HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Ibn Abi Shaybah

.

ابن أبي شيبة

38167

(۳۸۱۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ قُسَیْطٍ ، عَنِ الْقَعْقَاعِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی حَدْرَدٍ الأَسْلَمِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی حَدْرَدٍ ، قَالَ : بَعَثَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی سَرِیَّۃٍ إِلَی إِضَمٍ ، قَالَ : فَلَقِینَا عَامِرَ بْنَ الأَضْبَطِ ، قَالَ : فَحَیَّا بِتَحِیَّۃِ الإِسْلاَمِ ، فَنَزَعْنَا عَنْہُ ، وَحَمَلَ عَلَیْہِ مُحَلَّمُ بْنُ جَثَّامَۃَ فَقَتَلَہُ ، فَلَمَّا قَتَلَہُ سَلَبَہُ بَعِیرًا لَہُ ، وَأُہُبًا ، وَمُتِیعًا کَانَ لَہُ ، فَلَمَّا قَدِمْنَا ، جِئْنَا بِشَأْنِہِ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَخْبَرْنَاہُ بِأَمْرِہِ فَنَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ : {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِذَا ضَرَبْتُمْ فِی سَبِیلِ اللہِ ، فَتَبَیَّنُوا وَلاَ تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَی إِلَیْکُمُ السَّلاَمَ} الآیَۃَ۔ قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ : فَأَخْبَرَنِی مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ ضُمَیْرَۃَ ، قَالَ: حَدَّثَنِی أَبِی وَعَمِّی، وَکَانَا شَہِدَا حُنَیْنًا مَعَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالاَ: صَلَّی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الظُّہْرَ ، ثُمَّ جَلَسَ تَحْتَ شَجَرَۃٍ ، فَقَامَ إِلَیْہِ الأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ، وَہُوَ سَیِّدُ خِنْدِفَ، یَرُدُّ عَنْ دَمِ مُحَلِّمٍ، وَقَامَ عُیَیْنَۃُ بْنُ حِصْنٍ یَطْلُبُ بِدَمِ عَامِرِ بْنِ الأَضْبَطِ الْقَیْسِیِّ، وَکَانَ أَشْجَعِیًّا، قَالَ: فَسَمِعْتُ عُیَیْنَۃَ بْنَ حِصْنٍ یَقُولُ : لأُذِیقَنَّ نِسَائَہُ مِنَ الْحُزْنِ مِثْلَ مَا أَذَاقَ نِسَائِی ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَقْبَلُونَ الدِّیَۃَ ؟ فَأَبَوْا ، فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ بَنِی لَیْثٍ ، یُقَالُ لَہُ : مُکَیْتِلٌ ، فَقَالَ : وَاللہِ ، یَا رَسُولَ اللہِ، مَا شَبَّہْتُ ہَذَا الْقَتِیلَ فِی غُرَّۃِ الإِسْلاَمِ ، إِلاَّ کَغَنَمٍ وَرَدَتْ ، فَرُمِیَتْ ، فَنَفَرَ آخِرُہَا ، اسْنُنِ الْیَوْمَ وَغَیِّرْ غَدًا، قَالَ : فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِیَدَیْہِ : لَکُمْ خَمْسُونَ فِی سَفَرِنَا ہَذَا ، وَخَمْسُونَ إِذَا رَجَعْنَا ، قَالَ : فَقَبِلُوا الدِّیَۃَ۔ قَالَ : فَقَالُوا : ائْتُوا بِصَاحِبِکُمْ یَسْتَغْفِرْ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : فَجِیئَ بِہِ ، فَوَصَفَ حِلْیَتَہُ ، وَعَلَیْہِ حُلَّۃٌ قَدْ تَہَیَّأَ فِیہَا لِلْقَتْلِ ، حَتَّی أُجْلِسَ بَیْنَ یَدَیِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : مَا اسْمُک ؟ قَالَ : مُحَلِّمُ بْنُ جَثَّامَۃَ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِیَدَیْہِ ، وَوَصَفَ أَنَّہُ رَفَعَہُمَا ، : اللَّہُمَّ لاَ تَغْفِرْ لِمُحَلِّمِ بْنِ جَثَّامَۃَ ، قَالَ : فَتَحَدَّثْنَا بَیْنَنَا أَنَّہُ إِنَّمَا أَظْہَرَ ہَذَا ، وَقَدِ اسْتَغْفَرَ لَہُ فِی السِّرِّ۔ قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ : فَأَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : قَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَمَّنْتَہُ بِاللہِ ثُمَّ قَتَلْتَہُ ؟ فَوَاللہِ مَا مَکَثَ إِلاَّ سَبْعًا حَتَّی مَاتَ مُحَلَّمٌ ، قَالَ : فَسَمِعْتُ الْحَسَنَ یَحْلِفُ بِاللہِ : لَدُفِنَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، کُلَّ ذَلِکَ تَلْفِظُہُ الأَرْضُ ، قَالَ : فَجَعَلُوہُ بَیْنَ سَدَّیْ جَبَلٍ وَرَضَمُوا عَلَیْہِ مِنَ الْحِجَارَۃِ ، فَأَکَلَتْہُ السِّبَاعُ ، فَذَکَرُوا أَمْرَہُ لِرَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : أَمَا وَاللہِ إِنَّ الأَرْضَ لَتُطْبِقُ عَلَی مَنْ ہُوَ شَرٌّ مِنْہُ ، وَلَکِنَّ اللَّہَ أَرَادَ أَنْ یُخْبِرَکُمْ بِحُرْمَتِکُمْ فِیمَا بَیْنَکُمْ۔ (ابوداؤد ۴۴۹۶)
(٣٨١٦٨) حضرت عبداللہ بن ابی حدرد سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اضم کی طرف ایک لشکر کے ساتھ روانہ فرمایا۔ راوی کہتے ہیں : پس ہم عامر بن اضبط کو ملے۔ راوی کہتے ہیں : انھوں نے ہمیں مسلمانوں والاسلام کیا۔ لیکن ہم نے ان سے اسلحہ چھین لیا۔ اور محلم بن جثامہ نے ان پر حملہ کردیا اور انھیں قتل کردیا۔ پھر جب اس کو قتل کردیا تو اس کا ایک اونٹ ، سازوسامان قبضہ کرلیا۔ پس جب ہم واپس آئے تو ہم نے ان کا معاملہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ان کے معاملہ کی خبر سنائی۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔” اے ایمان والو ! جب تم اللہ کے راستے میں جہاد کرلو تو تحقیق کرلو اور ایسے شخص کو جو اسلام کا اظہار کرے اسے یہ نہ کہو کہ تو مؤمن نہیں ہے۔ “
٢۔ ابن اسحق کہتے ہیں۔ مجھے محمد بن جعفر نے زید بن ضمرہ سے روایت کر کے بیان کیا کہ وہ کہتے ہیں ۔۔۔ مجھے میرے والد اور چچا نے بیان کیا ۔۔۔ اور یہ دونوں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حنین میں شریک تھے ۔۔۔ یہ دونوں بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر کی نماز ادا فرمائی پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک درخت کے نیچے تشریف فرما ہوئے۔ تو قبیلہ خندف کے سردار حضرت اقرع بن حابس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف کھڑے ہوئے اور یہ محلم کے خون سے مانع بن رہے تھے۔ اور حضرت عیینہ بن حصن کھڑے ہوئے اور عامر بن اضبط قیسی کا خون بہا طلب کرنے لگے ۔۔۔ اور یہ اشجعی تھے ۔۔۔ راوی کہتے ہیں : مں ل نے عیینہ بن حصن کو کہتے ہوئے سُنا کہ میں اس کی عورتوں کو غم و حزن کی وہ کیفیت ضرور چکھاؤں گا جو اس نے میری عورتوں کو چکھائی۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ ” تم لوگ دیت قبول کرلو ؟ “ انھوں نے انکار کیا۔ تو بنو لیث میں سے ایک آدمی کھڑا ہوا جس کو مُکَیْتَلْ کہا جاتا تھا اور اس نے کہا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! خدا کی قسم ! میں اسلام کے روشن زمانے میں اس مقتول کو تشبیہ نہیں دوں گا مگر ایسی بکری سے جو بکری کہیں آگئی ہو اور اس کو تیر لگ گیا تو اس نے دوسروں کو بھی بھگا دیا۔ آپ آج کے دن ہی کوئی راستہ متعین کردیں اور کل (آنے والے حالات) کو بدل دیں۔ راوی کہتے ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کر کے فرمایا : ” ہمارے اس سفر میں تمہیں پچاس ملیں گے اور پچاس تب ملیں گے جب ہم واپس پلٹ آئیں گے “۔ راوی کہتے ہیں : پس انھوں نے دیت قبول کرلی۔
٣۔ راوی کہتے ہیں : لوگوں نے کہا : تم اپنے آدمی کو لے آؤ تاکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے لیے استغفار کریں ۔ پس اس آدمی کو لایا گیا۔ راوی اس کی حالت بیان کرتے ہیں کہ اس پر وہی جوڑا تھا جس میں اس نے قتل کیا تھا۔ یہاں تک کہ اس کو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے بٹھا دیا گیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (اس سے) پوچھا : تمہارا نام کیا ہے ؟ اس آدمی نے جواب دیا : محلَّم بن جثامہ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا۔ راوی بیان کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے (اور کہا) اے اللہ ! محلم بن جثامہ کی مغفرت نہ فرمانا۔ راوی کہتے ہیں۔ اس شخص نے ہمیں بیان کیا کہ یہ (بد دعاء والی) بات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظاہراً فرمائی تھی جبکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے لیے تنہائی میں استغفار کیا تھا۔
٤۔ ابن اسحاق کہتے ہیں۔ عمرو بن عبید نے مجھے حضرت حسن کے حوالہ سے بتایا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محلم سے کہا۔ تم نے اس کو (پہلے) خدا کے نام پر پناہ دے دی اور پھر اس کو قتل کردیا۔ خدا کی قسم ! محلم سات دن بھی نہ رہا کہ مرگیا۔ راوی کہتے ہیں : میں نے حضرت حسن کو خدا کی قسم کھاتے ہوئے سُنا کہ : محلم کو تین مرتبہ دفن کیا گیا لیکن ہر مرتبہ زمین اس کو باہر پھینک دیتی تھی۔ راوی کہتے ہیں : چنانچہ لوگوں نے انھیں دو پہاڑوں کے درمیان رکھا اور ان پر بڑے بڑے پتھر رکھ دیئے پھر ان کو درندوں نے کھالیا۔ لوگوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے ان صاحب کا معاملہ ذکر کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” بہرحال خدا کی قسم ! زمین تو اس سے بھی زیادہ شریر لوگوں کو چھپا لیتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے چاہا کہ تم کو آپس کی حرمت کے بارے میں خبر دے (اس لیے یہ واقعہ رونما ہوا) ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔