوداؤد ۲۷۱۲۔ احمد ۲۷۹)
(٣٨١٥٤) حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ قبیلہ ہوازن والے غزوہ حنین کے موقع پر (اپنے) بچوں عورتوں، اونٹوں اور بکریوں کو ساتھ لائے اور انھیں صفوں کی حالت میں جمع کردیا تاکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے زیادہ لگیں۔ پس جب آمنا سامنا ہوا ۔ اور جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ مسلمان بھاگ نکلے۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اے اللہ کے بندو ! میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول (موجود) ہوں۔ “ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” اے گروہ مہاجرین ! میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول (موجود) ہوں۔ “ راوی کہتے ہیں : پھر اللہ تعالیٰ نے مشرکین کو شکست سے دوچار کیا ۔ کوئی تلوار نہیں ماری گئی اور نہ ہی کوئی نیزہ بازی کی گئی ۔ راوی کہتے ہیں : اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس دن ارشاد فرمایا : ” جو کسی کافر کو قتل کرے گا وہی اس کا سامان لے گا۔ “ حضرت انس کہتے ہیں، چنانچہ اس دن حضرت ابو طلحہ نے بیس (٢٠) آدمیوں کو قتل کیا اور ان کے سامان کو لے لیا۔ حضرت ابو قتادہ کہتے ہیں۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے ایک آدمی کو گردن پر تلوار مار کر ہلاک کیا اس کے جسم پر زرہ تھی لیکن مجھ سے پہلے ہی کسی نے وہ زرہ اتار لی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم دیکھ لو کس نے وہ زرہ لی ہے۔ راوی کہتے ہیں : ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا۔ میں نے وہ زرہ لی ہے۔ آپ اس کو اس زرہ سے راضی کردیں۔ (یعنی چھوڑنے پر) اور یہ زرہ مجھے دے دیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جب بھی کسی شئی کا سوال کیا جاتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہ چیز عطا فرما دیتے یا خاموش رہتے (یعنی انکار نہ کرتے) ۔ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (یہ بات سن کر) خاموش ہوگئے۔ راوی کہتے ہیں۔ حضرت عمر کہنے لگے۔ نہیں خدا کی قسم ! اللہ تعالیٰ اپنے شیروں میں سے ایک شیر پر سے یہ غنیمت نہیں ہٹائیں گے اور نہ یہ تجھے دیں گے۔ راوی کہتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہنس پڑے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” عمر نے سچ کہا ہے۔ “
حضرت ابو طلحہ کی ام سلیم سے ملاقات ہوئی۔ حضرت ام سلیم کے پاس چھُرا تھا۔ حضرت ابو طلحہ نے پوچھا۔ اے اُم سلیم ! یہ آپ کے پاس کیا ہے ؟ وہ فرمانے لگیں۔ میرا ارادہ یہ ہے کہ اگر مشرکنا میں سے کوئی میرے قریب آیا تو میں اس چھرے کے ذریعہ سے پیٹ پھاڑ کر اس کی آنتیں باہرنکال دوں گی۔ حضرت ابو طلحہ نے (آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے) عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اُم سلیم جو کچھ کہہ رہی ہیں۔ آپ نے نہیں سُنا۔ حضرت ام سلیم کہنے لگیں۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہمارے بعد طلقاء میں سے جو لوگ ہیں ان کو خوب قتل کریں۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ لوگ آپ کے ذریعہ (خوب) شکست کھاچکے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب میں فرمایا : ” یقیناً اللہ کافی ہے اور خوب ہے۔ “

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔